اسلام وعلیکم۔۔۔
جیسا کہ آپ جانتے ہیں ایک عظیم سلطنتِ عثمانیہ جو کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ص کا پرچم پوری دنیا تک لہرانے کا ایک اہم کردار کرچُکی ہے پھر 1923 میں اس پر پابندی لگی جو 100 سال کی ہے یہ سلطنتِ کیسے زوال کا شکار ہوئی۔۔۔۔۔۔
لارنس آف عربیہ صرف ایک شخص تھا جس نے سلطنتِ عثمانیہ کا تختہ اُلٹا اس کا بہت اہم کردار ہے جو مسلمانوں کو لے ڈُوبا۔اس نے یہ کیسے کیا؟؟ 1- اس کو پورا قرآن پاک زبانی یاد تھا؟ 2- عربی میں ماہر تھا 3- اور اس نے تقسیم کا فارمولا اختیار کیا
اس نے پہلے مسلمانوں کو ایک دوسرے کے مخالف استعمال کیا اور پھر لڑوا دیا۔
اب میں بتاتا ہوں کہ ہمیں کیا کرنا ہے؟؟ کیسے تیاری کرنی ہے۔
اب کیوں کہ 3 سال رہ گئے ہیں سلطنتِ عثمانیہ کی پابندی ختم ہونے میں اب امریکہ، برطانیہ، اسرائیل، بھارت، فرانس، اور
دیگر ایسے ہی ممالک جن کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے اب اُن کی نظریں پاکستان پر ہے اس وجہ سے کیوں کہ جب برطانیہ کے انڈر تھا ہند تو ادھر سے مسلمانوں کی ایک فوج بنائی کئی تھی جن کو عثمانیوں کے مخالف لانا تھا لیکن اس فوج کو یہ نہیں معلوم تھا۔ان کو کہا گیا کہ
انہیں کسی اور مقام پر لے کر جائے گے لیکن یہ خبر فوج میں پھیل کئی کہ ہمیں عثمانیوں کے مخالف لڑھنے کے لیئے لے کے جا رہے ہیں تو مسلمانوں نے کہ دیا کہ ہم عثمانیوں کے خلاف نہیں لڑے گے اس بات پہ برطانیہ نے ان کو دیوار کے ساتھ کھڑا کر کے گولیاں مار دی گئی لیکن ان نے
مسلمانوں کا خون بہانہ بہتر نہیں سمجھا۔اور یہ بات برطانیہ آج بھی نہیں بھولی اس لیئے آج امریکہ کی تنظیم دائش جسے ظاہر تو مسلمانوں کی تنظیم کیا جاتا ہے لیکن یہ مسلمانوں کی نہیں۔
اس بار اس لارنس کا فارمولا ہم یہاں نہیں چلنے دیں گے ان تین سالوں میں ہماری
فرقہ واریت کو اتنی ہوا دی جائے گی پاکستان تباہ بھی ہو سکتا ہے لیکن ہمیں اس فرقہ واریت کو روکنا ہے اب صرف تین سالوں میں ایک ہی مقصد صرف امت مسلمہ بن کے سوچنا ہو گا اگر کوئی فرقہ
واریت کی بات کرے تو اس کو رُکو
اَشْھَدُ اَنْ لَّآاِلٰہَ اِلاَّ اللہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ ؕ
جو بھی یہ پڑھتا ہے وہ مسلمان ہے تمہیں کوئی حق نہیں ان کو کچھ بھی کہنے کا
اگر وہ کسی بھی قسم کی غلطی کرتے ہیں تو اللہ پاک ان سے بہتر بدلہ لینے والا ہے۔ لارنس والی غلطی دوبارہ نہ کرو
لارنس کی تصور ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
* بیوی سے ہمبستری کرنا بھی صدقہ/ثواب ہے.
مسلم:2329
* میاں بیوی کسی بھی طریقے سے ہمبستری کر سکتے ہیں یعنی کوئ بھی sex style/sex position اپنا سکتے ہیں.
البقرہ:223
بخاری:4528
ترمذی:2980
* حیض کے دوران ہمبستری کرنا حرام ہے.
البقرہ:222
* حیض کے دوران غلطی سے ہمبستری کر لینے سے اگر حیض کا خون سرخ ہو تو ایک دینار اور خون زرد ہو تو نصف دینار صدقہ کر دینا چاہیۓ.
ترمذی:137
ایک دینار ساڑھے چار ماشے یعنی تقریبا چار گرام کا ہوتا ہے.
* حیض کے دوران بیوی سے بوس و کنار , ساتھ لیٹنا اور ساتھ کھانا پینا وغیرہ جائز ہے.
مسلم:694
* نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیوی کی دبر (پچھلے سوراخ) میں جماع کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے.
ترمذی:1165 اور 2162
بغداد کے بازار میں ایک حلوائی صبح صبح اپنی دکان سجا رہا تھا کہ ایک فقیر آنکلا تو دکاندار نے کہا کہ باباجی آؤ بیٹھو
فقیر بیٹھ گیا تو حلوائی نے گرم گرم دودھ فقیر کو پیش کیا. فقیر نے دودھ پی کر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور اس حلوائی کو کہا کہ بھائی تیرا شکریہ اور یہ کہہ کرفقیرچل
پڑا۔
بازار میں ایک فاحشہ عورت اپنے دوست کے ساتھ سیڑھیوں پر بیٹھ کر موسم کا لطف لے رہی تھی۔ ہلکی ہلکی بوندا باندی ہو رہی تھی، بازار میں کیچڑ تھا، فقیر اپنی موج میں بازار سے گزر رہا تھا کہ فقیر کے چلنے
سے ایک چھینٹا اڑا اورفاحشہ عورت کے لباس پر گر گیا۔ جب یہ منظر فاحشہ عورت کے دوست نے دیکھا تو اسے بہت غصہ آیا۔ وہ اٹھا اور فقیر کے منہ پرتھپڑ مارا اور کہا کہ فقیر بنے پھرتے ہو، چلنے پھرنے کی تمیز نہیں؟
✳🔸مزاج عشق رسولﷺ🔸✳
🌻پیر سید جماعت علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ
فرماتے ھیں ـ
🔥 کہ میں ایک مرتبہ مدینہ منورہ میں حاضر تھا ایک شخص "کریم بخش لاھوری" نامی جو بارہ سال سے مدینہ منورہ میں مقیم تھا ـ مواجہ شریف کے سامنے سلام
پڑھ کر کھڑا تھا ـ
🔥میں اُسکا ھاتھ پکڑ کر اپنے مکان میں لے آیا اور اسے ایک کُرتہ دیا ـ میرے ایک رفیق نے اسے ایک قیمتی کوٹ ـ ایک نے پگڑی ـ ایک نے پاجامہ اور ایک نے چادر دی ـ اس نے سارے کپڑے چادر میں لپیٹ لیئے اور کپڑے لیتے وقت کہا ـ کہ جب آپ نے
میرا ھاتھ پکڑا تھا تو اس وقت میں حضورﷺکی بارگاہِ اقدس میں عرض کر رھا تھا کہ آقاﷺ کپڑے پھٹ گئے ھیں ـ!
🌻پھر وہ شخص کپڑے لے کر چلا گیا غسل کر کے کپڑے پہن کر خوشبو لگا کر دربارِ عالیہﷺ میں دست بسۃ حاضر ھوا اور عرض کی ـ "آبروئے چشمِ خورشید ﷺ "
یورپ میں فیملی کا کوئی تصور نہیں ہے
یوں کہہ لیں کے بہن بھائی ماں باپ دادا دادی کی کوئی تمیز نہیں ہے
جنسی ضرورت کے لئے شادی کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی بلکہ جانوروں کی طرح وہاں رشتے گڈ مڈ ہیں ...
وہاں عورت کی کوئی عزت نہیں ہے کوئی
شوہر نہیں ہے جو کہے بیگم تم گھر رہو میں ہر چیز تمہیں گھر لا کے دونگا.
وہاں کوئی بیٹا نہیں ہے جو کہے ماں تم گھر سے نہ نکلو مجھے حکم دو.
وہاں کوئی بیٹی نہیں ہے جو کہے ماں تم تھک گئی ہو آرام کرو میں کام کر دونگی
وہاں عورت گھر کے کام خود کرتی ہے...
اور روزی کمانے کے لئے دفتروں میں دھکے بھی خود کھاتی ہے.
کل تک آزادی کے نعرے لگانے والی آج سکون کی ایک سانس کو ترس رہی ہے.
کوئی مرد انہیں نہیں اپناتا
نہ ان کی ذمہ داری اٹھاتا ہے.
وہ صرف استعمال کی جاتی ہیں بس...
مسلمان عورتو !
ڈرامہ ارطغرل دیکھنے والوں کو اسکا بھی علم ھونا چاھئے۔
جب مصطفی کمال پاشا نے خلافت کا خاتمہ کیا تو آل عثمان كو راتوں رات گھریلو لباس ہی میں یورپ بھیج دیا گیا
شاہی خاندان (ملکہ اور شہزادوں) نے التجا
کی کہ یورپ کیوں؟ ہمیں اردن، مصر یا شام کسى عرب علاقے ہی ميں بھیج دیا جائے لیکن صہیونی آقاؤں کی احکامات ت واضح تھیں،
اپنی آتش انتقام کو ٹھنڈا کرنا ان کو آخری درجے ذلیل کرنا مقصود تھا،
چناں چہ کسی کو یونان میں یہودیوں کے مسکن سالونیک اور کسی کو یورپ روانہ کیا گیا، اور آخری عثمانی بادشاہ سلطان وحید الدین اور ان کی اہلیہ کو راتوں رات فرانس بھیج دیا گیا
اور ان کی تمام جائیدادیں ضبط کرلی گئیں یہاں تک کہ گھریلو لباس میں خالی جیب اس