"یہ تیرے پراسرار بندے"

حکم عجیب تھا
مریدین حیرت میں مبتلا تھے مگر عمل کیے بغیر کوئی چارہ نہ تھا
پیر و مرشد کی تدفین کیلئے اخروٹ کی لکڑی کا تابوت بنوانا تھا
پیر صاحب ابھی حیات تھے اور
خود ہی حکم جاری فرما رہے تھے
مرشد کی محبت سے سرشار مریدین مرشد کی جدائی کے خیال سے ہی ⬇️
افسردہ کھڑے تھے
مرشد نے مریدین کو تذبذب کا شکار دیکھا تو ان کے پاس تشریف لائے
شفقت سے ان سے مخاطب ہوئے
اور فرمایا:
"اللہ کے پاس سے بلاوا آنے والا ہے
جانے کا وقت قریب ہے ۔میری تدفین دو بار ہو گی، ایک بار یہاں پیر سبز کے احاطے میں تو دوسری بار شہر سے باہر منتقل کیا جائے گا ⬇️
اسی لئے میں چاہتا ہوں کہ تم لوگ مجھے اخروٹ کے تابوت میں دفناؤ
اخروٹ کی لکڑی کی خاصیت یہ ہوتی ہے کہ یہ جلدی خراب نہیں ہوتی نہ ہی اسے گھن لگتا ہے"
مریدین کا تجسس اگرچہ ختم ہو چکا تھا
مگر مرشد کی جدائی کے خیال نے آنکھیں اشکوں سے بھر دی تھیں
مرشد کے حکم کی تعمیل لازم تھی سو کر دی ⬇️
گئی۔
تابوت بننے کے چند دن بعد
26 اکتوبر 1976 کو پیر و مرشد وصال فرما گئے
ان کی تدفین پیر سبز کے مزار واقع بیرون قلعہ بالا حصار پشاور کے احاطے میں کر دی گئی
پیر صاحب کی وصیت کے مطابق ان کی قبر پر کوئی مزار تعمیر نہیں کیا گیا
چھبیس سال گزر گئے
مشرف دور میں اہم دفاعی تنصیب کیلئے ⬇️
اسی جگہ کی ضرورت پڑی جہاں پر پیر و مرشد کی تربت تھی
آرمی نے باہمی مشورے سے تربت کو شہر سے باہر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا
جب آفیسرز کو پتا چلا کہ بابا جی اپنی زندگی میں ہی اس منتقلی کی خبر دے گئے تھے تو جوانوں میں بابا جی کی عقیدت گھر کر گئی
پورے آرمی پروٹوکول کے ساتھ تابوت ⬇️
نکالا گیا جو کہ سو فیصد سلامت تھا
چمکنی کے علاقے میں دوبارہ تدفین کی گئی
اس موقع پر مریدین، اہلیان پشاور اور آرمی کے جوان بڑی تعداد میں موجود تھے
بابا جی کے ہزاروں مریدین نے اپنے پیر و مرشد کے تابوت کو دوبارہ اپنے ہاتھوں میں عزت و احترام سے اٹھایا
تابوت سے عجیب قسم کی⬇️
خوشبوئیں آتی تھیں
جو سب کیلئے خوشگوار حیرت کا باعث تھیں
درود وسلام کی چھاؤں میں دوبارہ تدفین مکمل ہوئی تو آرمی کے دستے نے سلامی دی
پھر اس تربت پر فوری مزار کی تعمیر شروع کر دی گئی
اب ہر سال شوال کے مہینے میں بابا جی کا عرس دھوم دھام سے منایا جاتا ہے
اور دنیا بھر سے آپ کے ⬇️
لاکھوں عقیدت مند شرکت کرتے ہیں
جی ہاں !
یہ ذکر ہے چشتی نظامی سلسلے کے مشہور بزرگ حضرت عبدالشکور ملنگ بابا رحمتہ اللہ علیہ کا
جن کا فیض آج بھی ویسے ہی جاری ہے
جیسا کہ ان کی ظاہری حیات میں تھا

بقول اقبال

الہی یہ تیرے پراسرار بندے
جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @roymukhtar

30 Nov
رانگ نمبرز :
ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کے پاس ایک گاؤں سے کچھ لوگ آئے اور انہیں بتایا کہ ہمارے گاؤں میں ایک پیر صاحب آتے ہیں
جو خود کو بڑا پہنچا ہوا بتاتے ہیں
جب نماز کا وقت آتا ہے تو ایک کمرے میں بند ہو جاتے ہیں
جب ان سے پوچھا جائے کہ حضرت آپ نماز کیوں نہیں پڑھتے ؟
تو ارشاد 🔻
فرماتے ہیں کہ میں پانچوں وقت کی نماز مکہ یا مدینہ میں ادا کرتا ہوں
پیر صاحب کے مطابق وہ کمرے میں بند ہی اسی لئے ہوتے ہیں کہ نماز پڑھنے حرمین شریفین جا سکیں
علامہ صاحب نے لوگوں کی راہنمائی کی، انہیں ایک ترکیب سمجھائی اور واپس بھیج دیا
یہ لوگ اپنے گاؤں پہنچے
پیر صاحب سے جا کر ملے🔻
دوران گفتگو جونہی نماز کا وقت ہوا پیر صاحب کمرے میں چلے گئے
ان میں سے ایک بندہ اٹھا اور باہر سے تالا لگا دیا
نماز کا وقت گزرا تو پیر صاحب نے باہر نکلنا چاہا
اب دروازہ تو بند تھا
پیر صاحب بہت پریشان ہوئے
لگے کہنے کہ مجھے باہر نکالو
مجھے بھوک لگی ہے !
لوگوں نے دروازے کے سوراخ سے🔻
Read 16 tweets
28 Sep
Smart phone is very smart: !!!
وہ پیشے کے لحاظ سے انجنئیر تھا
گورنمنٹ جاب تھی، ڈیوٹی کے سلسلے میں دوسرے شہروں میں آنا جانا معمول تھا
آمدنی معقول ہوئی تو والدین کے اصرار پر ان کی ہی پسند سے شادی کر لی
بیوی بہت خوبصورت اور محبت کرنے والی ملی
شادی کے بعد چند ہی ہفتوں میں دونوں 🔻
میاں ،بیوی یک جان دو قالب ہو گئے
میاں کام پہ ہوتے تو دس بار فون کرتے
بیوی کا سارا دن بھی انتظار اور بے چینی میں گزرتا
شامیں خوشگوار اور راتیں رنگین گزر رہی تھیں
ابھی ہنی مون پیریڈ ہی چل رہا تھا کہ میاں کا اچانک تبادلہ دوسرے شہر ہو گیا
جو ان کے گھر سے کوئی چار سو کلومیٹر دور تھا🔻
اب روز گھر آنا ممکن نہیں رہا تھا
دن تو جیسے تیسے دونوں کا مصروفیت میں کٹ جاتا رات مگر انگاروں پہ لوٹتے ہوئے گزرتی
میاں محبت میں بیوی سے روزانہ فریش تصویروں کی ڈیمانڈ کرتے اور بیوی سج سنور کر نئے نئے پوز بنا کر وٹس ایپ کرتی رہتی
میاں دیکھ کر خوش ہوتا اور دل بہلاتا رہتا
جدائی کے🔻
Read 14 tweets
25 Sep
کام کے سلسلے میں باہر ہوتا ہوں تو جہاں جمعہ کا وقت ہو جائے وہیں پڑھ لیتا ہوں
آج جس مسجد میں جمعہ پڑھا وہاں پہ ایک نوجوان خطیب اپنی شعلہ بیانی کے جادو سے کراچی ریلیوں کے فضائل و برکات بتا رہا تھا
میں اسے منع کرنے کا سوچ ہی رہا تھا کہ مجھ سے پہلے ایک بزرگ کھڑے ہوئے
انہوں نے 🔻
مولوی صاحب سے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کی اس تقریر کا جمعے سے کوئی تعلق نہیں یہ تقریر علماء کرام نے اس لئے رکھی ہے کہ عوام چونکہ عربی خطبہ نہیں سمجھ سکتے
تو انہیں ان کی مقامی زبان میں تبلیغ دین دی جائے
ان کی اصلاح کی جائے
جبکہ آپ لوگ مساجد کے منںبرز کو فرقہ پرستی 🔻
کیلئے استعمال کرتے ہو
مولوی صاحب غصے میں نظر آ رہے تھے
مگر خاموش تھے
مسجد بھری ہوئی تھی
لوگ مگر دلچسپی سے بزرگ کی باتیں سن رہے تھے
بزرگ کی بات ختم ہوئی تو مولوی صاحب نے گھسے پٹے چند دلائل دئیے
جو انہوں نے فوراً رد کر دئیے
کچھ لوگ مولوی صاحب کی حمایت کر رہے تھے
تو کچھ ان بزرگ کی🔻
Read 6 tweets
23 Sep
ملا گردی :
ویسے تو ضیاء دور نے پاکستان کو دہشت گردی، ہیروئن اور کلاشنکوف کلچر، ایم کیو ایم ،نوازشریف جیسے "تحفے" دئیے ہیں
مگر ضیاء دور کا سب سے بڑا "تحفہ" ملا گردی ہے
روس کے خلاف "پیڈ جہاد" کیلئے ایسے جنونی جذباتی مجاہدین کی ضرورت تھی جو سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں سے عاری ہوں 🔻
اس قسم کے لوگ صرف ملا ہی فراہم کر سکتے تھے
اور پھر قرآن کی جہاد والی آیات کی لوٹ سیل لگ گئی
ہر مدرسے ،ہر گلی ،ہر سکول میں لوگوں کو جہاد کی اہمیت سے آگاہ کیا گیا اور دنوں میں ہزاروں سربکف مجاہدین تیار کر لئے گئے
امریکی اچھی طرح جانتے تھے کہ اس ضمن میں مدارس ان کے کیلئے کتنے 🔻
مددگار ثابت ہو سکتے ہیں
لہذا انہوں نے اپنے خزانوں کے منہ کھول دئیے
مدارس کو جدید اسلحہ، گاڑیاں اور بوریاں بھر کے ڈالرز دئیے گئے
مکمل حکومتی عمل داری میں پہلی بار ملا کو اتنی اہمیت اور دولت نصیب ہوئی تھی
ملا نے اپنی جان تو بچا کے رکھی مگر ہزاروں معصوم طلبا کو آگ کی چھ
بھٹی میں 🔻
Read 19 tweets
22 Sep
ایک ریاض احمد گوھر شاہی ہوا کرتے تھے
ایک جماعت بنائی تھی "انجمن سرفروشان اسلام"
دل پہ اللہ کے نام والا لوگو بنوایا
گرافکس کا آغاز ہوا تو چاند اور سورج پہ اپنی تصویر بنوا کر یہاں اپنی کرامت کے طور پر پیش کر دی
یہاں کے لوگ ابھی اس ٹیکنالوجی سے متعارف نہیں ہوئے تھے
پہلے ہی 🔻
بہت شہرت حاصل تھی
اب تو مگر ہر طرف ڈنکا بجنے لگا
لاکھوں عقیدت مند اور مریدین پاکستان اور بیرون ممالک میں موجود تھے
اللہ کا ذکر کرواتے اور قلب جاری ہو جاتا
لوگ ان کے پیچھے دیوانے ہوئے پھرتے تھے
ہر شہر ،گلی ،محلے میں ان کی بڑی بڑی تصویروں کے ہورڈنگز نظر آیا کرتے تھے
ان کے بہت سے 🔻
چاہنے والوں سے ہمارے تعلقات بھی تھے
ان کی زبانیں ہر وقت ریاض احمد گوھر شاہی کے ذکر سے تر رہتی تھیں
پھر چشم فلک نے عجب نظارہ دیکھا
ریاض احمد گوھر شاہی نے امام مہدی ہونے کا دعویٰ کر دیا
جی ہاں !
اس کے جھوٹے دعوے کے بعد جیسے ہی عوامی احتجاج شروع ہوا سرکار بھاگ کر امریکہ جا پہنچے🔻
Read 13 tweets
17 Sep
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: جس نے میرے ولی سے عداوت رکھی،میں اس سے اعلان جنگ کرتا ہوں"
(بخاری رقم 6502)
اسی حدیث کو مسند احمد میں ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ 🔻
رضی اللہ عنہا سے بھی مروی ہے۔
(مسند احمد صفحہ 225)
امام ابن ماجہ روایت کرتے ہیں :
"حضرت عبداللہ بن عمر بیان کرتے ہیں کہ ایک دن سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ مسجد نبوی میں تشریف لے گئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر کے پاس حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو روتے ہوئے 🔻
پایا۔ پوچھا تمہیں کیا چیز رلاتی ہے؟ انہوں نے بتایا مجھے وہ چیز رلا رہی ہے جسے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا تھا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ قلیل ریاکاری بھی شرک ہے،اور جس نے اللہ کے ولی کے ساتھ عداوت کی تو اس نے اللہ کو جنگ🔻
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!