خلیفہ عبدالملک بن مروان
بیت اللّٰه کا طواف کر رہا تھا
اسکی نظر ایک نوجوان پر پڑی
جس کا چہرہ بہت پُروقار تھا
مگر وہ لباس سےمسکین لگ رہا تھا
خلیفہ عبدالملک نے وہاں لوگوں سے پوچھا
یہ نوجوان کون ہے؟
تو اسےبتایا گیا
کہ اس نوجوان کا نام سالم ہے
اور
یہ سیدنا عبداللہ
جاری ہے 👇
بن عمر رضی اللہ عنہ کا بیٹا
اور
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا پوتا ہے
خلیفہ عبدالملک کو دھچکا لگا
اور اس نے اِس نوجوان کو بلا بھیجا
خلیفہ عبدالملک نے پوچھا
کہ
بیٹا میں تمہارے دادا
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ
کا بڑا مداح ہوں
اور
مجھے تمہاری یہ حالت دیکھ کر بڑا دکھ
جاری ہے👇
ہوا ہے اور مجھے خوشی ہوگی
اگر میں تمھارے کچھ کام آ سکوں
تم اپنی ضرورت بیان کرو
جو مانگو گے
تمہیں دیا جائے گا
نوجوان نےجواب دیا
اے امیر المومنین!
میں اس وقت مَیں
بیت اللّٰه
مِیں ہوں اور
مجھے شرم آتی ہے
کہ
اللّٰه کے گھر میں بیٹھ کر کسی اور سے کچھ مانگوں
جاری ہے 👇
خلیفہ عبدالملک نے
اسکے پُر متانت چہرے پر نظر دوڑائی اور خاموش ہوگیا
خلیفہ نے اپنے غلام سے کہا
کہ
یہ نوجوان جیسے ہی عبادت سے فارغ ہو کر بیت اللّٰه سے باہر آئے
تو اسے میرے پاس لے کر آنا
سالم بن عبداللہؓ بن عمرؓ جیسے ہی فارغ ہو کر حرمِ کعبہ سے باہر نکلے
تو غلام نے اُن سے
جاری ہے👇
کہا
کہ
امیر المؤمنین نے آپکو یاد کیا ہے
تو
سالم بن عبداللہؓ خلیفہ کےپاس پہنچے
خلیفہ عبدالملک نےکہا
نوجوان!
اب تو تم بیت اللّٰه میں نہیں ہو
اب اپنی حاجت بیان کرو
میرا دل چاہتا ہے
کہ
میں تمہاری کچھ مدد کروں
سالم بن عبداللہؓ نےکہا
اےامیرالمؤمنین!
آپ میری کونسی ضرورت پوری
جاری ہے👇
کر سکتے ہیں
دنیاوی یا آخرت کی؟
امیرالمؤمنین نےجواب دیا
کہ
میری دسترس میں تو دنیاوی مال و متاع ہی ہے
سالم بن عبداللہؓ نے جواب دیا
امیر المؤمنین دنیا تو میں نے کبھی اللّٰه سے بھی نہیں مانگی
جو اس دنیا کا مالکِ کُل ہے
آپ سےکیا مانگوں گا
میری ضرورت اور پریشانی تو صرف
آخرت
جاری ہے 👇
کے حوالے سے ہے
اگر اس سلسلے میں آپ میری کچھ مدد کر سکتے ہیں
تو میں بیان کرتا ہوں
خلیفہ حیران و ششدر ہو کر رہ گیا
اور کہنے لگا
کہ نوجوان یہ تُو نہیں
تیرا خون بول رہا ہے
خلیفہ عبدالملک کو حیران اور ششدرچھوڑ کر سالم بن عبداللہؓ علیہ رحمہ وہاں سے نکلے
اور حرم سے ملحقہ گلی
جاری ہے👇
میں داخل ہوئے اور نظروں سے اوجھل ہو گئے
یوں ایک نوجوان
حاکمِ وقت کو آخرت کی تیاری کا بہت اچھا سبق دے گیا۔
دنیا کا مال تو کبھی بھی مل سکتا
ہے جو کہ عارضی ہوتا ہے
آخرت کے لیئے کتنا اکھٹا کیا
اس پر زور دینے کی ضرورت ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اِس تھریڈ کو سیاسی نہ لیا جائے
میں سیاست اور مسلک پر نہیں لکھتا
یہ ایک تلخ حقیقت ہے بس۔۔
پرانے زمانے کی بات ہے
کہ
ایک بادشاہ سلامت نے رات کو
گیدڑوں
کی آوازیں سنی تو صبح
وزیروں سے پو چھا
کہ
رات کو یہ گیدڑ بہت شور کر رہے تھے
کیا وجہ ہے ؟
اس وقت کے وزیر عقل مند ہوتے تھے
جاری ہے👇
انھوں نے کہا
جناب
کھانے پینے کی چیزوں کی کمی ہوگئی
اس لیے فریاد کررہےہیں
تو حاکم وقت نے آرڈر دیا
کہ
ان کے کھانے پینے کا بندوبست کیا جائے
وزیر صاحب نے مال اکھٹا کیا
کچھ مال گھر بھجوادیا
اور
کچھ رشتہ داروں
اور
دوستوں میں تقسیم کیا
اگلی رات کو پھر وہیں آوازیں آئیں
تو
جاری ہے 👇
صبح بادشاہ نے وزیر سے فرمایا
کہ
کل آپ نے سامان نہیں بھجوایا کیا ؟
تو وزیر نے فوری جواب دیا
کہ
جی بادشاہ سلامت بھجوایا تو تھا
اس پر بادشاہ نے فرمایا
کہ
پھر شور کیوں ؟
تو وزیر نے کہا
جناب سردی کی وجہ سے شور کر رہےہیں
تو بادشاہ نے آرڈر جاری کیا
کہ بستروں کا انتظام کیا جائے
جاری ہے👇
لوگ اپنی اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ خیرات کرتے رہتے ہیں
کچھ دنیا میں ایسے بھی ہیں
جو سارا سال اجر اکھٹا کرتے ہیں
کچھ ایسے ہیں جو ایک بار صدقہ یا زکوۃ ادا کر کے بیٹھ جاتے ہیں
چلیں سارا سال اجر کے کچھ طریقے بتاتا ہوں
اور ان طریقوں کے لئیے زیادہ امیر ہونا بھی ضروری نہیں
جاری ہے 👇
گھر میں کچھ چھوٹی پلاسٹک کی پانی والی بوتلیں رکھ لیں اور گرمی کے موسم میں جب بھی باہر نکلیں تو ۲-۳ ٹھنڈی کی ہوئی بوتلیں ساتھ رکھ لیں
اور
منزل تک پہنچتے ہوئے
راہ چلتے
سائیکل سوار
یا
کسی دھوپ میں کھڑے چوکیدار
یا
مالی وغیرہ کو پکڑا دیں
اور
اُن سے آسمان کو چھونے والی
جاری ہے 👇
دعائیں لے لیں،
بازار آتے جاتے ایک دو شوارمے خرید لیں
اور کِسی مناسب شخص کو جو اِس کا حقدار لگتا ہو پکڑا دیں
مسجد کے پیش امام کا جِس دوکان میں اُدھار چلتا ہے
وہاں اُس کا پچھلا کھاتا مہینے میں ایک آدھ دفعہ سارا نہیں تو آدھا کلئیر کر دیں
آپ کا کھاتہ اوپر سے کلئیر
جاری ہے 👇
مرد کے بارے لکھا تو کچھ جاہل عورتوں کو
بہت مرچیں لگ رہی ہیں
یہ ان کی تربیت کا اثر ہے
جیسی ماں ہوگی ویسی اولاد ،
ہر عورت بری نہیں
ہر مرد بھی برا نہیں
عورت نبیوں کو پیدا کرنے والی ہے
لیکن
مرد نبی بھی ہے نبیوں کا باپ بھی
عورت اگر جنت کی مالک بنائ گئ
تو اس جنت کا راستہ
جاری ہے 👇
مرد کو مقرر کیا گیا،
یہ سب حدود اللّٰه تعالیٰ کی مقررہ کی گئ ہیں
اور جو حدود اللّٰه پھلانگتا ہے
وہ دنیا میں بھی
اور
آخرت میں بھی ذلیل و رسواء ہوگا
چاہے عورت ہو یا مرد ہو،
عورت کو اگر بہت سے مقام دئیے گئے ہیں
تو مرد کو بھی عطا کئیے ہیں
مگر اس کے بعد بھی
قرآن کہتا ہے
جاری ہے 👇
قرآن کہتا مطلب اللّٰه تعالیٰ فرماتا ہے
مرد کو عورت پر ایک درجہ زیادہ
فضیلت ہے
تو جب اللّٰه نے ایک درجہ زیادہ دے دیا
تو پھر چوں چاں کی گنجائش
کم از کم مسلمان کے لئیے نہیں رہتی،
یہ بھی ایک ایسا منصوبہ ہے شیطانی
کہ عورت کو شو پیس بنا کر پیش کرو
تعریف کرو چاہے
ماں
محبوبہ
جاری ہے 👇
ہوٹل میں بیٹھے ڈنر کر رہے تھے،
ایک میاں بیوی اپنے دو خوبصورت چھوٹے چھوٹے بیٹوں کے ساتھ ہمارے ساتھ والے کرسی میز پر بیٹھے
اپنی عادت سے مجبور میں نے ان کے ساتھ بیٹھے پیارے پیارے بچوں کو پیار کیا
خاتون کا موڈ تھوڑا خراب تھا لیکن میں نے غور نہ کیا یا یوں کہوں کہ
غور کیا
جاری ہے 👇
لیکن توجہ نہ دی
پانچ منٹ بھی نہ گزرے تھے آہستہ آہستہ اندازہ ہو گیا کہ خاتون سامنے بیٹھے اپنے شوہر سے لڑ رہی ہیں
یہ آوازیں جو پہلے آہستہ تھی اونچی ہونے لگیں
شوہر
ایک دو باتوں کے علاوہ جواب نہ دیں سکا،
خاموشی سے خود کو تماشا بنتے دیکھ رہا تھا
کھانا ٹھنڈا ہو رہا تھا
جاری ہے 👇
بچے کبھی ماں کے غصے سے بھرے چہرے کو دیکھ رہے تھے
اور کبھی باپ کے چہرے پر نمایاں شرمندگی کو
کبھی آس پاس موجود ان کا تماشا دیکھنے والے لوگوں کو دیکھتے تھے،
یہ میرے سامنے پہلی بار نہیں ہوا
میں نے اکثر خواتین کو شوہر حضرات سے باقاعدہ بے عزتی کرواتے دیکھا ہے
اور میں یا
جاری ہے 👇
آج ایک نازک موضوع
ہلکے پھلکے طنزیہ انداز میں
سمجھنے والوں کے لئیے اشارہ کافی ہے
کسی گاؤں میں بارش نہ ہونے کے سبب سب پریشان تھے
گاؤں کے چوہدری نے ایک پیر سے رابطہ کیا
جو اصل میں ایک ڈبہ پیر تھا
اور پیر صاحب کو اپنے گاؤں آ کے بارش کی دعا کرنے کو کہا.
جاری ہے 👇
اور بہت خدمت کرنے کا اشارہ دیا
"خدمت سمجھ گئے نا آپ سب ؟"
پیر صاب نے اپنے ہٹے کٹے 10 چیلوں کے ساتھ گاٶں میں پڑاؤ ڈالا،
سارا دن اور شام تک محفل قوالی چلی
اور رات کو پیر صاب نے رو رو کے دعا مانگی اور
آخر میں حکم صادر کیا کہ رات کو گاٶں کا کوئی بندہ اپنی چارپائی یا بیڈ سے
جاری ہے👇
نہیں اترے گا
اور سارے لوگ کمروں میں سوئیں گے،
کوئ بندہ صحن میں بھی نہیں آئے گا
ورنہ میں زمہ دار نہیں
آدھی رات گزرنے کے بعد پیر صاب نے چیلوں کو حکم دیا
کنویں سے بالٹیاں بھرو اور
گاؤں کی گلیوں میں پھینکو
چیلوں نے پورے گاٶں کی گلیوں میں بالٹیاں بھر بھر کے پانی بہانا
جاری ہے 👇