#ناپ_تول👇

کسی زمانے میں ہماری آٹے کی چکی ہوا کرتی تھی، جسکے 3 من وزنی پتھر تھے، جو 22 ہارس پاور انجن سے چلائی جاتی۔
والد محترم ناپ تول کے معاملے میں بہت سنجیدہ تھے۔
انکی کوشس ہوتی کہ ہر سال باقاعدگی سے کانٹا وٹے محکمہ سے پاس کروایے جائیں، جسکا میں چشم دید گواہ ہوں۔

#جاری1
وٹے ایکدوسرے کے ساتھ ٹکرانے سے وزن کم کرتے رہتے ہیں۔
ہر وٹے کے نیچے چھوٹا سا سوراخ ہوتا ہے جس میں وزن کی کمی بیشی پوری کرنے کیلئے سکہ بھرا جاتا ہے۔
سال کے بعد محکمہ والے بھی چکر لگاتے اور کانٹا وٹے چیک کرتے کہ اگر پاس نہ ہوتے تو جرمانہ کرتے تھے۔
#جاری2
1990 کی دہائی کے بعد ہر محکمے کے ملازمین صرف تنخواہ لینا ہی اپنی اولین ڈیوٹی سمجھتے ہیں۔
جبکہ اس سے پہلے سب محکمے بلا تعطل اور باقاعدگی کےساتھ اپنا کام انجام دیتے تھے۔
بدقسمتی ہے کہ بھرتی کے بعد ملازمین کو متعلقہ شعبے میں کام کےبارے مطلع نہیں کیا جاتا کہ آپکی کیا ڈیوٹی ہے۔
#جاری3
وٹے کا وزن کم ہونے کے علاوہ دوکاندار بھی ڈنڈی مارتا ہے۔
دونوں صورتوں میں نقصان خریدار کو ہوتاہے۔

معاشرے میں حرام خوری، چور بازاری کا ایسا بگاڑ پیدا ہواہے کہ محکمے اپنی ذمہ داری پوری کرنے کیلئے تیار نہیں اور تاجر دوکاندار یا کاروباری حلقے ایمانداری سے کام کرنےکیلئے تیار نہیں۔
4

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with I Am Khizar

I Am Khizar Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @PowerStruggle6

4 Apr
#بلین_سونامی
1990 سے پہلے بھکر-خانسر روڈ کے دونوں جانب جنگل ہوتاتھا۔
بڑے درختوں کے علاوہ چھوٹی بڑی جھاڑیاں اور جڑی بوٹیاں بھی ہوتی تھیں۔
یہاں سے دن کو گزرتے ہوئے بھی ڈر لگتا تھا۔
محکمہ جنگلات نے روڈ ساتھ اکثر جگہوں پے چھوٹی سی نرسری ساتھ ایک پانی کا نلکا لگایا ہوتا تھا۔
#جاری1
اسی نرسری سے روڈ کی دونوں جانب درخت لگائے جاتے۔
دور حاضر میں محکمہ جنگلات کی ذمہ داری صرف تنخواہ لینے کی حد تک رہ گئی ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کچھ درخت کٹ گئے، کچھ گر گئے لیکن مجال ہے کوئی نیا درخت لگایا ہو۔
آپکے سامنے چند بڑے درخت رہ گئے ہیں جو کہ گرنے والے ہیں۔
#جاری2
علاقے کے دوسرے راستوں کا بھی یہی حال ہے۔
تھوڑے سے عرصہ تک اگر توجہ نہ دی گئی تو روڈ سنسان ہوجائیں گے۔
پنجاب گورنمنٹ سے التجا ہے کہ محکمہ جنگلات کو متحرک کرے اور وزیراعظم پاکستان کے بلین سونامی ٹری کے منصوبے میں بڑے راستوں پے بھی شجرکاری کی جائے تاکہ کھویا ہوا حسن پھر بحال ہوسکے
Read 4 tweets
4 Apr
#القرآن
کیا انہوں نےیہ نہیں دیکھا کہ اللہ جسے چاہےکشادہ روزی دیتاہےاور جسےچاہےتنگ، اسمیں بھی ایمان لانے والوں کیلئے نشانیاں ہیں۔
پس قرابت دار کومسکین کو مسافر کوہر ایک کو اسکاحق دیجئےیہ ان کیلئےبہتر ہےجو اللہ کامنہ دیکھناچاہتےہوں ایسےہی لوگ نجات پانےوالےہیں
#الرروم37_38
#جاری1
#تشریح
یعنی تنگی کے مواقع پر مایوس ہو کر اللہ تعالیٰ کی ناشکری کرنے کے بجائے اول تو یہ سمجھنا چاہئے کہ وسعت اور تنگی کا فیصلہ اللہ تعالیٰ اپنی حکمت اور مصلحت کے تحت فرماتا ہے جو ضروری نہیں کہ ہر ایک کی خواہشات کے مطابق ہو، یا اس کی سمجھ میں بھی آجائے،

#جاری2
دوسرے چونکہ وسعت اور تنگی اللہ تعالیٰ ہی کے اختیار میں ہیں، اسلئےتنگی کےمواقع پر اسی کی طرف رجوع کرکے اسی سےمدد مانگنی چاہئے۔
پچھلی آیت میں بتایا گیا تھا کہ رزق تمام تر اللہ تعالیٰ کی عطاہے، اسلئے جو کچھ اس نے عطا فرمایا ہے وہ اسی کے حکم اور ہدایت کے مطابق خرچ ہونا چاہئے،
#جاری3
Read 5 tweets
29 Mar
#بخشش کا بہانہ اور ہم👇

آج کے مسلمان نے اعمال میں بھی شارٹ کٹ مارنا شروع کردیا ہے۔

گناہ معاف کروانے کیلئے جمعہ، عیدین، شب معراج، شب برات اور لیلتہ القدر کے انتظار میں رہتا ہے۔

اس کتے کے انتظار میں رہتا ہے جو شاید کسی عورت کے پانی پلانے کیبعد بخشش کا سبب بنا۔

#جاری1
اس گھڑی کے انتظار میں رہتا ہے، جو شاید کسی کے 100 قتل کرکے بخشش کا ذریعہ بنی۔

اس ادا کے انتظار میں رہتا ہے، جو کسی کے بقول شاید اللہ کو ہماری کوئی ادا تو پسند آجائے گی۔

ایسا ہرگز نہیں، دین میں جبر نہیں لیکن اتنی موج بھی نہیں کہ

#جاری2
میں خدا وند کے احکامات اور سیرت طیبہ کو پس پشت ڈال کر باغیوں جیسی زندگی گزاروں۔

نماز، روزہ، تلاوت سے باغی، ماں باپ کا نافرمان، پڑوسی مجھ سے تنگ، رشتہ دار مجھ سے خفا۔

بیوی کے حقوق کا خیال نہیں، کسی کی زمین دبائی، یتیم کا حق دبایا، بہنوں کی وراثت کھائی۔

#جاری3
Read 10 tweets
7 Feb
عوام سے اپیل👇
قومی اسمبلی کے ایک اجلاس پےلاکھوں روپے خرچ آتاہے۔

اجلاس ملک وقوم کے فائدے کیلئےقانون سازی کی جاتی ہے۔

یہ جعلی ڈگری والے گنوار نمائندے اجلاس میں بچوں کیطرح اودھم مچا کے لاکھوں روپے ضائع کرتےہیں۔

انکا تعلق خواہ کسی پارٹی سےہو آئندہ الیکشن میں انکو دھتکارا جائے
1
مہذب دنیا کے ایوانوں میں اسطرح کی ہنگامہ آرائی دیکھی ہے؟

مقدس ایوان میں نئے اور نوجوان چہرے لے کر آئیں۔

انکو پہچانیں اور اگر ٹکٹ ملتا بھی ہے تو انکو نظرانداز کریں، کیونکہ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ضائع کرتے ہیں۔

عوام اپنے وقار اور ووٹ کی طاقت کو چند ٹکوں کی خاطر نہ بیچے۔
2
عوام انکو ایوان میں ملک وملت کے مستقبل کو سنوارنے کیلئے بھیجتی ہےناکہ لڑائی لڑائی کیلئے۔

لڑائی جھگڑے الیکشن سےپہلے ہوتےہیں بعد میں قانون سازی اور عمل درآمد ہوتاہے تاکہ ملک کوصحیح سمت پر گامزن کیاجائے۔

اسطرح کے نمائندوں کو بار بار منتخب کرنا عوام الناس کےشعور کا پتہ دیتاہے۔
3
Read 4 tweets
19 Sep 20
بچوں کی تربیت 👇
بچوں کی تربیت کے معاملے میں مہینے یا ہفتے میں ایک یا دو دن یا گھنٹا آدھا مختص مت کریں۔

گھنٹے آدھے گھنٹے میں اکٹھی تبلیغ کرکے ساری باتیں ایک ہی بار ان کے دماغوں میں مت ٹھونس دیں۔

تربیت روز مرہ زندگی کا فطرتی اور تسلسل کے ساتھ کرنے والا مشقی عمل ہے۔

1)
جوکہ🏠 گھر کے ہرفرد کی ہروقت ذمہ داری میں آتاہے۔

گھر میں اخلاقیات و اقدار کامعمول بنایا جائے کیونکہ بچےماحول کی عکاسی کرتےہیں۔

گھر میں نماز، تلاوت، ذکر و اذکار کی پابندی کی جائے۔

غیرشرعی، غیرفطری اور غیراخلاقی حرکات نہ کی جائیں۔

جھوٹ، گالی گلوچ، غیبت سے اجتناب کیا جائے

2)
چوری، فراڈ، قسم، چغلی، بغض و عناد، عداوت، حسد، بخل اور گلہ وغیرہ جیسے عمل سے آگاہی دی جائے۔

ماں باپ بچوں کے سامنے غصے، غیض و غضب اور لڑائی جھگڑے یا ناچاقی سے پرہیز کریں۔

ماں باپ کے علاوہ یہی ذمہ داری بڑے بہن بھائیوں پے بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ بھی اسی عمل کو دہرائیں

3)
Read 9 tweets
22 Aug 20
کیا دور تھا:
جب اُساتذہ بچوں کو سخت سزائیں دیتے، لیکن بچےوالدین کو نہیں بتاتے تھے، اگر بتابھی دیتے تو اُلٹا مار پڑتی کہ تیری اپنی غلطی یا مستی ہوگی۔
اُسوقت اُساتذہ واقعی روحانی باپ تصور کیے جاتے کیونکہ وہ صحیح معنوں میں بچوں کی تعلیم وتربیت کاذمہ لیتے

1/7
#StopStudentsHarassment
اُسوق بچے بڑی عمر میں سکول داخل ہوتے تھے، شاید اسی لئے مار برداشت کرلیتے یا پھر اپنی غلطی کی وجہ سے خاموش رہتے، یا اُساتذہ کا احترام اور قدرومنزلت جانتے تھے؟

اُسوقت کسی کے پاس کیمرہ یا فون نہ ہونے کی وجہ سے کوئی ویڈیو یا تصویر میڈیا پر نہیں آتی تھی؟

2/7
نہیں بلکہ اُسوقت کی تصویں موجود ہیں، لیکن اُسوقت لوگ خالص ہوتے، اُساتذہ کا مقام جانتے تھے

ایک دوست نے کہا میں نے سندھ کے ایک مدرسےمیں بچےکو زنجیر سے بندھا دیکھا تو اُستاد کو برا بھلا کہا، بچے نے فوراً کہا خبردار میرے اُستاد کے بارے بات کی، اُنہوں نےیہ سب میرے بھلے کیلئے کیا

3/7
Read 7 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!