پاکستان میں مشروم کی کاشت کے سیزن کا آغاز
" اکتوبر" میں ہوتا ہے
مشروم کی کاشت کے چھ بنیادی مراحل
مشروم جسے اردو میں کھمبی اور پنجابی میں کھمب کہتے ہیں فنجائی کی ایک خاص قسم ہے
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
عام طور پر سورج کی غیر موجودگی میں خاص صاف ستھرے ماحول میں فصلوں کی باقیات مثلاً گندم کا بھوسہ وغیرہ اور مختلف نامیاتی مادوں مثلاً مرغیوں کی گھاد وغیرہ ملے ہوئے کمپوسٹ میں اگایا جاتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
وطن عزیزپاکستان میں عام طور پر اگائی جانے والی مشرومز یعنی بٹن مشروم اور آئسٹرمشروم کی کاشت ماہ اکتوبرسےشروع ہو جاتی ہے۔
مشروم کی کاشت کے لیے چاربنیادی اصول ہیں جن کو مد نظر رکھنا نہایت اہم سمجھا جاتاہےتفصیلاً درج زیل ہے
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
1.خاص درجہ حرارت(25-15)سینٹی گریڈ
2.ہوا میں موجود نمی کا تناسب(٪95-٪70)
3.تازہ ہواکی فراہمی
4روشنی
پاکستان کے میدانی علاقوں میں ماہ اکتوبر سے مارچ تک ضروری درجہ حرارت قدرتی طور پر میسر رہتا ہے اس لیے اس سیزن میں مشروم اگانا انتہائی آسان خیال کیا جاتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
مشروم کی کاشت کے لیے جن چھ مراحل سے گذرنا پڑتا ہے وہ درج زیل ہیں
1.کمپوسٹ کی تیاری
2.کمپوسٹ کو پاسچرائز کرنا
3. بیج ملانا(Spawning)
4 مٹی کی تہ چڑھانا (Casing)
5. پن ہیڈز کا بننا
6 ۔فصل کا حصول
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
1۔کمپوسٹ کی تیاری
مصنوعی کمپوسٹ فصلوں کیباقیات بھوسہ وغیرہ میں کچھ نامیاتی اجراشامل کرنے سے تیار کیاجاتا ہے۔ کمپوسٹ مشروم کی کاشت میں ضروری غذائی اجزا فراہم کرتا ہے۔مختلف مشرومز کیلیئے مختلف طریقوں سے کمپوسٹ تیارکیا جاتاہے
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
1.1آئسٹر مشروم کے کمپوسٹ کی تیاری
آئسٹر مشروم کے کمپوسٹ بنانے کا طریقہ انتہائی آسان اور سادہ ہے۔ اس کے لیے 100کلوگرام گندم کے بھوسہ میں 2 کلو چونا اور 5 کلو چوکر ملا کر سارے مواد کو اچھی طرح گیلا کر کے ڈھیر بنا دیا جاتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
کمپوسٹ میں پانی کی مقدار ہاتھ میں دبانے کے طریقہ سے ٹیسٹ کی جا سکتی ہے۔ بھوسے کو مُٹھی میں لے کر زور سے دبانے پر ایک یادوقطرےہی نکلنےچاہیں۔ اگر پانی کے قطرےزیادہ نکلیں توکمپوسٹ کوکھلی جگہ پر پھیلاکرخشک کرلیاجاتا ہےاور پانی کم ہونے پر مزید ملا دیاجاتاہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
تین دن کے بعد بنائے گئے ڈھیر کو کھولا جاتا ہے اگر کہیں پانی کی مقدار کم لگے تو وہاں اورپانی چھڑک کر پانی کاتناسب70-60فیصد تک کر دیا جاتا ہے۔اس کے بعدکمپوسٹ کوپولی تھین کے تھیلوں جنہیں شیشہ پلاسٹک بھی کہتےہیں میں بھرلیاجاتاہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
1.2بٹن مشروم کے کمپوسٹ کی تیاری
بٹن مشروم کے کمپوسٹ بنانے کا طریقہ تھوڑا پیچیدہ اور وقت طلب ہے ۔ اس کے لیے درکار اجرا درج ذیل ہیں۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
گندم کا بھوسہ ـ100
کلو گرام
مرغیوں کی کھاد 600-500 کلو گرام
جپسم 70-60کلو گرام
یوریاـ10-7 کلو گرام
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
سب سے پہلے گندم کے بھوسہ کو فرش پر بچھا لیں اور 2،3 روز کے لیے پانی کا چھڑکاؤ کرتے رہیں جب وہ بھوسہ اچھی طرح نرم اور گیلا ہو جائے تو اس میں مرغیوں کی کھاد اور یوریا ملا کر ایک میٹر چوڑا اور اتنا ہی اونچا ڈھیر بنا دیں۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
ڈھیر بنانے کے چھ روز بعد اس کو الٹ پلٹ کیا جاتا ہے۔ ڈھیر کے چاروں طرف سے ایک فٹ گہری کمپوسٹ الگ کریں اگر الگ کی گئی کمپوسٹ خشت ہو گئی ہو تو اس میں اِس قدر پانی ملائیں کہ نمی کا تناسب 60 سے 70 فیصد تک ہو جائے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
بقیہ ڈھیر میں نصف اسیِ طرح اطراف سے علیحدہ کرکےاکٹھاکرلیں۔ تیسراحصہ خود بخود بچ جائے گا۔ اب تینوں تہوں کادوبارہ ڈھیر اس طرح بنائیں کہ درمیان والاحصہ سب سے نیچے، اوپر والا درمیان میں اور نیچے والا سب سے اوپر آجائے۔بعد ازاں ہر تین روزبعد یہ عمل دہرایاجاتاہے
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
دورانِ عمل تیرہویں روز اس میں جپسم ملا دیا جاتا ہے اس طرح 28 روز بعد کمپوسٹ مکمل تیار ہو جاتا ہے۔
کمپوسٹ کی تیاری پر یہ سیاہی مائل ہو ، اس میں نمی کا تناسب 70 فیصد اور اس کی پی ایچ 7 سے 5.7 ہونی چاہیے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
کمپوسٹ میں امونیا گیس کی بو بالکل نہیں ہونی چاہیے اور نائٹروجن کی مقدار 7.1 ہونی چاہیے۔
2۔ پاسچرائزیشن
کمپوسٹ تیار کرنے کے بعد اسے شیشہ پلاسٹک کے تھیلوں میں بھر کر بھاپ دی جاتی ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
اس عمل کے لیے لوہے کے خالی ڈرم کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ڈرم میں 6 انچ تک پانی بھر دیا جاتا ہے۔ پانی کے اوپر ایک سٹینڈ پر کمپوسٹ سے بھرے تھیلے رکھ کر ڈرم کا منہ اوپر سے بند کر دیا جاتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
اس طریقہ کار سے2سے 3 ڈرم کے نیچے آگ جلانے سے جراثیم سے پاک کرنے کا عمل مکمل ہو جاتا ہے۔
3۔سپان یا بیج ملانا
سپان یا مشروم کا بیج لیبارٹریز میں تیار ہوتا ہے۔ کمپوسٹ کے ٹھنڈا ہونے پر بحساب وزن 7-5فیصد سپان اس میں ملادیاجاتاہے
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
سپان ملانے کے بعدکمپوسٹ کو کمروں میں رکھ دیا جاتا ہے اور درجہ حرارت 25-20 سینٹی گریڈ برقرار رکھا جاتا ہے جبکہ نمی کا تناست 75-70 فیصد رکھا جاتا ہے۔ تقریباً 21 دنوں کے بعد سپان کے پھیلنے کا عمل مکمل ہو جاتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
4۔ مٹی کی تہہ چڑہانا(کیسنگ)
سپان ملانے کے 21 دن بعد جب بیج پھیلنے کا عمل مکمل ہو جاتا ہے تو کمپوسٹ پر مٹی کی ایک تہہ چڑھا دی جاتی ہے۔ اس عمل کو کیسنگ کہتے ہیں۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
ایک خاص قسم کی مٹی جسے پِیٹ (Peat) کہتے ہیں میں نمی کا تناسب 60 سے 70 فیصد تک بنا کر اس کی 1.5انچ موٹی ایک تہہ کمپوسٹ پر جما دی جاتی ہے۔ اس عمل سے پہلے پِیٹ کو جراثیم سے پاک کر لیا جاتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
5۔ پن ہیڈز کا بننا
کیسنگ کے بعد 8 سے 10 روز تک کمپوسٹ کا درجہ حرارت 22 سینٹی گریڈ برقرار رکھا جاتا ہے۔ ٹھیک 10 روز بعد درجہ حرارت 16 سینٹی گریڈ تک کم کر دیا جاتا ہے اور تازہ ہوا کی آمدورفت یقینی بنائی جاتی ہے
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
۔ اس وقت ہوا میں نمی کا تناسب 90 سے 95 فیصد تک بڑھا دیا جاتا ہے۔ اس عمل کے نتیجہ میں پِیٹ کی سطح پر چھوٹے چھوٹے پن ہیڈز بن جاتے ہیں جو اگلے چند ہی روز میں بڑے ہو کر مشروم کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
6۔ فصل کا حصول
ایک دفعہ مشروم کا بیج ڈالنے کے بعد 4 سے 5 مرتبہ فصل نکلتی ہے۔ ہر فصل کے بعد 8 سے 10 روز کا وقفہ آتا ہے۔ مشروم جب مناسب سائز اختیار کر جائے تو اسے ہاتھ سے مروڑ کر الگ کر لیا جاتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
مشروم حاصل کرنے کے بعد اگر کہیں گڑھے بن جائیں تو انہیں دوبارہ پیٹ سے بھر دیا جاتا ہے اور پانی کا مناسب چھڑکاؤ کر دیا جاتا ہے۔
تازہ مشروم کو پیک کرنے کے بعد 5-3 سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر کچھ دیر کے لیےٹھنڈا کیا جاتا ہے جو اس کی شیلف لائف کو بڑھا دیتا ہے۔
@threadreaderapp
Unroll
@threader
Compile please
@pdfmakerapp
Grab it

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Muhammad Mohsin

Muhammad Mohsin Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Muhamad__Mohsin

8 Nov
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
اویسٹر یا صدف نما کھمبی کو اگانے کا طریقہ
وہ حضرات یا خواتین جو پہلی مرتبہ مشروم کاشت کر رہے ان کے لیے
صدف نما مشروم یا کھمبی بہترین انتخاب ہے۔ موسم کے حساب سے مشروم کا سپان (مشروم کے بیج کو سپان کہتے) انتحاب کریں۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
مشروم اگانے کیلیے آپ کو مختلف خام مال اور چیزیں چاہیے
(گندم یا چاول کا بھوسہ (4سے6انچ سائز میں کٹا ہو، توڑی بھی استعمال ہوسکتی
(پانی کا ٹب (بھوسہ بھگونے کےلیے
پلاسٹک بیگ
(ربڑ بینڈ(بیگ بند کرنےکےلیے
لوہےکاڈرم200لیٹر
بھوسہ کوبھگونا،خشک کرنااوربیگ میں بھرنا
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
سب سے پہلے بھوسے کو پانی میں ڈال کرچوبیس گھنٹے کے لیے پانی میں ڈبودیں۔ اس کے بعد بھوسے کو پانی سےنکال کرکسی سایہ دار سیمنٹ کے فرش یا جالی پر بچھالیں۔ تب تک بیگ میں بھوسہ نا بھریں جب تک بھوسہ ہاتھ میں دبانے سے اس میں پانی نا نکلے۔
Read 15 tweets
2 Nov
کسان بھائیوں مہنگی ڈی اے پی کی وجہ سے اس سال کسان بہت پریشان ہے۔ اور دو ایکڑ کی کھاد کا خرچہ اب ایک ایکڑ کے لیے بن رہا ہے۔ ان مشکل حالات میں کسان بھائی کھاد کی مقدار کم کر کے بھی زیادہ اوسط لے سکتے ہیں۔
پچھلے دو سال لگاتار میں یہ تجربہ کرچکا ہوں۔ اور اس سال بھی اسی پلاٹ میں تجربہ کر رہا ہوں۔ کسان بھائیوں آپ بجائے ایک پوری بوری ڈی اے پی کے30 سے 35 کلو ڈی اے پی استعمال کر کے بھی اچھی اوسط لے سکتے ہیں۔
بجائی کے وقت 35 کلو ڈی اے پی اور 35 کلو یوریا کا ملا کر چھٹا کروا دیں۔
یوریا ملانے سے جو تیزابیت زمین میں پیدا ہوگی وہ ڈی اے پی کو فکس ہونے سے روکے گی اور الٹا زیادہ فاسفورس پودوں کو مہیا ہوگی۔ کیونکہ فاسفورس اسی صورت پودوں کو ملے گی جب زمین میں تیزابیت پیدا ہوگی اور یہ کام یوریا بخوبی پورا کرے گا اور ساتھ ساتھ یوریا خود بھی پودوں کو ملے گی۔
Read 7 tweets
2 Nov
زمین کا پی ایچ اور نامیاتی مادہ
زمین کی ساخت:
ہمارا موضوع زمین کا پی ایچ اور نامیاتی مادہ ہے مگر جب تک بنیادی ٹرمز پر ہماری گرفت مضبوط نہیں ہوجاتی تب تک ہم نا تو زمین کے پی ایچ کو سمجھ پائیں گے اور نا ہی نامیاتی مادے کی اہمیت کو۔
سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ زمین جس میں ہم فصلیں کاشت کرتے ہیں یہ کن چیزوں پر مشتمل ہے۔

۱۔چکنی مٹی یعنی Clay
۲۔بھل مٹی یعنی silt
۳۔ریتلی مٹی یعنی sand
اسی طرح جب ان تینوں کی CEC Range چیک کی جائے تو کچھ اس طرح سے ملتی ہے۔
۱۔چکنی مٹی کی CEC رینج 50-20 تک پائی جاتی ہے۔
۲سفیدرنگ والی ریت کی CECرینج5-3تک پائی جاتی ہے۔
۳کالےرنگ والی ریت کی CEC رینج 20-10 تک پائی جاتی ہے۔
۴بھل والی مٹی کی CEC رینج 25-15 تک پائی جاتی ہے۔
اب ہم دیکھتے ہیں یہ CEC کیا ہےتاکہ ہم آگے آنے والی پوسٹس کوآسانی سےسمجھ سکیں۔
اسےانگلش میں
Cation Exchange Capacity
کہتےہیں
Read 7 tweets
2 Nov
جب زمین کا پی ایچ 5۔4ہوتا ہے:*
جب کسی بھی زمین کا پی ایچ 5۔4ہو تو ہم جو کھاد ڈالتے ہیں وہ 71فیصد ضائع ہو جاتی ہے۔

*جب زمین کا پی ایچ 0۔5ہوتاہے:*
جب کسی بھی زمین کا پی ایچ 0۔5ہوتا ہے تو 54فیصد کھادیں ضائع ہو جاتی ہیں۔
*جب زمین کا پی ایچ 5۔5ہوتا ہے:*
جب زمین کا پی ایچ 5۔5ہوتا ہے تو جو بھی کھادیں ہم ڈالتے ہیں وہ 33فیصد ضائع ہو جاتی ہیں

*جب زمین کا پی ایچ 0۔6ہوتا ہے:*
جب زمین کا پی ایچ 0۔6ہوتا ہے تو جو بھی کھادیں ہم ڈالتے ہیں وہ 20فیصد ضائع ہو جاتی ہیں۔
*جب زمین کا پی ایچ 5۔6ہوتا ہے:*
جب زمین کا پی ایچ 5۔6ہوتا ہے تو ہماری کھادیں 0فیصد ضائع ہو جاتی ہیں

اسی طرح جب پی ایچ بڑھتا جاتا ہے کھادیں اسی حساب سے ضائع ہونا شروع ہو جاتی ہیں اس لئے جب تک ہم کسان اپنی زمینوں کا پی ایچ ٹھیک نہیں کر لیتے
Read 4 tweets
1 Nov
یوٹیوب میں بیٹھے کسی فنکار کی باتوں میں نہ آئیں
ایک لاکھ سے ایک کروڑ کمائیں
50مرغیاں رکھیں ہرسال کوٹھی خریدیں
500مرغیوں کی رہائش گاہ دس ہزارمیں بنائیں
مرغیاں سونےکےانڈے کیسے دیتی ہیں
ایک مرغی سال میں 465انڈےکیسےدیتی ہے۔
مرغیاں نہیں انڈےلیں انڈے نہیں بچےلیں بچے نہیں مرغیاں لیں۔
دیکھیں کیسے دس کٹے ڈال کر ایک سو بھینس ایک سال میں،
ملاحظہ فرمائیں ہماری نئی ویڈیو میں، بیس بکریوں سے دس لاکھ کمانے کا گر،
کیسے لودھراں کے کسان نے صرف سادہ شیڈ ڈال کر انٹرنیٹ سے دس دس لاکھ والی گائے ڈاؤن لوڈ کر لیں،
ایک سو جھوٹیاں ڈال کر دو سال میں المراعی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز پر آنے کا راز بتا دیا، دیکھئے اس ویڈیو میں
قربانی کے بیس بچھڑوں سے کیسے چالیس لاکھ ماہانہ کمایا جاتا ہے اس اہم ویڈیو میں،
کیسے فلاں فلاں ڈاکٹر صاحبان/فارمر کا ونڈا کھلا کر ایک دن کے کٹے کا ایک سو کلو وزن حاصل کیا گیا،
Read 18 tweets
1 Nov
نومبر آیا اور کسان گندم کاشت کے لیے للچایا

وہ جو سب سے چھپ کر "سبحانی" کے نام کی مالا جپتا اور "دلکش" کے نام سے ہی سحر انگیزی کا اندازہ کرتا وہی کسان جو مہنگی "عروج" ادھار پکڑ لایا اور وہی کسان جو ازرک سے بھکر کے مقابلے کو تولتا آیا۔۔
۔اب اسے ایک بحر بیکراں کا سامنا پھر سے ھے
اب کھاد کونسی دوں
بازار میں dap کے دام ، بہت خوں آشام-
بہت سے ابن الوقت سٹاکسٹ نے کیا اپنے رزق کو حرام اور مہنگے داموں لوٹا کسان کا سپنا، کیونکہ وہ تو ٹھہرا مقروض جو اپنا۔
نئی نویلی bop بہت سوں کی جیب اور مزاج پر مناسب اور نئے کسانوں کی پسندیدہ ٹھہری۔کسی کا زوال دوسرے کے عروج کا سبب یہی قانون رب ایزدی۔یوریا امونیم سلفیٹ اور پوٹاش کے اوپر جاتے دام ، اس کا اتار کر لے گئے چام اور سہانے سپنوں میں مگن میرا کسان۔
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(