دودھ کی صنعت میں چین کا سب سے بڑا برانڈ رائل گروپ پاکستان میں لائیوسٹاک کے شعبے میں سرمایہ کاری کرےگا. گروپ کے سربراہ اور وفاقی وزیربرائے پلاننگ اسدعمر کے درمیان ملاقات میں طےپایاہے کہ گروپ پاکستان میں 1 بہت بڑا جدیدٹیکنالوجی کا حامل ڈیری فارم بناےگا👇
جہاں دودھ کو عالمی معیار کے مطابق پراسس کرکے پاوڈر ملک میں تبدیل کیا جاے گا. جبکہ کریم بھی بنائی جاے گی. چین میں بھینس کے دودھ کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے. جسکو پورا کرنے کیلئے رائل گروپ پاکستان سے دودھ کی ایکسپورٹ ممکن بناے گا. اسکے ساتھ ساتھ ملک بھر میں 6 لیبز بھی بنائی 👇
جائیں گی. جہاں بھینسوں کی افزائش نسل میں اضافے کے جدید طریقوں کو بروے کار لایا جائے گا. عام طور پر پاکستان میں 5 سال کے دوران ایک بھینس سے 2 سے 3 بچے حاصل کئے جاتے ہیں. لیکن جدید لیبز کی مدد سے تعدادکو 5 سال میں 5سے 6 تک بڑھایا جائےگا. اس سے نہ صرف مویشیوں کی تعداد دوگنی ہو گی 👇
بلکہ دودھ کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوگا. اس وقت دنیا میں دودھ کی تجارت کا سالانہ عالمی حجم 52 بلین ڈالر ہے. پیداوار میں امریکہ پہلے بھارت دوسرے اور چین تیسرے نمبر پر ہیں.
اللہ کرے کہ یہ ڈویلپمنٹ جلد عملی شکل اختیار کرے آمین
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
پچھلے سال حکومت نے سٹیل مل کی بحالی کیلئے اوپن اشتہار جاری کیا تھا. جسکو بہت اچھا رسپانس ملا. 5 ملکوں کی 17 سٹیل ملز نے رابطہ کیا جن میں 1 امریکہ 6 روس 4 یوکرائن 3 چین اور 3 پاکستانی تھیں. ذرائع کے مطابق حکومت جنوری2021 تک کسی 1 امیدوار👇
کو فائنل کرلےگی. جسے مخصوص شئیرز فروخت کئے جائیں گے. جو ابتدائی طور پر 1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے خراب مشینری درست کرے گا جبکہ نئی ٹیکنالوجی بھی لگائی جائیگی. جس سے پروڈکشن کو سابقہ مقدار 1.1 ملین ٹن سالانہ تک لے جایا جائے گا. فیز 2 میں4 ارب ڈالرکی مزید سرمایہ کاری سےپیداوار👇
کو 30 لاکھ ٹن سالانہ تک بڑھایا جائے گا. پاکستان میں سٹیل کی سالانہ کھپت 8 ملین ٹن ہے. جس میں4ملین مقامی کمپنیاں مہیا کرتی ہیں جبکہ باقی 4 ملین چین سمیت دوسرے ممالک سے درآمدکیا جاتاہے. اسٹیل مل کی 30 لاکھ ٹن سالانہ پیدوار ہونےسے ملکی ضرورت کا 7 ملین ٹن مقامی ہوجاے گا جبکہ درآمدی👇
ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اس وقت دنیا کے 80 سے زائد ممالک میں لاگو ہے. اور اسے ایک بہترین سسٹم سمجھا جاتا ہے. پچھلے 15 سال میں ریونیو ڈیپارٹمنٹ 5 بار کوشش کرچکا تھا کہ اس نظام کو پاکستان میں متعارف کرایا جائے لیکن ہر بارحسب روایت تعطل کا شکار ہوتا رہا. 👇
بالاآخر مارچ 2021 میں FBR چھٹی کوشش میں AJCL احمد اینڈ جعفرکمپنی لمیٹڈ سے پیپرا رولز کےتحت 120 ملین ڈالرز کی لاگت کا معاہدہ سائن کرنےمیں کامیاب ہوگیا. اس موقع پر سسٹم کے اونرز میں شامل امریکی اور جنوبی افریقی کمپنی عہدیدار بھی موجودتھے. سسٹم نے 1 جولائی 2021 سےنافذ ہوناتھا👇
لیکن معاہدہ مہنگا ہونیکا جواز بناکر پٹیشن دائر کی گئی جس سے ایک بار پھرخدشہ ظاہر کیاگیا کہ سسٹم لاگو نہیں ہوگا. تاہم حال ہی میں سندھ ہائیکورٹ نے پٹیشن خارج کی. تو سسٹم کے نفاذمیں حائل آخری رکاوٹ بھی دورہوگئی. وزیرخزانہ نےکل جہلم کی ٹوبیکو کمپنی میں باقاعدہ طور پرسسٹم کا افتتاح👇
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے ملک میں بھنگ کی کاشت کا باقاعدہ افتتاح کردیا. ابتدائی طور پر کلیام میں ایک ایکڑ پر بھنگ کاشت کی جائے گی جبکہ 3 سال میں کاشت کا رقبہ 5 ایکڑ تک لے جایا جائے گا. وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ بھنگ کے پودوں سے حاصل👇
ہونیوالے 1 لیٹر تیل کی قیمت 10 ہزار ڈالر ہے. جبکہ 1 ایکڑ سے 10 لیٹر تیل حاصل ہوتا ہے. یہ تیل مختلف ادویات کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے. ادارہ براے سائنٹفک ریسرچ اس آزمائشی منصوبے پر ریسرچ کرے گا تاکہ اس اربوں ڈالر کی صنعت کو ملکی آمدنی میں اضافے کا ذریعہ بنایا جاسکے.👇
پاکستان کا موسم چونکہ بھنگ کی کاشت کیلئے موزوں خیال کیا جاتا ہے اس لئے حکومت خطہ پوٹھوہار میں 100 ایکڑ رقبے پر کاشت کرنیکا ارادہ رکھتی ہے. بھنگ کا ایک پودا 12 ڈالر کا ہے. اس لئے حکومت کی کوشش ہے کہ پودوں کی پنیری بھی اگائی جاے. شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اس منفی 👇
1993میں امریکی جیوجکل سیٹلائٹ نے ایسی تصاویر جاری کیں جن میں واضح ہوا تھا. کہ خطہ عرب جو صحرا ہی صحرا ہےکبھی سربز و شاداب ہوا کرتا تھا. ہر نوع اقسام کے جانور تھے جبکہ دریا اور جھیلیں بھی موجود تھیں. تصاویر سے ماہرین نے واضح کیا کہ یہ سب👇
اب بھی عرب جزیرے میں دبا ہوا ہے. اس تحقیق نے مسلمانوں کے ایمان کو روشنیوں سے منور کردیا کیونکہ 1400 سال پہلےاللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ و سلم نے فرمایا تھا کہ ’قیامت سے پہلے سرزمینِ عرب دوبارہ سرسبز ہو جائیگی۔ اس حدیث مبارکہ کے 2 مطلب ہیں کہ عرب خطہ کبھی سرسبز و شاداب تھا.👇
جو 1993 میں سچ ثابت ہوا اور اسے ثابت کیا ناسا کے سائنسدانوں نے جبکہ دوسرا مطلب یہ ہے کہ جب تک یہ خطہ دوبارہ سرسبز نہیں ہوگا قیامت نہیں آے گی. اب تاریخ شاہد ہے کہ 1930 تک پورا عرب ریت ہی ریت تھا. یہاں سے تیل دریافت ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ خطہ عالمی دلچسپی کا مرکز بن گیا 👇
روسی ڈپٹی وزیراعظم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت ایس-500 میزائل سسٹم خریدنے والا دنیا کا پہلا ملک ہوسکتاہے. چونکہ یہ سسٹم دنیا کے ہر جہاز کو گرانے کی قابلیت رکھتا ہےحتی کہ اینٹی اسپیس بھی ہے اس لئے بھارت خطے میں اپنی اجاہ داری ثابت کرنے👇
کے لئے یہ سسٹم خریدنے میں دلچسپی لے رہا ہے. روسی سرکاری میڈیا نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے. ایس-500 میزائل سسٹم دسمبر 2021 تک روسی دفاع کا باقاعدہ طور پر حصہ بن جاے گا. تاحال استعمال کرنیوالوں کی تربیت کا عمل جاری ہے. یہ ایس 400 کا جدید ورژن ہے. رینج 500 کلومیٹر تک ہے. بیلسٹک 👇
میزائل سمیت دنیا کے ہر جنگی طیارے کو تباہ کرنیکی نہ صرف صلاحیت رکھتا ہے بلکہ بیک وقت 10 طیارے تباہ کرسکتا ہے. امریکہ کے تمام جنگی طیارے اسکی پہنچ میں ہیں. جبکہ خلا میں 600 کلومیٹر تک کی بلندی پر موجود سیٹلائٹس بھی تباہ کرسکتا ہے. ترکی نے روس سے اس سسٹم کو مشترکہ طور پر بنانے 👇
آسٹریلیا اور فرانس کے درمیان 5 سال پہلے معاہدہ ہواجسکے تحت فرانس نے65 ارب ڈالر مالیت کی 12 آبدوزیں دیناتھیں. دونوں ملک مشترکہ ریسرچ سے 1 ماڈل بھی بنا چکے تھے. ریسرچ پر کل لاگت 2.1 ارب ڈالر آچکی تھی. اتنی مہنگی ڈیل امریکہ اور برطانیہ 👇
کو ہضم نہیں ہورہی تھی. رواں سال جون میں G-7 اجلاس کے موقع پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے امریکہ برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان ایک دفاعی گروپ بنانےکی تجویز پیش کی جسکے تحت تینوں ملک ملکر دفاعی پیداوارممکن بنائیں گے. جسے بالاآخر آسڑیلیا نے قبول کیاتوجمعرات کو تینوں ممالک کے 👇
کے سربراہان نے نئے گروپ کی تشکیل کا مشترکہ طور پر اعلان کردیا. سب سے پہلا ٹاسک آسٹریلیا کے لئے کم از کم 8 ایٹمی آبدوزں کی تیاری ہوگا. گروپ کا نام AUKUS ہوگا. آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن نے فرانس کے ساتھ طے شدہ معاہدہ یہ کہہ کر کینسل کردیا کہ ہم روائتی آبدوزں کی بجاے ایٹمی 👇