اگر کھیت میں دانہ نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے گھاس پھوس سے بھر دیتی ہے. اسی طرح اگر دماغ کو اچھی فکروں سے نہ بھرا جاۓ تو کج فکری اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے.
*دوسرا قانون فطرت*
جس کے پاس جوکچھ ہوتا ہے وہی بانٹتا ہے.
👇
*خوش انسان* خوشی بانٹتا ہے
*غمزدہ انسان* غم بانٹتا ہے.
*عالم* علم بانٹتا ہے
*مذہبی اور دیندار انسان* دین بانٹتا ہے.
*خوف زدہ انسان* خوف بانٹتا ہے.
*تیسرا قانون فطرت*
آپ کو زندگی سے جو کچھ بھی حاصل ہو اسے *ہضم کرنا سیکھیں!
* اس لۓ کہ *کھانا* ہضم نہ ہونے پر بیماریاں پیدا 👇
ہوتی اور بڑھتی ہیں ۔
اسی طرح *مال وثروت* ہضم نہ ہونے کی صورت میں ریاکاری بڑھتی ہے.
*بات* ہضم نہ ہونے پر چغلی بڑھتی ہے.
*تعریف* ہضم نہ ہونے کی صورت میں غرور میں اضافہ ہوتا ہے.
*مذمت* کے ہضم نہ ہونے کی وجہ سے دشمنی بڑھتی ہے. *غم* ہضم نہ ہونے کی صورت میں مایوسی بڑھتی ہے ۔
👇
*اقتدار اور طاقت* ہضم نہ ہونے کی صورت میں خطرات میں اضافہ ہوتا ہے.
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
لیڈر کی کوئی بھی ڈیفی نیشن اٹھا کر دیکھ لیں،
اس کی ایک مشترکہ خصوصیت یہ ہوگی کہ وہ اپنی قوم کی تربیت کرتا ہے،
انہیں جہالت کے اندھیروں سے نکال کر شعور کی طرف لے کر آتا ہے جس سے قوم کی حالت بتدریج بہتر ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
اگر آپ آج سے آٹھ، نو سال قبل کے سوشل میڈیا کو دیکھیں 👇
اور پرانی پوسٹس پر پٹواریوں کے کمنٹس پڑھیں تو وہ کچھ یوں ہوا کرتے تھے:
میاں دے نعرے وجن گے
میاں صاب قدم بڑھاؤ، ہم تمہارے ساتھ ہیں
میاں ساڈا شیر اے شیر جیتے گا وغیرہ وغیرہ۔
اس وقت اگر آپ کسی پٹواری سے پوچھ لیتے کہ جی ڈی پی گروتھ کیا ہوتی ہے، معیشت کی ترقی کا پیمانہ کیا ہے،👇
بجٹ خسارہ کسے کہتے ہیں، ڈالر کی قیمت کا معیشت سے کیا تعلق ہے، پاکستان پر کتنا غیرملکی قرضہ ہے؟ تو وہ پٹواری آپ کو ایسے دیکھنا شروع کردیتا کہ جیسے آپ کسی دوسرے سیارے کی مخلوق ہوں۔ ویسے تو ان چیزوں کے بارے میں پٹواریوں کو اب بھی کچھ پتہ نہیں لیکن عمران خان کو حکومت سنبھالے
👇
میں قبر کے عذاب سے اور قبر کی آزمائش سے تیری پناہ میں آتا ہوں اے اللہ پاک، یا رحمن یا رحیم یا کریم اللہ عزوجل ہم بہت گناہگار ہیں ہم تو دعا کے بھی قابل نہیں اور نہ ہی ہمیں دعا مانگی آتی ھے، ہم سب تیرے حضور اپنا سر جھکائے، نم آنکھوں سے اپنے دونوں ہاتھ
👇
پھیلائے تجھ سے تیری شان، تیری عظمت، تیری واحدانیت کے صدقے، تیرے پیارے محبوب، تیرے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے سے دعا مانگتے ہیں کہ اے اللہ ہم سب کو عشق محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عطا فرما اے اللہ پیارے نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت نصیب
👇
فرما اے اللہ پاک پیارے نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ادب، احترام، پیروی کرنے کی توفیق عطا فرما قیامت کیے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک ھاتھوں سے اب کوثر پینا نصیب فرما ہم سب کو مدینے کی باادب حاضری نصیب فرما ہم سب کی تمام مشکلات آسان فرما
👇
ادائے قرض سے غفلت، بد ترین گناہ!
“حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ﷲ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ ان کبیرہ گناہوں کے بعد جن سے اللہ تعالی نے سختی کے ساتھ منع فرمایا ہے یہ ہے کہ بندہ اس حال میں دنیا سے رخصت ہوکہ وہ مقروض ہو اور قرض
👇
کی ادائیگی کے لیے اس نے کچھ اثاثہ بھی نہ چھوڑا ہو”۔ (ابو داؤد ، جلد ۲ ص۔ ۲۲۱)
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا یا رسول اللہ! یہ بتائیے کہ اگر میں خدا کی راہ میں میں صبر وثبات کے ساتھ محض اس کی رضا اور اجر آخرت
👇
کے لیے لڑوں پھر ذرہ پیچھے نہ ہٹوں،بلکہ برابر اگے ہی بڑھتارہوں اور اس حال میں شہید ہو جاؤں تو کیا خدا میرے سب گناہوں کو بخش دے گا۔آپ ص نے جواب میں فرمایا ہاں! پھر جب وہ شخص لوٹ کر جانے لگاتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پکارا اور فرمایا ہاں سب گناہ معاف فرما دے گا مگر قرض نہیں۔👇
( اے پیغمبر ! ) یقین جانو کہ جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ پیدا کیا ہے ، اور گروہوں میں بٹ گئے ہیں ، ان سے تمہارا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ان کا معاملہ تو اللہ کے حوالے ہے ۔ پھر وہ انہیں جتلائے گا کہ کیا کچھ کرتے رہے ہیں ۔
سورۃ الانعام: ۱۵۹
سورة الْاَنْعَام حاشیہ نمبر :141
خطاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے ، اور آپ کے واسطہ سے دین حق کے تمام پیرو اس کے مخاطب ہیں ۔ ارشاد کا مدعا یہ ہے کہ اصل دین ہمیشہ سے یہی رہا ہے اور اب بھی یہی ہے کہ ایک خدا کو الٰہ اور رب مانا جائے ۔ اللہ کی ذات ، صفات ، اختیارات اور حقوق میں 👇
کسی کو شریک نہ کیا جائے ۔ اللہ کے سامنے اپنے آپ کو جواب دہ سمجھتے ہوئے آخرت پر ایمان لایا جائے ، اور ان وسیع اصول و کلیات کے مطابق زندگی بسر کی جائے جن کی تعلیم اللہ نے اپنے رسولوں اور کتابوں کے ذریعہ سے دی ہے ۔ یہی دین تمام انسانوں کو اول یوم پیدائش سے دیا گیا تھا ۔ بعد میں
👇
"کتے"
کتوں کا کام ہوتا ہے بھونکنا۔ یہ ہر آتے جاتے کو دیکھ کہ بھونکتے ہیں بظاہر انکا کوئی لین دین نہیں ہوتا کسی سے بس عادت و فطرت سے مجبور یہ بھونکتے ہیں۔ اسی طرح آپ کے حاسدین اور وہ لوگ جو آپ کے قد کے برابر نہیں آسکتے، آپ کے متعلق پروپگینڈے کرنے شروع کردیتے ہیں۔ آپ کو ذہنی و 👇
جسمانی تکالیف پہنچانے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔ بظاہر، نہ تو وہ آپ کو کامیاب ہونے سے روک سکتے ہیں نا ہی آپکو گرا سکتے ہیں۔ کیونکہ ایک ہنرمند اور باکردار انساں کی مثال پانی کی سی ہے جو جہاں جاتا ہے اپنا راستہ بنا لیتا ہے۔ اس لیے وہ آپکو نہ تو روک سکتے نہ ان کے زور و بازو میں 👇
اتنا دم ہوتا ہے کہ وہ آپ تک اپنی محنت کہ بل پر پہنچ سکیں۔ اس لیے کانوں پر ہاتھ رکھیں، کسی کی ایک نہ سنے اور آگے بڑھتے جائیں۔ وہ باز بنے جو اتنی اونچی پرواز کرتا ہے کہ اس کے سر پہ بیٹھا چونچے مارے کوا خود بخود گر جائے۔ جانتا ہوں تکلیف ہو گی،بار بار حوصلہ بھی ڈگمگائے گا لیکن
👇