2006 میں پہلی بار فرانس میں گستاخی کا عمل ہوا تھا، 14 سال ہوگئے کچھ لوگ بائیکاٹ پر ہی اٹک کر رہ گئے ہیں. جناب پہلی بات کہ تجارتی بائیکاٹ کا اثر بھی دراصل ریاستی سطح پر ہوتا ہے، دوسری بات یہ کہ مقصد کچھ نہ کچھ کر کے خود کو تسلی دینا نہیں بلکہ گستاخی رکوانا ہے.👇🏻
اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ریاستی سطح پر کچھ اقدامات ہوں، جیسے مسلم ممالک سفارتی اور تجارتی تعلقات مکمل ختم کرلیں، ائیر اسپیس استعمال نہ کرنے دیں، سمندری راستوں سے بلاک ایڈ کریں، حتی کہ اس سب کے بعد بھی باز نہ آئے تو جنگ کا اعلان کیا جائے، تیاری کی جائے، فوج حرکت میں لائی جائی.👇🏻
یقین جانے جنگ کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی اور اس سے قبل ہی وہ بات قبول کرلیں گے.
لیکن ابھی ان کو گمان... بلکہ گمان نہیں یقین ہے کہ مسلم حکمران ہمارے puppets ہیں، ہمارے ٹکڑوں پر پلنے والے ہیں، ہمارے ملکوں میں جائیداد رکھنے والے ہیں، بزدل ہیں، اسلام سے مخلص نہیں..👇🏻
اسی لیے وہ یہ سب کرتے ہیں ورنہ تو خلافت عثمانیہ کے کمزور ترین دور میں جب ان کو پتہ ہوتا کہ خلیفہ واقعی 'عمل' کرے گا تو وہ تھیٹر میں گستاخی خود رکوادیتے. لیکن آج نہ دھمکی دینے والا ہے، نہ کوئی نبی کی حرمت پر جنگ لڑنے والا ہے.
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
2008 سے 2018 تک پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کے دور حکومت میں اکثر پاکستانی تجارتی مال بردار بحری جہاز آئے دن صومالیہ اور دیگر بحری قزاق اسلحے کے زور پر قبضہ کر لیتے تھے اور عملے کو یرغمال بنا لیتے تھے👇🏻
دوسرے مرحلے پر بحری قزاق مال بردار بحری جہاز اور یرغمال عملے کی رہائی کے عوض بھاری بھر کم تاوان کا مطالبہ کرتے
پھر پاکستانی ٹی وی چینلز یرغمال عملے کی روتے دھوتے رہائی کی دہائیاں دیتے دکھائی دیتے اور پوری پاکستانی قوم فکرمند ہو کر پاکستانی یرغمال عملے کی👇🏻
رہائی کے لیے سجدہ ریز ہو جاتی
اور پھر اچانک ایک فرشتہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض سامنے آتے اور یرغمال عملے کی رہائی کے بدلے اربوں روپے تاوان ادا کرنے کا اعلان کرتے اور چند دن بعد یرغمال عملہ رہا ہو جاتا اور پوری قوم ملک ریاض سے اظہار تشکر کرتی👇🏻
2013 میں نواز شریف نے وزیراعظم بنتے ھی پرائم منسٹر یوتھ لون سکیم شروع کی جس کا سربراہ اپنی بیٹی مریم کو بنایا۔ اس سکیم کے تحت ہر ایک درخواست کے ساتھ ایک سو روپے فیس مقرر کی گئی ۔ فیس وصول کرنے کے لئے نیشنل بینک کا ایک کرنٹ اکاٶنٹ دیا گیا جو مریم کے اپنے نام پر ھی کھولا گیا تھا۔👇🏻
ٹوٹل ایک کروڑ ستر لاکھ درخواستیں جمع ہوئی ۔ ایک سو روپے فی درخواست کے حساب سے ایک سو ستر کروڑ مریم نے ذاتی اکاٶنٹ میں وصول کر کے استعفیٰ دے دیا جو اس کے باپ نواز شریف نے فوراً ھی قبول کر لیا۔ کسی ایک بھی پاکستانی کو ایک روپیہ بھی قرض نہ دیا گیا۔ 👇🏻
کیونکہ یہ سکیم شروع ھی فراڈ کی نیت سے شروع کی گئی تھی۔
1990 میں روزنامہ پاکستان ، پاکستان کا صف اوّل کا اردو اخبار تھا۔ روزنامہ جنگ کے بعد یہ واحد اخبار تھا جس کے پاس کلر پرنٹنگ کی سہولت تھی۔ اس کے مالک اور ایڈیٹر حاجی اکبر مرحوم شومٸی قسمت سے 👇🏻
سیاسی ٹولے سارے آپس میں ملے ہوئے ہیں ،اسمبلی میں مخالف حقیقت میں رشتے دار بنے بیٹھے ہیں ،ان سب کو آرام سے ہر جرم پر سٹے آرڈر مل جاتے ہیں عدلیہ سے ،بیرو کریسی میں %75 ان کے رشتہ دار بیٹھے ہیں ،اس طرح یہ کبھی باہر سے آئے کاروباری شخصیات کو کامیاب نہیں ہونے👇🏻
دیتے،سندھ پولیس میں ذرداری کے غنڈے بھرے ہوئے ہیں جو کبھی کراچی اور باقی ڈسٹرکس کو پر امن نہیں ہونے دیتے کیونکہ کہ یہ ان کے مفاد میں نہیں ،سندھ پولیس کی غیرت اس وقت نہیں جاگی جب رینجرز اور انٹیلجینس نے دن رات ایک کر کے امن بحال کیا اور جانوں کے نظرانے دئیے،👇🏻
ان کو تب غیرت نہیں آئی کہ ان کی نااہلی کی وجہ سے رینجرز نے آپریشن کیا دہشت گردوں کے خلاف ،ان کو اس وقت غیرت نہیں آئی جب #Uzair Baloch جیسا غنڈہ ان کی پوسٹنگ کرتا تھا ان کتوں کو آرڈر دیتا اور اپنی انگلی کے اشارے پر چلواتا تھا،ان کے حوصلے کو اس وقت کچھ نہیں ہوا👇🏻
کوئی جرمن بچہ دوسری جنگ عظیم کے ہار جانے کے بارے میں کبھی جرمنی کو طعنےنہیں دیتا ہے اور یہی حال جاپان کا ہے جہاں کبھی کوئی جاپانی بچہ دوسری جنگ عظیم کے ہار جانے پر "جاپان" پر طنز نہیں کرتا ہے۔ اس کے بجائے انہیں ان لوگوں کی تعریف کرنا سکھایا جاتا ہے جنہوں نے اپنے ملک👇🏻
کے دفاع کے لئے کوشش کی ۔اتنا دور جانے کی کیا ضرورت ہے ابھی چند ماہ پہلے لداخ کے علاقے میں ہندوستان کی فوج کو چینی افواج کے ہاتھوں بڑی حزیمت اٹھانی پڑی ہزاروں مربع میل علاقہ کھویا اور اچھی بڑی تعداد میں فوجی مارے جانے کے باوجود اب تک ہندوستان اپنی عوام کے👇🏻
سامنے اپنی فوج کو ایک بہادر اور فاتح فوج کے طور پر پیش کرتے نہیں تھکتا –اور تو اور پچھلے سال فروری کے مہینے میں رات کے اندھیرے میں چوروں کی طرح پاکستان میں گھس کر ہمارے چھ درختوں کو نقصان پہنچانے والی ائیرفورس کے جھوٹ کو آج تک بڑھا چڑھا کر اپنے ملک میں بتایا جا رہا ہے👇🏻
ایک آدمی بینک گیا اور کیش کاؤنٹر پہ ایک چیک نکال کے دیا ، اور پوچھا کہ یہ رقم کتنے دنوں میں میرے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ھو جاۓ گی؟😁
کیشئیر نے کہا : سر تین سے چار دن لگ سکتے ھیں۔👇🏻
اُس آدمی نے کہا یار یہ چیک جس بنک کا ھے وہ آپ کے بنک کے بالکل سامنے روڈ کے اُس پار ھے ، پھر بھی اتنے دن کیوں؟
کیشئیر نے کہا : سر وہ تو ٹھیک ھے ، مگر کچھ رُولز فالو کرنے پڑتے ھیں خواہ وہ برانچ جتنی بھی قریب کیوں نہ ھو۔ 😛
وہ آدمی کیشئیر کو ٹوکتے ھوئے بولا کیا مطلب ؟😂👇🏻
کیشئیر نے کہا :میں آپ کو سمجھاتا ھوں ، فرض کریں اگر آپ کا ایکسیڈنٹ قبرستان کے سامنے ھو جاتا ھے اور موقع پہ ھی آپکی ڈیتھ ھو جاتی ھے ، تو پہلے آپ کو ھسپتال لے جائیں گے ، پھر گھر ، غسل اور کفن کا مرحلہ ، پھر جنازہ ھو گا اور پھر آپ کو قبرستان لائیں گے۔ حالانکہ آپ تو مرے ھی👇🏻
ڈاکٹر مصدق ۔۔۔ایسا انسان جسے آل سعود سے لے کر افریقہ تک کے مسلم ممالک نے عزت بخشی۔ایسا رہنما جسے امریکی سی آئی اے نے ایک ایجنٹ کریمٹ روز ویلٹ کے ہاتھوں صرف چھ ماہ میں اپنے عبرتناک انجام تک پہنچا دیا کیونکہ ڈاکٹر مستقبل میں ان کے لیئے سرخ بتی بنتا جا رہا تھا۔👇🏻
پاکستانیوں کو ڈاکٹر مصدق کی سوانح حیات ضرور پڑھنی چاہیئے۔
اس کی قبر سیاہ چادر سے ڈھکی ہوئی ہے جس پر دو قرآن اور دو شمع دان رکھے ہیں۔ یہ اس شخص کا اختتام ہے جس نے ایران کی اور اپنے خطے کی تقدیر بدلنا چاہی تھی۔ جب وہ فوجی عدالت میں کھڑا تھا تو اس نے کہا تھا "👇🏻
میں اگر خاموش رہتا تو گنہگار ہوتا" امریکا اور یورپ میں رہنے والے بہت سے نوجوان اس بوڑھے کی تصویر والی قمیض پہن کر اپنی محبوباؤں سے ملنے جاتے تھے جس پر لکھا ہوتا کہ "میں اگر خاموش رہتا تو گناہ گار ہوتا"۔
مجھے مصدق کی یاد پاکستان کے حالات کے تناظر میں آئی ہے۔👇🏻