رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مشرکین مکہ کو اسلام کہ دعوت دیتے تو کہتے کہ اسلام قبول کرو عرب و عجم کے مالک بن جاؤ گے. یہ نہیں کہتے تھے کہ اسلام قبول کرو تاکہ تمہیں دھتکارا جائے، تاکہ تمہیں گھروں سے نکل کر ہجرت کرنی پڑے، تاکہ تمہارا مال لوٹ لیا جائے،
تاکہ تمہیں مدینہ میں وباء کا سامنا کرنا پڑے، تاکہ تمہیں احد میں لاشیں اٹھانی پڑیں، تاکہ تمہیں غزوہ خندق میں بھوک و خوف سے پریشان ہونا پڑے.
عام لوگوں کو دعوت حق دین کے نفاذ کے بعد ملنے والے ثمرات کے ساتھ دی جاتی یے، ان کو خواب ہی بیچا جاتا ہے، انہیں امید ہی دلائی جاتی ہے،
یہ کوئی میعوب انداز نہیں بلکہ قرآن بھی یہی کہہ کر اٹریکٹ کرتا کہ زمین اپنا خزانہ اگل دی گی.
البتہ انقلابی تحریک کے کارکن کو مکمل تیار کرنے کی ضروت ہوتی ہے، وہ جب کہے کہ مدد کب آئے گی تو اس کو دلاسے دینے سے قبل ایسی بات کرنےپر ہی تنبیہ کی جاتی ہے اس کو اسی انداز میں سمجھایا جاتا
جس انداز میں رسول اللہ ص نے اپنے اصحاب کو غصے کے حالت میں سمجھایا کہ ابھی تو تم پر وہ وقت ہی نہیں آیا، ابھی تو تمہیں آروں سے چیرا ہی نہیں گیا، ابھی تو تم پر مصیبت، ٹارچر آیا ہی کہاں ہے؟
کچھ لوگ بضد ہوتے ہیں کہ دین کی دعوت ایسے ڈراؤنے انداز میں دی جائے کہ عام آدمی
اس کی طرف متوجہ ہی نہ ہو، امید پیدا ہونے سے پہلے ہی دب جائے، ڈٹ کر کھڑے ہونے کے نام پر بات ایسے بیان کی جاتی ہے کہ سامنے سے کوئی بندہ بیٹھے رہنے پر ہی راضی ہوجاتا ہے.
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
جمہوری جمعہ کے خطبہ میں سودی نظام کی فضیلت کے بارے میں بتایا جاۓ گا ، بتایا جاۓ گا آٸی ایم ایف و دیگر عالمی اداروں کی غلامی کیسے شرع کی کی رو سے حلال ہے ۔ وہ کفار جو مسلمانوں کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں ان کے ساتھ تعلقات کی بہتری کی کوشش کو شرط ایمان بتلایا جاۓ گا 👇
اور شاٸد امریکہ کو عافیہ صدیقی جیسی بیٹیاں بیچنے کے فضاٸل بھی گنواۓ جاٸیں گے۔۔۔
جو ریاست معاشی، معاشرتی ، عدالتی ، داخلہ و خارجہ غرض ہر سطح پر ہر قسم کے معاملات میں کفراً بواحہ کا نفاز یقینی بناتی ہے اب درباری علما اور ان کے اسلام پسند سپورٹران یہ ثابت کرنے میں ایڑھی
چوٹی کا زور لگاٸیں گے کہ جمعہ کا خطبہ اس کی جاری کردہ ہدایات کےمطابق دینا فرض عین ہے ۔
جب تک انسانی عقل سے نظام نکلے گا تو وہ نظام پھر حلال و حرام کا تعین کرنے کے لٸے درباری علما و اسلامی نظریاتی کونسل کا کندھا استعمال کرے گا ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس نظام کو جڑ سے اکھاڑ کر
اگر کوٸی کسی کی ماں بہن پر دست درازی کر رہا ہو اور وہ عملی طور پر کچھ نا کرے بس کہتا رہے
ہم اپنی ماں بہن کے ساتھ کھڑے ہیں“
یاکہےہم اس ظلم پر سراپا احتجاج ہیں یا پھر بےغیرتی زیادہ جوش مارے تو کارواٸی کی ویڈیو بناٸےاور محلےمیں نکل جاۓ لوگوں کو اکٹھا کرے اور کہے #AqsaCallsArmies
لوگو یہ وڈیو دیکھو ۔۔۔ظالم ہمارے گھر کی عورتوں کے ساتھ کیا کر رہے ہیں ۔ تم ہمیں شر پسند نا سمجھو اس لٸے ہم گھر کے مردوں نے کچھ نہیں کیا ۔ ہم امن پسند ہیں ، جب تک وہ یہ ظالم کارواٸی جاری رکھیں گے ہم مزمت کرتے رہیں گے
محلے والے اگر زرا بھی مخلص ہوٸے تو کیا ایسی امن پسندی کو سراہتے ہوٸے کہیں گے
”شاباش ہم آپ کی امن پسندی کی داد دیتے ہیں بس آپ تحمل کا مظاہرہ کریں سوچنےکی بات ہےکیا ایسی انہونی ممکن بھی ہےکہ نہیں؟کیا کسی پر بےغیرتی اور بےحمیتی کا یہ مقام آ سکتا ہے یا پھر یہ اک فرضی کہانی لگتی ہے
قابض اور ناجائز اسرائیل پر لعنت بھیجنے، مغربی میڈیا کو غیرت دلانے یا فیسبک کو ملامت کرنے سے بہتر ہے کہ مسلم حکمرانوں اور جنرلز پر لعنت کی جائے، ان کو ملامت کی جائے اور ان کو غیرت دلانے کی ناکام کوشش کی جائے. #AqsaCallsArmies👇
البتہ جو سیاسی تقریر میں ایاک نعبد کا ورد کرتے ہیں، جو خود کو اسلامی قلعے کا محافظ قرار دیتے ہیں، جو اپنے نام کے ساتھ خادم الحرمین یا آیت اللہ جیسے لاحقے لگاتے ہیں، جو احرام باندھ کر تصویریں شئیر کرتے، جو خود کو عثمانیوں کی اولاد یا اپنے ہاشمی ہونے کو باعث فخر سمجھتے
... ان کا کام ہے کہ مسلمانوں کا دفاع کرے، ان کے cause کو لے کر چلے، ان کی سرزمین کو آزاد کریں.
مختصرا کہوں تو ہمارا قتل عام اس لیے نہیں ہورہا کہ ہم کمزور ہیں نہ ہی ہماری مقدس مسجد پر قبضہ اس وجہ سے ہے کہ ہمارا دشمن طاقتور ہے،
یہ پوری فیملی قابض صیہونی ریاست کی بمباری میں شہید ہوگئی ہے، لیکن فکر نہ کریں کیونکہ عمران خان مذمت کرچکا پے، اردگان نے پھر سے جذباتی تقریر کی ہے، ایران نے روایتی بیان جاری کیے ہیں اور سعودی عرب نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے. 👇 #AqsacallsArmies
لیکن ان میں سے کسی نے اپنی افواج کو حرکت نہیں دی کہ وہ مسجد اقصی جیسے مقدس مقام کو آزاد کرسکے، کسی نے بھی جنگی طیاروں کے ذریعے No Fly Zone نافذ کرنے کی کوشش نہیں کی، کسی نے اپنی نیوی کے ذریعے غزہ کی پٹی کی blockade کا خاتمہ نہیں کیا. #AqsacallsArmies
لیکن افسوس ایک طرف عمران/ باجوہ، آل سعود، خامنئی/روحانی، اردگان اور سیسی اس طرح غداری کررہے ہیں تو دوسری طرف کچھ ان کے اندھے پالیشیے ان کی بزدلی اور غداری پر عذر تلاش کررہے ہیں، ان کی بےعملی پر دلائل گڑھ رہے ہیں اور ان کے اخلاص پر قصیدے لکھ رہے ہیں. #AqsacallsArmies