اس لڑکے کا نام بریجر واکر ہے اس نے اپنی چھوٹی بہن کو کتوں کے حملے سے بچایا تھا اور دو کتوں سے اکیلے نمٹ کر اس تین سالا بچی کے سر سے یقینی موت ٹال دی تھی جب اس سے بعد میں پوچھا گیا کہ
تمہیں زرا ڈر نہیں لگا تو بریجر نے کہا میں بڑا ہوں اس لیے اصولی طور پر پہلے موت مجھے آنی چاہیے تھی میرے ہوتے میری بہن کو نہیں اس لڑائی میں جناب اتنے شدید زخمی ہوئے کہ منہ سمیت جسم پر
90 ٹانکے لگے
ورلڈ باکسنگ کونسل نے انھیں ایک دن کے لیے ورلڈ ہیوی ویٹ چمپئن تسلیم کیا ہے یہ صرف زبانی کلامی نہیں بلکہ ڈبلیو بی سی کے ریکارڈ میں نہ صرف درج کیا گیا ہے ساتھ ہی ساتھ بیلٹ بھی
ان کو ایک دن کے لیے دیا گیا اور درج کیا گیا کہ اس دن دنیا کا سب سے بہترین فائٹر بریجر واکر تھا
مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈 @Pyara_PAK
بلیو وہیل دنیا کا سب سے بڑا جانور ہے جس کا وزن 190 ٹن اور لمبائی 33 میٹر تک ہو سکتی ہے۔ یہ موجودہ جانداروں میں سب سے بڑی جسامت کا حامل اور اب تک کے تمام جانداروں میں سب سے زیادہ وزن رکھنے والا جانور تصور کیا جاتا ہے۔ نیلی وھیل سمندروں میں رہتی ہے اور اس کا
رنگ سرمئی مائل نیلا ہوتا ہے۔ اس کی کم از کم تین مزید نوع پائی جاتی ہیں اور دیگر بالینی حوت کی طرح نیلی وھیل کی خوراک بھی صرف ایک چھوٹے سے شرمپ کی طرح کے آبی جاندار کرل پہ مشتمل ہوتی ہے۔ بیسویں صدی عیسوی سے پہلے تک نیلی وھیل تقریباً تمام بڑے سمندروں
میں وافر تعداد میں پائی جاتی تھیں لیکن ان کے کثیر شکار سے ان کی تعداد خطرناک حد تک کم ہو گئی تھی۔ 1966ء کے بعد سے ان کے شکار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ 2002ء کی ایک رپورٹ کے مطابق ان کی کُل تعداد 5000 سے 12000 کے درمیان ہے نیلی وھیل کا جسم دیگر وھیل مچھلیوں
ایڈسن (Thomas Alva Edison) کو دنیا جانتی ہے کہ انہوں نے الیکٹرک بلب ایجاد کیا
جب وہ ہزارویں تجربہ کے بعد بلب بنانے میں کامیاب ہو گئے اور اسکو لگانے کا وقت آیا تو انہوں نے اپنے آفس کے چپڑاسی کو
وہ بلب دیا کہ جاؤ یہ ٹیسٹ کرو۔ وہ لڑکا اتنا نروِس ہوا کہ غلطی سے اس سے بلب گر کر ٹوٹ گیا ۔سب بہت حیران ہوئے
ایڈیسن اگلے دن ایک اور بلب بنا لائے اور اسی لڑکے کو دیا کہ جاؤ یہ بلب ٹیسٹ کرو
بعد میں ساتھیوں نے پوچھا کہ جناب آپ یہ بلب کسی اور کو بھی دے سکتے تھے آپ نے اسی کو کیوں دیا جس سے کل بلب ٹوٹا تھا؟
ایڈیسن نے آبِ زر سے لکھے جانے والا جواب
چین کی ایک پُرحکمت حکایت اردو ترجمہ کیساتھ پیش خدمت ہے...
فرض کریں آپ کے سامنے چائے کا ایک کپ رکھا ہوا ہے۔ اس میں شکر تو ڈال دی گئی ہے مگر ہلائی نہیں گئی۔ کیا چائے پیتے ہوئے آپ شکر کی مٹھاس محسوس کر پائیں گے؟
نہیں، ہرگز نہیں۔۔۔
اب ایسا کیجیئے کہ چائے کے کپ کو انتہائی غور سے دیکھنا شروع کر دیجیئے۔دو منٹ کے بعد چائے کو دوبارہ چکھیئے۔
کیا ذائقہ میں کوئی تبدیلی نظر آئی؟
کیا کچھ مٹھاس کا احساس ہوا؟
شاید نہیں!! بلکہ اب تو چائے ٹھنڈی بھی
ہونا شروع ہو چکی ہوگی۔
ابھی تک تو چائے کے میٹھا ہونے والی کوئی بات نظر نہیں آرہی۔ اب ایک آخری کوشش اس طرح کیجیئے کہ:
اپنے دونوں ہاتھ سر پر رکھ کر چائے کے کپ کے ارد گرد چکر لگائیے۔۔
مائیكل ہارٹ نے اپنى كتاب’’ سو عظيم شخصيات‘‘ كو لكھنے ميں 28 سال كا عرصہ لگايا ، اور جب اپنى تاليف كو مكمل كيا تو لندن ميں ايك تقريب رونمائى منعقد كى جس ميں اس نے اعلان كرنا تھا كہ تاريخ كى سب سے ’’عظيم شخصيت‘‘ كون ہے؟
جب وہ ڈائس پر آيا تو كثير تعداد نے سيٹيوں ، شور اور احتجاج كے ذريعے اس كى بات كو كاٹنا چاہا، تاكہ وہ اپنى بات كو مكمل نہ كرسكے۔۔۔
پھر اس نے كہنا شروع كيا:
ايك آدمى چھوٹى سى بستى مكہ ميں
كھڑے ہو كر لوگوں سے كہتا ہے ’’مَيں اللہ كا رسول ہوں‘‘ ميں اس ليے آيا ہوں تاكہ تمہارے اخلاق و عادات كو بہتر بنا سكوں، تو اس كى اس بات پر صرف 4 لوگ ايمان لائے جن ميں اس كى بيوى، ايك دوست اور 2 بچےتھے۔
یہ 1917 کی بات ہے عراق کے پہاڑوں میں برطانوی جنرل
سٹانلی ماودے کا ایک چرواہے سے سامنا ہوا.
جنرل چرواہے کی طرف متوجہ ہوئے اور اپنے مترجم سے کہا ان سے کہہ دو کہ جنرل تمہیں ایک پاونڈ دے گا بدلے میں تمہیں اپنے کتے کو ذبح کرنا ہوگا.
کتا چرواہے کے لئے بہت اہم ہوتا ہے یہ اس کی بکریاں چراتا ہے،دور گئے ریوڑ کو واپس لاتا ہے،درندوں کے حملوں سے ریوڑ کی حفاظت کرتا ہے،لیکن پاونڈ کی مالیت تو آدھا ریوڑ سے بھی زیادہ بنتی ہے چرواہے نے یہ سوچا اس کے چہرے پر لالچی
مسکراہٹ پھیل گئی،اس نے کتا پکڑ لایا اور جنرل کے قدموں میں ذبح کر دیا.
جنرل نے چرواہے سے کہا اگر تم اس کی کھال بھی اتار دو میں تمہیں ایک اور پاونڈ دینے کو تیار ہوں،چرواہے نے خوشی خوشی کتے کی کھال بھی اتار دی،جنرل نے