سرکاری ملازمین کے احتجاج کو حکومت وقت نے جس طرح ہینڈل کیا اس پر آفرین کے علاوہ کیا کہا جا سکتا ہے! پہلی حکومتیں ہر سال، نئے بجٹ میں، دس فی صد کے لگ بھگ تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کر دیتی تھیں؛ اگرچہ یہ اضافہ، افراط زر کے مقابلے میں ایسا ہی ہوتا تھا 👇
جیسے اونٹ کے منہ میں زیرہ! مگر ملازمین اور پنشنروں کی کچھ نہ کچھ اشک شوئی ہو جاتی تھی اور وہ خاموشی سے اگلے بجٹ کا انتظار شروع کر دیتے تھے۔ موجودہ حکومت نے ملک کی حالیہ تاریخ میں پہلی بار ملازمین اور پنشنروں کو بجٹ میں در خور اعتنا نہ جانا اور 👇
یہ بھی فرض کر لیا کہ یہ بے مثل ''حسن سلوک‘‘ ملازمین ہضم کر لیں گے کہ کیڑے مکوڑوں کی اہمیت ہی کیا ہے! اسے اہل اقتدار کی سادہ لوحی کہیے یا بے نیازی یا کوتاہ بینی! دوسری طرف گرانی کا گراف مسلسل اوپر جاتا رہا۔ یہاں تک کہ برداشت سے باہر ہو گیا۔ 👇
آخر کار اسی حکومت کو جو دس فی صد اضافے کی روادار نہ تھی، پچیس فی صد اضافہ ماننا پڑا۔ درمیان میں پنڈی والے شیخ صاحب کا جارحانہ اور دھمکی آمیز لب و لہجہ آڑے آیا ولے بخیر گزشت!! اب اس کے بعد پنشنروں کے احتجاج کی باری ہے۔
سرکاری ملازم بھی عجیب قابل رحم مخلوق ہے۔ 👇
چند سرکاری ملازم خیانت کریں تو سارے بد نام ! یہ حقیقت ہے کہ بھاری اکثریت سرکار.................😑

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Muddassar Rashid

Muddassar Rashid Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Muddassar04

17 Feb
اللہ جو چاہے کر سکتا ہے ..

سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌نے حضرت ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جنت میں سب سے آخر میں وہ آدمی داخل ہو گا جو کبھی چلے گا، کبھی چہرے کے بل گرے گا اور کبھی آگ اسے جھلسا دے گی۔ جب👇
وہ آگ سے نکل آئے گا تو پلٹ کر اس کو دیکھے گا اور کہے گا : بڑی برکت والی ہے وہ ذات جس نے مجھے تجھ سے نجات دے دی۔ اللہ نے مجھے ایسی چیز عطا فرما دی جو اس نے اگلوں پچھلوں میں سے کسی کو عطا نہیں فرمائی۔
اسے بلندی پر ایک درخت دکھایا جائے گا تو وہ کہے گا : 👇
اے میرے رب مجھے اس درخت کے قریب کر دے تاکہ میں اس کے سائے میں دھوپ سے نجات حاصل کروں اور اس کے پانی سے پیاس بجھاؤں۔
اس پر اللہ عزوجل فرمائے گا : اے ابن آدم ! ہو سکتا ہے کہ میں تمہیں یہ درخت دے دوں تو تم مجھ سے اس کے سوا کچھ اور مانگو۔
وہ کہے گا : نہیں، اے میرے رب ! اور 👇
Read 13 tweets
17 Feb
سوشل میڈیا کے توسط سے تاریخ کو جاننا ہی اہم نہیں بلکہ یہ جاننا بھی اہم ہے کہ ہمارے آس پاس کسی ایک تاریخی واقعہ کے بارے میں لوگوں کی یاداشت کیسی ہے، کون کسی ایک واقعہ پر کیا رائے رکھتا ہے۔ ایسی جانکاری سے آپ کو کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے اس کا سب سے زیادہ فائدہ یہ ہوتا ہے کہ 👇
آپ جب مختلف مکاتب فکر کو جانچ لیں کہ کوئی کسی ایک واقعہ پر کیسی رائے رکھتا ہے تو پھر آپ آئیندہ ایسا مواد لائیں جو مدلل ہو اور دوستوں کو درست حقائق سے قائل کرنے کا بھی باعث ہو۔ اس سلسلے میں ایسے تمام دوست جو جذباتی ہوتے ہیں ان سے گزارش ہے کہ 👇
کسی کو گالی دینے سے سوشل میڈیا خاموش نہیں ہوگا بلکہ جذبات کی تسکین کا تقاضا ہے کہ ہر جذباتی دوست آئندہ محنت کرے اور ایسی تحاریر کا انتخاب کرے جو نہ صرف اس کے اپنے جذبات کی تسکین کا باعث بھی ہو اور دیگر کو دلیل سے قائل کرنے کا بھی باعث ہو 👇
Read 4 tweets
16 Feb
#لمحہ_فکریہ

مٹی کے برتنوں سے اسٹیل اور پلاسٹک کے برتنوں تک اور پھر کینسر کے خوف سے دوبارہ مٹی کے برتنوں تک آجانا،

انگوٹھا چھاپی سے پڑھ لکھ کر دستخطوں (Signatures) پر اور پھر آخرکار انگوٹھا چھاپی (Thumb Scanning) پر آجانا،

پھٹے ہوئے سادہ کپڑوں سے صاف ستھرے اور 👇
استری شدہ کپڑوں پر اور پھر فیشن کے نام پر اپنی پینٹیں پھاڑ لینا،

زیادہ مشقت والی زندگی سے گھبرا کر پڑھنا لکھنا اور پھر پی ایچ ڈی کرکے واکنگ ٹریک (Walking Track) پر پسینے بہانا،

قدرتی غذاؤں سے پراسیس شدہ کھانوں (Canned Food) پر اور پھر بیماریوں سے بچنے کے لئے 👇
دوبارہ قدرتی کھانوں (Organic Foods) پر آجانا،

پرانی اور سادہ چیزیں استعمال کرکے ناپائدار برانڈڈ (Branded) آئٹمز پر اور آخر کار جی بھرجانے پر پھر (Antiques) پر اِترانا،

بچوں کو جراثیم سے ڈراکر مٹی میں کھیلنے سے روکنا اور 👇
Read 5 tweets
15 Feb
*📝باتیں میرے بزرگوں کی📝*
*۞مصائب کیوں آتے ہیں۞*

*ارشاد فرمایا!کہ دنیا میں نقصان اور حادثات ہمارے یقین کو بنانے کے لیے آتے ہیں جیسے بچے کو کوئی کھلونا اتنا پسند آ جائے کہ وہ کھیل میں ماں کو بھول گیا تو ماں اس کھلونے کو ہی گم کر دیتی ہے پھر کھلونا نہ پا کر جب بچہ روتا ہے تو 👇
ماں کہتی ہے آ میرے لعل !میری گود میں اجا میری آنکھیں تیرے لئے ترس رہی ہے ایسے ہی بندہ کسی چیز میں پھنسا رہتا ہے کسی فانی شے(چیز) کو جان کا سہارا بنا لیتا ہے تو اس کو اللہ میاں ہٹا دیتے ہیں تاکہ یہ بے سہارا ہو کر میری طرف بھاگ آئے لہذا 👇
اگر کوئی حادثہ پیش آتا ہے اور یہ مسجد بھاگتا ہے سجدے میں سر رکھ دیتا ہے تو یہ حادثہ سبب ہو گیا اس کی حضوری کا، تضرع و گریہ،و مناجات کا پس اپنے بندوں کو اپنی ذات سے جوڑنے کے لیے یہ حادثات آتے ہیں جب ہم دنیاوی تعلقات میں پھنس کر اللہ میاں کو بھول جاتے ہیں تو یہ تعلقات چونکہ 👇
Read 4 tweets
15 Feb
رہی بات تہذیب کی تو اقدار کے مجموعہ کو تہذیب کہتے ہیں۔ تہذیب تمدن سے الگ عنوان ہے گو تمدن میں کسی بھی علاقہ خطے کی تاریخ و تہذیب شامل ہوتی ہے لیکن یہ ان سب کا خلاصہ، نچوڑ، شخصیت و کردار کا مجسم عکس ہوتی ہے۔ جب تمدن مجسم عکس ہوتا ہے تو 👇
تہذیب حقیقت میں ایک جامع نظام، سسٹم ہوتا ہے۔ لیکن دنیا کا کوئی خطہ تہذیب کے تناظر میں نظام یا سسٹم کے تسلسل سے مجموعی طور پر واضح نہیں ہوتا ۔ تہذیب کے مضمون میں اقدار جامع سسٹم کے تحت خواہ دیکھائی نہ دیں لیکن اس کے باوجود یہ کلاسیکل(کلاس، طبقاتی) رنگ میں 👇
کسی قدر واضح ضرور ہوتی ہے۔ تہذیب میں ایسا تغیر کیونکر ہوتا ہے اس کی وجہ طاقت کی کشمکش یا طاقت کا خارج سے پہلے سے موجود داخلی یا مقامی قوت کی جگہ خود حامل حکم ہونا۔ اسی کو زندگی کہتے ہیں معاشرہ زندہ بھی اسی عمل سے رہتا ہے۔

اس کی مثالوں میں برصغیر ایک بہترین مثال ہے 👇
Read 10 tweets
15 Feb
ارتغرل غازی سے مصطفےٰ کمال تک

کتاب ! سلطنت عثمانیہ سے اقتباس
ڈرامہ ارطغرل دیکھنے والوں کو اسکا بھی علم ھونا چاھئے۔
جب مصطفی کمال پاشا نے خلافت کا خاتمہ کیا تو آل عثمان كو راتوں رات گھریلو لباس ہی میں یورپ بھیج دیا گیا

شاہی خاندان ملکہ اور شہزادوں نے التجا کی کہ یورپ کیوں؟👇
ہمیں اردن، مصر یا شام کسى عرب علاقے ہی ميں بھیج دیا جائے لیکن صہیونی آقاؤں کی احکامات ت واضح تھیں،

اپنی آتش انتقام کو ٹھنڈا کرنا ان کو آخری درجے ذلیل کرنا مقصود تھا،

چناں چہ کسی کو یونان میں یہودیوں کے مسکن سالونیک اور کسی کو یورپ روانہ کیا گیا، اور 👇
آخری عثمانی بادشاہ سلطان وحید الدین اور ان کی اہلیہ کو راتوں رات فرانس بھیج دیا گیا

اور ان کی تمام جائیدادیں ضبط کرلی گئیں یہاں تک کہ گھریلو لباس میں خالی جیب اس حال میں انھیں رخصت کیا گیا کہ ایک پائی تک ان کے پاس نہ تھی،

کہا جاتا ہے کہ 👇
Read 15 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!