قصور
تحصیل پتوکی کے نواحی قصبہ حبیب آباد کے گاؤں تھڑہ کا 1976 سے قائم شد دو کمروں پر مشتمل 300 بچوں کی تعداد والا سکول PEF کی طرف سے اساتذہ کو کئی ماہ سے تنخواہیں نا دینے پر بند کر دیا گیا،گورنمنٹ خواب خرگوش کے مزے لینے میں مصروف،بچوں کا مستقبل تاریک،لوگوں کی وزیراعلی👇🏻
پنجاب سے نوٹس کی اپیل
تفصیلات کے مطابق قصور میں نظام تعلیم کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں
تحصیل پتوکی کے نواحی قصبہ حبیب آباد کے گاؤں تھڑہ میں 1976 میں عارضی بلڈنگ بنا کر پرائمری سکول قائم کیا گیا جس کی بلڈنگ 1993 میں محض دو کمروں پر مشتمل تعمیر کی گئی👇🏻
اس سکول میں 300 بچے زیر تعلیم ہیں اور کل عملہ 5 افراد پر مشتمل ہے
اس سکول کو 15_3_2017 کو PEF کے انڈر رجسٹریشن نمبر 35130153 کیا گیا
لوگوں نے بارہا گورنمنٹ کو سکول کی زبو حالی اور اساتذہ کو تنخواہیں نا ملنے بارے درخواستیں دیں مگر بے سود رہا👇🏻
بلاآخر اہلیان علاقہ نے 17_2_2020 کو ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مردانہ کو تحریری درخواست لکھی جنہوں نے باقاعدہ خود وزٹ کرکے سکول کی خستہ حالی دیکھی تاہم کوئی کاروائی نا کی گئی
اس کے بعد اہلیان علاقہ نے سابق ڈپٹی کمشنر قصور آسیہ گل کو بھی آگاہ کیا جنہوں نے سوائے تسلی دینے👇🏻
کے کچھ نا کیا
نیز مقامی ایم پی اے و ایم این اے کو بھی کئی بار آگاہ کیا گیا مگر کوئی شنوائی نا ہوئی
بالآخر کئی ماہ کی تنخواہیں نا ملنے، سکول کی چھت گری ہونے اور بچوں کیلئے فرنیچر نا ہونے کے باعث اس سکول کو گزشتہ ماہ کی 29 تاریخ کو بند کر دیا گیا جس پر اہل علاقہ کے 300 غریب👇🏻
بچے گھروں میں بیٹھ گئے ہیں جن کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ اہل علاقہ کے لوگ محنت کش ہیں اور پرائیوٹ سکول کی فیسیں برداشت نہیں کر سکتے
اہلیان علاقہ نے وزیراعلی پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے @UsmanAKBuzdar
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
.انسانی جسم: پاک ہے خدا، خالق، خالق، فوٹوگرافر
(ماشاءاللہ )😍
1: ہڈیوں کی تعداد: 206
2: پٹھوں کی تعداد: 639
3: گردے کی تعداد: 2
4: دودھ کے دانتوں کی تعداد: 20
5: پسلیوں کی تعداد: 24 (12 جوڑے)
6: دل کے چیمبرز کی تعداد: 4
7: سب سے بڑی شریان: شہ رگ👇🏻
8: نارمل بلڈ پریشر: 120/80 ایم ایم ایچ جی 9: خون کا پی ایچ: 7.4
10: ریڑھ کی ہڈی میں ریڑھ کی ہڈی کی تعداد: 33
11: گردن میں ریڑھ کی ہڈی کی تعداد: 7
12: درمیانی کان میں ہڈیوں کی تعداد: 6
13: چہرے پر ہڈیوں کی تعداد: 14👇🏻
14: کھوپڑی میں ہڈیوں کی تعداد: 22
15: سینے میں ہڈیوں کی تعداد: 25
16: بازو میں ہڈیوں کی تعداد: 6
17: انسانی بازو میں پٹھوں کی تعداد: 72
19: قدیم ترین رکن: چمڑا
20: سب سے بڑی خوراک: جگر
21: سب سے بڑا خلیہ: مادہ بیضہ
22: سب سے چھوٹا خلیہ: سپرم سیل👇🏻
ایمان افروز واقعہ
ایک بزنس مین نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص اس سے کہہ رہا ہے کہ: تمہاری کمپنی کے مین گیٹ کے سامنے جو پھل بیچتا ہے اس کو عمرہ کرا دو۔!!
نیند سے بیدار ہوا تو اسے خواب اچھی طرح یاد تھا، مگر اس نے وہم جانا اور خواب کو نظر انداز کردیا۔!!👇🏻
تین دن مسلسل ایک ہی خواب نظر آنے کے بعد وہ شخص امام کے پاس گیا اور اپنا خواب بیان کیا امام صاحب نے کہا۔!!
'' اس شخص سے رابطہ کرو اور اسے عمرہ کروا دو''اگلے روز بزنس مین نے ایک ملازم سے اس پھل فروش کا نمبر معلوم کرنے کو کہا۔۔!!!!بزنس مین نے فون پر اس پھل فروش سے رابطہ کیا👇🏻
اور کہا کہ:'' مجھے خواب میں کہا گیا ہے کہ میں تمہیں عمرہ کرواؤں۔ لہٰذا میں اس نیک کام کی تکمیل کرنا چاہتا ہوں، پھل فروش زور سے ہنسا اور کہنے لگا:'' کیا بات کرتے ہو بھائی.؟
میں نے تو مدت ہوئی کبھی فرض نماز ادا نہیں کی اور تم کہتے ہو کہ تم مجھے عمرہ کروانا چاہتے ہو..👇🏻
مشہور عرب مفکر اور داعی ڈاکٹر علی طنطاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ
وہ کابل میں تھے کہ وزارت خارجہ کی طرف سے حکم ہوا کہ فوری طور پر ایک ضروری کام سے روس چلے جائیں.
وہ تیار ہوئے لیکن یہ پریشانی لاحق ہوئی کہ غیر مسلم ملک ہے👇🏻
وہاں ان کا ذبیحہ مجھ سے تو نہیں کھایا جائے گا گھر میں دو دیسی مرغیاں تھی بیگم نے ذبح کراکے زاد سفر میں یہ کہتے رکھ دیا کہ جب تک ان سے کام چلتا ہے چلانا آگے کا اللہ پاک بندوبست کرے گا.
وہ کہتے ہیں میں تاشقند پہنچا ہی تھا کہ وہاں کے ایک مسلمان شیخ نے گھر دعوت کی،👇🏻
میں ان کے گھر جانے کے لئے نکلا تھا کہ راستے میں ایک غریب عورت بھوک سے نڈھال اپنے بچوں کے ساتھ سڑک کنارے کھڑی تھی،میں نے بے اختیار وہ دونوں مرغیاں انہیں پکڑا دی.
ابھی ایک گھنٹہ نہیں گزرا تھا کہ کابل سے تار آئی کہ وہ کام جس کے لئے آپ کو بھیجا تھا وہ ہوگیا👇🏻
ایک اُبلا انڈا کتنے کا ہے؟” گاڑی روک کر خاتون نے بوڑھے غریب سے پوچھا ۔
15روپے کا ایک بیٹی ۔۔۔ بزرگ نے سردی سے ٹھٹھرتی آواز میں کہا۔
50 کے 4 دیتے ہو تو بولو۔ خاتون بولی۔
لے لو بیٹی بزرگ نے یہ سوچ کر کہا کہ کوئی گاہک تو ملا۔👇🏻
اگلے دن خاتون اپنے بچوں کو لے کر ایک مہنگے ریسٹورنٹ گئی اور سب بچوں کا من پسند کھانا آرڈر کیا، کھانا کھانے کے بعد جب بل 1900 روپے آیا تو پرس سے 2000 روپے نکال کر دیئے اور “Keep the Change” کہہ کر چلی گئی۔
تو گویا اِس خاتون نے فتح اِس میں سمجھی جس بوڑھے بزرگ👇🏻
انڈے بیچنے والے کو زیادہ پیسے دینے چاہئیے تھے تو اس کا حق مار لیا، اور جو پہلے ہی بڑے ناموں کے ریسٹورنٹ بنا کر عوام کو لوٹ رہے ہیں اُن کو 100 روپے زیادہ دے دیئے۔
کبھی اِن غریبوں سے یہ سوچ کر ہی خریداری کر لیا کریں شائد ہم کسی کی مدد کا سبب بن جائیں۔👇🏻