ایک اُبلا انڈا کتنے کا ہے؟” گاڑی روک کر خاتون نے بوڑھے غریب سے پوچھا ۔
15روپے کا ایک بیٹی ۔۔۔ بزرگ نے سردی سے ٹھٹھرتی آواز میں کہا۔
50 کے 4 دیتے ہو تو بولو۔ خاتون بولی۔
لے لو بیٹی بزرگ نے یہ سوچ کر کہا کہ کوئی گاہک تو ملا۔👇🏻
اگلے دن خاتون اپنے بچوں کو لے کر ایک مہنگے ریسٹورنٹ گئی اور سب بچوں کا من پسند کھانا آرڈر کیا، کھانا کھانے کے بعد جب بل 1900 روپے آیا تو پرس سے 2000 روپے نکال کر دیئے اور “Keep the Change” کہہ کر چلی گئی۔

تو گویا اِس خاتون نے فتح اِس میں سمجھی جس بوڑھے بزرگ👇🏻
انڈے بیچنے والے کو زیادہ پیسے دینے چاہئیے تھے تو اس کا حق مار لیا، اور جو پہلے ہی بڑے ناموں کے ریسٹورنٹ بنا کر عوام کو لوٹ رہے ہیں اُن کو 100 روپے زیادہ دے دیئے۔

کبھی اِن غریبوں سے یہ سوچ کر ہی خریداری کر لیا کریں شائد ہم کسی کی مدد کا سبب بن جائیں۔👇🏻
ان لوگوں سے چیزیں بلاوجہ بھی خرید لیا کرو کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جو بھیک نہیں مانگتے۔
اس عمر میں یہ لوگ امیر ہونے کے لئے نہیں بلکہ دو وقت کی روٹی کے لئے کماتے ہیں۔

ذرا سوچئے گا ضرور۔۔۔
جزاک اللہ خیرا
اللہ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین)👇🏻
نوٹ اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے ہو سکتا ہے اللہ تعالیٰ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Hͥuͣmͫmera Rajpนt (اماں بابا کی شہزادی😍😍)

Hͥuͣmͫmera Rajpนt (اماں بابا کی شہزادی😍😍) Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @humiraj1

4 Nov
نصیب کا لقمہ

مشہور عرب مفکر اور داعی ڈاکٹر علی طنطاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ
وہ کابل میں تھے کہ وزارت خارجہ کی طرف سے حکم ہوا کہ فوری طور پر ایک ضروری کام سے روس چلے جائیں.
وہ تیار ہوئے لیکن یہ پریشانی لاحق ہوئی کہ غیر مسلم ملک ہے👇🏻
وہاں ان کا ذبیحہ مجھ سے تو نہیں کھایا جائے گا گھر میں دو دیسی مرغیاں تھی بیگم نے ذبح کراکے زاد سفر میں یہ کہتے رکھ دیا کہ جب تک ان سے کام چلتا ہے چلانا آگے کا اللہ پاک بندوبست کرے گا.
وہ کہتے ہیں میں تاشقند پہنچا ہی تھا کہ وہاں کے ایک مسلمان شیخ نے گھر دعوت کی،👇🏻
میں ان کے گھر جانے کے لئے نکلا تھا کہ راستے میں ایک غریب عورت بھوک سے نڈھال اپنے بچوں کے ساتھ سڑک کنارے کھڑی تھی،میں نے بے اختیار وہ دونوں مرغیاں انہیں پکڑا دی.
ابھی ایک گھنٹہ نہیں گزرا تھا کہ کابل سے تار آئی کہ وہ کام جس کے لئے آپ کو بھیجا تھا وہ ہوگیا👇🏻
Read 6 tweets
1 Nov
تنہائی میں انٹرنیٹ کا غلط استعمال کرنے والوں کے لیے رہنما تحریر۔

ڈاکٹر نے مجھے بلڈ ٹیسٹ کی رپورٹس بتائیں تو مجھے دھچکا لگا۔ جس کا خدشہ تھا وہی ہوا۔ مجھے لاسٹ سٹیج کا کینسر تھا۔
گھر آتے آتے میں سوچتا رہا۔ بیوی کو کیسے بتاوں گا۔ بچوں کو کیا کہوں گا۔ گھر پہنچ کر میں نے سیف میں👇🏻
سب رپورٹس چھپا دیں۔ بیوی پوچھتی رہی میں نے کچھ بتا کہ کر نہ دیا۔ سب نارمل ہے کہ ٹال دیا۔
رات کھانے کے بعد واک کرنے نکلا تو دل بند سا ہونے لگا۔ کس کا دل کرتا ہو گا یہ چمکتی دمکتی روشنیاں یہ چہل پہل یہ ہنسی قہقہے چھوڑ کر جانے کا۔ پیاری بیوی پیارے پیارے بچے چھوڑ کر کیسے جاوں گا۔👇🏻
ایک لمبی پتلی سی اندھیری قبر میں کیسے رہوں گا۔
میں چلتا رہا اور سوچتا رہا حتی کہ قبرستان آ گیا۔ قبروں کے کتبے جیسے مجھے بلانے لگے۔ میں بیچ کے اونچے نیچے راستے پر چلنے لگا۔ قبریں خاموش تھیں لیکن کیا ان کے اندر واقعی خاموشی تھی؟
ایسا سناٹا پہلے دیکھا ہوتا تو خوف سے میری جان👇🏻
Read 18 tweets
31 Oct
عبداللہ 👈جیل وارڈن
31 اکتوبر 1929ء کو جب غازی علم الدین شہید کو پھانسی ہونا تھی، اس سے ایک روز پہلے میں حسب معمول غازیؒ کی کوٹھڑی کا پہرہ دے رہا تھا۔ پیدل چلتے ہوئے میں کوٹھری سے ذرا فاصلے پر عام قیدیوں کی بیرک کی طرف آ گیا۔ مڑ کر کیا دیکھتا ہوں کہ غازی کا کمرہ خوبصورت👇🏻
اور دلکش روشنیوں سے بھر گیا ہے۔ میں یہ سمجھا کہ شاید غازی علم الدین شہیدؒ نے اپنے کمرے کو آگ لگا لی ہے۔ اتنے میں کیا دیکھتا ہوں کہ نور کا ایک بادل ہے جو تیزی سے آسمانوں کی طرف چلا گیا۔ چنانچہ میں بھاگم بھاگ غازیؒ کی کوٹھری کی طرف بھاگا۔ اندر گیا تو کیا دیکھتا ہوں👇🏻
کہ پورا کمرہ بہترین اور مسحور کن خوشبوئوں سے معطر اور منور تھا۔ غازیؒ حالت سجدہ میں زار و قطار رو رہے تھے۔
تھوڑی دیر بعد اٹھے تو میں نے ان کی قدم بوسی کی اور خود بھی بے اختیار رونا شروع کر دیا۔ پھر میں نے عرض کیا، غازی صاحب یہ کیا ماجرا تھا؟ غازی صاحب نے کوئی جواب نہ دیا۔👇🏻
Read 8 tweets
28 Oct
بندے ڈیکھ کے روندن زندگی کوں
میکوں زندگی ڈیکھ کے رو پئ اے
@nhsrcofficial @Dr_YasminRashid
فالج سے متاثرہ صدارتی ایوارڈ یافتہ سرائیکی شاعر شاکر شجاع آبادی کی کسمپرسی کی یہ حالت حکومت ، کلچرل اداروں اور پورے سرائیکی وسیب کے لئے ایک سوالیہ نشان ہے 👇🏻
کیا پاکستان میں صرف عیاش لوگوں ملک کے لٹیروں کو سہولیات دی جائیں گی کیا بزدار کو بھی عقل نہیں پہلے والے تو چلو اپر پنجاب سے تھے نہیں جانتے ہوں گے شاکر کو مگر یہ تو اسی وسیب سے ہے اسے کیوں نظر نہیں آتا شاکر کی اس حالت میں کس سے مدد مانگے کون اس کا حال پوچھے ویڈیو کو👇🏻
زیادہ سے زیادہ شئیر کریں تاکہ حکام بالا تک بآسانی پہنچ جاۓ
اللہ شاکر شجاع آبادی کو زندگی دے ان جیسا کوئی سرائیکی شاعر نا کوئی آیا نا آئے گا
بہاولپور کے نواحی علاقہ چک 110ڈی بی میں ہولناک واقعہ، خاتون نے آشنا کے ساتھ مل کر شوہر اور ساس کو زندہ جلا کر قتل کر دیا👇🏻
Read 4 tweets
27 Oct
بانو قدسیہ صاحبہ کی ایک خوبصورت تحریر,اس پوسٹ کو اطمینان سے اور پورا پڑھیں مجھے امید ھے جس نے بھی اس کو پورا پڑھ لیا اس کی زندگی میں شکر ادا کرنے کی خصلت پیدا ہو گی اور زندگی میں آچھا بدلاؤ آئے گا۔
یہ واقعہ حیران کن بھی ہے اور دماغ کو گرفت میں بھی لے لیتا ہے‘👇🏻
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے ایک بار اللہ تعالیٰ سے پوچھا
’’ یا باری تعالیٰ انسان آپ کی نعمتوں میں سے کوئی ایک نعمت مانگے تو کیا مانگے؟‘‘
اللہ تعالیٰ نے فرمایا
’’ صحت‘‘۔
میں نے یہ واقعہ پڑھا تو میں گنگ ہو کر رہ گیا‘
صحت اللہ تعالیٰ کا حقیقتاً بہت بڑا تحفہ ہے۔👇🏻
‘ ہمارے جسم کے اندر ایسے ایسے نظام موجود ہیں کہ ہم جب ان پر غور کرتے ہیں تو عقل حیران رہ جاتی ہے
‘ ہم میں سے ہر شخص ساڑھے چار ہزار بیماریاں ساتھ لے کر پیدا ہوتا ہے۔
یہ بیماریاں ہر وقت سرگرم عمل رہتی ہیں‘ مگر ہماری قوت مدافعت‘ ہمارے جسم کے نظام👇🏻
Read 23 tweets
27 Oct
گذشتہ کئی دنوں سے مردان میں کیبل بچھانے کے لیے ایک کمپنی کڑوروں روپے کی سڑکوں گلیوں گڑھے کھود کر تباہ کر رہی ہیں مگران کمپنیوں کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ کام کی انجام دہی کے بعد نہ ہی گڑھوں کی مکمل بھرائی کرتے ہیں اور نہ ہی سرکاری اداروں سے جاری این او سی کے مطابق پہلے👇🏻
جیسی مرمت کرتے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کچھ دنوں بعد ٹریفک کی آمد و رفت یا بارش کے سبب کھودی گئی جگہیں بیٹھ جاتی ہیں جو کہ نا صرف حادثات و دشواری کا باعث بنتے ہیں بلکہ خشک ہونے کے بعد خاکہ بد نمائی اور انسانی صحت کے لیے مسائل پیدا کرتا ہے۔ایسی فرموں کو این او سی جاری👇🏻
کرنے والے متعلقہ اداروں اور ارباب اختیار سے التجا ہیں کہ این او سی کے اجراء کے بعد کھدائی کرنے والی متعلقہ کمپنیوں کا باقاعدگی سے انسپکشن کی جائے اور کام مکمل ہونے کے بعد "پہلے جیسی صورتحال" کے پیمانے پر کھدائی والی جگہوں کی اپنی نگرانی میں مرمت کروائیں
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(