پاکستانی معشیت تباہ ہو گئی۔ اپوزیشن اور میڈیا۔۔ 1- سمسنگ Samsung ، کراچی، پاکستان میں ٹیلیوژن مینوفیکچرنگ کرنے جا رہا ہے۔ 2- جاپان پاکستان میں ہائی بریڈ high brud کار مینوفیکچرنگ کیلئے 100 ملیں یو ایس ڈالر انویسٹ کر رہا ہے۔
3-ازبکستان نے اپنی بین الاقوامی تجارت کیلے،
پاکستانی سی پورٹس sea ports استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 4- جرمنی کی بی۔ایم۔ڈبلیو BMW نے پاکستان میں 4 نئ قسم کے موٹر سائیکل متعارف کرانے کا فیصلہ
5-پاکستان کی سٹاک ایکسچینج نے 2021 کا پہلا اسلامک ایکسچینج ہونے کا ایوارڈ حاصل کر لیا۔۔۔۔
اپوزیشن اور میڈیا میں پاکستانی معشیت کی
تباہی کا رونا رونے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ بین الاقوامی کاروباری ادارے کسی ملک میں انویسٹ کرتے وقت دیکھتے ہیں۔ کہ ان کی انویسٹمنٹ نہ صرف محفوظ ہو۔ بلکہ منافع بخش بھی۔ اس وجہ سے گزشتہ 3 سالوں سے بہت سے انویسٹرز نے ، مختلف صنعتوں میں پیسہ لگایا۔ جو پاکستانی معشیت کی بہتری کا
ثبوت ہے۔ ۔۔
نوٹ۔۔ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ بین الاقوامی سطح پر اضافہ اور پاکستانی کاروباری برادری کا منافع کا لالچ اور سول بیوروکریسی کے اکثر افسران کا عوامی بھلائی کے کاموں میں ، خوش دلی سے کام نہ کرنا ہے۔ جس کا حل " احساس پروگرام " کے ذریعے ، عام آدمی کو سہولت دینے کا حکومتی
فیصلہ ہے۔ صاحب علم افراد کو اپوزیشن اور میڈیا کے ٹرک کی لال بتی " مہنگائی " کے پیچھے نہیں لگنا چاہیئے۔ مشکل وقت ضرور ہے۔ ان شا اللہ گزر جائے گا ۔ #قلمکار
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
رابرٹ کرین Robert Crane سے فاروق عبداللہ۔۔۔
کچھ عرصہ پہلے میں نے ایک امریکن وکیل کی بات پڑھا۔کہ وہ اسلام کے قانون وراثت کو پڑھ کر مسلمان ہوا تھا۔ اس انسان کی زندگی کی بابت جاننے کا تجسس پیدا ہوا۔ تو سنئیے۔کہ امریکی رابرٹ کرین نامی وکیل کون تھا اور کیسے اسلام قبول کیا !
رابرٹ کرین نے پبلک لا اور انٹرنیشنل لا میں ڈاکٹریٹ کرنے کے بعد، ہاورڈ سوسائٹی فار انٹرنیشنل افیئرز کا صدر اور پھر امریکی صدر نکسن Nixonکا انٹرنیشنل افیئرز کا ایڈوائزر بنا۔ اس دوران صدر نکسن نے سی آئی اے سے کہا کہ وہ اسلام کے پرنسبلز اور اصولوں پر کہنا چاہتا ہے۔ مضمون تیار کیا
جانے۔ سی آئی اے کے افسران نے 10 صفحات پر مشتمل مضمون لکھ کر دیا۔ صدر نے رابرٹ سے کہا۔ کہ اسے مختص ربکیا جاے۔ رابرٹ نے قرآن کریم کا مطالعہ شروع کیا۔ اس دوران قانون وراثت کو چند سطروں میں مکمل اور تفصیل سے بیان کیا۔ جبکہ امریکن لا میں 10 جلدوں پہ مشتمل ، مگر پھر بھی
اسلام اور حب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم۔۔
لندن کی ٹیوب ( انڈر گراؤنڈ ) ٹرین پر 7/7 کو حملہ کے نتیجہ میں کئی مسافر مرے، کئ زخمی ہوئے۔ ٹرین اور بس سروس کئ روز تک بند رہی۔۔
حملہ کی زمہ داری مسلم نوجوانوں پر ڈالی گئی۔ کہ نوجوانوں کو امام مساجد " جہادی " فلسفہ اور
کئ مساجد اور اسلامی سکولوں میں اسلحہ سے ٹریننگ بھی دی جاتی ہے۔ مسلم ممبر پارلیمنٹ کے ذریعے پتہ چلا۔ کہ گورنمنٹ امام مساجد کا ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہے۔۔۔۔
ایسے امام مسجد جو جمعہ کے خطبہ میں برطانیہ کو" دارالکفر " کہتے تھے۔ خبر سننے کے بعد اگلے جمعہ کے خطبہ میں، پاکستانی امام مساجد نے
" پینترا " بدلا۔ اور نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے درس دینا شروع کیا۔ کہ حکومت وقت کی " اطاعت " عین اسلام ہے۔ ۔۔
دو روز پہلے لندن میں کچھ پاکستانی علماء ، مشائخ نے فرانس حکومت کی گستاخانہ خاکوں کے خلاف ، لندن میں پاکستانی سفارتخانہ کے سامنے مظاہرہ کیا۔ قریب ہی فرانس ایمبیسی تھی۔
ماں باپ کی رضا ، اللہ کی رضا کا دروازہ کھولتی ہے۔۔
حضرت با یزید بسطامی رحمۃ فرماتے ہیں۔ کہ میں نے اپنی والدہ سے درخواست کی۔ کہ اگر آپ اپنے حقوق مجھے معاف کر دیں۔ تو میں اللہ کی رضا کو تلاش کروں۔ آپ کی والدہ ماجدہ نے فرمایا۔ جا، بیٹا میں نے اپنے حقوق معاف کر دئیے۔
آپ اللہ کی رضا کی تلاش میں 12 سال جنگلوں میں پھرے۔ ایک دن جنگلوں سے نکل کر باہر کی طرف چل دئیے۔ راستہ میں شہر بسطام ایا۔ سوچا ماں کی زیارت کر لوں۔ گھر کے دروازہ پر پہنچے۔ رات ہو چکی تھی۔ سوچا ، ماں کو رات کے وقت تکلیف کیوں دوں۔ دروازے پر بیٹھ گئے۔ کچھ دیر بعد ںگھر کی نالی سے
باہر پانی آنے کی آواز سنی۔ سمجھ گئے والدہ تہجد کے لئے جاگ گئ ہیں۔ دروازہ کھٹکھٹایا۔ اندر سے آواز آئیے۔ بیٹے با یزید میں آ رہی ہوں۔ 12 سال کے بعد بیٹے کو پھٹے کپڑوں، بالوں میں مٹی۔ ہاتھ اٹھائے اور بولیں۔ اے اللہ بازید تجھے ڈھونڈے گیا تھا۔ تو کہا ہے ؟ حضرت بازید فرماتے ہیں۔ کہ اللہ
جنت حاصل کرنے کی خواہش کا آسان طریقہ۔۔۔۔۔
ہم سب کی خواہش ہوتی ہے۔ کہ مرنے کے بعد ، اللہ تعالیٰ ہمیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ ۔۔
جنت حاصل کرنے کا آسان راستہ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا۔ کہ اگر تم کسی دوسرے کی مد کرو گے۔تو آللہ
تعالیٰ آپ کی مدد فرمائیں گے۔ دوسرے کی مدد کیسے کی جائے۔ نہائت آسان ۔ جو جس کے پاس ہے۔ وہ اس سے دوسرے انسان کی مدد کرے۔ مثلآ 1- آپ کے پاس علم ہے۔ تو کچھ وقت نکال کر دوسروں کو تعلیم دیا کریں۔ 2- جن کے پاس وقت ہے۔ وہ اپنا کام سے فارغ ہو کر ، دوسرے کی مدد کرے۔ 3- جس کے پاس وافر
مقدار میں کھانا ہے۔ وہ دوسروں کو کھانا کھلائے۔ 4- جس کے پاس پیسہ/ روم/ دولت ہے۔ وہ اپنی دولت سے مدد فرماتے۔۔
بہت سوں کے پاس کچھ نہ کچھ آفر کرنے کیلئے ہوتا ہے۔ جو دوسروں کے پاس نہیں۔ ان کی مدد کرنے سے اللہ ہماری مدد کرتا ہے۔ اور جنت میں جگہ عطا فرماتا ہے۔ تھوڑی سی سوچ اور ہمت سے
خوشخبری چھوٹی ہو یا بڑی، کی بات سننا عوامی حق ہے۔ کہ دشمن کی پاکستان کے خلاف پھیلائی جانے والیبخبریں سن سن کر، لا شعوری طور ہم ذہنی طور پر شکست خوردہ قوم بنتے جا رہے ہیں۔ تو سنئےپچھکے 3 سالوں سے پاکستان اور ترکی میں دفاعی رابطے اور معاہدے طے پا رہے ہیں۔ ترکی ڈرون طیارے بنانے
والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ترکی کے صدر طیب اردگان کے داماد ایک انجنئر ہونے کے ناطے ڈرون طیارے بنانے کے روح رواں ہیں۔ پاکستان نے ترکی سے ڈرون طیارے حاصل کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔۔
ترکی پاکستان کیلئے بحری جہاز اور آبدوزیں تیار کر رہا ہے۔ اب پاکستان نے گزشتہ ادوار میں فرانس سے خریدیں گئی
آبدوزوں کی آپ گریڈیشن بھی ترکی سے کروانے کا معاہدہ کیا ہے۔ جس پر فرانس نے اعتراض کیا تھا۔ کہ ہماری آبدوزوں کی گریڈیشن کرنے کا ہمارا حق ہے۔ جسے پاکستان نے مسترد کر دیا۔ کہ فرانس کی حکومت رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے بنانے والوں کی حمایت کر رہی تھی۔ مسلمانوں کے
آسٹریلین ڈیفنس پالیسی کی وضاحت۔، انکی زبانی۔۔
آسٹریلیا کی پارلیمانی ڈیفنس کمیٹی میں ، آرمی چیف سے سوالات اور جوابات ملاحظہ فرمائیں۔
400 بلین پونڈز ڈیفنس پر خرچ کئے جا رہے ہیں۔ جنرل کیا آپ بتائیں گے کہ 1- کس ملک سےادفاع پر ،ہم اتنی خطیر رقم خرچ کر رہے ہیں۔
جواب۔ساوتھ پیسیفک ایشیا
2- سوال ۔ ساؤتھ پیسیفک ایشیا میں بہت سے ممالک ہیں۔ کس ملک سے ہمیں دفاع کا خطرہ ہے ؟
جعاب۔ میں کسی ملک کا نام لے کر ، کسی کو ایمبرس ،embarrace نہیں کرنا چاہتا۔ 3- سوال ۔ میں ساؤتھ پیسیفک ایشیا کے ممالک کے نام لونگا۔ آپ ملک کے نام پر سر کو جنبش دے کر بتا دیں۔ چائنا ۔۔۔
جواب۔ سر ہلا
کر جواب دے دیا۔ 4- سوال ، کس ملک کے ساتھ ہماری تجارت کا حجم زیادہ ہے۔ جنرل کی خاموشی پر ۔ 5- کیا چائنا سے ہماری تجارت کا حجم زیادہ ہے ؟
جواب۔ جی
بڑی مضحکہ خیز بات ہے۔ کہ جس ملک کے ساتھ تجارتی مفاد ہوں ۔ان سے دفاع ؟ کیا ممبران کو odd محسوس نہیں ہوتا ؟
ہمارے ملک کے دفاعی نامہ نگار،