فرعون کی ممی کا باریک بینی سے معائنہ کرنے والا انگریز سائنسدان پکار اٹھا ۔

اللہ سچا ہے قرآن سچا ہے اور اللہ کا نبی حضرت محمدؐ سچا ہے.

1✍️
1891ء سے پہلے اس دنیا کا کوئی انسان نہیں جانتا تھا کہ خدائی کا دعویٰ کرنے والے فرعونوں کی لاشوں کا کیا ہوا تھا یا ان کی باقیات کہاں ہیں یا کہیں ہیں بھی یا نہیں۔ الہامی کتابوں تورات، بائبل اور قرآن پاک میں اس واقعہ کا ذکر تفصیل سے ملتا تھا کہ
2✍️
حضرت موسیٰؑ اور بنی اسرائیل قوم کا پیچھا کرتا ہوا فرعون پانی میں غرق ہو کر اپنی فوج سمیت مر گیا تھا جبکہ حضرت موسیٰؑ اور ان کی قوم کو پانی نے اللہ کے حکم سے گزرنے کا راستہ دے دیا تھا۔
اس کے بعد اس کا کیا ہوا تھا اس بارے میں بائبل اور تورات خاموش ہیں
3✍️
لیکن قرآن پاک میں اس کے انجام کے بارے ایک بہت ہی عجیب بات کہی گئی تھی جس کی کسی کو سمجھ نہیں تھی کہ اس کا مطلب کیا ہے، خود مسلمان بھی اس بات کو پڑھ کر آگے گزر جایا کرتے یہ سمجھے بغیر کہ اس بات کا اشارہ کس جانب ہے۔
4✍️
سورۃ یونس میں فرعون کے مرنے کے بعد اس کا انجام کچھ اس طرح فرمایا گیا تھا۔ ’’پس ہم تیرے بدن کو (سمندر سے) نکال کر محفوظ کر لیں گے تاکہ تو بعد میں آنے والوں کے لیے عبرت بن جائے‘‘۔ (سورہ یونس۔ آیت نمبر 92)۔

5✍️
یہ واقعہ آج سے ساڑھے تین ہزار سال پہلے پیش آیا تھا، فرعون کے ڈوب کر مرنے کے بعد سمندر نے اس کی لاش کو اللہ کے حکم سے باہر پھینک دیا جبکہ باقی لشکر کا کوئی نام و نشان نہ ملا۔ مصریوں میں سے کسی شخص نے ساحل پر پڑی اس کی لاش پہچان کر اہل دربار کو بتایا۔
6✍️
فرعون کی لاش کو محل پہنچایا گیا، درباریوں نے مسالے لگا کر اسے پوری شان اور احترام سے تابوت میں رکھ کر محفوظ کر دیا۔ حنوط کرنے کے عمل کے دوران ان سے ایک غلطی ہو گئی تھی، فرعون کیوں کہ سمندر میں ڈوب کر مرا تھا اور
7✍️
مرنے کے بعد کچھ عرصہ تک پانی میں رہنے کی وجہ سے اس کے جسم پر سمندری نمکیات کی ایک تہہ جمی رہ گئی تھی، مصریوں نے اس کی لاش پر نمکیات کی وہ تہہ اسی طرح رہنے دی اور اسے اسی طرح حنوط کر دیا۔

وقت گزرتا رہا، زمین و آسمان نے بہت سے انقلاب دیکھے جن کی گرد کے نیچے سب کچھ چھپ گیا،
8✍️
حتیٰ کہ فرعونوں کی حنوط شدہ لاشیں بھی زمین کی تہوں میں چھپ گئیں، ان کے نام صرف کتابوں، ان کی تعمیرات اور لوگوں کے ذہنوں میں رہ گئے۔

9✍️
اس واقعے کے دو ہزار سال بعد اس دنیا میں اللہ کے آخری نبی حضرت محمدؐ تشریف لائے، ان پر نازل ہونے والی آخری کتاب میں فرعونوں کے قصے بڑی تفصیل کے ساتھ بیان کیے گئے تھے اور اسی سلسلے میں اس فرعون کا جسم محفوظ کرنے کی بابت آیت بھی نازل ہوئی تھی
10✍️
جس کی سچائی پر سب اہل ایمان کا پختہ یقین تو تھا
لیکن وہ سمجھنے سے قاصر تھے کہ اس خدائی کا دعوے کرنے والے کی لاش کہاں محفوظ کی گئی اور کیسے اسے عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔

12✍️
1871ء میں مصر کے ایک شہر الغورنیہ سے تعلق رکھنے والے غریب اور معمولی چور احمد عبدالرسول کو فرعونوں کی حنوط شدہ لاشوں کی طرف جانے والے خفیہ راستے تک رسائی مل گئی۔ احمد عبدالرسول نوادرات چوری کرکے بیچا کرتا تھا۔
12✍️
ایک دن وہ دریائے نیل کے کنارے کے قریب تبیسہ کے مقام پر اسی سلسلے میں پھر رہا تھا
جب اسے ایک خفیہ راستے کا پتہ چلا۔ وہاں وہ نوادرات کی چوری کے لئے جگہ کھود رہا تھا کہ اسی دوران اسے کچھ لوگوں نے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔
13✍️
وہ جس جگہ کو کھود رہا تھا وہاں سے ملنے والے راستے کی جب مسلسل کھدائی کی گئی۔1891ء کو دوسری ممیوں کے ساتھ اسی غرق ہونے والے فرعون کی لاش بھی مل گئی۔ اس کے کفن پر سینے کے مقام پر اس کا نام لکھا ہوا تھا۔ ان ممیوں کو ماہرین قاہرہ لے گئے۔
14✍️
جب ان ممیوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا تو فرعون والی ممی پر جمی نمکیات کی تہہ سے تصدیق ہوگئی کہ یہ وہی فرعون ہے جسے اللہ نے پانی میں غرق کرکے بدترین انجام سے ہمکنار کیا تھا۔

یہ بہت بڑا واقعہ تھا اسکی تصدیق کے لیے دنیا بھر کے ماہرین آثار قدیمہ اور سائنسدان مصر کی طرف امڈ پڑے
15✍️
مختلف سائنسی ٹیسٹ کرنے کے بعد دنیا بھر کے سائنسدانوں نے تصدیق کر دی کہ دوسری سب لاشوں کی نسبت صرف فرعون کی لاش پر ہی سمندری نمکیات کی تہہ جمی ہوئی تھی۔ اس تصدیق کے بعد اسے فرعون کی لاش قرار دے کر عجائب گھر میں محفوظ کر دیا گیا۔

16✍️
1982ء میں فرعون کی ممی خراب ہونے لگی تو اس وقت کی مصری حکومت نے فرانس کی حکومت کو درخواست کی کہ فرعون کی ممی کو خراب ہونے سے بچایا جائے نیز جدید سائنسی ذرائع سے اس کی موت کی وجہ بھی معلوم کی جائے چنانچہ مصری اور فرانسیسی حکومت نے مل کر ممی کو فرانس لے جانے کا انتظام کیا،
17✍️
جب فرعون کی لاش کو فرانس پہنچایا گیا تو ائیر پورٹ پر اس دور کے فرانسیسی صدر بذات خود حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں، تمام وزراء اور فوج کے افسران کے ساتھ استقبال کے لیے موجود تھے۔
18✍️
فرعون کی لاش کا استقبال کسی عظیم زندہ بادشاہ کی طرح کیا گیا، فوجی دستوں نے سلامی دی۔ فرعون کی ممی کو ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم کے حوالے کیا گیا۔ اس ٹیم کی سربراہی ڈاکٹر مورس بوکائے نے کی تھی۔
19✍️
مائیکرو سکوپک ٹیسٹوں کے ذریعے ممی کے تمام اعضاء کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کی لاش اور جسم میں سمندری ذرات ابھی تک موجود ہیں اور موت بھی پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔

20✍️
ایک بادشاہ کی موت پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی
یہ ڈاکٹر مورس کے لیے حیرت کی بات تھی۔ اس نے اس ممی کے بارے مزید جاننے کی کوشش کی تو اسے معلوم ہوا کہ اس بادشاہ کی موت کے حالات مسلمانوں کے نبی حضرت محمدؐ پر اتری کتاب قرآن پاک میں تفصیل سے درج ہیں۔
21✍️
اسے علم تھا کہ جہاں سے یہ لاش ملی ہے وہ ایک اسلامی ملک ہے چنانچہ تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر وہ مصر پہنچا۔ وہ ایک سائنسدان تھا اس نے اس معاملے میں مصر کے ہی ایک سائنسدان سے ملاقات کی۔ اس سائنسدان نے قرآن پاک کھول کر اسے سورۃ یونس کی آیات 90 تا 92 کا ترجمہ لفظ بہ لفظ سنایا۔
22✍️
فرعون کا خدائی کا دعویٰ، اس کا پانی میں ڈوب کر مرنا اور پھر پانی سے نکال کر اس کی لاش کا حنوط ہو جانا اور پھر دوبارہ لاش کا ملنا اور پھر اس کی لاش کو جدید سائنسی دور میں دوبارہ محفوظ کیا جانا۔
23✍️
سب کا اشارہ ایک جانب تھا اور بہت واضح تھا۔
’’تجھے بعد میں آنے والوں کے لیے عبرت کا نشان بنا دوں گا‘‘۔

24✍️
فرعون کی لاش ایسے محفوظ کرکے دنیا کے سامنے لا کر رکھ دی گئی ہے کہ انٹرنیٹ کی ایک کلک پر، رسائل و جرائد پر، ٹی وی چینلز پر اور عجائب گھر میں اربوں انسانوں کی آنکھوں کے سامنے کریہہ اور پچکی قابل ترس حالت میں موجود ہے۔ 25✍️
عبرت کے لیے، سوچنے کے لیے کہ عبادت کے لائق اور ہمیشہ رہنے والا وہی ہے جو سب کا خالق اور رازق ہے۔
26✍️
ڈاکٹر مورس نے آیات کا ترجمہ سنا تو اسی وقت پکار اٹھا اللہ سچا ہے قرآن سچا ہے اور اللہ کا نبی حضرت محمدؐ سچا ہے، کلمہ پڑھا اور مسلمان ہو گیا۔
27✍️🔒

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ShafiqUrRehman

ShafiqUrRehman Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @u39399460

3 Apr
اسٹیبلشمنٹ اپنے ھی بچھائے ھوئی جال میں پھنس چکی ھے، تاریخ کے نکمے اور نااھل ترین سیٹ اپ کو قائم کر کے اور باقی تمام سیاسی قوتوں کو دیوار کے ساتھ لگا کے وہ اپنے ھاتھ کاٹ چکے ھیں، ن لیگ نے اس صورتحال کا کافی پہلے سے ادراک کر لیا تھا
1
اسی لئیے وہ خود اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے کوئی تبدیلی لانے میں معاون نہیں بننا چاھتے، جب نواز شریف نے یہ کہا تھا کہ کسی بھی قسم کی تبدیلی سے پہلے سلیکٹرز کو اپنی غلطیوں کا سرعام اقرار کرنا ھو گا تو لوگوں نے اسے دیوانے کا خواب قرار دیا تھا مگر آج یہ ممکن نظر آتا ھے
2
بظاہر اس وقت پی پی اسٹیبلشمنٹ کو ریسکیو کرنے کے لئیے تیار نظر آتی ھے مگر یہ بھی کسی مسئلے کا حل نہیں ہو گا کیونکہ گورنس کے لحاظ سے پی پی بھی ایک مسلمہ اور مصدقہ نااھلی کا مجسمہ ھے انکے اسٹیبلشمنٹ کو کندھا پیش کرنے سے اصل تبدیلی کچھ دور جا سکتی ھے مگر اسے کوئی روک نہیں سکتا،
3
Read 5 tweets
3 Apr
' جو بولتا ہے اسے اٹھا لو'

ٹویٹر پر تاریخی حقائق لکھنے والے سرمد سلطان جمعرات کے روز سے غائب ہیں، پہلے گھریلو ذرائع سے مشکوک خبریں آئیں کہ وہ کسی فوتگی پر گئے ہوئے ہیں لیکن اکاؤنٹ اور موبائل نمبر کے بندش کے بعد یہ حقیقت کھل گئی کہ اسے اٹھا لیا گیا ہے،
1🔗
سرمد کا گناہ صرف یہ تھا کہ وہ گمشدہ تاریخ لکھ رہا تھا،
کیا تاریخی حقائق لکھنے والوں کو اٹھانے سے وہ تاریخ درست ہو جائے گی، ہر گز نہیں،
تاریخ ایک گزرا ہوا کل ہے ، جو کچھ ہم آج کررہے ہیں وہ آنے والے نسلوں کے لیے تاریخ ہے،
2
آج اپنے کرتوت ٹھیک کرنے سے آنے والی تاریخ درست ہو سکتی ہے، پر وہ کام تو آپ نے کرنا نہیں،
جس تاریخ کو آپ آج بزور قوت دبا رہے ہیں یہی تاریخ آپ کے آباؤ اجداد نے بزور شمشیر رقم کی تھی۔
اس وقت بھی ساری ریاستی مشینری استعمال کرکے نظام کو مفلوج کردیا گیا تھآ۔
3
Read 6 tweets
3 Apr
کچھ دن پہلے سلیکٹڈ وزیراعظم فرما رہے تھے کہ یہ ملک اس لئے نہیں بنایا کہ یہاں ٹاٹا اور برلا کی طرح لوگ امیر ہو جائیں۔
ٹا ٹا برلا گروپ کیا ہیں ہندوستان کے دو بڑے تجارتی گروپ
1🔗
ٹاٹا گروپ نے تقریبا ساڑھے سات لاکھ ہندوستانیوں کو روزگار دے رکھا ہےاور برلا گروپ نے ایک لاکھ بیس ہزار کو
ٹاٹا گروپ ایک سو چھ ارب ڈالر کا بزنس کرتا ہے جو پاکستان کے بیرونی قرضوں سے بھی زیادہ ہے
برلا گروپ تقریبا 48ارب ڈالر کا سالانہ بزنس کرتا ہے

2🔗
پاکستان میں 70 کی دہائی میں اگر 22 خاندانوں کو نیچا دکھانے کے لئے ان کے کاروبار کو قومیایا نہ گیا ہوتا تو یہ خاندان بھی آج 22 ملٹی نیشنل کمپنیز بن چکے ہوتے۔۔۔
جو لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کرتیں اور کئی سو ارب ڈالر کا ریونیو کما کر اس پر ٹیکس ادا کرتیں۔۔۔
3🔗
Read 4 tweets
1 Apr
آئی ایم ایف نے آپکو شروع میں ہی بتا دیا تھا کہ ہمارے پیسوں سے چین کا قرض واپس نہیں کیا جاسکتا۔ آئندہ مالی سال سے سی پیک کے قرضوں کی قسطیں بھی شروع ہو جائیں گی۔ اس وقت وفاقی حکومت اپنے جاری بجٹ اخراجات کا 46 فیصد ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی پر خرچ کر رہی ہے۔
1✍️
اگر معیشت اور نئے اور پرانے قرضوں کی صورتحال ایسی ہی رہتی ہے تو یہ تناسب 60 فیصد تک چلا جائے گا۔ 20 فیصد فوج لے جائے گی اور بقیہ صرف 20 فیصد میں وفاقی حکومت چلانا تقریباً ناممکن ہو جائے گا۔
✍️2
ایسی صورتحال میں ہو سکتا ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادی آپکو آفر کریں کہ اپنے تمام قرضے معاف کروالو اور ایٹمی پروگرام سرینڈر کردو، ویسے بھی آپکی انڈیا سے پہلے ہی صلح کروائی جا چکی ہے، ورنہ یوگوسلاویہ کی طرح تحلیل ہونے کیلئے تیار ہوجاو۔
3✍️
Read 4 tweets
15 Jan
' براڈ شیٹ کا کرائم شیٹ ایک دلچسب کہانی'

جنرل پرویز مشرف نے آئین معطل کرکے اقتدار سنبھالا، اور کپتان کی طرح اپنے سات نکاتی ایجنڈے کے ذریعے وفاق کی مضبوطی، قومی وحدت کی بحالی لاء اینڈ آرڈر کی بہتری ،فوری انصاف کو یقینی، معیشت کی بہتری،
1
ریاستی اداروں کو غیر سیاسی اور ملکی گیر احتساب کے دعوے کئے گئے،

اس سلسلے میں جولائی 2000 میں براڈ شیٹ ایل ایل سی نامی ایک گمنام کمپنی ( جو ابھی چھ ماہ قبل معرض وجود میں آئی تھی) سے ایک معاہدہ کیا گیا،
کمپنی کو تو ویسے 200 پاکستانیوں کی لسٹ تھما دی گئی
2
لیکن نواز شریف، بینظیر بھٹو اور آصف زرداری کے بیرونِ ملک اثاثہ جات اور آف شور کمپنیوں کا سراغ لگانے کی خصوصی تاکید کی گئی،
کیونکہ بقولِ کپتان نیازی سروسز کے علاؤہ دنیا کی ہر آف شور کمپنی کرپشن کے پیسے کو چھپانے کے لیے ہی بنائی جاتی ہے ،
3
Read 34 tweets
14 Jan
ریٹائرڈ میجر جنرل ظفر مہدی عسکری کے بیٹے انجینئر حسن عسکری نے جنرل باجوہ کو خط لکھ کر کچھ مخلصانہ مشورے دیئے کہ ایکسٹینشن اچھی چیز نہیں ہے اور کچھہ حالیہ پالیسوں پر بھی تنقید کی ہے ، جس کے بعد فوری حسن عسکری کو تین ماہ پہلے اسلام آباد گھر سے اٹھا لیا گیا اور
1
ایف آئی آر پوسٹ کے ذریعے گھر والوں کو بھیج دی گئی لیکن تین ماہ سے میجر جنرل ظفر مہدی نے اپنے بیٹے کو نہیں دیکھا جو پولیس کی تحویل میں ہونے کے بجاء لاپتہ ہے۔ اسلام آباد ہاء کورٹ نے ریٹائرڈ میجر جنرل ظفر مہدی عسکری کی پٹیشن پر اب متعلقہ اداروں سے تفصیل مانگی ہے۔
2
میجر جنرل ظفر مہدی عسکری لازمی پچھلی مارشلاؤں میں اپنے جنرلوں ایوب, یحیٰ اور جنرل ضیاء کے ساتھ رہے ہونگے اور جو جو ملک میں سازشیں ہوتی رہی ہیں تو ان میں کردار ادا کرتے رہے ہونگے اور لوگوں کے معصوم بچے اغوا کرنے کے حکم دیتے ہونگے
3
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!