سقراط Profile picture
11 Feb, 12 tweets, 4 min read
یہ ان دنوں کی بات ہے جب ہماری نئی نئی شادی ہوئی تھی۔
بیوی پہلی بار کھانا بنانے باورچی خانہ میں گئی ہوئی تھیں اور کھانا بنا رہی تھیں۔ اچانک مجھے خیال آیا کہ روٹنی بیلنے والا چکلا بالکل بھی آواز نہیں کر رہا ہے۔ مگر یہ کیسے ممکن ہے؟ اس کی تینوں ٹانگیں سلیب پر ٹکتی ہی
نہیں تھیں۔ اس کی ایک ٹانگ چھوٹی ہونے کی وجہ سے کھٹ پٹ ہوتی رہتی تھی۔
صورتِ حال دیکھنے کے لیے جیسے ہی میں کچن میں پہنچا تو دیکھا کہ میری بیوی بڑے آرام سے روٹی بیل رہی تھی اور چکلے کی تینوں ٹانگیں الگ پڑی ہوئی تھیں۔
میں نے اس سے پوچھا، یہ تم نے کیا کیا؟
وہ بولی، کچھ نہیں۔ یہ کچھ زیادہ ہی کھٹ پٹ کر رہا تھا تو میں نے اس کی ساری ٹانگیں توڑ دیں۔ میرا یہی سٹائل ہے۔
بس اس روز اس کا وہ سٹائل دیکھ کر مجھے بھی کبھی کھٹ پٹ کرنے کی ہمت نہیں ہوئی۔ جو تین توڑ سکتی ہے اس کے لیے دو توڑنا کیا مشکل ہے۔

😝😝😝

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with سقراط

سقراط Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Urta_teer

11 Feb
اسکندر مرزا چوتھے گورنر جنرل پاکستان اور پہلے صدر پاکستان میر جعفر کے پڑپوتے تھے۔
ہمیشہ اقتدار کے خواب کی تعبیر کے لیے پہلے مارشل لاء کی راہ ہموار کی اور اپنی پارٹی کی مخالفت کر دی۔
27 اکتوبر 1958ء کو جنرل ایوب خان کا شکار ہوئے اور ملک میں پہلا مارشل لاء نافذ ہو گیا۔

👇
ان کے پردادا میر جعفر نے نواب سراج الدولہ سے غداری کر کے انگزیزوں کی جیت کا راستہ ہموار کیا تھا (اس لیے جب ایوب خان کے ہاتھوں اقتدار لٹا کر برطانیہ میں جلا وطن ہوئے تو برطانیہ میں جس ہوٹل میں قیام کیا اس ہوٹل کا کرایہ ملکہ برطانیہ نے ادا کیا)۔
👇
پاکستانی فوجی افسر اور سیاست دان تھے۔
کہتے ہیں کہ برطانیہ کی ایک بہت ہی برے ہوٹل میں اپنے زندگی کے آخری ایام ایسے گزارے کہ ان کو اپنے گزر بسر کے لیےاس ہوٹل میں ویٹر کی نوکری کرنا پڑی، اور اسی ہوٹل میں وفات ہوئی، کوئی ان کی لاش لینے نہ آیا، جب پاکستان سے رابطے کیے گئے تو جواب
👇
Read 5 tweets
11 Feb
ملک معراج خالد مرحوم نگران وزیراعظم بنے تو انہوں نے قوم کو سادگی سکھانے کے لیے اپنے لیے ہر قسم کا سرکاری پروٹوکول منع کردیا ۔ ایک دن وہ مال روڈ سے گذر رہے تھے کہ دیکھا کہ پولیس نے ہرطرف ٹریفک جام کررکھی ہے۔ آدھا گھنٹہ انتظار کے بعد انہوں نے گاڑی کے قریب گذرتے ایک پولیس
کانسٹیبل سے پوچھا
" بھإئی ۔ پچھلے آدھے گھنٹے سے ٹریفک کیوں بند ہے ؟ ۔
کانسٹیبل نے انہیں پہچانے بغیر کہا " جناب گورنر پنجاب خواجہ رحیم گذر رہے ہیں"
ملک معراج خالد نے موبإئیل پر خواجہ رحیم سے رابطہ کیا اور کہا کہ " آپ کے پروٹوکول میں میں بھی پھنسا ہوا ہوں۔ "
خواجہ رحیم نے قہقہہ لگایا اور کہا " ملک صاحب ۔ معذرت۔ لیکن اب تو میرے گذرنے کے بعد ہی ٹریفک کھلے گی اور میرے گذرنے میں ابھی 1 گھنٹہ باقی ہے"
چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ خواجہ رحیم کا قافلہ
Read 4 tweets
9 Feb
ایک نکٹھو کو بیوی نے کام کاج کے لیے کہا.سست الوجود کے پاس اور تو کچھ نہ تھا ، ایک مرغی تھی اٹھائی اور بازار کو چل دیا کہ بیچ کے کاروبار کا آغاز کرے - راستے میں مرغی ہاتھ سے نکل بھاگی اور ایک گھر میں گھس گئی --- وہ مرغی کے پیچھے گھر کے اندر گھس گیا۔
مرغی کو پکڑ کے سیدھا ہوا ہی تھا کہ خوش رو خاتون خانہ پر نظر پڑی ..ابھی نظر "چار ہوئی تھی کہ باہر سے آہٹ سنائی دی۔ خاتون گھبرائی اور بولی کہ اس کا خاوند آ گیا ہے اور بہت شکی مزاج ہے ، اور ظالم بھی -
خاتون نے جلدی سے اسے ایک الماری میں گھسا دیا.
لیکن وہاں ایک صاحب پہلے سے "تشریف فرماء " تھے -
اب اندر دبکے نکٹھو کو کاروبار سوجھا ..آئیڈیا تو کسی جگہ بھی آ سکتا ہے - سو اس نے دوسرے صاحب کو کہا کہ :
"مرغی خریدو گے ؟"
اس نے بھنا کے کہا کہ یہ کوئی جگہ ہے اس کام کی ؟
"خریدتے ہو یا شور کروں ؟؟؟"
Read 11 tweets
8 Feb
تھریڈ#

"جہیز"

جہیز بنیادی طور پر ایک معاشرتی رسم ہے جو ہندوؤں کے ہاں پیدا ہوئی اور ان سے مسلمانوں میں آئی۔ خود ان کے ہاں اس کے خلاف مزاحمت پائی جاتی ہے۔اسلام نے نہ تو جہیز کا حکم دیا اور نہ ہی اس سے منع فرمایا کیونکہ عرب میں اس کا رواج نہ تھا۔ جب
ہندوستان میں مسلمانوں کا سابقہ اس رسم سے پڑا تو اس کے معاشرتی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے علماء نے اس کے جواز یا عدم جواز کی بات کی۔ہمارے ہاں جہیز کا جو تصور موجود ہے، وہ واقعتاً ایک معاشرتی لعنت ہے کیونکہ اس کی وجہ سے بہت سی لڑکیوں اور ان کے اہل خانہ پر ظلم ہوتا ہے۔اگر
کوئی باپ، شادی کے موقع پر اپنی بیٹی کو کچھ دینا چاہے، تو یہ اس کی مرضی ہے اور یہ امر جائز ہے۔ تاہم لڑکے والوں کو مطالبے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔سیدہ فاطمہ ؓ کو جو جہیز دیا گیا، وہ اس وجہ سے تھا کہ سیدنا علی ﷜ نبی کریم ﷺ کے زیر پرورش تھے۔ یوں سمجھ لیجیے کہ آپ نے اپنے بیٹے
Read 10 tweets
8 Feb
مہرباں ہو کے بلا لو مجھے چاہو جس وقت
میں گیا وقت نہیں ہوں کہ پھر آ بھی نہ سکوں

ضعف میں طعنہ اغیار کا شکوہ کیا ہے
بات کچھ سر تو نہیں ہے کہ اٹھا بھی نہ سکوں

زہر ملتا ہی نہیں مجھ کو ستم گر ورنہ
کیا قسم ہے ترے ملنے کی کہ کھا بھی نہ سکوں
اس قدر ضبط کہاں ہے کبھی آ بھی نہ سکوں
ستم اتنا تو نہ کیجے کہ اٹھا بھی نہ سکوں

لگ گئی آگ اگر گھر کو تو اندیشہ کیا
شعلۂ دل تو نہیں ہے کہ بجھا بھی نہ سکوں

تم نہ آؤ گے تو مرنے کی ہیں سو تدبیریں
موت کچھ تم تو نہیں ہو کہ بلا بھی نہ سکوں
ہنس کے بلوائیے مٹ جائے گا سب دل کا گلہ
کیا تصور ہے تمہارا کہ مٹا بھی نہ سکوں

🤐
Read 4 tweets
7 Feb
پرانے وقتوں کی بات ہے ایک ملک کا بادشاہ تھا جو بہت رحم دل اور انصاف پسند تھا، ملک میں ہر طرف خوشحالی کا راج تھا اور پڑوسی ملک بھی بادشاہ سے ڈرتے تھے، بادشاہ کی کوئی اولاد نہ تھی، خدا کا کرنا یوں ہوا کہ بادشاہ سخت بیمار ہو گیا اور کچھ عرصہ بعد وفات پا گیا۔ اس کا وارث نہ ہونے کی
👇
وجہ سے رشتے دار آپس میں لڑ پڑے فیصلہ مشکل ہو گیا کہ کون بادشاہ بنے گا، آخر کار قابینہ نے سب کی متفقہ رائے سے یہ فیصلہ دیا کہ جو شخص صبح طلوع آفتاب سے پہلے شہر میں داخل ہو گا اس کو بادشاہ بنا دیا جائے گا۔ یہ خبر شہر کے داخلی دروازے کے پہرہ داروں تک پہنچا دی گئی اور ان کو حکم
👇
دیا گیا کہ جو بندہ سب سے پہلے آئے اسے دربار میں پیش کیا جائے۔ اگلی صبح طلوع آفتاب سے پہلے ایک بچارہ فقیر کہیں سے بھولا بھٹکا ادھر آ نکلا اور جیسے ہی شہر کے دروازے پر پہنچا، پہرے داروں نے اسے پکڑ لیا اس نے بہت منت سماجت کی کہ مجھے چھوڑ دو میں بس فقیر ہوں مگر پہرے دار اس کو
👇
Read 9 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!