!!!!!شمس الدّین التمش!!!!
شمس الدّین التمش قراختائی ترکوں کے ایک بہت بڑے گھرانے کا بیٹا تھا۔التمش کے باپ کا نام ایلم خاں تھا۔وہ البری قبیلے کا سردار تھا۔التمش اپنی صورت اور سیرت کے لحاظ سے اپنے تمام بھائیوں میں ممتاز تھا۔اس وجہ سے ایلم خان اسے اپنے بیٹوں میں سب سے زیادہ چاہتا تھا
التمش کے بھائی اس سے خوش نہ تھے۔التمش کےساتھ اسکے دشمنوں نے وہی سلوک کیا جو حضرت یوسف ؑکےساتھ ان کے بھائیوں نے کیا تھا۔التمش کے بھائیوں نے ترکستان کےاس یوسف (التمش) کو گلہ بانی کےبہانے سے قبیلہ البری کے یعقوب (ایلم خان) سے جدا کرکے ایک سوداگر کے ہاتھ بیچ ڈالا۔کچھ عرصے تک اس آقا
کے گھر میں التمش بڑے آرام سے پرورش پاتا رہا لیکن قسمت نے اسے یہاں بھی نہ رہنے دیا اور اسے ایک سوداگر ’’حاجی بخاری‘‘ نے خرید لیا۔اس کے بعد التمش کو سلطان قطب الدین نے خرید لیا۔التمش کے ساتھ ایک ’’ایبک‘‘ نامی غلام بھی تھا۔قطب الدین التمش پر بڑااعتماد کرتا تھا ۔یہاں تک کہ گوالیار کا
قلعہ فتح کرکے التمش کو اس کا حاکم بنادیا۔کچھ عرصے بعد التمش کو برن اور اس کے گردوپیش کے علاقوں کی جاگیرداری دے دی گئی اور بدایوں کا حاکم مقرر کیا گیا۔قطب الدین ایبک کی تین بیٹیاں تھیں ۔ان میں سے ایک تو التمش کے نکاح میں آئی اور باقی دو باری باری ناصرالدین قباچہ سے بیاہی گئیں۔
قطب الدین کی وفات کے بعد التمش ۶۰۷ ؁.ھ دہلی کےتخت پر جلوہ گرہوااور’’ شمس الدین‘‘ کا لقب اختیار کیا۔التمش مذہبی فرائض اورعبادات دین کا سخت پابند تھا۔وہ ہر جمعہ کو جامع مسجد میں حاضر ہوکر نماز باجماعت ادا کرتا تھا۔تخت نشینی کے بعد التمش نے جالور ، لکھنوتی ،بہار اور رنتھنبورپر لشکر
کشی کی اور انھیں فتح کیا۔اس کے علاوہ التمش کے تاج الدین یلدوز، ناصرالدین قباچہ اور خوارزم شاہ سے بھی معرکے ہوئے۔التمش کی اولادوں میں ناصرالدین ، رکن الدین فیروز شاہ (یہ التمش کے بعد تخت نشین ہوا۔) اور رضیہ سلطان قابل ذکر ہیں۔التمش نے ۳۶ سال تک حکمرانی کے فرائض انجام دیے اور
۲۰ ! شعبان ۶۳۳ ؁.ھ کو انتقال کیا۔
التمش نہایت صحیع الاعتقاد، راسخ العقیدہ اور صالح شخص تھا۔ وہ راتوں کو جاگتا اور عبادت کرتا تمام عمر اس کو کسی نے سوتے نہیں دیکھا۔ وہ اگر تھوڑی دیر کے لیے سو جاتا تو جلدی بستر سے اٹھ جاتا۔ عالم تخیر میں کھڑا رہتا۔پھر اٹھ کروضو کرتااور مصلے پر جا
بیٹھتا۔اپنے ملازموں میں سے رات کے وقت کسی کو نہ جگاتا۔ کہتا کہ آرام کے ساتھ سونے والوں کو اپنے آرام کے لیے کیوں زحمت دی جائے۔ وہ خود ہی تمام کام سر انجام دے لیتا۔ وہ رات کو گدڑی پہن لیتا۔ تا کہ اس کو کوئی پہچان نہ سکے۔ ہاتھ میں سونے کا ایک ٹنکہ اور توشہ دان ہوتا۔
وہ ہر مسلمان کے گھر پر جاتا۔ ان کے حالات معلوم کرتا اور انکی مدد کرتا۔واپسی میں ویرانوں اور خانقاہوں سے ہوتاہوابازاروں میں گشت کرتا اور وہاں کے رہنے والوں کو آسائش پہنچاتا اور پھر ان سے طرح طرح کی معذرت کر کے چپ چاپ چلا جاتا اور ان سےکہہ جاتا کہ اس مدد کا کسی سے ذکر نہ کرنا۔دن کو
التمش کے دربار میں عام اجازت تھی کہ جو مسلمان رات کوفاقہ کرتے ہیں وہ اس کے پاس آئیں اور امداد پائیں۔ پھر جب غریب و حاجت مند لوگ اس کے پاس آتے۔ انکی ہر طرح سے دل جوئی کرتا اور ایک ایک کو قسمیں دے دے کر کہتا کہ دیکھنا فاقہ نہ کرنا۔ تمہیں جب کسی شے کی ضرورت پڑے۔مجھ سے آکر بیان کرو۔
اگر کوئی شخص تم سے بے انصافی کرے اور تم پر ظلم و ستم ڈھائے یہاں آکر زنجیر عدل ہلائو تمہاری فریاد سنی جائے گی۔ اور تمہارا انصاف کیا جائے گا۔پھر لوگوں سے رہ رہ کر کہتا۔ کہ اگر تم مجھ سے آکر اپنی شکا یت نہ کہو گے۔ تو کل قیامت کے دن تمہاری فریاد کا بوجھ مجھ سے نہ اٹھایا جاسکے گا۔
جب حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کی وفات ہوئی تو کہرام مچ گیا۔ جنازہ تیار ہوا، ایک بڑے میدان میں لایا گیا۔ بے پناہ لوگ نماز جنازہ پڑھنے کے لیے آئے ہوئے تھے۔ انسانوں کا ایک سمندر تھا جو حد نگاہ تک نظر آتا تھا۔ جب جنازہ پڑھنے کا وقت آیا، ایک آدمی آگے بڑھا
اور کہنے لگا کہ میں خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کا وکیل ہوں۔ حضرت نے ایک وصیت کی تھی۔ میں اس مجمعے تک وہ وصیت پہنچانا چاہتا ہوں۔ مجمعے پر سناٹا چھاگیا۔ وکیل نے پکار کر کہا۔ حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ نے یہ وصیت کی کہ میرا جنازہ وہ شخص
پڑھائے جس کے اندر چار خوبیاں ہوں۔
زندگی میںاس کی تکبیر اولیٰ کبھی قضا نہ ہوئی ہو۔
اس کی تہجد کی نماز کبھی قضا نہ ہوئی ہو۔
اس نے غیر محرم پر کبھی بھی بری نظر نہ ڈالی ہو۔
اتنا عبادت گزار ہو کہ اس نے عصر کی سنتیں بھی کبھی نہ چھوڑی ہوں۔
جس شخص میں یہ چار خوبیاں ہوں وہ میرا جنازہ پڑھائے۔ جب یہ بات سنائی گئی تو مجمعے پر ایسا سناٹا چھایا کہ جیسے مجمعے کو سانپ سونگھ گیا ہو۔ کافی دیر گزر گئی، کوئی نہ آگے بڑھا۔ آخر کار ایک شخص روتے ہوئے حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کے جنازے کے قریب آئے۔
جنازہ سے چادر اٹھائی اور کہا۔ حضرت! آپ خود تو فوت ہوگئے مگر میرا راز فاش کردیا۔
اس کے بعد بھرے مجمعے کے سامنے اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر قسم اٹھائی کہ میرے اندر یہ چاروں خوبیاں موجود ہیں۔ یہ شخص وقت کا بادشاہ شمس الدین التمش تھے۔
اللہ اکبر!!
۔
سلطان شمس الدین التمش ، سلطان قطب الدین ایبک کا غلام تھا پہلے اس کا داماد اور پھر اس کے انتقال کے بعد بادشاہ ِ ھند بنا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ یاد رھے کہ قطب الدین ایبک خود بھی سلطان شہاب الدین غوری اور سلطان محمد غوری کا غلام تھا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ سو یہ سب خاندان ِ غلاماں کے حکمران بھی کہلاتے ھیں
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ اور یہ لکھتے ھوئے مجھے ان مسلم تاجداروں پر رشک آتا ھے کہ اس ولی صفت بادشاہ سلطان شمس الدین التمش کا بیٹا سلطان ناصر الدین محمود اپنا کنبہ پالنے کیلئے قرآن پاک کے نسخوں کی کتابت کرتا اور ھاتھ سے ٹوپیاں سیتا تھا اور التمش کی بیٹی رضیہ سلطانہ چوری چھپے سلطنت کے امراء کی
خواتین کی پوشاکیں سی کر گزر بسر کرتی تھی...
مختصرمعلوماتی اسلامی اورتاریخی اردوتحریریں پڑھنےکیلئےاکاؤنٹ فالولازمی کریں

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with !!!🇵🇰 میرے مطابق 🇵🇰!!!

!!!🇵🇰 میرے مطابق 🇵🇰!!! Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @A4R_Ali

18 Oct
!!!ﺩﺱ ﺭﻭﺣﺎﻧﯽ ﭨﭙﺲ!!!

ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﭘﺎﻧﭻ ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺑﮯ ﺗﻼﺵ ﮐﺮﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯿﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺗﻼﺵ ﺁﺝ ﺗﮏ ﺟﺎﺭﯼ ﮨﮯ‘ ﻣﺠﮭﮯ ﺭﻭﺣﺎﻧﯿﺖ ﮐﮯ ﺍﺱ ﺳﻔﺮ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺟﻨﻮﮞ ﻟﻮﮒ ﻣﻠﮯ‘ ﻧﻮﮮ ﻓﯿﺼﺪ ﺟﻌﻠﯽ ﻧﮑﻠﮯ Image
ﺍﻭﺭ ﺩﺱ ﻓﯿﺼﺪ ﺟﯿﻨﻮﺋﻦ۔
ﻣﺠﮭﮯ 45 ﺳﺎﻝ ﮐﮯ ﺍﺱ ﺗﺠﺮﺑﮯ ﺳﮯ ﺟﯿﻨﻮﺋﻦ ﺍﻭﺭ ﻧﺎﻥ ﺟﯿﻨﻮﺋﻦ ﺑﺎﺑﻮﮞ ﮐﯽ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ‘ ﺟﯿﻨﻮﺋﻦ ﺑﺎﺑﮯ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺩﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ‘ ﺁﭖ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺟﺎﺗﮯ
ﮨﯿﮟ۔
ﯾﮧ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﺗﻮﺟﮧ ﺍﻭﺭ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺳﮯ ﺳﻨﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻣﺴﺌﻠﮯ ﮐﺎ ﺣﻞ ﺑﺘﺎ ﮐﺮ ﺭﻭﺍﻧﮧ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﺐ ﮐﮧ ﻧﺎﻥ ﺟﯿﻨﻮﺋﻦ ﺑﺎﺑﻮﮞ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺳﯿﮑﮍﻭﮞ ’’ﻣﻌﺠﺰﮮ‘‘ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ‘
Read 29 tweets
17 Oct
!!سلطان نور الدین زنگی!!
نور الدین زنگی ابو القاسم محمود ابن عماد الدین زنگی ترک سلطنت زنگی کے بانی عماد الدین زنگی کا بیٹا تھا جس نے تاریخ میں بڑا نام پیدا کیا۔ نور الدین فروری 1118ء میں پیدا ہوا اور 1146ء سے 1174ء تک 28 سال حکومت کی۔
اس نے عیسائیوں سے بیت المقدس واپس لینے کے لیے پہلے ایک مضبوط حکومت قائم کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے گرد و نواح کی چھوٹی چھوٹی مسلمان حکومتوں کو ختم کرکے ان کو اپنی مملکت میں شامل کرلیا۔ شروع میں نورالدین کا دارالحکومت حلب تھا۔
549ھ میں اس نے دمشق پر قبضہ کرکے اسے دارالحکومت قرار دیا۔ اس نے صلیبی ریاست انطاکیہ پر حملے کرکے کئی قلعوں پر قبضہ کرلیا اور بعد ازاں ریاست ایڈیسا پر مسلمانوں کا قبضہ ختم کرنے کی عیسا ئیوں کی کوشش کو بھی ناکام بنا دیا۔ دوسری صلیبی جنگ کے دوران دمشق پر قبضہ کرنے کی کوششوں کو بھی
Read 14 tweets
16 Oct
سبق اور اُمید!!!

ایک نوجوان اپنے بوڑھے ماں باپ کے ساتھ کسی مہنگے ہوٹل میں کھانا کھانے گیا۔ ماں باپ تو نہیں چاہتے تھے، لیکن بیٹے کی خواہش تھی کہ وہ انہیں کسی مہنگے ہوٹل میں ضرور کھانا کھلائے گا، اِسی لیے اُس نے اپنی پہلی تنخواہ ملنے کی خوشی میں ماں باپ جیسی عظیم ہستیوں کے ساتھ
شہر کے مہنگے ہوٹل میں لنچ کرنے کا پروگرام بنایا۔
باپ کو رعشے کی بیماری تھی، اُسکا جسم ہر لمحہ کپکپاہٹ میں رہتا تھا، اور ضعیفہ ماں کو دونوں آنکھوں سے کم دیکھائی دیتا تھا۔ یہ شخص اپنی خستہ حالی اور بوڑھے ماں باپ کے ہمراہ جب ہوٹل میں داخل ہوا تو وہاں موجود امیر لوگوں نے سیر سے
پیر تک اُن تینوں کو یوں عجیب و غریب نظروں سے دیکھا جیسے وہ غلطی سے وہاں آ گئے ہوں۔
کھانا کھانے کیلئے بیٹا اپنے دونوں ماں باپ کے درمیان بیٹھ گیا۔ وہ ایک نوالہ اپنی ضیعفہ ماں کے منہ میں ڈالتا اور دوسرا نوالہ بوڑھے باپ کے منہ میں۔ کھانے کے دوران کبھی کبھی رعشے کی بیماری کے باعث
Read 8 tweets
16 Oct
اس نے امریکہ اور یورپ کے 55 چوٹی کے پلاسٹک سرجنز کی خدمات حاصل کیں یہاں تک کہ 1987ء تک مائیکل جیکسن کی ساری شکل وصورت‘ جلد‘ نقوش اور حرکات و سکنات بدل گئیں۔ سیاہ فام مائیکل جیکسن کی جگہ گورا چٹا اورنسوانی نقوش کا مالک ایک خوبصورت مائیکل جیکسن دنیا کے سامنے آ گیا۔
اس نے 1987ء میں بیڈ کے نام سے اپنی تیسری البم جاری کی‘ یہ گورے مائیکل جیکسن کی پہلی البم تھی‘ یہ البم بھی کامیاب ہوئی اور اس کی تین کروڑ کاپیاں فروخت ہوئیں۔ اس البم کے بعد اس نے اپنا پہلا سولو ٹور شروع کیا۔ وہ ملکوں ملکوں ‘ شہر شہرگیا ‘ موسیقی کے شو کئے اوران شوز سے کروڑوں ڈالر
کمائے۔ یوں اس نے اپنی سیاہ رنگت کو بھی شکست دے دی۔ اس کے بعد ماضی کی باری آئی ‘ مائیکل جیکسن نے اپنے ماضی سے بھاگنا شروع کر دیا‘ اس نے اپنے خاندان سے قطع تعلق کر لیا۔ اس نے اپنے ایڈریسز تبدیل کر لئے‘ اس نے کرائے پر گورے ماں باپ بھی حاصل کر لئے اور اس نے اپنے تمام پرانے دوستوں سے
Read 15 tweets
16 Oct
اپنی ایجادات پر شرمندہ مؤجد!!!
یقیناً کوئی بھی ایسی ایجاد اپنے مؤجد کا سر فخر سے بلند کرنے کا باعث بنتی ہے جو نہ صرف دنیا میں تہلکہ مچا دے بلکہ لوگوں کے لیے آسانی پیدا کرے اور ان کے کام آئے- لیکن ایک حقیقیت یہ بھی ہے کہ بعض اوقات یہی ایجادات جب غلط مقاصد کے لیے استعمال ہونے لگتی
ہیں تو اپنے مؤجد کے لیے شرمندگی اور پچھتاوے کا سبب بن جاتی ہیں- آج کے آرٹیکل میں ہم چند ایسی ایجادات کا ذکر کریں گے جو اپنے مؤجد کے لیے شرمندگی کا سبب بن گئیں-
Alfred Nobel
الفریڈ نوبل کی زندگی انتہائی دلچسپ تھی٬ یہ ایک صنعتکار اور انجنئیر تھا- 1860 میں الفریڈ ایسا طریقے تلاش کر
رہا تھا جن کی مدد سے ایک متاثر کن دھماکہ کیا جاسکے- اور اسی تلاش کے نتیجے میں الفریڈ نائیٹرو گلیسرین اور سلیکا کی آمیزش کر کے ڈائنامائیٹ دریافت کرنے میں کامیاب ہوگیا- تاہم جب الفریڈ نے اپنی اس تخلیق کا غلط استعمال ہوتے دیکھا تو اسے انتہائی افسوس اور دکھ ہوا- یہی وجہ ہے کہ
Read 11 tweets
14 Oct
دنیاں کا سب سے خطرناک ترین سانپ تائپن سانپ کو مانا جاتا ہے اندروں ملک تائپن کا زہر 0.05mg میورین ایل ڈی 50 ویلیو کے ساتھ سب سے زیادہ طاقتور زہر مانا جاتا ہے اس کا زہر اتنا زہریلا ہوتا ہے کہ وہ کم از کم 100 بالغ مردوں کو مار سکتا ہے۔
لیکن کیا اپ کو معلوم ہے کہ ایک ایسا جانور بھی پایا جاتا جسے دنیاں کا سب سے زہریلا جانور مانا جاتا ہے جی ہاں سنہری مینڈک(THE GOLDEN POISON FROG) کو دنیاں کا سب سے زہریلا جانور مانا جاتا ہے اس کا زہر دس سے بیس بندوں کو سیکنڈوں میں مار سکتا ہے زہریلے سنہری ڈارٹ مینڈک کے اندر
انتہائی طاقتور زہر پایا جاتا ہے
اس کا زہر کیوریرے زہر سے زیادہ پر اثر اور سایانائید سے ہزاروں گنا زیادہ خطرناک ہوتا ہے ایک مینڈک کے اندر اتنا زہر ہوتا ہے جو بیس ہزار چوہوں اور پندرہ بالغ انسانوں کو موت کی نیند سلا دے
Read 12 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!