بلیو وہیل دنیا کا سب سے بڑا جانور ہے جس کا وزن 190 ٹن اور لمبائی 33 میٹر تک ہو سکتی ہے۔ یہ موجودہ جانداروں میں سب سے بڑی جسامت کا حامل اور اب تک کے تمام جانداروں میں سب سے زیادہ وزن رکھنے والا جانور تصور کیا جاتا ہے۔ نیلی وھیل سمندروں میں رہتی ہے اور اس کا
رنگ سرمئی مائل نیلا ہوتا ہے۔ اس کی کم از کم تین مزید نوع پائی جاتی ہیں اور دیگر بالینی حوت کی طرح نیلی وھیل کی خوراک بھی صرف ایک چھوٹے سے شرمپ کی طرح کے آبی جاندار کرل پہ مشتمل ہوتی ہے۔ بیسویں صدی عیسوی سے پہلے تک نیلی وھیل تقریباً تمام بڑے سمندروں
میں وافر تعداد میں پائی جاتی تھیں لیکن ان کے کثیر شکار سے ان کی تعداد خطرناک حد تک کم ہو گئی تھی۔ 1966ء کے بعد سے ان کے شکار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ 2002ء کی ایک رپورٹ کے مطابق ان کی کُل تعداد 5000 سے 12000 کے درمیان ہے نیلی وھیل کا جسم دیگر وھیل مچھلیوں
کے مقابلے میں لمبا اور سڈول ہوتا ہے۔ اس کا سر چپٹا اور انگریزی حرف U کی مانند ہوتا ہے۔ مونہہ کا سامنے والا حصہ موٹا ہوتا ہے جس میں تقریبا 300 بالین پلیٹیں ہوتی ہیں۔ بالین ایک طرح کے بال نما ریشے ہوتے ہیں جو بالینی وھیل کے اوپری جبڑے سے لٹکے ہوتے ہیں۔ ان ریشوں سے مل کر بالینی
پلیٹیں بنی ہوتی ہیں جو فلٹر کا کام کرتی ہیں۔ جب وھیل مونہہ کھول کر اس میں پانی بھرتی ہے تو یہ پلیٹیں اس پانی میں موجود انکی خوراک یعنی کرِل کو باہر جانے سے روک دیتی ہیں اور اس طرح وھیل کے مونہہ میں صرف خوراک رہ جاتی ہے اور پانی فلٹر سے باہر نکل جاتا ہے۔ نیلی
وھیل کے حلق میں خاص قسم کی تہیں بنی ہوتی ہیں جو زیادہ سے زیادہ پانی کو جمع کرنے میں اور باہر نکالنے میں مدد کرتی ہیں۔ ایک بالغ نیلی وھیل ایک دن میں تقریبا 3600 کلوگرام کرِل کھا سکتی ہے۔
نیلی وہیل مچھلی۔۔Blue whale
اس روئے زمین پر موجود سب سے بڑا
جاندار۔۔۔۔
اس روئے زمین کا سب سے قدیم ترین جاندار۔۔۔
# یہ مچھلی 80 سے 100 فٹ ( 30 میٹر ) تک لمبی ھو سکتی ھے
# اس کا وزن 200 ٹن تک ھو سکتا ھے ایک ٹن میں ایک ہزار کلو گرام ھوتے ہیں
# اس کا دل ایک کار جتنا ھوتا ھے
# اس مچھلی کی زبان ایک ہاتھی کے وزن کے برابر ھوتی ھے ایک اوسط ہاتھی کا وزن 3 ٹن تک ھوتا ھے
# بلیو وہیل کا بچہ پیدائش کے وقت 25 فٹ کا ھوتا ھے جو اس روئے زمین پر پیدا ہونے والا سب سے بڑا نومولود ھوتا ھے
# اس کی عمر 80 سے 90 برس تک ھوتی ھے
# نیلی وہیل ایک بار مکمل منہ کھول کر 90ٹن خوراک اور پانی منہ میں بھر سکتی ہے۔ نیلی وہیل ایک نوالے میں 500 کلوگرام کرل(Krill) یا چھوٹی مچھلیاں کھا سکتی ہے،
جس میں 4 لاکھ 57 ہزار کیلوریز ہوتیں ہیں۔ ایک نیلی وہیل 40 ملین کرل کھا سکتی ہے۔
مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈 @Pyara_PAK
یہ تو ہم سب جانتے ہیں
کہ بیوی کی بہن کے لئے ہمارے معاشرے میں لفظ *سالی* مستعمل ہے
لفظ اگرچہ کچھ مناسب نہیں لگتا
لیکن اسی نام سے بات شروع کرتے ہیں
عموماًبیوی کی بڑی بہنیں شادی شدہ ہوتی ہیں اور اگر غیر شادی شدہ بھی ہوں تو
وقت کے ساتھ طبیعت میں سنجیدگی اور بردباری آچکی ہوتی ہے
جبکہ بیوی کی چھوٹی بہنیں عمر کے اس مرحلے میں ہوتی ہیں جب زندگی کا ہر رُخ خوبصورت اور ہر موڑ دلکش معلوم ہوتا ہے
ایسے میں بہن کا شادی ہونا اور ایک نئے
فرد یعنی بہنوئی کا گھر سے تعلق ہونا بھی ایک منفرد رنگ لئے ہوتا ہے
معاشرے کے عام چلن کی وجہ سے عموماًیہ چھوٹی سالیا ں اپنے بہنوئی سے ہنسی مذاق کی باتیں بھی کرتی ہیں اور اپنے بہنوئی کا خیال بھی بہت رکھتی ہیں
ایک صاحب کو انگور بہت پسند تھے… صبح اپنی فیکٹری جاتے ہوئے انہیں راستے میں اچھے انگور نظر آئے…انہوں نے گاڑی روکی اور دوکلو انگور خرید کر نوکر کے ہاتھ گھر بھجوا دئیے اور خود اپنی تجارت پر چلے گئے… دوپہر کو کھانے کے لئے واپس گھر آئے…دستر خوان پر سب کچھ موجود
تھا مگر انگور غائب… انہوں نے انگوروں کا پوچھا… گھر والوں نے بتایا کہ وہ تو بچوں نے کھا لئے…کچھ ہم نے چکھ لئے…معمولی واقعہ تھا مگر بعض معمولی جھٹکے انسان کو بہت اونچا کر دیتے ہیں… اور اس کے دل کے تالے کھول دیتے ہیں… وہ صاحب فوراً
دستر خوان سے اٹھے… اپنی تجوری کھولی، نوٹوں کی بہت سی گڈیاں نکال کر بیگ میں ڈالیں اور گھر سے نکل گئے… انہوںنے اپنے کچھ ملازم بھی بلوا لئے …پہلے وہ ایک پراپرٹی والے کے پاس گئے … کئی پلاٹوں میں سے ایک پلاٹ منتخب کیا…
اس لڑکے کا نام بریجر واکر ہے اس نے اپنی چھوٹی بہن کو کتوں کے حملے سے بچایا تھا اور دو کتوں سے اکیلے نمٹ کر اس تین سالا بچی کے سر سے یقینی موت ٹال دی تھی جب اس سے بعد میں پوچھا گیا کہ
تمہیں زرا ڈر نہیں لگا تو بریجر نے کہا میں بڑا ہوں اس لیے اصولی طور پر پہلے موت مجھے آنی چاہیے تھی میرے ہوتے میری بہن کو نہیں اس لڑائی میں جناب اتنے شدید زخمی ہوئے کہ منہ سمیت جسم پر
90 ٹانکے لگے
ورلڈ باکسنگ کونسل نے انھیں ایک دن کے لیے ورلڈ ہیوی ویٹ چمپئن تسلیم کیا ہے یہ صرف زبانی کلامی نہیں بلکہ ڈبلیو بی سی کے ریکارڈ میں نہ صرف درج کیا گیا ہے ساتھ ہی ساتھ بیلٹ بھی
ایڈسن (Thomas Alva Edison) کو دنیا جانتی ہے کہ انہوں نے الیکٹرک بلب ایجاد کیا
جب وہ ہزارویں تجربہ کے بعد بلب بنانے میں کامیاب ہو گئے اور اسکو لگانے کا وقت آیا تو انہوں نے اپنے آفس کے چپڑاسی کو
وہ بلب دیا کہ جاؤ یہ ٹیسٹ کرو۔ وہ لڑکا اتنا نروِس ہوا کہ غلطی سے اس سے بلب گر کر ٹوٹ گیا ۔سب بہت حیران ہوئے
ایڈیسن اگلے دن ایک اور بلب بنا لائے اور اسی لڑکے کو دیا کہ جاؤ یہ بلب ٹیسٹ کرو
بعد میں ساتھیوں نے پوچھا کہ جناب آپ یہ بلب کسی اور کو بھی دے سکتے تھے آپ نے اسی کو کیوں دیا جس سے کل بلب ٹوٹا تھا؟
ایڈیسن نے آبِ زر سے لکھے جانے والا جواب
چین کی ایک پُرحکمت حکایت اردو ترجمہ کیساتھ پیش خدمت ہے...
فرض کریں آپ کے سامنے چائے کا ایک کپ رکھا ہوا ہے۔ اس میں شکر تو ڈال دی گئی ہے مگر ہلائی نہیں گئی۔ کیا چائے پیتے ہوئے آپ شکر کی مٹھاس محسوس کر پائیں گے؟
نہیں، ہرگز نہیں۔۔۔
اب ایسا کیجیئے کہ چائے کے کپ کو انتہائی غور سے دیکھنا شروع کر دیجیئے۔دو منٹ کے بعد چائے کو دوبارہ چکھیئے۔
کیا ذائقہ میں کوئی تبدیلی نظر آئی؟
کیا کچھ مٹھاس کا احساس ہوا؟
شاید نہیں!! بلکہ اب تو چائے ٹھنڈی بھی
ہونا شروع ہو چکی ہوگی۔
ابھی تک تو چائے کے میٹھا ہونے والی کوئی بات نظر نہیں آرہی۔ اب ایک آخری کوشش اس طرح کیجیئے کہ:
اپنے دونوں ہاتھ سر پر رکھ کر چائے کے کپ کے ارد گرد چکر لگائیے۔۔