سپیشل ٹیکنالوجی زونز کا قیام۔گیم چینجر منصوبہ
-----------------------------------------------------------------گذشتہ روز ،وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں سپیشل ٹیکنالوجی زونز ادارے کا باقاعدہ افتتاح کیا ۔ادارے کیلے پاکستانی نژاد عامر ہاشمی ہونگے۔ جنہیں سلیکان ویلی میں
نوجوان پاکستانی کو کام کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس منصوبے کی خاص بات یہ ہے۔ کہ نہ صرف کم وقت اور کم لاگت سے لاکھوں پڑھے لکھے نوجوانوں کا کام کرنے کا موقعہ ملے گا، بلکہ ریٹرن زیادہ ہو گی۔ اسلام آباد کے علاؤہ لاہور، ہری پور خیبر پختونخوا اور کراچی میں دو سے تین ، پانچ پانچ سو ایکٹر
رقبہ پر ٹیکنالوجی زونز بناے جا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت ، سندھ حکومت سے جگہ کیلے بات چیت کر رہی ہے۔ جونہی سندھ حکومت نے جگہ کیلے زمین کی منظورہ دے دی ،کام شروع ہو جائیگا۔۔
شین جن چائنا ،جس کا دنیا کی ٹیکنالوجی میں بڑا مقام ہے۔ پاکستان آرہی ہے۔ دنیا کی دیگر نامور ٹیکنالوجی کمپنیاں
بھی پاکستان میں کام شروع کر رہی ہیں۔ جس سے نوجوان افراد کو روزگار کے علاؤہ دو سے تین سالوں میں 10 ارب ڈالر کا ایکسپورٹ بزنس مل سکے گا۔ جو بڑھ کر 15 سے 20 ارب ڈالر تک جا سکے گا۔ ان شا اللہ ۔کیونکہ Amir Hashim is the right person for the right job اور اس کام کیلے پاکستان میں پڑھے
لکھے نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ اور ٹیکنالوجی شعبہ میں, پروڈکٹس کی ڈیمانڈ موجود رہتی ہے۔ کاش یہ کا ،جس کا پاکستان میں 2003 میں آغاز ہو چکا تھا ۔ 2008 میں بند کرنے کی بجائے جاری رہتا۔ اب بھی ہم اسے دیر آید درست آید کے مصداق ملک اور عوام کیلے بہترین تصور کرتے ہیں۔
پاکستان کے پڑھے لکھے آئی ٹی، انجنیئرز اور بزنس تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مبارک پیش کرتے ہیے۔ کہ ہنر سیکھیں اور فایدہ اٹھائیں۔ میٹرک ۔ایف سے تعلیم یافتہ بھی ملازمتیں حاصل کر سکیں گے۔۔۔
پاکستان۔ زندہ۔ باد۔۔۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
سینیٹ الیکشن، وزیراعظم کے اعتماد کا ووٹ ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے بعد کا سیاسی منظر نامہ
--------------------------------------------------------------
سینیٹ کی 48 خالی نشستوں کے الیکشن میں، زرداری صاحب نے کھلے عام صوبائی اور قومی اسمبلی ممبران کی خریدوفروخت کی۔
جس سے پاکستان کو بین الاقوامی طور پر بڑا دھچکا لگا۔ ساتھ ہی عمران خان کے جراتمندانہ انداز میں ، پیسوں سے ووٹوں کی خریداری کے مطالبہ کو پذیرائی حاصل ہوئی۔ ملکی اداروں نے بھی کھلے عام غیر جمہوری رویہ کا نوٹس لیئے بغیر نہ رہ سکے۔ افواج پاکستان کے 70 ہزار سے زائد نوجوانوں کی
شہادت کے بعد ملک میں دہشت گردی ختم اور ملک میں استحکام پیدا ہوا۔ 3 اور 12 مارچ کے بعد، نون لیگی افراد کھلے عام پاکستان کے خلاف باتیں کرنا شروع ہونے ہیں۔ اس پر عام پاکستانی سراپا احتجاج ہیں۔ انتظامیہ اب ایسی زباں اور حرکات کو سختی سے نمٹے گی۔ اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش
پاکستان اور چائینا کے درمیان کم فاصلے والا رووٹ۔۔
------------------------------------------------------------------
پاکستان اور چائینا کے درمیان موجودہ شاہراہ ریشم کے علاؤہ ایک دوسرے روٹ کی بابت بات ہو رہی ہے۔ جو اگرچہ نیا تو نہیں بلکہ صدیوں پرانا روٹ ہے۔ جس پر کھچروں اور
گھوڑوں پہر، چائینا اور گلگت بلتستان کے درمیان سفر اور تجارت ہوتی تھی۔ یہ روبوٹ محفوظ اور کم خطر ہے۔ برف باری اور سلائیڈنگ سے بھی محفوظ ہے۔ یہ چائینا سے گلگت بلتستان سے ہوتا ہوا مظفر آباد، آزاد کشمیر اور پاکستان میں داخل ہو گا۔ اس سے 350 کلو میٹر کا فیصلہ کم اور سفر 5/6
گھٹنے کم وقت لگے گا۔ حکومت نے متعلقہ اداروں سے کہا ہہے۔ کہ فزیبیلٹیں رپورٹ تیار کریں۔ تاکہ چائینا کی حکومت کے ساتھ مل کر اسے فائنل کیا جاسکے۔ حکومتی اداروں کا خیال ہے کہ پیپر ورک اس سال کے آخر تک مکمل اور چائینا کے ساتھ منظورہ کے بعد، اگلے سال کے ابتدائی مہینوں میں کام شروع ہونے
کوئی بھوکا نہ سوۓ، پروگرام کی چیدہ چیدہ باتیں۔
-----------------------------------------------------------------
" احساس " ادارے کے تحت ، کوئی بھوکا نہ سوۓ پروگرام کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے شرکت کی۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پروگرام کی چیدہ چیدہ نکات پر روشنی ڈالی۔
1- پروگرام وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں شروع کیا جا رہا ہے۔ جس کا مطلب، ملک کے مختلف حصوں میں لوگوں کو کھانا مہیا کرنا ہے۔ جنہیں دو وقت کا کھانا حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے 2- کھانا موبائل ٹرکوں پر، طے شدہ جگہوں پر دوپہر اور شام کو تقسیم کیا جائیگا۔۔۔ 3- ٹرکوں میں کھانا
پکانے، پیک کرنے،اور پانی کا انتظام کیا گیا ہے۔۔ 3- کھانا پکانے، پیکنگ کرنے اور تقسیم کرتے وقت ، حفظان صحت کے اصولوں کے علاؤہ لوگوں کی عزت نفس کا خیال رکھا جائیگا۔ 3- پروگرام حکومت ، مخیر حضرات اور تنظیموں کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے۔۔۔ 4- موبائل ٹرکوں کی دیکھ بھال ، روٹ، اور
2021 پاکستان کی صنعتی / کاروباری ترقی کا سال
-----------------------------------------------------------------
2019 میں، جن ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں نے پاکستان میں انویسٹمنٹ کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ ان میں سے اکثر کا پیپر ورک مکمل اور جلد کام شروع ہو رہا ہے۔ جن میں چند ایک
ملاحظہ فرمائیں۔ 1- ڈائیوو، سکائی پارک اور ABB کے اشتراک سے ، بجلی پہ چلنے والی بسیں تیار ہونا شروع ہو نگی۔ 2- دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی ARAMCO گوادر، بلوچستان میں آئل سٹی میں 10 بلین ڈالر سے ریفائنری کی تعمیر شروع ہو رہی ہے۔ 3- برطانیہ کی سب سے بڑی فلیم گرلڈ Flame Grilled
چکن فرنچائز پاکستان میں، بڑی انویسٹمنٹ سے شروع کر رہی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔ 4- ڈائیوو ، سکائی ویل ABB پاکستان میں ،بجلی سے چلنے والی بسوں کی پروڈکشن شروع ہو رہی ہے 5- پاکستان نے سری لنکا کو دفاعی ضروریات پوری کرنےکے لیے 50 ملین ڈالر کی کریڈٹ لائین دی ہے۔ 6- پاکستان ریلوے ، اسلام آباد
27,فروری کا فضائی مقابلہ ، پاک ائر فورس نے جیتا
-----------------------------------------------------------------
دو ٹیموں کے درمیان مقابلہ ، خواہ کشتی، کبڈی، فٹبال، ہاکی یا کرکٹ کا ہو۔ عام آدمی دلچسپی کی سے دیکھتا اور جیت پر خوشی مناتا ہے۔ اگر یہ مقابلہ دو ملکوں اور خاص کر انڈیا
اور پاکستان کے درمیان ہو تو جوش و خروش مزید بڑھ جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ 27, فروری 2019 کو ہوا، جب انڈین ایر فورس کے مگ طیارے نے پاکستانی زمین پر ، رات کے اندھرے میں حملہ کیا۔ پاکستانی ایر فورس کے چاک و چوبند پائلٹس نے تھنڈر جے -17 کے طیارے سے انڈین طیارہ مار گرایا۔ انڈین
پائلٹ ابھی نندن گرفتار ہوا۔ پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کیا۔ انڈین جارحیت اور پاکستانی ائر فورس کی مہارت کو دنیا نے تسلیم کیا۔ ہمارے لئے یہ خوشی اور فخر کی بات ہے۔ لیکن کل،گزشتہ ، اپوزیشن پارٹی کے کسی لیڈر کی ائر فورس اور پاک آرمی کیلے تعریفی
پاکستان کے لئے ایک نئی اور بڑی خوشخبری۔۔
--------------------------------------------------------------
(Gulf Cooperation Council)
گلف کوآپریشن کونسل ، جس میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، قطر،،کویت،اردن ،عمان و دیگر عرب ممالک پر مشتمل ہے۔ سعودی عرب کی سربراہی میں کام کر رہا ہے
گلف کوآپریشن کونسل نے پاکستان سے رابطہ کیا ہے۔ کہ جون 2021۔ تک Free Trade agreement
فری ٹریڈ ایگریمنٹ کیلئے پیپر ورک تیار کر کے ایگریمنٹ میں شامل ہو سکتا ہے۔ یہ ایک بہت بڑی اور پاکستان کے لئے مفید خبر ہے۔ جس سے پاکستان کے کاروباری اور تجارتی تعلقات میں اضافہ ث ہو گا۔
جس کی ہماری انڈسٹری کو بڑی ضرورت ہے۔ کاروبار کے علاؤہ ،پاکستان کے محنت کش افراد کو بھی ، ان ممالک میں کام کرنے کے مزید مواقع میسر آئیں گے۔۔۔۔۔۔ آپ کے علم میں ہے۔ کہ یورپی ممالک سے ، فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے ذریعے ، ہمارے ایکسپورٹرز کو اپنی مصنوعات ایکسپورٹ کرنے میں بڑی