ڈاکٹر مصدق ۔۔۔ایسا انسان جسے آل سعود سے لے کر افریقہ تک کے مسلم ممالک نے عزت بخشی۔ایسا رہنما جسے امریکی سی آئی اے نے ایک ایجنٹ کریمٹ روز ویلٹ کے ہاتھوں صرف چھ ماہ میں اپنے عبرتناک انجام تک پہنچا دیا کیونکہ ڈاکٹر مستقبل میں ان کے لیئے سرخ بتی بنتا جا رہا تھا۔👇🏻
پاکستانیوں کو ڈاکٹر مصدق کی سوانح حیات ضرور پڑھنی چاہیئے۔
اس کی قبر سیاہ چادر سے ڈھکی ہوئی ہے جس پر دو قرآن اور دو شمع دان رکھے ہیں۔ یہ اس شخص کا اختتام ہے جس نے ایران کی اور اپنے خطے کی تقدیر بدلنا چاہی تھی۔ جب وہ فوجی عدالت میں کھڑا تھا تو اس نے کہا تھا "👇🏻
میں اگر خاموش رہتا تو گنہگار ہوتا" امریکا اور یورپ میں رہنے والے بہت سے نوجوان اس بوڑھے کی تصویر والی قمیض پہن کر اپنی محبوباؤں سے ملنے جاتے تھے جس پر لکھا ہوتا کہ "میں اگر خاموش رہتا تو گناہ گار ہوتا"۔
مجھے مصدق کی یاد پاکستان کے حالات کے تناظر میں آئی ہے۔👇🏻
وہ ایک تنہا، لاغر اور کمر خمیدہ شخص تھا کینسر جس کے گلے کو کھا رہا تھا۔ جس کو دو قدم چلنے کے لیے لاٹھی کا سہارا لینا پڑتا تھا لیکن جس نے دنیا کی دو عظیم طاقتوں اور شہنشاہ ایران رضا شاہ پہلوی کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ جسے ایرانیوں نے بہت بھاری اکثریت سے اپنا نمایندہ منتخب کیا تھا👇🏻
اور شورہ نے جسے ایران کا وزیر اعظم چُنا تھا۔ ایرانی خوش بخت تھے کہ وہ ان کے یہاں پیدا ہوا اور بد نصیب تھے کہ انہوں نے ایک اپنے ہیرو کی قدر نہ کی۔
سی آئی اے نے مصدق کے خلاف جو سازش تیار کی اسے ’’آپریشن اجیکس ‘‘AJAX کا نام دیا گیا۔ ڈاکٹر مصدق بھاری اکثریت سے ایران میں کامیاب ہوا👇🏻
۔ ایرانی اس سے محبت کرتے تھے ۔ وزیراعظم بن کر اس نے شاہ ایران کے اختیارات محدود کیئے اور شاہ کو رسمی بادشاہ بنا کر رکھ دیا۔ ایران نے مصدق کے روشن پسند خیالات کے ساتھ ترقی کا سفر شروع کیا تو امریکہ کو ڈاکٹر اپنے لیئے خطرہ محسوس ہوا ۔👇🏻
ایران میں رضا شاہ پہلوی کو دوبارہ مظبوط کرنے کے لیئے سی آئی اے نے مشن شروع کیا اور ایجنٹ کریمٹ روز ویلٹ نے ایران میں لینڈ کیا ، پھر دنیا نے دیکھا کہ وہی مصدق جو ایرانیوں کی آنکھوں کا تاراتھا گلیوں میں ذلیل ہوا۔ مرگ بر مصدق کے نعرے لگے اور چھ ماہ میں اس کا اقتدار انجام کو پہنچا۔👇🏻
سی آئی اے نے اس مشن پر پانی کی طرح پیسہ بہایا۔
مصدق نے کہا تھا "جس زمین پر ہم چلتے ہیں وہ ہماری ہے،اور اس زمین پر جو کچھ پیدا ہوتاہے وہ بھی ہمارا ہے، کوئی ڈکٹیٹر کوئی شاہ ہم سے ہماری زمین، ہمارا سرمایہ نہیں چھین سکتا"۔ایران میں کسی نے کبھی یہ بات اتنے واضح طور پر نہیں کہی تھی۔👇🏻
نوم چومسکی کا کہنا ہے کہ آج ایران میں سب کہتے ہیں کہ مصدق درست تھا، مگر مشکل یہ تھی کہ اس نے ایک درست بات وقت آنے سے بہت پہلے کہہ دی۔ وقت آنے سے پہلے درست بات کہنا آپ کے اقتدار، بلکہ آپ کی زندگی کے لیے بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔ سچ کے پھل کو پکنے میں بہت وقت لگتا ہے۔👇🏻
آپریشن اجیکس کی تفصیلات ہمیں بتاتی ہیں کہ تیل کو قومیانے کے جرم میں مصدق کو اقتدار سے محروم کرنے کے لیے برطانوی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں نے مصدق کو کمیونسٹ اوربے دین ثابت کیا۔ دو امریکی صدر بل کلنٹن اور براک اوباما کئی موقعوں پر ایران میں ہونے والی اس سازش کا اعتراف کر چکے ہیں۔👇🏻
اشاہ ایران کو تخت پر بٹھانے کی غلطی کے بارے میں2011 میں اس وقت کی امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا تھا کہ ہم اپنے اس کردار پر شرمسار ہیں جو ہم نے 1953 میں ڈاکٹر مصدق کی معزولی کے حوالے سے ادا کیا۔ بہت سے اعلیٰ امریکی افسران یہ کہتے ہیں کہ ہم نے ایران میں👇🏻
جمہوریت کی فطری ترقی کو روک دیا۔ کچھ اسی طرح کی بات میڈلن البرائٹ نے بھی کہی تھی۔
امریکا نے ایران کے قرب وجوار میں نئے اتحادی ڈھونڈنے شروع کیے۔ پاکستان کی حیثیت ان میں سب سے نمایاں تھی۔ سرد جنگ اپنے عروج پر تھی۔ امریکیوں کو خطرہ تھا کہ یہ نو آزاد ملک بھی کہیں👇🏻
ہندوستان کی طرح اپنا قبلہ سوویت یونین کی طرف نہ کر لے۔ پاکستان کی معاشی پریشاں حالی بھی امریکا کے سامنے تھی۔
یہی وجہ تھی کہ ادھر ایران میں ڈاکٹر مصدق کی تقدیر کا فیصلہ ہو رہا تھا اور اِدھر امریکا خطے میں ایک نیا حلیف بنا رہا تھا۔ ہزاروں ٹن امریکی گندم کراچی کی👇🏻
بندرگاہ پر اتر رہی تھی۔ کروڑوں ڈالر کی فوجی امداد آ رہی تھی اور یہ دسمبر 1953 کی آخری تاریخیں تھیں جب امریکا نے پاکستان کو سینکڑوں فوجی طیارے اور 21 بحری جہاز دینے کا فیصلہ کیا۔یہ بغداد پیکٹ‘ سیٹو‘ سینٹو اس کے فوراً بعد کی کہانی ہیں۔ ڈاکٹر مصدق کی رخصت کے بعد صرف ایران میں ہی👇🏻
نہیں پاکستان میں بھی حکمران اشرافیہ کے افراد امریکی دستر خوان پر تشریف رکھ چکے تھے۔
مصدق پر جو کچھ گزری وہ صرف ایران ہی نہیں ہمارے پورے خطے کے لیے ایک بڑا سبق ہے۔ ایران میں مافیاز کو مضبوط کیا گیا۔ تاجروں اور منڈیوں کے بیوپاریوں کے ذریعہ مہنگائی کروائی گی۔👇🏻
اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں۔ لوگوں کی زندگی وبال ہو گئی۔ یہ مصنوعی مہنگائی کنٹرول کرنے میں مصدق حکومت کی انتظامیہ مشنری ناکام بنا دی گئی۔ پھر وہ وقت بھی آیا کہ تہران کی گلیوں میں "مرگ بر مصدق" کے نعرے گونجنے لگے۔ ایران کی عوامی اکثریت ابھی بھی👇🏻
مصدق سے پیار کرتی تھی مگر دارلحکومت تہران میں حالات بدل چکے تھے۔ شاہ نے مصدق کو گرفتار کر لیا۔
رضا شاہ پہلوی کو مصدق کی پھانسی کے نتائج سے خوف آتا تھا اسی لیے اسے پھانسی تو نہیں دی گئی لیکن اس کی سزا کے ابتدائی تین برس قید تنہائی میں گزرے اور اس کے بعد آخری سانس تک وہ اپنے👇🏻
آبائی گھر میں نظر بند رہا۔ کسی کو اس سے ملنے یا اس کے گھر میں قدم رکھنے کی اجازت نہیں تھی۔
مارچ 1967 میں موت جب ڈاکٹر مصدق کو رہائی دلانے کے لیے آئی تو اس کے پاس کوئی اس کا اپنا نہ تھا۔ اس کی مقبولیت کے خوف سے شاہ نے اس کا جنازہ نہیں اٹھنے دیا۔ نہ اس کی نماز جنازہ پڑھی گئی نہ👇🏻
وہ کسی قبرستان میں دفن ہوا۔ شاہ جانتا تھا کہ مصدق کو اگر کسی گورستان میں دفن کیا گیا تو اس کی قبر مرجع خلائق بن جائے گی۔ مظلوم اور مقتول کی قبر ظالم اور قاتل کو ڈراتی ہے۔ شاہی خوف کی کدال سے مصدق کے گھر میں ایک کمرے کا فرش کھودا گیا اور ایران کا عظیم دانشور اور کھرا سیاست👇🏻
دان خاک کے سپرد کردیا گیا۔
مصدق کی گرفتاری سے محض چھ ماہ قبل سی آئی اے ایجنٹ کریمٹ روز ویلٹ ( جو CIA کا ذہین ترین ایجنٹ تھا) کو ہیڈکوارٹر میں طلب کر کے "CHANGE THE WORLD" نامی منصوبہ دیا گیا اور پھر تاریخ نے دنیا کو ادھر سے اُدھر ہوتے دیکھا۔👇🏻
وہ مصدق جو اسلامی دنیا میں امام کعبہ جتنی توقیر و عزت کا مالک بنتا جا رہا تھا گلیوں میں رسوا ہوا ، چوراہوں میں اس کی تصویروں کو جوتوں کے ہار پہنائے گئے۔ اس کی گاڑی کے پیچھے "مرگ بر مصدق" کے نعرے لکھے گئے۔👇🏻
جب کریمٹ واشنگٹن واپس پہنچا تو "CHANGE THE WORLD" نامی فائل پر "THE WORLD HAS CHANGED" لکھا جا چکا تھا اور ایران میں اقتدار رضا شاہ پہلوی کے پاس تھا۔ ائیر پورٹ پہنچنے پر جنرل نے اسے سلیوٹ کر کے پوچھا "سر آپ کیا چاہتے ہیں ؟" ۔ کریمٹ بولا " نیند۔👇🏻
جسے میں نے چھ ماہ تک اپنے قریب نہیں پھٹکنے دیا"
دو روز بعد کریمٹ امریکی صدر آئزن ہاور کو وائٹ ہاوس میں اپنی کامیابی کی داستان سنا رہا تھا تو وہ بولا " ہمارے پاس چاہے کتنے ہی RESOURCES کیوں نہ ہوں،ہم پھر بھی صورتحال کا صرف فائدہ اُٹھا سکتے ہیں مگر صورتحال پیدا نہیں کر سکتے ۔👇🏻
مصدق کو کریمٹ نے نہیں خود ایرانیوں نے مارا۔ خدا کی قسم اگر ایرانی نہ چاہتے تو کریمٹ کامیاب نہ ہو سکتا تھا" ۔ کریمٹ یہ الفاظ امریکن ڈپلومیسی میں "کریمٹ فارمولا" کے نام سے لکھ دیئے گئے جو اب امریکن ڈپلومیٹس کو پڑھائے جاتے ہیں۔👇🏻
ملک اندر سے کھوکھلا ہو تو اپنی ہی ذات میں کریمٹ ہوتا ہے۔اسے کسی تباہی کے لیئے بیرونی کریمٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تیسری دنیا کے ممالک کو مافیاز کے ذریعہ کنٹرول کیا جاتا ہے، انہی کے ذریعہ حکومتیں بدلی جاتی ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ بھی ایک متوازی حکومت ہوتی ہے۔👇🏻
آج اگر ملک عزیز میں مہنگائی آوٹ آف کنٹرول ہوتی جا رہی ہے تو شاید حکومت کو اپنے اندر کسی "کریمٹ" کو ڈھونڈنے کی ضرورت ہے وگرنہ شاید کچھ عرصے بعد "مرگ بر ۔۔۔۔۔" کے نعرے کی خالی جگہ پر ہو جائے
منقول
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
کوئی جرمن بچہ دوسری جنگ عظیم کے ہار جانے کے بارے میں کبھی جرمنی کو طعنےنہیں دیتا ہے اور یہی حال جاپان کا ہے جہاں کبھی کوئی جاپانی بچہ دوسری جنگ عظیم کے ہار جانے پر "جاپان" پر طنز نہیں کرتا ہے۔ اس کے بجائے انہیں ان لوگوں کی تعریف کرنا سکھایا جاتا ہے جنہوں نے اپنے ملک👇🏻
کے دفاع کے لئے کوشش کی ۔اتنا دور جانے کی کیا ضرورت ہے ابھی چند ماہ پہلے لداخ کے علاقے میں ہندوستان کی فوج کو چینی افواج کے ہاتھوں بڑی حزیمت اٹھانی پڑی ہزاروں مربع میل علاقہ کھویا اور اچھی بڑی تعداد میں فوجی مارے جانے کے باوجود اب تک ہندوستان اپنی عوام کے👇🏻
سامنے اپنی فوج کو ایک بہادر اور فاتح فوج کے طور پر پیش کرتے نہیں تھکتا –اور تو اور پچھلے سال فروری کے مہینے میں رات کے اندھیرے میں چوروں کی طرح پاکستان میں گھس کر ہمارے چھ درختوں کو نقصان پہنچانے والی ائیرفورس کے جھوٹ کو آج تک بڑھا چڑھا کر اپنے ملک میں بتایا جا رہا ہے👇🏻
ایک آدمی بینک گیا اور کیش کاؤنٹر پہ ایک چیک نکال کے دیا ، اور پوچھا کہ یہ رقم کتنے دنوں میں میرے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ھو جاۓ گی؟😁
کیشئیر نے کہا : سر تین سے چار دن لگ سکتے ھیں۔👇🏻
اُس آدمی نے کہا یار یہ چیک جس بنک کا ھے وہ آپ کے بنک کے بالکل سامنے روڈ کے اُس پار ھے ، پھر بھی اتنے دن کیوں؟
کیشئیر نے کہا : سر وہ تو ٹھیک ھے ، مگر کچھ رُولز فالو کرنے پڑتے ھیں خواہ وہ برانچ جتنی بھی قریب کیوں نہ ھو۔ 😛
وہ آدمی کیشئیر کو ٹوکتے ھوئے بولا کیا مطلب ؟😂👇🏻
کیشئیر نے کہا :میں آپ کو سمجھاتا ھوں ، فرض کریں اگر آپ کا ایکسیڈنٹ قبرستان کے سامنے ھو جاتا ھے اور موقع پہ ھی آپکی ڈیتھ ھو جاتی ھے ، تو پہلے آپ کو ھسپتال لے جائیں گے ، پھر گھر ، غسل اور کفن کا مرحلہ ، پھر جنازہ ھو گا اور پھر آپ کو قبرستان لائیں گے۔ حالانکہ آپ تو مرے ھی👇🏻
امریکہ,بھارت,اسرایل, ان 3 شیطانوں, کی نیندے حرام, کرنے والا عظیم سپہ سلار اسلام کا عظیم مجاہد, جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب,
اس عظیم مجاہد کے دماغ نے دنیا کی تمام خطرناک طاقتورزہین ترین,اسلام اور وطن اور انسانیت کے دشمن افواج کو ناک سے لکیریں نکلوائیں ہے,👇🏻
اس عظیم مجاہد, سپہ سالار کو بھارت بھی دہشت گرد کہے, امریکہ بھی دہشت گرد کہے, اسرائیل بھی دہشت گرد کہے,
اور ان تینوں شیطانوں کے ایجنٹ جو کہ ہمارے بھیس میں, اندر کے غدار ہے وہ بھی یہی الفاظ ادا کریں,
خدا کی قسم اس پاک افواج کے حق پر ہونے کا اس سے بڑا اور ثبوت کیا ہوگا,👇🏻
ایک ہی وقت میں دنیا کے تمام کفار اور تمام اسلام وطن انسانیت کے دشمنوں کے ٹارگٹ پر ایک ہی افواج ھے وہ پاک فوج,
اس سے بڑی سچائی اس خاکی وردی کی اور کیا ہوگی,
مقبوضہ کشمیر فلسطین یمن شام عراق برما افغانستان لیبیا چیچنیا صومالیہ سوڈان, ان تمام مسلم ممالک کی👇🏻
خلیفہ عبدالملک بن مروان بیت اللہ کا طواف کر رھا تھا- اسکی نظر ایک نوجوان پر پڑی- جس کا چہرہ بہت پُروقار تھا- مگر وہ لباس سےمسکین لگ رہا تھا-
خلیفہ عبدالملک نےپوچھا-
یہ نوجوان کون ھے- تو اسےبتایا گیا- کہ اس نوجوان کا نام سالم ھے-👇🏻
اور یہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا بیٹا اور سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا پوتا ھے-
خلیفہ عبدالملک کو دھچکا لگا- اور اُس نےاِس نوجوان کو بلا بھیجا-
خلیفہ عبدالملک نے پوچھا کہ بیٹا میں تمہارے دادا سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا بڑا مداح ھوں-👇🏻
اور مجھے تمہاری یہ حالت دیکھ کر بڑا دکھ ھوا ھے اور مجھے خوشی ھو گی- اگر میں تمھارے کچھ کام آ سکوں- تم اپنی ضرورت بیان کرو- جو مانگو گے- تمہیں دیا جائے گا-
نوجوان نےجواب دیا *اے امیر المومنین! میں اس وقت اللہ کےگھر بیتُ اللہ میں ھوں اور مجھے شرم آتی ھے-👇🏻
میرا آج کا یہ تھریڈ تمام پولیٹکل ایکٹوسٹ اور لیڈرز کے لئے ہےاپ سب سے گزارش ہے اپنی رائے کا اظہار کریں سیاست اور اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ! کل اور آج میں نے کچھ ٹویٹ پڑھے کچھ لوگ کہے رہے تھے کہ پٹواریوں کی باجیوں کی شلواریں سٹیڈیم میں گم ہو گئی ہیں MRF کے فالورز👇🏻
نے کچھ PMLN والوں کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کر دی ہیں اسطرح کی باتیں آپ لوگوں کو نہیں لگتا کہ اختلافات اپنی جگہ پر ہمیں اس میں اخلاقیات اور تمیز کو نہیں چھوڑنا چاہئے بہنیں بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں اگر وہ مریم نواز کی ائیڈیالوجی سے خوش ہیں تو ہونے دیں خوش !👇🏻
یا اس پارٹی کے لوگ کوئ غیر اخلاقی بات کرتے ہیں تو خدارا اس لڑائ میں گھٹیا باتوں پر نہ آئیں
دوسری بات بلاول نے کہا کہ بشری بی بی جادوگر نی ہیں کاش آج اس کی ماں بے نظیر زندہ ہوتی تو ایک عدد تھپڑ ضرور رسید کرتی جس خاتون نے رانا ثناءاللہ کو مریم کے خلاف غیر اخلاقی بات کرنے پر👇🏻