2021 پاکستان کی صنعتی / کاروباری ترقی کا سال
-----------------------------------------------------------------
2019 میں، جن ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں نے پاکستان میں انویسٹمنٹ کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ ان میں سے اکثر کا پیپر ورک مکمل اور جلد کام شروع ہو رہا ہے۔ جن میں چند ایک
ملاحظہ فرمائیں۔ 1- ڈائیوو، سکائی پارک اور ABB کے اشتراک سے ، بجلی پہ چلنے والی بسیں تیار ہونا شروع ہو نگی۔ 2- دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ARAMCO گوادر، بلوچستان میں آئل سٹی میں 10 بلین ڈالر سے ریفائنری کی تعمیر شروع ہو رہی ہے۔ 3- برطانیہ کی سب سے بڑی فلیم گرلڈ Flame Grilled
چکن فرنچائز پاکستان میں، بڑی انویسٹمنٹ سے شروع کر رہی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔ 4- ڈائیوو ، سکائی ویل ABB پاکستان میں ،بجلی سے چلنے والی بسوں کی پروڈکشن شروع ہو رہی ہے 5- پاکستان نے سری لنکا کو دفاعی ضروریات پوری کرنےکے لیے 50 ملین ڈالر کی کریڈٹ لائین دی ہے۔ 6- پاکستان ریلوے ، اسلام آباد
سے، استنبول، ترکی کیلے ، اسی ماہ ٹرین سروس شروع کر رہا ہے۔۔۔ 7- پاکستان کے ہسپتالوں کے لئے 1,000: ،Haier
( بطور عطیہ ) Deep Freezer مہیا کئے جا رہے ہیں 8- کراچی میں پہلے Technology Park پر اسی سال کام شروع ہو رہا ہے۔ 9- آن لائن لیبر ، یعنی کمپنیاں یا افراد e working
کے ذریعے کاروبار کریں، دنیا کا تیسرا ملک بن چکا ہے۔ 10- لاہور سمارٹ سٹی، کے منصوبے کی ، لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے منظورہ دے دی ہے۔ 50 ہزار سستے فلیٹس کی تعمیر پر جلد کام شروع ہو جائگا۔
2021 پاکستان کی صنعتی اور کاروباری ترقی کیلئے سنگ میل ثابت ہو گا۔ ان شا اللہ
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
27,فروری کا فضائی مقابلہ ، پاک ائر فورس نے جیتا
-----------------------------------------------------------------
دو ٹیموں کے درمیان مقابلہ ، خواہ کشتی، کبڈی، فٹبال، ہاکی یا کرکٹ کا ہو۔ عام آدمی دلچسپی کی سے دیکھتا اور جیت پر خوشی مناتا ہے۔ اگر یہ مقابلہ دو ملکوں اور خاص کر انڈیا
اور پاکستان کے درمیان ہو تو جوش و خروش مزید بڑھ جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ 27, فروری 2019 کو ہوا، جب انڈین ایر فورس کے مگ طیارے نے پاکستانی زمین پر ، رات کے اندھرے میں حملہ کیا۔ پاکستانی ایر فورس کے چاک و چوبند پائلٹس نے تھنڈر جے -17 کے طیارے سے انڈین طیارہ مار گرایا۔ انڈین
پائلٹ ابھی نندن گرفتار ہوا۔ پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کیا۔ انڈین جارحیت اور پاکستانی ائر فورس کی مہارت کو دنیا نے تسلیم کیا۔ ہمارے لئے یہ خوشی اور فخر کی بات ہے۔ لیکن کل،گزشتہ ، اپوزیشن پارٹی کے کسی لیڈر کی ائر فورس اور پاک آرمی کیلے تعریفی
پاکستان کے لئے ایک نئی اور بڑی خوشخبری۔۔
--------------------------------------------------------------
(Gulf Cooperation Council)
گلف کوآپریشن کونسل ، جس میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، قطر،،کویت،اردن ،عمان و دیگر عرب ممالک پر مشتمل ہے۔ سعودی عرب کی سربراہی میں کام کر رہا ہے
گلف کوآپریشن کونسل نے پاکستان سے رابطہ کیا ہے۔ کہ جون 2021۔ تک Free Trade agreement
فری ٹریڈ ایگریمنٹ کیلئے پیپر ورک تیار کر کے ایگریمنٹ میں شامل ہو سکتا ہے۔ یہ ایک بہت بڑی اور پاکستان کے لئے مفید خبر ہے۔ جس سے پاکستان کے کاروباری اور تجارتی تعلقات میں اضافہ ث ہو گا۔
جس کی ہماری انڈسٹری کو بڑی ضرورت ہے۔ کاروبار کے علاؤہ ،پاکستان کے محنت کش افراد کو بھی ، ان ممالک میں کام کرنے کے مزید مواقع میسر آئیں گے۔۔۔۔۔۔ آپ کے علم میں ہے۔ کہ یورپی ممالک سے ، فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے ذریعے ، ہمارے ایکسپورٹرز کو اپنی مصنوعات ایکسپورٹ کرنے میں بڑی
پاکستان ,خیبر پختونخواہ عوام کیلئے خوشخبری
----------------------------------------------------------------
2013 میں خیبرپختونخواہ میں ،ںپی ٹی آئی کی حکومت بننے کے بعد ، عوامی بھلائی کے منصوبوں پر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 2015 میں اعلان کیا گیا۔ کہ پانی سے بجلی پیدا کرنے کے
356 منصوبوں کی فزیبیلٹیں رپورٹ تیار ہو رہی ہے۔ جس کی منظورہ کے بعد کام کا آغاذ کر دیا جائگا۔ اب تک 311 پن بجلی گھر تیار ہو چکے ہیں۔ جو لوکل کمیونٹی کے سپرد کر دئیے گئے ہیں۔ بجلی کی پیداو آر شروع ہو چکی ہے۔ اور مقامی لوگوں کے گھروں میں پہنچ چکی ہے۔ چند خصوصیات ۔۔۔۔۔۔۔
1- پن بجلی کے یہ منصوبے ، شمال علا قہ جات میں لگائے گئے ہیں۔ جہاں نیشنل گرڈ میں بجلی شامل کرنا مشکل اور مہنگا تھا۔۔۔۔۔۔ 2- بجلی کی قیمت 2 سے 4 روپے فی یونٹ ہے۔اسی قیمت میں مقامی منیجرز کی تنخواہ شامل ہے۔ جو ثبجلی گھر کی دیکھ بھال اور گھروں سے بجلی کا بل وصول کریں گے۔
A very sad day for the Aviation Industry
---------------------------------------------------------------
100 سالہ پرانی ایوی ایشن انڈسٹری کو COVID-19 ،،کر۔ونا کی مہلک وبا نے تباہی کے کنارے تک پہنچانے دیا ہے۔ تفصیلات ملاحظہ فرمائیں۔۔۔۔۔۔۔
دنیا کی بہت سی سیر لائن بنکرپسی اور کئ
ایر لائن نے اپنے سٹاف کو سروس سے فارغ کر دیا ہے۔
درج ذیل ، ایر لائن بنکرپسی میں گئیں۔۔۔۔۔۔۔ 1- ورجن ایرVirgin Airئ اسٹریلیا۔ 2- تھائی Thai ایر لائن 3- ایر موریشس 4- ساؤتھ افریقہ ایر لائن 5- یورو ونگز۔Euro Wings
جن ایر لائن نے سٹاف کو فارغ کیا ۔درج زیل ہیں 1- ورجن ایر لاین نے 3,000 سٹاف کو Fire فارغ کیا۔ جن میں ،6,00 پائلٹ ہیں۔ 2- فن Finn ایر نے 2,400 کو فارغ کیا۔ 3- یو YOU ایر نے 4,100 کو فارغ کیا۔ 4- رایان RAYAN ایر نے 9,00 پائلٹس کو فارغ اور 4,50 کو اگلے ماہ فارغ کر دیا جائیگا۔
ضمنی الیکشن میں ، میڈیا اپنا ہاتھ دکھا گیا !۔۔۔۔۔۔۔
---------------------------------------------------------------
پنجاب اور خیبر پختونخوا کے چار ضمنی الیکشن میں ، میڈیا نے ،پولنگ ختم ہونے کے کچھ عرصہ بعد ہی ، جب سے ووٹنگ کی گنتی شروع ہوئی شروع ہوئ، ایسا تاثر دینا شروع کیا۔
کہ پی۔ٹی۔آئ الیکشن ہار رہی ہے۔ مخالف سیاسی پارٹیوں کے ایسے دعوے،جو درست نہ ہوں، شرمندگی کا باعث بنتے ہیں۔ لیکن میڈیا کی طرف سے حکمران سیاسی جماعت کے خلاف ، غلط بیانیہ ،ناقابل معافی جرم ہے۔ آئے حقیقی نتائج دیکھتے ہیں ۔
ا- پی۔کے 63, خیبرپختونخواہ کی صوبائی سیٹ کی
پی۔ٹی۔آئ کی سیٹ پی۔ڈی ایم نے حاصل کی۔ 2- وزیر آباد pp 51 کی صوبائی نون لیگ کی سیٹ نون لیگ نے 2018 میں 33,000 کی میجارٹی سے کم ہو کر 4,000 سے جیتی۔ 3- کرم NA 45 کی قومی اسمبلی کی سیٹ ،جمیعت علماء اسلام ف سے، پی ٹی آئی نے جیتی۔ 4- ڈسکہ NA 75 کی قومی اسمبلی کی سیٹ
ملٹی نیشنل کمپنیز۔۔اپنے مفادات کی حفاظت۔۔۔!
------------------------------------------------------------
ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنے مفادات کی حفاظت کیلئے ہر طرح کے اقدامات کرتی ہیں۔ ان بڑی کمپنیوں میں اسلحہ ساز ، میڈیسن ، کار مینوفیکچرنگ ، آئل اور توانائی کی کمپنیز شامل ہیں۔ آج صرف
کار اور توانائی انڈسٹریز کا ذکر کیا جائیگا۔ 1- کار مینوفیکچرنگ۔ آپ کے علم میں ہے۔کچھ عرصہ قبل تک ،کاریں پٹرول پر چلتی تھیں۔ اب بجلی سے چلنے والی کاریں اور بسیں چلنا شروع ہو گئ ہیں۔ اور اب ےپانی سے بجلی پیدا کر کے انجن بننا اور کاریں مارکیٹ میں آ رہی ہیں۔ اسے pollution
،فری کا نام دیا گیا ہے۔ 10/12 سال پہلے پی۔پی کی حکومت میں ایک پاکستانی نے پانی سے چلنے والے انجن کا ،ایک ثی۔ وی پر مظاہرہ کیا تھا۔ کسی نے اس تجربہ کو سنجیدگی سے نہیں لیا تھا۔وجوہات ملٹی نیشنل کمپنیز کے ہاتھ ہر جگہ اور مضبوط ہوتے ہیں۔ 2- توانائی۔ بجلی کی پیداوار کے کئ ایک ذرائع