#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
اویسٹر یا صدف نما کھمبی کو اگانے کا طریقہ
وہ حضرات یا خواتین جو پہلی مرتبہ مشروم کاشت کر رہے ان کے لیے
صدف نما مشروم یا کھمبی بہترین انتخاب ہے۔ موسم کے حساب سے مشروم کا سپان (مشروم کے بیج کو سپان کہتے) انتحاب کریں۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
مشروم اگانے کیلیے آپ کو مختلف خام مال اور چیزیں چاہیے
(گندم یا چاول کا بھوسہ (4سے6انچ سائز میں کٹا ہو، توڑی بھی استعمال ہوسکتی
(پانی کا ٹب (بھوسہ بھگونے کےلیے
پلاسٹک بیگ
(ربڑ بینڈ(بیگ بند کرنےکےلیے
لوہےکاڈرم200لیٹر
بھوسہ کوبھگونا،خشک کرنااوربیگ میں بھرنا
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
سب سے پہلے بھوسے کو پانی میں ڈال کرچوبیس گھنٹے کے لیے پانی میں ڈبودیں۔ اس کے بعد بھوسے کو پانی سےنکال کرکسی سایہ دار سیمنٹ کے فرش یا جالی پر بچھالیں۔ تب تک بیگ میں بھوسہ نا بھریں جب تک بھوسہ ہاتھ میں دبانے سے اس میں پانی نا نکلے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
فر بھوسے کو بیگ میں بھر دیں اور ربڑ بینڈ سے منہ بند کر دیں
بھوسہ چار سے چھ انچ کٹا ہوا
پانی میں ڈبونا
بیگوں کو پیسچرائز کرنا۔
ڈرم میں چھ سے آٹھ انچ پانی ڈال کے اس پر سٹینڈ رکھ کے اوپر بیگ رکھ دیں۔
سٹینڈ آٹھ یا بارہ انچ بڑا نا ہو۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
تاکہ پانی کا لیول بیگوں سے نیچے ہو، سٹینڈ کے اوپر بیگ رکھیں ورنہ پیندے والے بیگ جل کر خراب ہو جائیں گے
۔ بیگ ڈرم میں ڈالنے کے بعد ڈرم کا منہ ڈھکن یا پلاسٹک شیٹ سے بند کر دیں
۔ اب ڈرم کے نیچے آگ لگایں اور ٹمپریچر 75سنٹی گریڈ یا 167فارن ہایٹ سے کم نہ ہو
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
پر 3-4 گھنٹے تک بھاپ دیں۔ اس کے بعد ٹھنڈا ہونے دیں اورپیداوار کے لیے مختص کمرے میں منتقل کر دیں
بیگ ڈرم میں رکھنا
پلاسٹک شیٹ سے ڈرم کا منہ بند کرنا۔
ڈھکن سے منہ بند کرنا۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
مشروم کو دوسرے پودوں کی طرح دھوپ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ کمرہ صاف ستھرا اور جراثیم سے پاک ہونا چاہیے ۔ جراثیم سے پاک کرنے کے لیے 5فیصد بلیچ 1 لیٹر پانی میں مکس کریں اور کمرے میں سپرے کر دیں، کمرے کو ایک دن کے لیے بند کر دیں۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
کمرہ میں گرمیوں میں درجہ حرارت 25 سے35 سنٹی گریڈ ہو نا چا ہیے اور سردیوں کی قسم کے لیے20 سے 25 سنٹی گریڈ ہونا چاہیے۔ اور نمی کا تناسب 90-95 فیصد تک ہونا چاہیے
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
بیگ میں بیج ڈالنا۔
بیگ میں بیج ڈالنے سے پہلے اچھی طرح اطمنان کر لیں کے آپ نے باتھ لیا ہو ، آپ کے ہاتھ اور کپڑے صاف ہونا چاہیے۔ بھوسے سے بھرے بیگ کو اور سپان بیگ کو کھولین، اور ایک فیصد کے حساب سے بیج بھوسے والے بیگ میں اوپر والی سطح پر ڈالیں
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
بھوسے والے بیگ کو ربڑ بینڈ سے بند کریں اور بیگ کے منہ میں تھوڑی کاٹن گھسا دیں۔ یہ کاٹن کسی بھی قسم کے جراثیم کو اندر جانے سے روکے گی۔ اور بیگ کے اندر کی ہوا کو نکلنے میں مدد دے گی
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
بیگ میں سپان ڈالنے کے دو سے تین ہفتے میں بیگ کا رنگ پورا سفید ہو چکا ہو گا، سفید رنگ صحت مند فصل کی علامت ہے۔ بیگ میں کسی قسم کے اور رنگ کے پیدا ہونے کی صورت میں اس مراد کسی جراثیم یا بیماری کی علامت ہے، جس سے مشروم کی فصل کو نقصان پہنچتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
روزانہ بیگ کی چیکنگ لازمی کریں،اگر بیگ میں کسی قسم داغ دھبے یا کوئی اورعلامات نظر آئیں توفورا اس بیگ کو دوسروں سےالگ کر دیں۔کمرے میں مکھی اوردوسرے کیڑے مکوڑوں سے بچنے کے لیے سپرےکریں تاکہ کیڑے مکوڑے مشروم کو نقصان ناپہنچائیں۔کمرے کادروازہ کھڑکیاں بندرکھیں
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
(بیگ سے مشروم کا نکلنا(پن بننا
جب بیگ پوراسفید ہو جائے تو بیگ کےچاروں طرف چھ چھ انچ کےفاصلے پرکراس میں چھوٹے چھوٹے کٹ لگا دیں۔ کمرے میں نمی کا تناسب ۵۹فیصد تک کردیں، دو سے تین دن میں چھوٹی چھوٹی پن نکلنا شروع ہو جاتی۔ جوکہ6سے7دن تک مکمل کھمبی تیار ہو جاتی
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
مشروم کی فصل ۔
پن نکلنے کے چھ سے سات دن بعد مشروم توڑنے کے لیے تیار ہو جاتے۔ اس وقت کمرے میں ہر وقت تازہ ہوا کا گزر ہونا لازمی ہے۔ مشروم توڑیں اور کھانے کے لیے تیار ہیں۔ یہ بیگ 6سے 8 ہفتے فصل دیتا ہے
پاکستان میں مشروم کی کاشت کے سیزن کا آغاز
" اکتوبر" میں ہوتا ہے
مشروم کی کاشت کے چھ بنیادی مراحل
مشروم جسے اردو میں کھمبی اور پنجابی میں کھمب کہتے ہیں فنجائی کی ایک خاص قسم ہے #کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
عام طور پر سورج کی غیر موجودگی میں خاص صاف ستھرے ماحول میں فصلوں کی باقیات مثلاً گندم کا بھوسہ وغیرہ اور مختلف نامیاتی مادوں مثلاً مرغیوں کی گھاد وغیرہ ملے ہوئے کمپوسٹ میں اگایا جاتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
وطن عزیزپاکستان میں عام طور پر اگائی جانے والی مشرومز یعنی بٹن مشروم اور آئسٹرمشروم کی کاشت ماہ اکتوبرسےشروع ہو جاتی ہے۔
مشروم کی کاشت کے لیے چاربنیادی اصول ہیں جن کو مد نظر رکھنا نہایت اہم سمجھا جاتاہےتفصیلاً درج زیل ہے
کسان بھائیوں مہنگی ڈی اے پی کی وجہ سے اس سال کسان بہت پریشان ہے۔ اور دو ایکڑ کی کھاد کا خرچہ اب ایک ایکڑ کے لیے بن رہا ہے۔ ان مشکل حالات میں کسان بھائی کھاد کی مقدار کم کر کے بھی زیادہ اوسط لے سکتے ہیں۔
پچھلے دو سال لگاتار میں یہ تجربہ کرچکا ہوں۔ اور اس سال بھی اسی پلاٹ میں تجربہ کر رہا ہوں۔ کسان بھائیوں آپ بجائے ایک پوری بوری ڈی اے پی کے30 سے 35 کلو ڈی اے پی استعمال کر کے بھی اچھی اوسط لے سکتے ہیں۔
بجائی کے وقت 35 کلو ڈی اے پی اور 35 کلو یوریا کا ملا کر چھٹا کروا دیں۔
یوریا ملانے سے جو تیزابیت زمین میں پیدا ہوگی وہ ڈی اے پی کو فکس ہونے سے روکے گی اور الٹا زیادہ فاسفورس پودوں کو مہیا ہوگی۔ کیونکہ فاسفورس اسی صورت پودوں کو ملے گی جب زمین میں تیزابیت پیدا ہوگی اور یہ کام یوریا بخوبی پورا کرے گا اور ساتھ ساتھ یوریا خود بھی پودوں کو ملے گی۔
زمین کا پی ایچ اور نامیاتی مادہ
زمین کی ساخت:
ہمارا موضوع زمین کا پی ایچ اور نامیاتی مادہ ہے مگر جب تک بنیادی ٹرمز پر ہماری گرفت مضبوط نہیں ہوجاتی تب تک ہم نا تو زمین کے پی ایچ کو سمجھ پائیں گے اور نا ہی نامیاتی مادے کی اہمیت کو۔
سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ زمین جس میں ہم فصلیں کاشت کرتے ہیں یہ کن چیزوں پر مشتمل ہے۔
۱۔چکنی مٹی یعنی Clay
۲۔بھل مٹی یعنی silt
۳۔ریتلی مٹی یعنی sand
اسی طرح جب ان تینوں کی CEC Range چیک کی جائے تو کچھ اس طرح سے ملتی ہے۔
۱۔چکنی مٹی کی CEC رینج 50-20 تک پائی جاتی ہے۔
۲سفیدرنگ والی ریت کی CECرینج5-3تک پائی جاتی ہے۔
۳کالےرنگ والی ریت کی CEC رینج 20-10 تک پائی جاتی ہے۔
۴بھل والی مٹی کی CEC رینج 25-15 تک پائی جاتی ہے۔
اب ہم دیکھتے ہیں یہ CEC کیا ہےتاکہ ہم آگے آنے والی پوسٹس کوآسانی سےسمجھ سکیں۔
اسےانگلش میں
Cation Exchange Capacity
کہتےہیں
یوٹیوب میں بیٹھے کسی فنکار کی باتوں میں نہ آئیں
ایک لاکھ سے ایک کروڑ کمائیں
50مرغیاں رکھیں ہرسال کوٹھی خریدیں
500مرغیوں کی رہائش گاہ دس ہزارمیں بنائیں
مرغیاں سونےکےانڈے کیسے دیتی ہیں
ایک مرغی سال میں 465انڈےکیسےدیتی ہے۔
مرغیاں نہیں انڈےلیں انڈے نہیں بچےلیں بچے نہیں مرغیاں لیں۔
دیکھیں کیسے دس کٹے ڈال کر ایک سو بھینس ایک سال میں،
ملاحظہ فرمائیں ہماری نئی ویڈیو میں، بیس بکریوں سے دس لاکھ کمانے کا گر،
کیسے لودھراں کے کسان نے صرف سادہ شیڈ ڈال کر انٹرنیٹ سے دس دس لاکھ والی گائے ڈاؤن لوڈ کر لیں،
ایک سو جھوٹیاں ڈال کر دو سال میں المراعی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز پر آنے کا راز بتا دیا، دیکھئے اس ویڈیو میں
قربانی کے بیس بچھڑوں سے کیسے چالیس لاکھ ماہانہ کمایا جاتا ہے اس اہم ویڈیو میں،
کیسے فلاں فلاں ڈاکٹر صاحبان/فارمر کا ونڈا کھلا کر ایک دن کے کٹے کا ایک سو کلو وزن حاصل کیا گیا،
وہ جو سب سے چھپ کر "سبحانی" کے نام کی مالا جپتا اور "دلکش" کے نام سے ہی سحر انگیزی کا اندازہ کرتا وہی کسان جو مہنگی "عروج" ادھار پکڑ لایا اور وہی کسان جو ازرک سے بھکر کے مقابلے کو تولتا آیا۔۔
۔اب اسے ایک بحر بیکراں کا سامنا پھر سے ھے
اب کھاد کونسی دوں
بازار میں dap کے دام ، بہت خوں آشام-
بہت سے ابن الوقت سٹاکسٹ نے کیا اپنے رزق کو حرام اور مہنگے داموں لوٹا کسان کا سپنا، کیونکہ وہ تو ٹھہرا مقروض جو اپنا۔
نئی نویلی bop بہت سوں کی جیب اور مزاج پر مناسب اور نئے کسانوں کی پسندیدہ ٹھہری۔کسی کا زوال دوسرے کے عروج کا سبب یہی قانون رب ایزدی۔یوریا امونیم سلفیٹ اور پوٹاش کے اوپر جاتے دام ، اس کا اتار کر لے گئے چام اور سہانے سپنوں میں مگن میرا کسان۔