سوال:کیا فرماتے ہیں علماء دیوبند عیدمیلادالنبیﷺ کے بارے میں۔ میرا سوال ضرور پڑھیں۔ (سہیل احمد تورڈھیر صوابی خیبر پختونخواہ پاکستان بعد از سلام عرض ہے ۔ کہ اپ صاحبان نے اپنے کئی فتووں میں عید میلاد النبیﷺکی ممانعت کی ہے اور اس کو عیسائیوں کا ایجاد قرار دیا ہے فتویٰ نمبر 👇
فتوی: 515=381/ل فتوی(د):560=124-3/1432 فتوی: 679-604/B=5/1433 فتوی: 720-616/B=5/1433۔ اپ نے مولانا شوکت علی تھانوی اور دوسرے علمائکے فتووں سے اس کی سخت نکیر کی ہے ۔ حالانکہ مولانا شوکت علی تھانوی اور رشید احمد گنگوئی نے اپنی رسالہ طریقہ مولد شریف میں فتویٰ دیا ہے کہ 👇
اگر عید میلاد النبیﷺ میں شرک و بدعت اور مکروہات شرعیہ سے خالی ہو ایسی محفل میں شرکت کرنا باعث خیروبرکت و ثواب ہے ۔ اسی طرح حضرت امداداللہ مہاجر مکی نے اپنی کتاب صفحہ نمبر 78میں لکھا ہے ۔کہ اس میں تو کسی کو کلام ہی نہیں نفس ذکر ولادت شریف ﷺ موجب خیرات وبرکات دینی و اخروی ہے ۔ 👇
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی (1114۔ 1174ھ / 1703۔ 1762ء) مکہ مکرمہ میں اپنے قیام کے دوران اپنی کتاب فیوض الحرمین : 80، 81میں عید میلاد النبیﷺ کی تفصیل بیان کی ہے کہ مکہ میں عید میلاد النبیﷺکس طرح جوش سے منایا جاتا تھا۔ اور بہیت سے علما/ اہل سنت ولجماعت سے ثابت ہے ۔ تو 👇
پھر اپ حضرات کیوں اس کی ممانعت کرتے ہو
👇
جواب نمبر: 62315

بسم الله الرحمن الرحيم

Fatwa ID: 139-117/L=2/1437-U اس میں تو کسی کو بھی ا ختلاف نہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مقدس حالات اور سیرتِ مبارکہ کا ذکر مستحسن بلکہ افضل الاذکار اور موجب خیر 👇وبرکت ہے
بشرطیکہ دن کی تعیین وتخصیص کے بغیر ہو اور شرکت وبدعت ومکروہاتِ شرعیہ سے خالی ہو، اور روایاتِ صحیحہ بیان کیے جائیں؛ لیکن آج کل جس نوعیت سے محافلِ میلاد منعقد کی جاتی ہیں یہ امور غیر مشروعہ پر مشتمل ہوتی ہیں، روایاتِ موضوعہ منکرہ بیان کی جاتی ہیں، بیان کرنے والے 👇
اکثر غیر متشرع فساق وفجار ہوتے ہیں، اسراف وریاکاری وسمعہ مقصود ہوتا ہے، ا لتزام مالا یلزم کی حد سے گذرکر اس کو فرائض واجبات سے آگے بڑھادیا جاتا ہے، قیام بوقت ذکرِ ولادت کو ایک فریضہ شرعیہ قرار دے کر اس کے تارک کو لعن طعن کیا جاتا ہے،
👇
الغرض مروجہ مجالس میلاد بدعات وخرافات کا ایک مجموعہ بن کر رہ گیا ہے اس لیے اس کا ترک ضروری ہے، اسی طرح اس دن عید منانا اسلامی تعلیم نہیں ہے، یہ نصاری کا طریقہ ہے کہ وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کے دن عید مناتے ہیں نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا حکم دیا 👇
نہ صحابہ رضی اللہ عنہم وسلف صالحین نے اس دن کو عید کے طور پر منایا، نیز اس دن جلوس نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں نکلتے تھے نہ ائمہ اربعہ رحمہم اللہ اور سلف صالحین کے دور میں جلوس نکالنا، جھنڈے اور نعروں کے ساتھ سڑکوں پر چلنا یہ غیروں کا طریقہ ہے 👇
جس سے بچنے کا ہمیں حکم ہے۔ فقیہ النفس حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ نے اپنے متعدد فتاوی میں اس پر نکیر فرمائی ہے، ایک سوال کے جواب میں حضرت تحریر فرماتے ہیں: ”مجلس مولود مروجہ بدعت ہے اور بسبب خلط امور مکروہہ کے مکروہ تحریمہ ہے“ (رشیدیہ قدیم: ۱۱۵) 👇
ایک دوسرے سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں: ”عقد مجلس مولود اگرچہ اس میں کوئی امرِ غیر مشروع نہ ہو مگر اہتمام وتداعی اس میں بھی موجود ہے؛ لہٰذا اس زمانہ میں درست نہیں“ (۱۱۵) جہاں تک فیوض الحرمین کی عبارت کا تعلق ہے تو حضرت گنگوہی رحمہ اللہ نے اس کا خود جواب تحریر فرمایا ہے، 👇
اسی کو نقل کیا جاتا ہے، حضرت تحریر فرماتے ہیں: ”فیوض الحرمین میں حاضری مولد النبی میں کہ مکانِ ولادت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے، لکھا ہے وہاں ہرروز زیارت کے واسطے لوگ جاتے ہیں یومِ ولادت میں بھی لوگ جمع تھے اور صلاة وذکر کرتے تھے نہ وہاں تداعی سے اہتمام طلب کے تھے 👇
نہ کوئی مجلس تھی بلکہ وہاں لوگ خود بخود جمع ہوکر کوئی درود پڑھتا تھا کوئی ذکر معجزات کرتا تھا نہ کوئی شیرینی نہ چراغ نہ کچھ اور نفس ذکر کو کوئی منع نہیں کرتا“ (فتاوی رشیدیہ قدیم: ۱۱۶، ۱۱۷) اور ۱۲/ ربیع الاول کو عید میلاد النبی منانے کے عدم جواز کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ ۱۲👇
/ ربیع الاول کا دن یوم ولادت کے طور پر مشہور ہے محققین کے یہاں یہ قول راجح ومختار نہیں ہے، اگر اس کا ثبوت قرنِ اول سے ہوتا تو یومِ ولادت میں کسی کو اختلاف نہ ہوتا۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Muddassar Rashid

Muddassar Rashid Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Muddassar04

22 Oct
میلادالنبی ﷺ اور علماء دیوبند کا مسلک

حضرت مولانا مفتی عبدالرؤف سکھروی صاحب مدظلہم

بسم اللہ الرحمن الرحیم

علماء دیوبند پر یہ تہمت اور الزام لگایا جاتا ہے کہ یہ لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ذکر مبارک کرنے یا اس پر خوش ہونے سے منع کرتے ہیں ، حالانکہ ہرگز یہ بات نہیں ہے ،👇
بلکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کاذکر کرنا تو ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، ہاں البتہ جو باتیں حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے خلاف ہیں ، ان سے ہم ضرور روکیں گے ، اگر چہ بذاتِ خود وہ باتیں اچھی ہی کیوں نہ ہوں ، شریعت میں اس کی بہت سی مثالیں موجود ہیں۔
👇
دیکھئے !اس بات پر تمام علماء کرام کا اتفاق ہے کہ عین دوپہر کے وقت نماز پڑھنا مکروہ ہے ، اور اس بات پر بھی کہ قبلہ روہوئے بغیر نماز پڑھنا منع ہے ، اور اس پر بھی سب علماء کرام کا اتفاق ہے کہ عید الاضحی اور عیدالفطر کے دن روزہ رکھنا حرام ہے، اور اس مسئلہ پر ساری امت کا اتفاق ہے کہ👇
Read 36 tweets
22 Oct
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادتِ مبارکہ کا ذکر یا  آپ کے اوصاف ومحاسن اور عبادات ومعاملات کا ذکرحتی  کہ جس چیز کی ادنیٰ نسبت بھی نبی کریم ﷺکی جانب ہو اس کا ذکر  یقیناً فعلِ مستحسن اور باعثِ اجروثواب ہے، یقیناً آپ ﷺ کی دنیا میں آمد دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، 👇
اندھیروں میں ایک روشنی ہے، ایک مسلمان کا  خوش ہونا فطری امر ہے، جس سے انکار ممکن نہیں، البتہ  اس پر خوش ہونے کا وہی طریقہ اختیار کرنا جائز ہے جو  محسنِ کائنات ﷺ سے ثابت ہو، یا صحابہ وتابعین نے اس پر عمل کیا ہو،  یہی آپ ﷺ کی آمد  کے  مقصد  کی حقیقی پیروی ہے،  👇
چوں کہ مروجہ میلاد کا ثبوت قرآن وحدیث اور صحابہ کرام، تابعین، تبع تابعین اور ائمۂ مجتہدین میں سے کسی سے نہیں ہے، بلکہ یہ ساری چیزیں بعد کے لوگوں کی ایجاد کردہ ہیں،اور بدعات میں شامل ہیں، لہذا ان  کا ترک کرنالازم ہے۔

👇
Read 9 tweets
22 Oct
مفتی محمدتقی عثمانی صاحب فرماتے ہیں: ’’جن ایام کو اسلام نے تہوار کے لیے مقرر فرمایا،ان کے ساتھ کوئی ایسا واقعہ وابستہ نہیں جو ماضی میں ایک مرتبہ پیش آکر ختم ہو چکا ہو،بلکہ اس کے بجائے ایسے خوشی کے واقعات کو تہوار کی بنیاد قرار دیا،جو ہر سال پیش آتے ہیں اور 👇
ان کی خوشی میں عید منائی جاتی ہے، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے دونوں عیدیں ایسے موقع پر مقرر فرمائی ہیں ،جب مسلمان کسی عبادت کی تکمیل سے فارغ ہوتے ہیں ، چنانچہ عیدالفطر رمضان کے گزرنے کے بعد رکھی ہے کہ میرے بندے پورے مہینے عبادت کے اندر مشغول رہے، اس کی خوشی اور انعام میں 👇
یہ عیدالفطر مقرر فرمائی اور عیدالاضحی ایسے موقع پر مقرر فرمائی جب مسلمان ایک دوسری عظیم عبادت یعنی حج کی تکمیل کرتے ہیں، اس لیے کہ حج کا سب سے بڑا رکن وقوفِ عرفہ ۹؍ذوالحجہ کو ادا کیا جاتا ہے، اس تاریخ کو پوری دنیا سے آئے ہوئے لاکھوں مسلمان میدانِ عرفات میں جمع ہو کر
Read 4 tweets
21 Oct
پیر کے دن حضورؐ کے روزہ رکھنے کے معمول کو عید میلادالنبی کی دلیل بنانا

سوال

ایک عالم نے کہا مروجہ عید میلاد النبی بدعت ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ پیر کے دن کو منایا اور اس دن روزہ رکھا کیونکہ یہ ان کا یوم ولادت تھا یوم ہجرت تھا اور 👇
یوم نبوت تھا۔

جواب

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ آپ پیر کو اور جمعرات کو روزہ رکھا کرتے تھے لیکن اس عادت مبارکہ سے عید میلاد النبی کے ثبوت پر استدلال کرنا قطعاً درست نہیں ہے۔ قطع نظر اس بات سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ یہ روزہ کس لیے رکھا کرتے تھے 👇
روزے کا عید کے منافی ہونا بالکل ظاہر ہے اس لیے کہ عید کے دن روزہ نہیں رکھا جاتا اور اگر بالفرض آپ کی بات مان بھی لی جائے تب بھی اس سے صرف اتنی بات ثابت ہوتی ہے کہ آپ علیہ السلام نے پیر کو روزے کے ساتھ گذارا ہے تو اس سے کوئی بھی منع نہیں کرتا بلکہ 👇
Read 4 tweets
21 Oct
’’محفل میلاد‘‘ کا آغاز سب سے پہلے ۶۰۴ھ میں سلطان ابو سعید مظفر اور ابوالخطاب ابن دحیہ نے کیا، جس میں تین چیزیں بطور خاص ملحوظ تھیںـ: ۱:… بارہ ربیع الاول کی تاریخ کا تعیُّن۔ ۲:… علماء و صلحاء کا اجتماع۔ ۳:… اور ختمِ محفل پر طعام کے ذریعہ آنحضرت a کی روح پُرفتوح کوایصالِ ثواب👇
ان دونوں صاحبوں کے بارے میں اختلاف ہے کہ یہ کس قماش کے آدمی تھے؟ بعض مورخین نے ان کو فاسق و کذاب لکھا ہے اور بعض نے عادل و ثقہ۔ واﷲ اعلم۔ جب یہ نئی رسم نکلی تو علمائے امت کے درمیان اس کے جواز و عدم جواز کی بحث چلی، علامہ فاکہانی vاور ان کے رفقاء نے ان خود ساختہ قیود کی بنا پر 👇
اس میں شرکت سے عذر کیا اور اُسے ’’بدعت ِسیّئہ‘‘ قرار دیا۔ اور دیگر علماء نے سلطان کی ہم نوائی کی او ان قیود کو مباح سمجھ کر اس کے جواز و استحسان کا فتویٰ دیا۔ پھر جب ایک بار یہ رسم چل نکلی تو یہ صرف ’’علماء و صلحاء کے اجتماع‘‘ تک محدود نہ رہی، بلکہ 👇
Read 4 tweets
21 Oct
عید میلادالنبی صل اللہ علیہ وسلم

شہید اسلام حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی رحمۃ اللہ

آنحضرت a کی سیرتِ طیبہ کو بیان کرنے کے دو طریقے کے ہیں: ایک یہ کہ آپ a کی سیرت طیبہ کے ایک ایک نقشے کو اپنی زندگی کے ظاہر و باطن پر اس طرح آویزاں کیا جائے کہ آپ a کے ہر امتی کی صورت و سیرت👇
چال ڈھال، رفتارو گفتار، اخلاق و کردار آپ a کی سیرت کا مرقع بن جائے اور دیکھنے والے کو نظر آئے کہ یہ محمد رسول اﷲ a کا غلام ہے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ جہاں بھی موقع ملے آنحضرت a کے ذکرخیر سے ہر مجلس و محفل کو معمور و معطر کیا جائے۔ 👇
آپ a کے فضائل و کمالات اور آپ a کے بابرکت اعمال و اخلاق اور طریقوں کا تذکرہ کیا جائے اور آپ a کی زندگی کے ہر نقشِ قدم پر مرمٹنے کی کوشش کی جائے۔ سلف صالحین، صحابہؓ و تابعینؒ اور ائمہ ہدیٰؒ ان دونوں طریقوں پر عامل تھے۔ وہ آنحضرت a کی ایک ایک سنت کو اپنے عمل سے زندہ کرتے تھے اور 👇
Read 22 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!