#خلافت راشدہ نبی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم کی وصال کے بعد قائم ہونے والی پہلی خلافت تھی ،
اس پر 632 عیسوی (ہجری 11) نبی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات کے بعد پانچ خلفاء (سیدنا ابوبکر صدیق ،سیدنا عمر فاروق ،سیدنا عثمان غنی ،
سیدنا علی المرتضی اورسیدنا حسن المجتبی ،رضوان اللہ اجمعین ) نے حکمرانی کی۔ یہ خلفاء اجتماعی طور پر راشدین کے نام سے مشہور ہیں۔
خلافت راشدہ میں 25 سال تیزی سے فتوحات اسلامی کا سلسلہ جاری رہا ، اور اس کے بعد اندرونی معمالات دور کا پانچ سالہ ہے
#
خلافت_راشدہ کے عروج میں 560 کی دہائی تک مجاہدین اسلام کی تعداد 100000، ،
جزیرہ العرب کے علاوہ خلافت راشدہ میں اسلامی فتوحات کا سلسلہ شمال میں ٹرانسکاکیشیا ، شمالی افریقہ میں مصر سے لے کر آج کے مغرب میں تیونس تک؛ اور
مشرقی ایشیاء اور جنوب ایشیاء کے مشرق میں ایران تک پھیل چکا تھا
مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے فیسبک گروپ جوائن کریں 👇👇👇
ضلع تھر پار کر میں ایک بزرگ مستری برکت علی تھے
جو لوہار کا کام کرتے تھے ۔
ایک دن ان کے پاس ایک مرزائی آیا
اور آتے ہی اس نے مرزا قادیانی کو نبی ماننے
اور سچا نبی ہونے پر یقین رکھنے اور پھر
اس کے دین میں مستری صاحب کو داخل کرنے کے لیے تبلیغ شروع کر دی۔
مستری صاحب اس وقت بیٹھے اپنے ہاتھ سے بنائی
ایک کلہاڑی کی دھار تیز کرنے میں مصرو ف تھے۔
مرزائی جب تک بولتا رہا یہ کلہاڑی کی دھار
تیز کرنے میں مصروف رہے۔ جب دھار خوب تیز ہو گئی تو
یک دم اٹھے اور کلہاڑی کو اس مرزائی کی گردن پر رکھ دیا
اور کہا:
کہو! مرزا قادیانی بےایمان اور جھوٹا تھا اور ایسا ویسا تھا۔
وہ شکل سے شریف گھر کی بیٹی لگ رہی تھی میں پاس گیا
میرے قریب ہو کر بولی
چلو گے صاحب
میں نے پوچھا کتبے پیسے لو گی
کہنے لگی آپ کتنے دیں گے
میں نے اس کی نیلی سی آنکھوں میں جھانک کر دیکھا
وہ بے بس سی تھی میں نے بولا آو موٹر سائیکل پر بیٹھو
وہ ڈر رہی تھی
کہنے لگی کتنے آدمی ہو میں نے کہا ڈرو نہیں
میں اکیلا ہی ہوں
وہ خاموش بیٹھی رہی
پھر کہنے لگی آپ مجھے سگریٹ سے اذیت تو نہیں دو گے نا
میں مسکرایا بلکل بھی نہیں
پھر اس نے ایک لمبی سانس بھری
آپ میرے ساتھ کوئی ظلم تو نہیں کریں گے نا
آپ چاہے مجھے 500 کم دے دینا لیکن میرے ساتھ برا نہ کرنا پلیز
وہ بہت خوبصورت تھی معصومیت اس کی
محبت کی داستان جب بھی لکھی جائے گی ان دونوں کو یاد رکھا جائے گا
عمار اور زینب 2011 میں پنجاب یونیورسٹی میں سوفٹویر انجینئرنگ کے لیے گئے اور آپس میں محبت ہو گئی اور دونوں خاندانوں میں شادی کا معاملہ طے ہو گیا اور 10 اگست 2018 کی تاریخ مقرر
ہوئی تو ٹھیک نکاح سے 10 دن پہلے زینب کو تکلیف محسوس ہوئی تو چیک اپ کروایا تو پتہ چلا کہ زینب کو بلڈ کینسر ہے، جب عمار کو پتہ چلا کہ کینسر ہے پھر اس نے زینب کو چھوڑنے کی بجائے پکا عہد کر لیا کہ اب شادی کرنی ہے تو زینب سے ہی کرنی ہے بس اور اسکے علاج کا فیصلہ کیا
عمار نے زینب سے 10 اگست کو شرعی نکاح کیا اور شوکت خانم سے علاج کروایا.. لیکن ئے بیمارے خطرناک اسٹیج تک پہنچ چکی تھی تو پھر اس علاج کے لیے انہیں چائینہ جانا پڑا 7 کروڑ روپے اس علاج کا خرچہ آیا اور 2 ماہ چائنا میں رہ کر زینب کا علاج کیا گیا...
لال کرتی راولپنڈی کینٹ میں صدر کے پاس ایک انتہائی مشہور اور تاریخی بازار ہے۔۔۔
کیا آپ جانتے ہیں اس بازار کو لال کرتی کیوں کہا جاتا ہے۔۔۔؟
آئیے آج آپ کو اس کی تاریخ بتاتے ہیں۔
تقسیم سے پہلے راولپنڈی برطانوی افواج کی چھاؤنی تھا، اور برطانوی پیادہ افواج (انفنٹری) کی وردی سرخ رنگ کی ہوتی تھی، موجودہ لال کرتی کے علاقے میں اپنی سرخ رنگ کی کرتیوں میں ملبوس برطانوی افواج یہاں اکثر پریڈ کرتے ہوۓ دیکھی جا سکتیں تھیں۔۔ اسی نسبت سے مقامی
لوگوں نے اس علاقے کو "لال کرتی" یعنی سرخ کوٹ والوں کا علاقہ کہنا شروع کردیا، اور رفته رفتہ یہ نام زبان زد عام ہوگیا۔۔۔
اور آج بھی اس علاقے کا یہی نام ہے۔
برطانوی فوج کے سرخ کوٹ کو پورے برصغیر میں جہاں جہاں اردو بولی جاتی
ایک آدمی سے کسی نے پوچھا کہ آج کل اتنی غربت کیوں ھے؟
جواب:
🍁میرے خیال میں آج اتنی غربت نہیں جتنا شور ھے۔ آجکل ہم جس کو غربت بولتے ہیں وہ دراصل خواہش پورا نہ ہونے کو بولتے ہیں۔۔
🍁
ہم نے تو غربت کے وہ دن بھی دیکھے ہیں کہ اسکول میں تختی پر (گاچی) کے پیسے نہیں ہوتے تھے تو (سواگہ) لگایا کرتے تھے۔۔
🍁 (تختی ) پر سیاہی کے پیسے نہیں ہوتے تھے (سیل کا سکہ) استمعال کرتے تھے۔
🍁 اسکول کے کپڑے جو لیتے تھے وہ صرف عید پر لیتے تھے۔
🍁
اگر کسی شادی بیاہ کے لیے کپڑے لیتے تھے تو اسکول کلر کے ہی لیتے تھے۔۔
🍁 کپڑے اگر پھٹ جاتے تو سلائی کر کے بار بار پہنتے تھے۔۔
🍁 جوتا بھی اگر پھٹ جاتا بار بار سلائی کرواتے تھے۔۔
🍁 اور جوتا سروس یا باٹا کا نہیں پلاسٹک کا ہوتا تھا۔۔
🍁