انسانی جسم کے بارے میں حیرت انگیز معلومات
انسان کا دل اوسط ایک سال میں ایک سو بیاسی میلین لیٹر خون کو پمپ کرتا ہے عورتوں کی دل کی دھڑکن مردوں دل کے مقابلے میں زیادہ تیز ھوتی ہے ھماری زبان همارے جسم کی سب سے مظبوط پٹھوں میں سے ایک ہے همارے جسم کا سب سے بڑا حصہ ھماری
جلد ہے جوکہ تمام عمر بڑھتی رھتی ہے دانت انسانی جسم کا وہ واحد حصہ ہے جو کہ اپنی مرمت خود نہیں کرسکتے ایک نارمل انسان ایک دن میں تیئس ہزار چالیس دفعہ سانس لیتا ہے جگر انسانی جسم کا ایسا عنصر ہے جوکہ خود کو دوبارہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے انسان اپنی
زندگی کا تینتیس فیصد حصہ سو کر گزار دیتا ہے جب هم سورہے ھوتے ہیں تو همارا قد 0.3 انچ تک بڑھ جاتا ہے اور جاگنے پر اپنی حالت پر آجاتا ہے ایسا کشس ثقل کی وجہ سے ھوتا ہے انسانی دماغ دن کے مقابلے میں رات کو ذیادہ فعال ھوتا ہے انسانی جسم کی پچیس فیصد ہڈیاں
انسانی پاوں میں ھوتی ہیں انسانی ہڈی سٹیل کے مقابلے میں دس فیصد زیادہ طاقت ور ھوتی ہیں بیس منٹ میں انسانی جسم سے اتنی حرارت پیدا ھوتی ہے کہ اس سے بآسانی آدھا گیلن پانی ابالا جاسکتا ہے جب کوئی انسان ہنستا ہے تو اسکے سینتالیس پٹھوں پر اثرپڑتا ہے مگر جب
کوئی غصہ کرتا ہے تو تینتالیس پٹھوں پر اثرپڑتا ہے انسانی پھیپھڑوں میں تین لاکھ میلین سے زیادہ چھوٹی خون کی رگیں ھوتی ہیں انسانی منہ میں ایک گھنٹے میں تیس ملی لیٹر تھوک پیدا ھوتی ہے جب کوئی انسان مسکراتا ہے یا غصہ کرتا ہے تو اسکا منہ لال ھوجاتا ہے یہ اسلیے
ھوتا ہے کہ ھمارا نروس سسٹم ھمارا بلڈ سرکولیشن کو بڑھادیتا ہے جن لوگوں کی رنگت کالی ھوتی ہے ان لوگوں میں ہارٹ اٹیک کے چانسز کم ھوتے ہیں بنسبت گورے لوگوں کے ایسا سائنس بھی پروف کرچکی ہے بنا سوئے کوئی بھی انسان گیارہ دنوں تک زندہ رہ سکتا ہے بغیرکھائے
انسان دو ماہ تک زندہ رہ سکتا ہے کوئی بھی انسان چھینکتے وقت آپنی آنکھوں کو کھلا نہیں رکھ سکتا ایسا نا ممکن ہے ویسے آپ ٹرائی کرسکتے ہیں انسانی ہاتھوں کے ناخن پاوں کے مقابلے میں تین گناہ زیادہ بڑے ھوتے ہیں انسانی جسم کا ڈی این اے
اور کیلے کا ڈی این اے پچاس فیصد ایک جیسے ھوتا ہے کوئی بھی انسان اپنا منہ کوہنی تک نہیں لے جاسکتا انسانی جسم کی سب سے چھوٹی ہڈی کان کی ہڈی ھوتی ہے انسانی خون پانی کے نسبت چارگناہ زیادہ گاڑھا ھوتا ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
صابن کی ایجاد
نہانا دھونا مسلمانوں کی مذہبی ضرورت ہے آور یہی وجہ ہے کہ آج کے دور میں استعمال ہونے والا صابن انہوں نے آپنے دورِ عروج میں ایجاد کر لیا تھا قدیم مصر آور روم میں صابن جیسی کوئی چیز استعمال ہوتی تھی مگر یہ عرب سائنسدان تھے جنہوں نے سبزیوں کے تیل آور سوڈیم ہائیڈرو
آکسائیڈ کے امتزاج میں مختلف خوشبویات کا استعمال کیا آور یوں انکا چرچا ہر جگہ ہوا کیوں کے اگر مسلمان بغیر صابن کے نہاتا تو کوئی فرق نہیں پڑتا تھا آور نا پڑتا ہے کیوں ہمیں اَلْحَمْدُلِلّه اللّه پاک نے مسلمان پیدا کیا ہے آور ہمارے جسم سے کوئی بو
وغیرہ نہیں آتی لیکن کفار کا جسم ہر وقت بدبودار ہوا رہتا تھا تو اس لئے مسّلم سائنسدانوں کی یہ تحقیق ان میں ذیادہ مشہور ہوئی جسکی دیکھا دیکھی کفار نے بھی مختلف خوشبویات ایجاد کیں آور اسے آپنی ایجاد کا نام دیا دراصل وہ مسلمان سائنسدانوں کی ایجاد تھی اور تو
دو نوجوان عمر رضی اللہ عنہ کی محفل میں داخل ہوتے ہی محفل میں بیٹھے ایک شخص کے سامنے جا کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور اسکی طرف انگلی کر کے کہتے ہیں “یا عمر یہ ہے وہ شخص عمر رضی اللہ عنہ ان سے پوچھتے ہیں کیا کیا ہے اس شخص نے ؟ یا امیر المؤمنین ۔ اس نے ہمارے باپ کو قتل کیا ہے عمر رضی اللہ
عنہ پوچھتے ہیں “کیا کہہ رہے ہو ۔ اس نے تمہارے باپ کو قتل کیا ہے ؟ عمر رضی اللہ عنہ اس شخص سے مخاطب ہو کر پوچھتے ہیں ” کیا تو نے ان کے باپ کو قتل کیا ہے ؟ وہ شخص کہتا ہے “ہاں امیر المؤمنین ۔ مجھ سے قتل ہو گیا ہے انکا باپ عمر رضی اللہ عنہ پوچھتے ہیں ” کس طرح قتل ہوا ہے وہ شخص کہتا
ہے “یا عمر ۔ انکا باپ اپنے اُونٹ سمیت میرے کھیت میں داخل ہو گیا تھا ۔ میں نے منع کیا ۔ باز نہیں آیا تو میں نے ایک پتھر دے مارا۔ جو سیدھا اس کے سر میں لگا اور وہ موقع پر مر گیا عمر رضی اللہ عنہ کہتےہیں تو قصاص دینا پڑے گا موت ہے اسکی سزا نہ فیصلہ لکھنے کی ضرورت اور فیصلہ بھی ایسا
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عادت مبارکہ تھی کہ رات کا کھانا کبھی اکیلے نہیں کھاتے تھے کسی نہ کسی کو ضرور مدعو فرماکر کھانا نوش فرماتے تھے ایک رات حسب عادت آپ کسی مہمان کا انتظار کر رھے تھے کہ کسی نے دروازے پر دستک دی آپ نے دروازہ کھولا تو دیکھا کہ ایک 80 سال کا بوڑھا تھا اس نے
فورا کہا کہ کچھ کھانے کو ھے تو مجھے دیں مجھے بہت بھوک لگی ھے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خوش ہو کر فرمایا ۔مرحبا مرحبا اور اس کے سامنے کھانا رکھا ، اس کے ہاتھ دھلائے اور کہا چلیں جی بسمہ اللہ کیجیئے وہ بوڑھا بولا کہ میں بسمہ اللہ نہیں پڑھوں گا میں مجوسی
ھوں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے غصے میں کہا کہ کھڑے ھو جاو میں مجوسی کے ساتھ کھانا پسند نہیں کرتا ھوں وہ بوڑھا بڑبڑاتا ھوا چلا گیا ادھر پلک جھپکتے ہی حضرت جبرائیل علیہ السلام آ گئیے اور بولے کہ اللہ رب العزت نے فرمایا ھے کہ اے ابراہیم ! منکر تو وہ میرا ھے میں
عیدالاضحی پر ایک اندازے کے مطابق 4 کھرب روپے سے زیادہ کا مویشیوں کا کاروبار ہوتا ہے, تقریباً 23 ارب روپے قصائی مزدور کے طور پر کماتے ہیں 3 ارب سے زیادہ چارے کے کاروبار والے کماتے ہیں۔ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﮐﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﺍ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﻋﯿﺪ ﭘﺮ
ﻫﻮتا ہے.. ﻧﺘﯿﺠﻪ : ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ملتی ہے ﮐﺴﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﭼﺎﺭﻩ ﻓﺮﻭﺧﺖ ﻫﻮتا ہے. ﺩیہاﺗﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﻮﯾﺸﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﻗﯿﻤﺖ ملتی ہے۔
اربوں روپے ﮔﺎﮌﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﻻﻧﮯ ﻟﮯ
جب قرآن پہ پابندی لگی
1973 روس میں کمیونزم کا عروج تھا اور لگتا تھا کہ بس اب پورا ایشیا سرخ ہوجاے گا ان دنوں میں ہمارے ایک دوست ماسکو ٹریننگ کے لیے چلے گئے وہ کہتے ہے کہ جمعے کے دن میں نے دوستوں سے کہا کہ چلو جمعہ ادا کرنے کی تیاری کرتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ یہاں مسجدوں کو
گودام بنا دیا گیا ہے ایک دو مساجد کو سیاحوں کا قیام گاہ بنا دیا گیا ہے صرف دو ہی مسجد اس شہر میں بچے ہے جو کھبی بند اور کھبی کھلے ہوتے ہیں میں نے کہا آپ مجھے مساجد کا پتہ بتا دے میں وہی چلا جاتا ہوں جمعہ ادا کرنے ۔ پتہ لیکر میں مسجد تک پہنچا تو مسجد بند تھی ، مسجد کے
پڑوس میں ہی ایک بندے کے ساتھ مسجد کی چابی تھی میں نے اس آدمی کو کہا کہ دروازہ کھول دو مسجد کا ، مجھے نماز پڑھنی ہے ،
اس نے کہا دروازہ تو میں کھول دونگا لیکن اگر آپکو کوی نقصان پہنچا تو میں زمہ دار نہیں ہوں گا ، میں نے کہا دیکھیں جناب میں پاکستان میں بھی
آپ نے دنیا میں بڑے بڑے شاندارہوائی اڈے دیکھے ہوں گے لیکن سنگا پور کا چھنگی (Changi) ایئر پورٹ ان تمام ہوائی اڈوں سے مختلف ہے۔چھنگی ایئر پورٹ کی انفرادیت اس کے اندر گولائی میں بنائی گئی آبشار ہے جو عمارت کی چھت سے نہایت بلندی سے نیچے گرتی ہے۔ شام کے وقت اس آبشار پر انتہائی
دیدہ زیب لائٹنگ (Lighting) بھی کی جاتی ہے جس سے اس کا حسن دوبالا ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ چھنگی ایئر پورٹ کو ماحول دوست بنانے کے لیے عمارت کے اندر درخت اور پودے بھی اگائے گئے ہیں۔ ایئر پورٹ کی عمارت کے اندر آبشار اور اس کے ارد گرد ہریالی کا منظر دیکھنے
والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔چھنگی ایئر پورٹ ایشیا کے بڑے ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے جبکہ ہوائی اڈوں کی رینکنگ (Ranking) جاری کرنے والی برطانوی کمپنی سکائی ٹریکس (Skytrax) کے مطابق یہ دنیا کا صاف ستھرا اور مصروف ترین ایئر پورٹ ہے اور اعداد شمار کے