مریم نواز کی جانب سے آج دھماکہ دار پریس کانفرس
مریم نواز نے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی دھماکہ دار پریس کانفرنس کر ڈالی
مریم نواز کی کئی باتیں Tvچینلز نے دیکھانے کی بھی جرات نہیں کی
اج مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے DGISI جنرل فیض حمید کا1/3
سارا کچہ چھٹہ صاف کر دیا۔ DGISI جنرل فیض حمید کا اصل چہرہ قوم کے سامبے لایا۔ پاکستان کی 74 سالہ تاریخ میں اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی سیاسی لیڈر نے پاکستان میں بیٹھ کر حاضر سروس DGISI کو اس طرح دنیا کے سامنے ننگا کیا ہو
مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیض حمید 2/3
کے حوالے سے سب سے بڑی انکشفاف کر دی۔ مریم نواز نے کہا 29 جون کو اس وقت کے میجر جنرل فیض حمید جو DGC ISI تھے وہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے پاس جاتا ہے جسٹس صدیقی سے کہتا ہے نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف ایک ہفتے بعد نیب کورٹ کا فیصلہ آئے گا ان کو سزا ملے گی جسٹس شوکت عزیز صدیقی
حیران ہوتا ہے آپ کو کیسے پتہ نواز شریف اور مریم کو سزا ملے گی. پھر فیض حمید جسٹس صدیقی سے کہتا ہے اس سزا کے خلاف نواز شریف اور مریم نواز نے اپیل کی تو کیا آپ ان کو الیکشن سے پہلے ضمانت تو نہیں دینگے اگر ضمانت دیا تو ہماری دو سالہ محنت ضائع ہوگی جسٹس شوکت صدیقی حیران ہوتا ہے
ابھی تو فیصلہ ہی نہیں آیا فیض حمید کو فیصلے کا کس طرح پتہ ہے پھر ایک ہفتے بعد جج بشیر وہی فیصلہ دیتا ہے جو فیض حمید 29 جون جسٹس شوکت عزیزصدیقی کو بتا چکی تھی۔
یہ انتہائی شرمناک بات ہے پاکستان کے جنرل اس طرح کا کام کرتے ہیں تب جا کے دبئی برطانیہ فرانس امریکہ میں ان کے اربوں روپے
کے جائیداد نکلتے ہیں۔ مریم نوازشریف کے آج کے پریس کانفرنس کے بعد جنرل فیض حمید کے خلاف اپنے حلف توڑنے کے جرم میں مقدمہ چلنا چاہئے اج پتہ چلا عمران فیض حمید کو کیوں DGISI برقرار رکھنا چاہتا ہے جب اس کی مدت جون 2021 کو مکمل ہوئی تھی آج اس بات کی بھی تصدیق ہو گئی 2018 کا الیکشن
مینیج کرانے میں اس کا بھی ہاتھ تھا بعد میں اس کا Reward بھی اسے ملا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
بڑی بریکینگ نیوز
4 اکتوبر سے6 اکتوبر کے دوران اسلام آباد اور پنڈی میں کیا کچھ ہوتا رہا تفصیل
4 اکتوبر کو جنرل فیض حمید کے تبادلے کی خبریں آرمی کے حمایتی پیجز سے فیسبک اور ٹیوٹر میں آتے ہیں اس پر تبصرے ہوتے ہیں۔مگر کسی Tvچینیلز پر نہیں دیکھائے جاتے اس وقت تک جنرل فیض حمید اور 1/3
اور عمران خان کو نہیں پتہ چلتا مریم نواز ایک دھماکہ دار متفرق درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کرنے کیلے تیار کر چکی ہے 5 اکتوبر کی صبع مریم نواز کے وکیل کی جانب سے وہ درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا یا جاتا ہے مگر Tv چینیلز اس درخواست کے اصل مندرجات بتانے سے 2/3
ڈرتے ہیں پھر اسی دن 3:41 منٹ میں مریم نواز کے دھماکے دار ٹیوٹ آتے ہیں انہی ٹیوٹ کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم ہاوس اور آپارہ سے شدید ریکیشن آتا ہے۔ اس وقت آپارہ سے اپنے ان مخصوص سوشل میڈیا اکاونٹس کو ہدایت ملتی ہے ان مخصوص سوشل میڈیا اکاونٹ میں Pakistan Defenece کے نام سے فیسبک پیچ
مریم نواز شریف نے پاکستان کی 74 سالہ سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا خود کش حملہ کر دیا
میں 2006سے اب تک ان 15سالوں میں بہت سے سیاستدانوں کی میڈیا ٹاک جلسوں میں تقریر سمیت بےشمار پریس کانفرنسز سنی جس طرح کا خود کش حملہ آج @MaryamNSharif نے حاضر سروس DGISI فیض حمید پر کیا1/3 #DGISI
اس جرات اور بہادری کی مثال پاکستان کی 74 سالہ تاریخ میں نہیں ملتی آج مریم نواز نے عمران خان کے امپائر کا نا صرف نام لیا بلکہ عدالتوں میں اس کے خلاف سارے ثبوت اور شواہد بھی جمع کیے۔آج پتہ چلا کہ پاکستان میں الیکشن کس طرح مینیج کرتے ہیں آج مریم نواز نے2018 کا الیکشن چرانے والوں2/3
کا اصل چہرہ بھی قوم کے سامنے لایا۔ #نوٹ میں کئی سال سے یہ بات سوشل میڈیا میں اپنی تحریروں کے زریعے عوام کو بتا رہا ہوں مریم نواز ، بینظیر اور نواز شریف جیسا ہر گز نہیں۔ نواز شریف صاحب اور بینظیر صاحبہ بہت سے مواقعوں پر مفاہمت اور مصلحت سے کام لیا مگر مریم نواز کی ڈکشنری میں
جسٹس قاضی عیسئ کا کرونا سے صحت یاب ہوتے ہی ایک اور بڑا فیصلہ
جسٹس قاضی عیسئ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینج نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے DGFIA، آئی جی اسلام آباد اور سیکریٹری داخلہ کو رپورٹس کے ہمراہ ذاتی حثیت میں طلب کیا ہے۔
عدالت نے سیکریٹری اطلاعات 1/3
اور سیکریٹری وزارت انسانی حقوق کو بھی رپورٹس کے ہمراہ ذاتی حثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے جبکہ صحافتی تنظیموں سی پی این ای، APNS، PBA، PFUJکو بھی نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
عدالت نے صحافیوں پر ہونے والے حملوں اور مقدمات کی پیش رفت رپورٹس بھی طلب کی ہے. عدالت نے سیف سٹی پراجیکٹ کی 2/3
فوٹیج اور اس پر خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے وزارت اطلاعات سے ایک سال کے اشتہارات اور اس سے مستفید ہونے والوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔
درخواستیں پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ، صحافی عمران شفقت، @QayyumReports عامر میر اور امجد بھٹی کی جانب سے دائر کی
لاہور ہائی کورٹ کے ججز کے لئے جوڈیشل کمیشن نے جن 13 ناموں کی منظوری دی ان میں سے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر عابد حسین چھٹہ اور فواد چودھری کے انتہائی قریبی رشتہ دار علی ضیا باجوا بھی شامل ہے۔عمران حکومت نے پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں فواد چودھری کے کہنے پر علی ضیا باجوا کو 1/2
مشرف کا سرکاری وکیل مقرر کیا تھا ان کا کام عدالت کی معاونت کرنا تھا مگر میں نے مشرف کی پھانسی کی سزا والے دن کورٹ میں دیکھا علی ضیا باجوا مشرف کے پرائیوٹ وکیل سے بھی زیادہ وفاداری دیکھا رہا تھا عدالت کے بار بار کہنے کے باوجود دلائل نہیں دے رہا تھا کیس کو طول دینا چاہتا تھا مگر
مرحوم جسٹس وقار سیٹھ نے علی ضیا باجوا کی ہر چال ناکام بنا دی اور مشرف کے خلاف ایک تاریخی فیصلہ دیدیا۔ مشرف غداری کیس میں جب علی ضیا باجوا نے اپنا وکالت نامہ جمع کیا تو اس دن مشہور صحافی @Matiullahjan919 نے ضیا باجوا سے فواد چودھری اور ان کے رشتہ داری سے متعلق سوال پوچھا تو