قوم کا محسن جنرل باجوہ
پاکستان میں دیرپا امن کو یقینی بنانے
اور پاکستان کو دشمنوں سے محفوظ کرنے کے لیے جنرل باجوہ نے جو جو اقدامات کیے انکو باجوہ ڈاکٹرائین کہا جاتا ہے۔
ایک مختصر سا جائزہ
1۔ آپریشن ردلفساد
آپریشن ردلفساد جنرل باجوہ کی قیادت میں کیا جانے👇🏻
والا پاکستان کی تاریخ کا سب سے لمبا فوجی آپریشن ہے۔ اندازہ کریں کہ اس آپریشن میں 34000 کاروائیاں صرف پنجاب میں کی گئیں۔ مجموعی طور پر 3 لاکھ سے زائد اینٹلی جنس بیسڈ کاروائیاں کی گئیں۔
400 سے زائد دہشتگردوں کو ہلاک اور سینکڑوں کو گرفتار کیا گیا۔ اس آپریشن کے👇🏻
دوران 1200 سے زائد دہشتگردوں اور فراریوں نے سرنڈر کیا۔ کم از کم 4000 دہشتگردانہ حملے ناکام بنائے گئے۔ یوں سمجھیں پاکستان کے لاکھوں خاندانوں تباہ ہونے سے بچائے گئے۔
اس آپریشن میں اب تک 400 جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ آپریشن ردلفساد کی بدولت سال 2019ء اور 2020ء👇🏻
میں پچھلے بیس سالوں کے دوران سب سے کم دہشتگردی کے واقعات ہوئے۔
2۔پاک افغان سرحد پر باڑ
اس منصوبے کو امریکہ سمیت دنیا بھر میں ناممکن قرار دیا گیا تھا۔افغانی سرخوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایک گز زمین پر بھی باڑ نہیں لگنے دینگے۔
پاک افغان سرحد دنیا کی دنیا کی چند لمبی، انتہائی👇🏻
پیچیدہ، خطرناک اور مشکل ترین سرحد ہے جس کی وجہ سے یہ دعوے سچ لگ رہے تھے۔
لیکن جنرل باجوہ نے اس ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔
چار سالوں میں 84٪ سرحد پر باڑ لگا دی۔ باڑ کو افغانی شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اس کے ساتھ ساتھ سڑک، 497 قلعے اور بےشمار چیک پوسٹیں بھی بنائی گئی ہیں۔👇🏻
72 کلومیٹر رقبے سے افغان دہشتگردوں کی لگائی گئی بارودی سرنگیں بھی صاف کی گئیں۔
اس باڑ کی تکمیل سے افغانستان سے پاکستان میں جاری شوش اور دراندازیوں کو خاتمہ ہوگا۔ ان شاءاللہ۔ دہشتگردی، منشیات اور اسمگلنگ کا راستہ رک جائیگا۔
جنرل باجوہ نے پاک ایران سرحد پر بھی باڑ👇🏻
لگانی شروع کی ہے جو ایرانی تیل کی سمگلنگ اور بلوچستان میں وہاں سے ہونے والی دراندازی کو روک دے گی۔ اسی باڑ کی وجہ سے اب افغانیوں کو وطن واپس بھیجنا ممکن ہوچکا ہے جو پہلے واپس آجاتے تھے۔
یہ باڑ پاکستانی قوم پر جنرل باجوہ کا بہت بڑھا احسان ہے جس کا وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں👇🏻
کو احساس ہوگا۔
3۔ قبائلی اضلاع میں تعمیر نو کے منصوبے
جنرل باجوہ کی قیادت میں قبائلی اضلاع کی تاریخ میں پہلی بار 31 ارب روپے کی لاگت سے 831 ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔ ان منصوبوں میں کارپٹ جیسی سڑکیں، جدید ترین سکول اور کالجز، جدید ترین مارکیٹیں، ہسپتال، تھانے،👇🏻
پارک اور کھیلوں کے میدان جو ان علاقوں کی شکل تبدیل کر دینگے۔ اس کے علاوہ پاک فوج کے دباؤ پر قبائیلی اضلاع کے لیے الگ سے ڈیڑھ سو ارب روپے سے زائد کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جو ان علاقوں کی شکل بدل دے گا۔
4۔ ستائس فروری انڈیا کو شکست
انڈیا نے پاکستان سرجیکل سٹرائیک کی دھمکی دی👇🏻
اور بالاکوٹ میں چند درختوں پر پے لوڈ گرا کر بھاگ گیا۔ جواب میں پاک فوج نے دنیا بھر کے دباؤ کی پروا نہ کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا۔
اور اگلے چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر مقبوضہ کشمیر میں انڈین ہیڈکواٹر کے قریب بمباری کی جب کہ وہاں انڈین آرمی چیف موجود تھا۔ سیخوئی سمیت👇🏻
دو انڈین جہاز مار گرائے۔ ایک ہیلی کاپٹر انڈیا نے گھبراہٹ میں خود گرا دیا اور ابی نندن کو زندہ گرفتار کیا۔
کمال یہ کیا کہ انڈیا کی پٹائی لگانے کے باؤجود پاکستان نے سفارتی محاذ پوری دنیا کے سامنے انڈیا کو ہی جارح ثابت کیا۔ ان کے پائلٹ کو چائے پلوا کر اس کی تشہیر کی👇🏻
اور پوری دنیا میں "ٹی از فنٹاسٹک" جملے کو انڈیا کے لیے شرمندگی کا استعارہ بنادیا۔
انڈیا کی زبردست پٹائی کرنے کے باؤجود پائلٹ واپس کر کے دنیا کو اپنے پرامن ملک ہونے کا ثبوت دیا۔ اس جھڑپ میں انڈیا نے جنگی اور سفارتی دونوں محاذوں پر شکست کھائی۔
جنرل باجوہ کے پاس ایل👇🏻
او سی پر انڈیا سے جنگ لڑنے کا دس سالہ تجربہ ہے۔ اسی کا رزلٹ ہے کہ ایل او سی انڈین فوج کے لیے ان چار سالوں میں عذاب بن گئی۔ انڈین آرمی کی اتنی زیادہ ہلاکتیں ہوئیں کہ انہوں نے مجبوری اپنے توپخانے اور مورچے کشمیر کی مسلمان آبادیوں کے بیچ میں منتقل کر دئیے تاکہ پاک فوج کے حملوں سے👇🏻
محفوظ رہ سکیں۔
انڈیا کے ساتھ کسی ممکنہ جنگ کی صورت میں پاک فوج کو انڈیا کی جانب حرکت دینے کے لیے مزید انفاسٹکچر تعمیر کیاگیا۔ یعنی کہیں پر ایک پل تھا تو وہاں تین پل بنائے گئے۔
5۔ دہشتگردوں کو سزائیں
جنرل باجوہ کے دور 344 دہشتگردوں کو موت کی سزائیں سنائی گئیں👇🏻
جو کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہیں۔ 58 پر عمل درآمد ہو باقیوں کی سزائیں عدلیہ نے روک دیں۔
78 دہشتگرد تنظیموں کو غیر موثر کیا گیا۔ انتہاء پسندی کی جانب مائل 2005 جوانوں کی تربیت کر کے ان کو دوبارہ قومی دھارے میں واپس لایا گیا۔
اسی طرح باجوہ کے دور انتہا پسندی کی جانب👇🏻
مائل نوجوانوں کی بڑی تعداد کی تربیت کر کے ان کو واپس قومی دھارے میں لایا گیا۔
6۔ داعش سے نمٹنا
داعش نے کئی اسلامی ممالک کو زیر و زبر کر دیا۔ پاکستان میں جتنی بڑی تعداد میں دہشتگردوں کے ہمدرد اور سہولت کار موجود ہیں اس کے پیش نظر یہ خیال تھا کہ ٹی ٹی پی کے بعد داعش پاکستان👇🏻
میں تباہی مچا دے گی۔ خاص کر پاکستان کی دونوں سرحدوں پر انڈیا اور افغانستان جیسے داعش کے اعلانیہ سہولت کار موجود ہیں۔
لیکن جنرل باجوہ نے آپریشن ردالفساد کے ذریعے جس خاموشی سے داعش کی جڑیں کاٹیں پاکستانی قوم کو احساس بھی نہ ہوا کہ کتنی بڑی بلا ان کے سروں سے ٹال دی گئی ہے۔👇🏻
داعش کے علاوہ بھی 78 سے زائد دہشتگرد تنظمیوں کے نیٹ ورکس توڑے گئے۔
7۔ باردوی سرنگوں کی صفائی
جنرل باجوہ کی قیادت میں پاک فوج نے قبائیلی اضلاع میں دنیا کا سب سے بڑا ڈی مائننگ آپریشن شروع کر رکھا ہے جس میں اب تک 48 ہزار سے زائد بارودی سرنگیں صاف کی جا چکی ہیں۔👇🏻
صرف جنوبی وزیرستان میں تقریباً 60 لاکھ مربع میٹر علاقہ ریڈ مارک کیا گیا۔ پاک فوج کی لینڈ مائنز صاف کرنے کی ایک ٹیم چودہ بندوں پر مشتمل ہوتی ہے جو اس آپریشن کے دوران مختلف ٹاسکس سرانجام دیتے ہیں۔ صرف جنوبی وزیرستان میں ایسی 32 ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ ان کا کام انتہائی مشکل ہے۔👇🏻
اس دشوار گزار پہاڑی علاقے کے ایک ایک انچ کو فزیکلی چیک کرنا پڑتا ہے۔
صرف بارودی سرنگوں کی صفائی میں پاک فوج کے 100 سے زائد جوان اپنی جانیں دے چکے ہیں۔
8۔ دہشتگردوں کے خلاف سول اہلکاروں کی تربیت
باجوہ ڈاکٹرائین کے تحت پاک فوج نے 37 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں اور 3865 مقامی👇🏻
لیوی اہلکاروں کو دہشتگردوں سے نمٹنے کی تربیت دی اور ان کو قبائیلی اضلاع میں تعئنات کیا۔
9۔ افغانستان کو جواب
جنرل باجوہ کے دور میں افغان فورسز نے مجموعی طور پر 1684 بار پاکستانی فورسز یا سرحدوں پر حملے کیے۔
ان تمام حملوں کا نہ صرف منہ توڑ جواب دیا گیا👇🏻
بلکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار باقاعدہ افغانستان کے اندر جاکر حملے کیے گئے۔
افغانستان کے اندر ٹی ٹی پی کے کمانڈروں کو چن چن کر مارا گیا۔ جس کے بعد افغانستان دہشتگردوں کی محفوظ جنگ نہ رہا۔
10۔ کراچی آپریشن
راحیل شریف کے دور میں شروع کیے گئے کراچی آپریشن کو جنرل باجوہ👇🏻
کے دور میں بھی جاری رکھا گیا۔ تین عشروں سے جاری ایم کیو ایم اور الطاف حسین کی دہشت سے کراچی کو نجات دلائی گئی۔
ان کے اہم ترین اور بڑے ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا۔ جن کو بعد میں عدلیہ نے ایک ایک کر کے چھوڑ دیا۔
11۔ امریکہ کو صاف اور دو ٹوک جواب
ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے👇🏻
جواب میں جنرل باجوہ نے اعلان کیا تھا کہ " دہشت گردی کی آڑ میں کسی دشمن نے کوئی بھی مہم جوئی کی تو چاہے وہ کتنا ہی بڑا اور زور آور کیوں نہ ہو اس کو خمیازہ بھگتنا ہوگا "
جنرل باجوہ نے امریکہ کو دو ٹوک پیغام دیا تھا کہ ہم کسی کی جنگ کا حصہ بنیں گے نہ مزید ڈومور کریں گے۔👇🏻
جنرل جیمز میٹس کے ساتھ جنرل باجوہ کی تلخی ہوئی جس کے فوراً بعد پاک فوج نے امریکی ڈرونز گرانے کا اعلان کیا۔ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے امریکی ڈرونز مار گرانے کا حکم دے دیا۔ اس کے بعد سے پاکستان میں ڈرون حملہ نہیں ہوا۔👇🏻
12۔ ھائبریڈ وار کے خلاف موقف
جنرل باجوہ شائد پاکستان کا پہلا آرمی چیف ہے جس نے ڈس انفارمیشن وار کو باقاعدہ ایک جنگ اور بڑا خطرہ قرار دیا اور اپنی ہر تقریر میں قوم کو اس سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی۔
جنرل صاحب کے دور میں آئی ایس پی آر کی کارکردگی کا اعتراف پاکستان کے دشمنوں نے👇🏻
بھی کیا۔
13۔ کرتار پور کوریڈور
سکھوں میں انڈیا کے خلاف احساس محرومی اور نفرت پائی جاتی ہے۔ خالصتان کی شکل میں اپنی الگ ریاست ہر سکھ کا خواب ہے۔
جنرل باجوہ نے سکھوں سے روابط بڑھانے اور ان کو پاکستان کے قریب کرنے کے لیے کرتار پور کوریڈور کھولا۔👇🏻
یہ ایسا شاطرانہ قدم تھا کہ خود انڈیا بھی اس کی مخالفت نہ کرسکا۔ اس کے نتیجے میں سکھوں نے پاکستان کو اپنی مقدس سرزمین قرار دے دیا اور پاکستان پر حملے کو حرام۔
یہ انڈین آرمی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ انڈیا کی 20 فیصد آرمی سکھ فوجیوں پر مشتمل ہے۔
14۔ افغان امن عمل 👇🏻
افغانستان کے حوالے سے پاکستان نے اپنی مرضی منوائی۔ افغان امن عمل سے نہ صرف انڈیا کو باہر کیا بلکہ افغانستان پر قابض اشرف غنی (سرخوں) کی حکومت کو بھی۔
امریکہ کو انخلاء پر مجبور کیا۔ اگر افغانستان میں پاکستان دوست حکومت آتی ہے تو افغانستان سے پاکستان میں جاری شورشیں رک جائنگی۔👇🏻
بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کی باقیات بھی صاف کر دی جائنگی۔
15۔ سی پیک پر کام
تمام تر اندیشوں، افواہوں اور واہموں کے باؤجود جنرل باجوہ کے دور میں سی پیک کا پہلا فیز مکمل کر دیا گیا۔ یعنی سڑکوں کی تکمیل ہوگئی۔ جس کے فوراً بعد اس کے دوسرے فیز پر کام شروع کر دیا گیا ہے یعنی سی پیک سے👇🏻
جڑے بجلی اور توانائی کے منصوبے۔
سی پیک سے روس اور ایران کو بھی جوڑ دیا گیا ہے۔ ایرانی اپنی تیل کی فروخت اور روس اپنی تجارت کے لیے پاکستان پر انحصار کرینگے۔ یہی وجہ سے کہ روس پاکستان کے قریب آرہا ہے۔
16۔ مردم شماری اور معیشت
جنرل باجوہ کے دور میں بہت لمبا عرصہ بعد👇🏻
پاک فوج نے مردم شماری کی۔ جنرل صاحب نے اپنی ہر تقریر میں پاکستان کے دفاع کو معیشت سے جوڑا اور اس کے لیے حکومت وقت کو ہر ممکن مدد کی پیشکش کی۔
بجٹ میں سب سے کم اضافہ کیا گیا۔
جنرل صاحب نے ان سالوں میں پاکستان کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔وہ مسلسل پاکستان دشموں کے نشانے پر رہے۔👇🏻
قوم پرست ان کے نام سے نفرت کرتے ہیں تو پاکستان دشمن ملاؤوں نے بھی ان کو معاف نہ کیا۔
لیکن جنرل صاحب خاموشی سے اپنا کام کرتے رہے۔ ان اقدامات کا پھل ہماری نسلیں کھائنگی۔ یاد رہے جتنی ٹیلیفون کالز اور چکر سپر پاور نے اس شخص سے کی ہیں وہ آج سے پہلے کسی کو نہیں کی ہیں👇🏻
ڈاکٹرئن میں شامل ڈومور کی جگہ نومور نے لے لی اور اسی لئے یہ شخص ہر آنکھ کھٹکتے ہیں
اللہ جنرل صاحب کو کامیاب کرے اور لمبی زندگی اور صحت دے۔ آمین

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Hͥuͣmͫmera Rajpนt

Hͥuͣmͫmera Rajpนt Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @humiraj1

7 May
سیدنا یوسف اور سیدنا موسی علیہ السلام کے قصوں میں شاندار موازنہ
یوسف علیہ السلام کے واقعے کو "احسن القصص" کہا گیا تو موسی علیہ السلام کا واقعہ جس سورت میں تفصیل سے آیا یے اس سورت کا نام ہے "القصص" ہے
1- دونوں کے قصے کی ابتداء مصر سے ہوتی ہے۔
2- دونوں ہی بچپن میں گم ہوگئے تھے۔👇🏻
3- دونوں واپس بھی مل گئے تھے۔
ایک کو اندھیرے کنویں میں ڈالا گیا تھا
تو دوسرے کو بہتے دریا میں برد کیا گیا تھا۔
سیدنا یوسف کو (حسدی) بھائیوں نے اندھیرے کنویں میں ڈال دیا تھا ﴿وَأَلْقُوهُ فِي غَيَابَتِ الْجُبِّ )
تو سیدنا موسی علیہ السلام کو محبت میں چور ہاتھوں نے دریا میں ڈال
دیا تھا (اپنے رب کے

حکم سے) ﴿ فَأَلْقِيهِ فِي الْيَمِّ وَلَا تَخَافِي وَلَا تَحْزَنِي ﴾
ایک کیلئے قصہ ہے "ڈال دیا تھا"۔
دوسرے کیلیئے قصہ ہے "ڈال دو"۔
- پہلے والے حسد، کراہت اور دشمنی میں بھرے ہوئے
- تو دوسرے: شفقت، محبت اور عنایت سے بھرے ہوئے۔👇🏻
Read 18 tweets
6 May
ایک گاؤں کے چوہدری کے بیٹے کی شادی تھی چوہدری صاحب نے ایک انوکھا فیصلہ کیا کہ پورے گاؤں کو اس شادی کی خوشی میں شامل کیا جائے.
اس کے لیے انہوں نے اعلان کروا دیا کہ بیٹے کی شادی کی خوشی میں پنڈ کے ہر گھر کو ایک جانور تحفے میں دیا جائے گا۔👇🏻
مزید یہ کہ جس گھر میں مرد🤴🏼 کا راج ہو گا وہاں ایک گھوڑا 🐎 دیا جائے گا
اور جس گھر میں عورت👸🏼 کا راج ہوگا وہاں ایک مرغی🐓 دی جائیگی۔
چوہدری صاحب نے اپنے کار خاص گامے کو جانوروں کی ترسیل کا کام سونپ دیا۔
پہلے ہی گھر میں گاما دونوں میاں بیوی کو سامنے بٹھا کر پوچھتا ہے👇🏻
کہ گھر کے فیصلے کون کرتا ہے۔۔؟

مرد بولا :میں🤴🏼

گامے نے جواب دیا کہ جناب سارے گھوڑے کسی نا کسی کے ہو گئے ہیں، اب صرف تین باقی ہیں؛ ایک کالا، ایک سرخ اور ایک چینا۔ جو تمھیں پسند ہے وہ بتا دو؛
مرد نے فوراً جواب دیا کہ مجھے چینا پسند ہے۔
پاس ہی بیٹھی بیوی نے برا سا منہ بناتے ہوئے👇🏻
Read 5 tweets
6 May
A beautiful article send by a friend

والدہ کو ڈیمنشیا
(Dementia)
کی بیماری بتائی گئی
۔ یہ ایسی بیماری ہے کہ بڑھاپے میں ہر تین میں سے ایک بندے کو الزائمر (Alzheimer) یا ڈیمنشیا ہونا ہی ہونا ہے ۔ آپ میں سے بھی بہت سارے لوگ اس کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ لہذا اسے دھیان سے پڑھیں ۔👇🏻
یہ دونوں بیماریاں دماغی کمزوری کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔ افسوس یہ ہوتا ہے کہ میں اپنی والدہ کی خود خدمت نہیں کر سکا باھر کے ملک ہونے کی وجہ سے ۔
مجھے خود بھی سائنس (Sinus) کا مسئلہ تھا اور الرجی کی پرابلم تھی ۔ بار بار چھینکیں آتی تھیں ۔👇🏻
ناک سے پانی بے انتہا آتا تھا اور تقریبا ۱۵ سال تک یہی مسئلہ رہا جو کہ لڑکپن میں ہی شروع ہو گیا تھا ۔
بہرحال والدہ کی تو ڈیتھ ہو گئی اور میں اپنی کم علمی کی وجہ سے اور یورپ میں ہونے کی وجہ سے کچھ نہ کر پایا ۔ اس کا افسوس ہمیشہ رہے گا ۔ کم از کم یہی افسوس ان کے لئے نیک👇🏻
Read 13 tweets
4 May
ایک مرتبہ کا واقعہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم طواف فرما رہے تھے ایک اعرابی کو اپنے آگے طواف کرتے ہوئے پایا جس کی زبان پر “یاکریم یاکریم” کی صدا تھی۔
حضور اکرم نے بھی پیچھے سے یاکریم پڑھنا شروع کردیا۔ وہ اعرابی رُکن یمانی کیطرف جاتا تو پڑھتا👇🏻
یاکریم، پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی پیچھے سے پڑھتے یاکریم۔
وہ اعرابی جس سمت بھی رخ کرتا اور پڑھتا یاکریم آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اس کی آواز سے آواز ملاتےہوئے یاکریم پڑھتے۔ اعرابی نے تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کیطرف دیکھا اور کہا کہ اے روشن چہرے والے !اے👇🏻
حسین قد والے !
اللہ کی قسم اگر آپ کا چہرہ اتنا روشن اور عمدہ قد نہ ہوتا تو آپ کی شکایت اپنے محبوب نبی کریم کی بارگاہ میں ضرور کرتا کہ آپ میرا مذاق اڑاتے ہیں.
سید دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے اور فرمایا کہ کیا تو اپنے نبی کو پہچانتا ہے ؟ عرض کیا: نہیں۔👇🏻
Read 10 tweets
4 May
ویسے تو پاکستان میں ہر جگہ ہر شعبہ مفاد خود مافیا کا راج پوسٹ صرف انہی کیلئے جو وابسطہ ہیں اور جنہوں نے آنکھوں دیکھا ہے خدمت خلق کے علمبردار ھمارا ڈاکٹر طبقہ بھی زیادہ تر اپنے مفاد پر چند مخصوص کام کرتے نظر آتے ہیں
1 لیب ٹیسٹ رپورٹ کیلئے انہی کی کلینک کی لیب یا مخصوص لیب👇🏻
سے ہی ٹیسٹ کروانے پر مزید چیک اپ جاری رکھنا
2 مخصوص میڈیکل اسٹور سے ہی ادویات لی جانیں یا انہی کے کلینک کے پاس والے میڈیکل سٹور سے ہی جاری کردہ نسخہ کی دوائی لی جائے
اب سوال یہ ایسا کیوں ؟
کوئی بھی اچھی من پسند لیب یا میڈیکل اسٹور مریض خود کیوں نہیں استعمال کرسکتا چلیں👇🏻
مردوں کے پاس تو آپشن موجود ہوتا ہے کہ وہ ایسے ڈاکٹر سے علاج ہی نا کروائیں کسی اور ڈاکٹر پاس بآسانی چلے جائیں لیکن وه خوانین جو وقت نکال کر ایسی لیڈی ڈاکٹرز کے پاس جاتی ہیں appointment لیتی ہیں پھر موصوفہ اگر ان کے شرائط پرہی اگر علاج کرنے کی ذمہ داری ظاہر کریں 👇🏻
Read 8 tweets
4 May
مائیكل ہارٹ نے اپنى كتاب’’ سو عظيم شخصيات‘‘ كو لكھنے ميں 28 سال كا عرصہ لگايا ، اور جب اپنى تاليف كو مكمل كيا تو لندن ميں ايك تقريب رونمائى منعقد كى جس ميں اس نے اعلان كرنا تھا كہ تاريخ كى سب سے ’’عظيم شخصيت‘‘ كون ہے؟
جب وہ ڈائس پر آيا تو كثير تعداد نے سيٹيوں ، شور اور👇🏻
احتجاج كے ذريعے اس كى بات كو كاٹنا چاہا، تاكہ وہ اپنى بات كو مكمل نہ كرسكے۔۔۔
پھر اس نے كہنا شروع كيا:
ايك آدمى چھوٹى سى بستى مكہ ميں كھڑے ہو كر لوگوں سے كہتا ہے ’’مَيں اللہ كا رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہوں‘‘ ميں اس ليے آيا ہوں تاكہ تمہارے اخلاق و عادات كو بہتر بنا سكوں،👇🏻
تو اسکی اس بات پر صرف 4 لوگ ايمان لائے جن ميں اس كى بيوى، ايك دوست اور 2 بچےتھے۔
اب اس كو 1400 سو سال گزر چكے ہيں۔۔۔ مرورِ زمانہ كہ ساتھ ساتھ اب اس كے فالورز كى تعداد ڈيڑھ ارب سے تجاوز كر چكى ہے۔۔۔ اور ہر آنے والے دن ميں اس كے فالوروز ميں اضافہ ہورہا ہے۔👇🏻
Read 6 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(