غزوہ دومۃ الجندل ان غزوات میں سے ہے جس میں کسی بھی سپاہی کا خون نہیں بہا اور بغیر کسی لڑائی کے مال غنیمت مسلمانوں کے ہاتھ آیا،
اور یہ جگہ تاریخ میں کئی مناسبتوں کے لحاظ سے مشہور ہے۔
غزوہ دومتہ الجندل 25 ربیع الاول 5 ہجری
کو پیش آیا۔ دومتہ الجندل اس وقت حکومت روم کی حدود میں صوبہ شام کا ایک سرحدی شہر تھا۔
اس وقت دومة الجندل سعودی عرب کے شمال مغربی حصے صوبہ الجوف میں میں واقع ہے۔
دومتہ الجندل شمال کی جانب اردن کے
ساتھ، جنوب کی جانب سے تبوک کے ساتھ اور شمال مشرق کی جانب سے صوبہ "حدود" کے ساتھ متصل ہے۔
یہ علاقہ شہر "سکاکا" کے جنوب میں واقع ہے اور خشک صحرائی اور صوبے کا گرم ترین علاقہ ہے۔
دومۃ الجندل سے دارالحکومت ریاض کا
فاصلہ 1045 کلومیٹر، مکہ مکرمہ تک کا فاصلہ 1334 کلومیٹر اور مدینہ تک 855.9 کلومیٹر ہے۔
2010 عیسوی کی مردم شماری کے مطابق دومۃ الجندل کی کل آبادی 440,009 تک پہنچتی ہے۔
دومۃ الجندل کا لفظی معنی دومہ کے پتھر ہے۔
دومہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کے بارہ بیٹوں میں سے ایک بیٹے کا نام ہے۔
شہر کا عکادی زبان میں نام الدومتو تھا
دومۃ الجندل میں بعض مشرکوں نے بسیرا ڈال رکھا تھا اور مسلم اور غیر مسلم تاجروں کو لوٹتے تھے اور تشدد کا نشانہ
بناتے تھے، راہزنوں اور مشرکوں کا یہ اجتماع اسلامی حکومت کے لئے بھی خطرہ سمجھا جارہا تھا،
جب رسول خدا(صلی ﷲ علیہ و آلہ و سلم) ان کے اس تشدد سے مطلع ہوئے تو آپ نے ان کو انکے کاموں سے روکنے کی غرض سے ایک جہادی مہم کا فیصلہ کیا تاکہ
تجارتی کاروان امن و امان کے ساتھ وہاں سے گزر سکیں۔

25 ربیع الاول 5 ہجری کو رسول خدا(صلی ﷲ علیہ و آلہ و سلم) نے "سباع ابن عرفطہ غفاری" کو مدینہ میں جانشین مقرر کیا اور ایک ہزار مجاہدین کا لشکر لے کر مدینہ سے
خارج ہوئے اور دومۃ الجندل کی طرف روانہ ہوئے،
آپ نے حکم دیا کہ مسلمان راتوں کو سفر کریں اور دنوں کو چھپ کر رہیں تاکہ مشرکین کو ان کے آنے کی خبر نہ پہنچے،
لیکن مشرکین کو کسی طرح سے لشکر کے
بارے میں اطلاع دستیاب ہوگئی جیسے ہی انھیں اس بات کی خبر ملی کہ رسول خدا(صلی ﷲ علیہ و آلہ و سلم) ان پر حملہ کرنے والے ہیں وہ لوگ شہر سے نکل کر اطراف کی طرف بھاگ کر پھیل گئے،
اور جب مسلمانوں کا لشکر وہاں پہنچا تو
انہیں وہ پورا علاقہ خالی ملا، رسول خدا(صلی ﷲ علیہ و آلہ و سلم) نے چند روز وہیں پر قیام فرمایا اور علاقہ کے لوگوں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے مجاہدین کے کئی دستے اطراف کی طرف روانہ کئے لیکن انہیں کوئی بھی نظر نہ آیا
سوائے ایک شخص کے جو ان کے ساتھ بھاگنے میں کامیاب نہ ہوسکا،
مسلمانوں نے اس شخص سے پوچھا کہ دومۃ الجندل کی عوام کہاں گئی؟
اس شخص نے کہا:
وہ سب مل کر یہاں سے فرار ہوگئے تاکہ تمہاری طرف سے کسی بھی قسم کے نقصان سے امان میں رہیں۔
رسول خدا(صلی ﷲ علیہ و آلہ و سلم) نے اس شخص کو اسلام کی دعوت دی اور اس نے اسلام قبول کرلیا،
یوں یہ غزوہ بغیر کسی مسلحانہ جنگ کے اختتام کو پہنچا،
سپاہ اسلام 20 ربیع الثانی 5 ھجری کو
بغیر کسی نقصان کے مال غنیمت کے ساتھ مدینہ واپس ہوئی۔
اس علاقے میں "غزوہ دومۃ الجندل" سمیت کئی تاریخی واقعات رونما ہوئے جس کی وجہ سے اسلامی منابع و تواریخ میں اس
مقام کا نام متعدد بار دہرایا گیا،
اس علاقے کا دوسرا نام جوف السرحان تھا

مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈 @Pyara_PAK

ہمارا فیس بک گروپ جوائن کریں ⁦👇👇
bit.ly/2FNSbwa

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with دنیــــائےادبـــــــ

دنیــــائےادبـــــــ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @AliBhattiTP

15 Nov
دوکان بند میں کہیں سے گھومتا پھرتا ایک سانپ گھس آیا ۔یہاں سانپ کی دلچسپی کی کوئی چیز نہیں تھی۔اس کا جسم وہاں پڑی ایک آری ٹکر کر بہت معمولی سا زخمی ہوگیا ۔گھبراہٹ میں سانپ نے پلٹ کر آری Image
پر پوری قوت سے ڈنگ مارا۔سانپ کے منہ سے خون بہنا شروع ہوگیا ۔ اگلی بار سانپ نے اپنی سوچ کے مطابق آری کے گرد لپیٹ کر اسے جکڑ کر اور دم گھونٹ کر مارنے کی پوری کوشش کر ڈالی۔دوسری دن جب
دوکاندار نے ورکشاپ کھولی تو ایک سانپ کو آری کے گرد لپٹے مردہ پایا جو کسی اور وجہ سے نہیں محض اپنی طیش اور غصے کی بھینٹ چڑھ گیا تھا ۔بعض اوقات غصہ میں ہم دوسروں کو نقصان پہنچانے کی
Read 7 tweets
14 Nov
حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں ایک گنہ گار شخص تھا ، جس سے لوگوں نے بیزار ہو کر اس کو اپنے شہر سے نکال دیا ۔ وہ ایک ویرانے میں رہنے لگا تھا اور جب اس کی موت کا وقت ہوا اور وہ انتقال کر گیا ، تو حضرت موسیٰ علیہ السلام پر Image
وحی آئی کہ ہمارے ایک ولی کی فلاں جگہ وفات ہو گئی ہے ، آپ اس کو غسل و کفن دے کر نماز جنازہ پڑھیں اور لوگوں کو بتادیں کہ جس کے گناہ زیادہ ہوں ، وہ لوگ اگر اس کے جنازے میں شریک ہوں ، تو میں ان کی بھی مغفرت کردوں گا ۔
حضرت موسی علیہ السلام نے بنی اسرائیل میں اعلان کر دیا اور کثیر تعداد میں لوگ جمع ہو گئے اور جب لوگوں نے اس کی لاش کو دیکھا ، تو اس کو پہچان لیا اور کہا کہ حضرت ! یہ تو بڑا گنہ گار شخص تھا اور ہم نے
Read 8 tweets
13 Nov
⚠ سورۃ الکہف اور دجال

روزِ قیامت سے پہلے دجال چار آزمائشوں کے ساتھ بھیجا جائے گا.

1⃣ فتنہ دین
وہ لوگوں کو اللہ کے سوا اپنی عبادت کا حکم کرے گا..

2⃣ فتنہ مال
وہ آسمان کو بارش برسانے کا حکم دے گا Image
اور لوگوں کو ان کی دولت کے بارے میں ورغلائے گا(حرام کی طرف)....

3⃣ فتنہ علم
وہ اہلِ علم کو ان لوگوں کے ماتحت کرے گا جن کو دجال نے اپنی طرف سے مخبرِ وحی بنایا ہو گا.....
4⃣ فتنہ حاکمیت
وہ دنیا کے بیشتر حصوں پر حکومت کرے گا.....

❓ کیا آپ جان چکے ہیں کہ یوم الجمعہ کو سورۃ الکہف پڑھنے میں کیا راز پوشیدہ ہیں؟ اس زندگی کے فتنوں اور ان سے بچنے کا لائحہ عمل جو اس سورۃ میں بیان ہے،
Read 9 tweets
12 Nov
ذاتی منافقت

رات کو میں موبائل چارجنگ لگا کر سوگیا۔
صبح اٹھا تو بیٹری لو ہونے کی وجہ سے موبائل بند ہوچکا تھا۔ بہت زیادہ غصہ آیا کہ موبائل کو کس نے ہلایا تھا۔
۔
ابھی میں زور سے چلا کر پورے گھر کو سر پر
اٹھانے ہی والا تھا کہ میری نظر سامنے لگے سوئچ بورڈ پر پڑی اور یہ دیکھ کر میں نے اپنی آواز حلق میں ایسے ہی دبا لی جیسے کسی نے غریب کے پیسے دبا لئے ہوں. کیونکہ میں نے موبائل تو چارجنگ لگا دیا
البتہ سوئچ کا بٹن دبانا بھول گیا.
اپنی اس غلطی کو میں نے گردے پھپھڑوں پر نا لاتے ہوئے نظر انداز کرکے موبائل کو دوبارہ چارجنگ لگا دیا البتہ اس دن میں نے ایک سبق سیکھا کہ
۔
۔
Read 5 tweets
11 Nov
جاپانی سب سے زیادہ عزت پاکستانیوں کی کرتے ہیں, بزنس کمیونٹی میں بھی وہاں پاکستانی تاجروں کو خاص اہمیت دی جاتی ہے,پاکستانی تاجر وہاں استعمال شدہ گاڑیوں کے سب بڑے خریدار ہیں اور ان کی بہت بہترین ساکھ ہے اس کاروبار میں, ہر
نیلامی میں پاکستانی شامل ہوتے ہیں اور پاکستانیوں بغیر زر ضمانت بولی میں حصہ لینے کی اجازت ہے کیونکہ پاکستانی زبان کے پکے مانے جاتے ہیں,
جب جاپان میں سونامی آیا۔ دنیا کے ہر
ترقی یافتہ اور غیر ترقی یافتہ ممالک نے اپنے شہریوں کو واپس بلا لیا۔ یہاں تک کہ بنگلہ دیش نے بھی دو جہاز بھیجے اور اپنے شہریوں کو لے گیا‘ لیکن آفت کی اس گھڑی میں پاکستانی وہ واحد قوم تھی جو
Read 11 tweets
10 Nov
خاردار تار

“زمانے کی سب سے بڑی ایجاد۔ ہوا سے ہلکی، مٹی سے سستی، بھینسے سے مضبوط”۔ نئی ایجاد کا 1875 میں یہ اشتہار (معمولی ترمیم کے ساتھ) کسی دیوانے کی بڑ لگے لیکن خاردار تار کی ایجاد نے بہت کچھ بدل دیا تھا۔

امریکی صدر ابراہام لنکن نے 1862 میں
ہوم سٹیڈ ایکٹ منظور کیا تھا۔ کوئی بھی مرد اور عورت، کوئی بھی آزاد کردہ غلام امریکہ کے مغرب میں 160 ایکڑ تک کا رقبہ آباد کر سکتے ہیں۔ مسئلہ یہ تھا کہ یہ علاقہ اونچی سخت گھاس کے میدان تھے۔ اس میں خانہ بدوش تو رہ سکتے تھے، آبادکار
نہیں۔ یہاں کاوٗبوائے گھوما کرتے تھے جو ان میدانوں پر مویشی چرایا کرتے تھے۔

آبادکاروں کو باڑ کی ضرورت تھی تا کہ ان گھومتے پھرتے مویشیوں سے اپنی فصلیں بچا سکیں۔ اور اس کے لئے یہاں پر لکڑی
Read 16 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!