"ایہہ پُتر ہٹاں تے نہیں وکدے"
جغرافیائی اعتبار سے پاکستان ایک منفرد اور عجیب و غریب ملک ہے
اس کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جہاں چاروں موسم ،صحرا،پہاڑ،جنگل ،دریا،میدان،سمندر اور سطع مرتفع سب موجود ہے
پاکستان کے زمینی بارڈرز کی کل لمبائی 7307 کلومیٹرز ہے
جبکہ 1000⬇️
کلومیٹر سمندری ساحل الگ ہے
ہمارا سب سے لمبا بارڈر انڈیا کے ساتھ جو کہ 3320 کلومیٹرز ہے
افغانستان کے ساتھ2670 ،چائنہ کے ساتھ 559 جبکہ ایران کے ساتھ 958 کلومیٹرز ہے
ان میں سے سوائے چائنہ بارڈر کے باقی تمام بارڈرز غیر محفوظ ہیں
سب سے خطرناک افغان بارڈر
دوسرے نمبر پہ انڈیا اور ⬇️
تیسرے نمبر پہ ایران ہے
پاکستانی فورسز کی کل تعداد کچھ یوں ہے
آرمی : 11 لاکھ
بحریہ : 40000
آئر فورس: 78000
پیرا ملٹری فورس: 4,82000
11 لاکھ آرمی میں سے آدھی یعنی ساڑھے پانچ لاکھ مکمل فعال ہے
جبکہ باقی آدھی چھاؤنیوں میں موجود ریزور فورس ہے
یاد رہے اس ساڑھے پانچ لاکھ میں سے تین ⬇️
لاکھ سے زیادہ صرف پاک افغان اور پاک انڈیا بارڈرز پر موجود ہے
سمندری حدود کی حفاظت کیلئے چونتیس ہزار پانچ سو جوان متعین ہیں
پاک ایران بارڈر پر لیویز یعنی پیرا ملٹری فورس کے ایک لاکھ سے زیادہ جوان اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں
ہماری فضاؤں کی رکھوالی کیلئے ستر ہزار شاہین ہر دم تیار⬇️
ہیں
ملک کے طول و عرض میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز ، حساس مقامات پر سیکیورٹی انتظامات اور ممکنہ دہشت گرد حملوں سے نمٹنے کیلئے بھی چاروں فورسز کے جوان ہر لمحہ چوکس ہیں
2010 سے اب تک ہماری افواج کے بارہ ہزار سے زیادہ آفیسرز اور جوان شہید ہو چکے ہیں
ہزاروں معذور ہیں
اور ہزاروں ⬇️
غازی بھی ہیں الحمدللہ !
پاکستانی بارڈرز کھلے میدانوں، برف پوش اور سنگلاخ پہاڑوں، تپتے صحراؤں اور دریاؤں پر مشتمل ہیں
ان بارڈر پہ ہر طرح کی موسمی سختیاں جھیلتے ہمارے جوان دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑے ہیں
ایل او سی پر ڈیوٹی کیلئے جانے والے جوان کو نہیں پتا ہوتا کہ وہ ⬇️
خود چل کر آئے گا یا چار کندھوں پہ
سیاچن پہ کھڑا جوان نہیں جانتا کہ کبھی دوبارہ دنیا دیکھ بھی پائے گا کہ نہیں
انڈیا میں ایک بار سیاچن ڈیوٹی کیلئے پانچ ہزار سپاہیوں کے مجمعے سے پوچھا گیا
کسی ایک نے ہاتھ کھڑا نہیں کیا
جبکہ پاکستان میں ہر جوان سیاچن جانے کیلئے تیار کھڑا نظر آتا ہے⬇️
آفیسرز رینک کے علاؤہ فوج کی زندگی انتہائی مشکل اور جان جوکھوں کا کام ہے
معمولی تنخواہ پہ ملک کی عزت اور آبرو کیلئے پہرہ دیتا جوان ہمارا فخر ہے
ہمارے قبرستان شہدا سے بھرے پڑے ہیں
انڈیا ،امریکہ، اسرائیل اور خونی لبرلز پاکستان کے وجود کے دشمن ہیں
اللہ کے بعد یہ فوج نہیں ہوتی تو ⬇️
پاکستان کب کا مٹ چکا ہوتا
گرم بستروں اور اے سی والے کمروں میں بیٹھ کر پاک فوج پہ تنقید بہت آسان ہے
ایک دن مگر کسی سپاہی جیسا گزارنا پڑ جائے تو موت واقع ہو جائے !
پاک فوج دنیا کی چھٹی بڑی فوج ہے
جو اپنے سے چھ گنا بڑے دشمن کو کئی بار خاک چاٹنے پہ مجبور کر چکی ہے
وطن حاصل کرنا ⬇️
آسان تھا، نہ اسے قائم رکھنا
بارڈرز پہ کھڑے لاکھوں جوان یقینی بناتے ہیں کہ ہم چین سے سو سکیں
دشمن اچھی طرح جانتا ہے کہ جب تک یہ فوج مضبوط ہے
قوم اس کی پشت پہ کھڑی ہے
پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑا جا سکتا
اسی لیے دشمن نے پی ٹی ایم، نواز شریف،مریم نواز ، اچکزئی، ڈیزل اور لبرلز جیسے ⬇️
مہرے میدان میں چھوڑ رکھے ہیں
حامد میر جیسے لعین صحافی ،ثنابچہ جیسی صحافتی طوائفیں پاک فوج پہ بھونکنے کیلئے خریدی گئی ہیں
میرے ہم وطنو !
پاک فوج ہے تو پاکستان ہے
سیاست دان آپس میں لڑیں
حکومتیں آئیں جائیں
کسی بات کی پرواہ مت کرو !
پاک فوج کی عزت پہ مگر کبھی سمجھوتہ نہ کرو !
یقین ⬇️
رکھو کہ اگر یہ فوج نہ رہی تو نہ ہم رہیں گے نہ پاکستان
پاک فوج کیخلاف بکواس کرنے والے سیاستدانوں، لبرلز، انتہا پسند ملا کو خود جواب دیں
یاد رکھیں !
یہ ناپاک سیاستدان،لبرلز ،ملا میرے ایک جوان کے بوٹ کو لگی مٹی کے برابر بھی نہیں ہیں

پاک فوج زندہ باد
پاکستان زندہ باد🇵🇰🇵🇰
#میرا

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @roymukhtar

28 Dec 20
وہ پہلی گاہک تھی
سیاہ برقعے میں ملبوس وہ اکیلی ہی دکان میں داخل ہوئی
سیلز مین سے کچھ سوٹ دکھانے کو کہا
دو سوٹ منتخب کئے
اور ٹرائی روم میں چلی گئی
باہر آئی تو ایک سوٹ واپس کر دیا
سیلز مین نے کہا باجی آپ دو سوٹ لے کر گئی تھیں
اس نے کہا نہیں میں تو ایک ہی لے گئی ہوں
جھگڑا ہو گیا ⬇️
دائیں بائیں کے دکان دار اکٹھے ہو گئے
سیلز مین اپنی بات پہ قائم تھا
اور لڑکی اپنی بات پہ اڑی تھی
آخر ایک سینئر دکاندار نے ایک عورت کو بلا کر خاتون کی تلاشی لینے کو کہا
تلاشی میں بھی کچھ برآمد نہیں ہوا
سیلز مین بیچارا پریشان تھا
گیارہ ہزار کا سوٹ تھا
جو اس نے اپنے ہاتھوں سے دیا ⬇️
تھا۔ اب سوٹ بھی غائب تھا
اور سب اس کی بے عزتی بھی کر رہے تھے کہ اس نے ایک شریف لڑکی پر جھوٹا الزام لگایا
سب اسے سنا کر چلے گئے
لڑکی کو بھی روانہ کر دیا گیا
سیلز مین کو مگر کوئی بات کھٹک رہی تھی
اس کی نوکری جا سکتی تھی
مزید بے عزتی الگ سے ہوتی
اور وہی ہوا
دکان کے مالک نے شدید ⬇️
Read 6 tweets
27 Dec 20
ہمت مرداں مدد خدا :
یہ دو الگ الگ کہانیاں ہیں
ایک کہانی سعد کی ہے، دوسری سعید کی
یہ دونوں سگے بھائی ہیں
سعد بڑا ہے
یہ پڑھنے میں بہت تیز تھا
پہلی جماعت سے ماسٹرز تک امتیازی نمبروں سے پاس ہوتا رہا
یہ والدین اور اساتذہ دونوں کی آنکھوں کا تارا تھا
خاندان بھر میں اس کی قابلیت کی ⬇️
مثالیں دی جاتیں اور فخر کیا جاتا
سعد اپنے خاندان میں یو ای ٹی میں اسکالر شپ پہ داخلہ لینے والا پہلا لڑکا تھا
اس نے ٹیکسلا سے الیکٹریکل انجینیرنگ مکمل کی
یہاں بھی اس نے اپنا امتیاز برقرار رکھا
اس کے انجنئیر بننے پر بہت خوشیاں منائی گئیں
والدین خوشی سے پھولے نہیں سماتے تھے ⬇️
سعد نے گھر واپس آتے ہی نوکری کی تلاش شروع کر دی
مختلف کمپنیوں میں اپنی سی وی ڈراپ کی
کئی جگہ انٹرویوز دئیے
مگر قسمت کا کوئی عجیب سا چکر تھا
کہ اسے کہیں نوکری نہیں ملی
پانچ سال ہو گئے تھے
سعد گھر بیٹھا تھا
سینکڑوں درخواستیں پوسٹ کر چکا ہے
اب ڈپریشن کا مریض بنتا جا رہا ہے
صحت بھی⬇️
Read 12 tweets
25 Dec 20
بھٹو نے زرعی اصلاحات کے تحت انہیں بارہ ایکڑ زمین دی
وہ شہر چھوڑ کر زمینوں میں آباد ہو گئے
محنت کی،خوشحال ہو گئے
جس زمیندار کی زمین توڑی گئی تھی
اس نے نواز شریف دور میں بزور بازو زمین واپس مانگی
قبضہ چھڑانے کیلئے چوری کا جھوٹا پرچہ کروایا
چاروں باپ بیٹے ساہیوال جیل بھیج دئیے گئے⬇️
زمیندار کا نام شاہد نواز تھا
بے نظیر بھٹو کا کلاس فیلو رہا تھا اور اس سے شادی کا امیدوار بھی
بے نظیر اسے پسند کرتی تھی مگر پھر زرداری نے بازی جیت لی !
یہی ظالم زمین دار فرعون بنا ہوا تھا
قانونی طور پر زمین کی واپسی ناممکن تھی
اسی لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا
کچھ لوگ بیچ میں ⬇️
پڑے۔ بیٹوں کو ضمانت مل گئی
جج کو مگر ہدایت تھی کہ باپ کو ضمانت نہیں دینی
یہ محمد صادق تھا
اوکاڑہ کی تحصیل دیپالپور کا رہائشی
انہیں سکھ پور کے قریب زمین الاٹ ہوئی تھی جو تقریباً پچیس سال ان کے قبضے میں رہی
پھر شاہد نواز کی نیت خراب ہوئی
صادق بوڑھا آدمی تھا اور بیمار تھا
باپ کی ⬇️
Read 10 tweets
15 Dec 20
"یہ تیرے پراسرار بندے"

حکم عجیب تھا
مریدین حیرت میں مبتلا تھے مگر عمل کیے بغیر کوئی چارہ نہ تھا
پیر و مرشد کی تدفین کیلئے اخروٹ کی لکڑی کا تابوت بنوانا تھا
پیر صاحب ابھی حیات تھے اور
خود ہی حکم جاری فرما رہے تھے
مرشد کی محبت سے سرشار مریدین مرشد کی جدائی کے خیال سے ہی ⬇️
افسردہ کھڑے تھے
مرشد نے مریدین کو تذبذب کا شکار دیکھا تو ان کے پاس تشریف لائے
شفقت سے ان سے مخاطب ہوئے
اور فرمایا:
"اللہ کے پاس سے بلاوا آنے والا ہے
جانے کا وقت قریب ہے ۔میری تدفین دو بار ہو گی، ایک بار یہاں پیر سبز کے احاطے میں تو دوسری بار شہر سے باہر منتقل کیا جائے گا ⬇️
اسی لئے میں چاہتا ہوں کہ تم لوگ مجھے اخروٹ کے تابوت میں دفناؤ
اخروٹ کی لکڑی کی خاصیت یہ ہوتی ہے کہ یہ جلدی خراب نہیں ہوتی نہ ہی اسے گھن لگتا ہے"
مریدین کا تجسس اگرچہ ختم ہو چکا تھا
مگر مرشد کی جدائی کے خیال نے آنکھیں اشکوں سے بھر دی تھیں
مرشد کے حکم کی تعمیل لازم تھی سو کر دی ⬇️
Read 8 tweets
30 Nov 20
رانگ نمبرز :
ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کے پاس ایک گاؤں سے کچھ لوگ آئے اور انہیں بتایا کہ ہمارے گاؤں میں ایک پیر صاحب آتے ہیں
جو خود کو بڑا پہنچا ہوا بتاتے ہیں
جب نماز کا وقت آتا ہے تو ایک کمرے میں بند ہو جاتے ہیں
جب ان سے پوچھا جائے کہ حضرت آپ نماز کیوں نہیں پڑھتے ؟
تو ارشاد 🔻
فرماتے ہیں کہ میں پانچوں وقت کی نماز مکہ یا مدینہ میں ادا کرتا ہوں
پیر صاحب کے مطابق وہ کمرے میں بند ہی اسی لئے ہوتے ہیں کہ نماز پڑھنے حرمین شریفین جا سکیں
علامہ صاحب نے لوگوں کی راہنمائی کی، انہیں ایک ترکیب سمجھائی اور واپس بھیج دیا
یہ لوگ اپنے گاؤں پہنچے
پیر صاحب سے جا کر ملے🔻
دوران گفتگو جونہی نماز کا وقت ہوا پیر صاحب کمرے میں چلے گئے
ان میں سے ایک بندہ اٹھا اور باہر سے تالا لگا دیا
نماز کا وقت گزرا تو پیر صاحب نے باہر نکلنا چاہا
اب دروازہ تو بند تھا
پیر صاحب بہت پریشان ہوئے
لگے کہنے کہ مجھے باہر نکالو
مجھے بھوک لگی ہے !
لوگوں نے دروازے کے سوراخ سے🔻
Read 16 tweets
28 Sep 20
Smart phone is very smart: !!!
وہ پیشے کے لحاظ سے انجنئیر تھا
گورنمنٹ جاب تھی، ڈیوٹی کے سلسلے میں دوسرے شہروں میں آنا جانا معمول تھا
آمدنی معقول ہوئی تو والدین کے اصرار پر ان کی ہی پسند سے شادی کر لی
بیوی بہت خوبصورت اور محبت کرنے والی ملی
شادی کے بعد چند ہی ہفتوں میں دونوں 🔻
میاں ،بیوی یک جان دو قالب ہو گئے
میاں کام پہ ہوتے تو دس بار فون کرتے
بیوی کا سارا دن بھی انتظار اور بے چینی میں گزرتا
شامیں خوشگوار اور راتیں رنگین گزر رہی تھیں
ابھی ہنی مون پیریڈ ہی چل رہا تھا کہ میاں کا اچانک تبادلہ دوسرے شہر ہو گیا
جو ان کے گھر سے کوئی چار سو کلومیٹر دور تھا🔻
اب روز گھر آنا ممکن نہیں رہا تھا
دن تو جیسے تیسے دونوں کا مصروفیت میں کٹ جاتا رات مگر انگاروں پہ لوٹتے ہوئے گزرتی
میاں محبت میں بیوی سے روزانہ فریش تصویروں کی ڈیمانڈ کرتے اور بیوی سج سنور کر نئے نئے پوز بنا کر وٹس ایپ کرتی رہتی
میاں دیکھ کر خوش ہوتا اور دل بہلاتا رہتا
جدائی کے🔻
Read 14 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!