"بندر والی بھاگ دوڑ"
ایک جنگل میں سب جانوروں نے مل کر فیصلہ کیا کہ ان کے پاس اپنا ایک ڈاکٹر ہونا چاہیے جو کسی جانور کے بیمار ہونے کی صورت میں اس کا علاج کر سکے
اور پھر متفقہ طور پر اس مقصد کیلئے بندر کو ڈاکٹری کی تعلیم کیلئے بھیج دیا گیا، جنگل کے جانوروں نے ایک مشترکہ فنڈ سے🔻
بندر کی پڑھائی کا خرچہ پورا کیا اور بندر پانچ سال بعد ڈاکٹر بن کر واپس آ گیا ، ایک دن ایک لومڑی گھنی جھاڑیوں میں پھس کر بری طرح زخمی ہو گئی
اسے فوری طور پر ڈاکٹر صاحب کے پاس لایا گیا
ڈاکٹر صاحب نے زخمی لومڑی کو دیکھا اور پھر ایک درخت سے دوسرے درخت پر چھلانگیں لگانے لگے
سب 🔻
جانور حیرانی سے دیکھ رہے تھے کہ یہ ہو کیا رہا ہے
ادھر زیادہ خون بہہ جانے سے لومڑی کی حالت خراب ہوگئی
بندر مگر ادھر ادھر چھلانگیں ہی لگاتا رہا ،کچھ دیر بعد لومڑی مر گئی
بندر نیچے اتر آیا
جانوروں نے پوچھا آپ نے اس کا علاج کیوں نہیں کیا ؟
تو بندر نے جواب دیا
میں اس کیلئے جتنی بھاگ🔻
دوڑ کر سکتا تھا میں نے کی
اب اس کی زندگی ہی اتنی تھی تو میں کیا کر سکتا ہوں ؟
آپ لاہور کی کسی بلند عمارت پہ کھڑے ہوں اور دائیں بائیں نظر دوڑائیں
آپ کو لاہور کی سڑکیں پہ ہر وقت ایک دھند سی نظر آئے گی
اور آپ اسے سڑکوں پر دور سے بھی واضح محسوس کر سکیں گے
یہ دھند کیا ہے ؟
یہ دھواں🔻
چھوڑتی گاڑیوں کا دھواں ہے
جو بلا کسی روک ٹوک کے سارا سال چلتی رہتی ہیں
آپ دوسرا تجربہ کریں
آپ کسی سڑک کنارے کھڑے ہو جائیں
اور آنے جانے والی گاڑیوں پر نظر رکھیں
آپ محض دس منٹ میں ایک درجن سے زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں اور خصوصاً موٹر سائیکلیں دیکھیں گے
آپ کو ٹریفک وارڈن بھی 🔻
جگہ جگہ سڑکوں پر کھڑے نظر آئیں گے
مگر کوئی ان گاڑیوں کو روکتا نظر نہیں آئے گا
حالانکہ ان گاڑیوں کا سڑکوں پہ آنا مکمل غیر قانونی ہے
اور ٹریفک وارڈنز کی بنیادی ذمہ داری ہے
کہ یہ گاڑیاں کسی صورت سڑکوں پہ حرکت نہ کر پائیں
مگر انہیں کوئی نہیں روکتا
لاہور میں روزانہ ہزاروں دودھی 🔻
ٹو سٹروک یاماہا موٹر سائیکلوں پہ دودھ سپلائی کرتے ہیں
اور محض یہ یاماہا موٹر سائیکلیں ہی آلودگی میں خوفناک اضافہ کرتی ہیں
چنگ چی رکشوں اور پرانے ویسپا رکشوں کا طوفان اس کے علاؤہ ہے
ایک ہزار درخت اتنا ماحول صاف نہیں کرتے ، جتنا دس دھواں چھوڑتی موٹر سائیکلیں تباہ کر دیتی ہیں
🔻
مزے کی بات ہے کہ درخت لگانے کیلئے ملک گیر مہم چلائی گئی
مگر آلودگی کے سب سے بڑے ذریعے کو کبھی ختم کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی
سال میں ایک بار فوٹو شوٹ کیلئے مہم چلائی جاتی ہے
اور اس کے بعد راوی چین ہی چین لکھتا ہے، پھر دوبارہ اسی عمل کی سالگرہ منا لی جاتی ہے
اور پھر جب 🔻
سردی کے آغاز میں سموگ چھا جاتی ہے
تب حکومتی وزراء کے بیانات آنا شروع ہو جاتے ہیں
جو ہر سال تقریباً ایک جیسے ہی ہوتے ہیں، بیوروکریسی دفتروں سے نکلتی ہے
اور کچھ کارخانوں کو سیل کر دیا جاتا ہے
کچھ بھٹوں پر چھاپے مارے جاتے ہیں
اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ چھاپے کیمروں کی 🔻
موجودگی میں مارے جائیں
تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے
اپوزیشن اور حکومت دونوں سموگ کی آڑ میں سیاست چمکانا شروع کر دیتے ہیں
اسے فصلوں کی باقیات جلانے کا شاخسانہ قرار دیا جاتا ہے
جبکہ باقیات جلانے والوں کو نہ روکا جاتا ہے
نہ ہی ان کو کوئی سزا دی جاتی ہے
بس اس کی خبر چلا دی 🔻
جاتی ہے
حالانکہ یہ کام پٹواری ، قانونگو اور تحصیلدار کے ذریعے آسانی سے کیا جا سکتا ہے
جن کے پاس زمینداروں اور ان کی فصلوں کا مکمل ریکارڈ ہوتا ہے
مگر یہ تب ہوتا ہے
جب کسی نے کام کرنا ہو
اور پھر اگر حکومت سنجیدہ ہو تو اس پہ قابو نہ پانے والوں کو سخت محکمہ جاتی سزائیں دی جائیں 🔻
مگر بدقسمتی سے حکومت بھی اتنی ہی نااہل ہے
جتنا کہ بیورو کریسی اور دیگر ادارے
آلودگی میں کمی کیلئے سب سے آسان اور لازمی عمل سڑکوں پہ دھواں چھوڑتی گاڑیوں کو کنٹرول کرنا ہے
جسے کوئی سنجیدہ نہیں لیتا
آپ سڑک پہ کچھ منٹوں کیلئے کسی دھواں چھوڑتی گاڑی کے پیچھے سفر کریں ،بند گاڑی میں 🔻
بھی آپ کا سانس گھٹنا شروع ہو جائے گا
تو سارا دن جو ان سڑکوں پہ پھرتے ہیں
جو ڈرائیورز ہیں
جن کے سڑکوں کے کنارے کاروبار ہیں
ان کا کیا حال ہوتا ہو گا ؟
سال کے محض چند دنوں میں اس حوالے سے بھاگ دوڑ بلاشبہ بندر والی بھاگ دوڑ ہی ہے
جس کا کوئی نتیجہ نکلتا ہے
اور نہ ہی کوئی فائدہ 🔻
حاصل ہوتا ہے
اور جب تک بندوں کے ہاتھ میں اختیارات رہیں گے
آپ کو بیانات اور نمائشی اقدامات بہت دکھائی دیں گے
مگر کہیں بہتری نہیں آئے گی
کیونکہ ہماری حکومت کا ویژن بڑا کلئیر ہے
گرمی بڑھے گی
تو کرونا وائرس مر جائے گا
سردی بڑھے گی تو ڈینگی کی وبا ختم ہو جائے گی
بارش آئے گی تو سموگ🔻
ختم ہو جائے گی
آپ کو اور حکومت سے کیا چاہیے ؟؟
ایسی حکومت پوری دنیا میں کہیں اور نہیں ہے جو قدرت پہ اتنا توکل رکھتی ہو
آپ ویسے ہی ناشکری قوم ہیں
بہتر ہے آپ خود کو سنوار لیں
دھواں چھوڑتی گاڑیاں سڑکوں پہ مت نکالیں
اور اگر کوئی گاڑی دیکھیں
تو اسے روک دیں
جب تک بندر ڈاکٹر ہے
تب 🔻
تک خود کو بچانے کا صرف یہی طریقہ ہے
آنا للہ و آنا الیہ راجعون !!
@UsmanAKBuzdar
@ctplahore
@waqas_amjaad
@aminattock

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

16 Nov
" علمائے ربانیین "
آپ نے مختلف انبیائے کرام کی سیرتیں پڑھ رکھی ہیں
خصوصاً امام الانبیاء علیہ الصلواۃ والسلام کی حیات طیبہ کے تو ہر گوشے سے آگاہ ہیں
ہمارے تعلیمی نصاب میں پہلی جماعت سے اب ماسٹرز تک اسلامیات لازمی ہے
جس میں آپ کو سیرت النبی ﷺ کے ساتھ ساتھ اسلام کی تاریخ اور 🔻
اخلاقی مضامین پڑھائے جاتے ہیں
کسی بھی کالج یا یونیورسٹی سے پڑھنے والا طالب علم کسی مدرسے میں پڑھنے والے طالب علم سے زیادہ اسلامی تعلیمات سے واقف ہوتا ہے
کیونکہ اسے فرقہ پرستی سے پاک اصل اسلام پڑھنا نصیب ہوتا ہے
ہمارے ہاں مولوی صاحبان طبقہ اور ان کے عقیدت مند اپنے علما کو انبیا 🔻
کا وارث کہتے ہیں
اس حوالے سے ایک حدیث بھی پیش کی جاتی ہے
ہمیں اس حدیث کی صحت پر کوئی بات اس لئے نہیں کرنی کہ علمائے حق واقعی انبیا کے وارث ہوتے ہیں
جسے وہ اپنے عمل و کردار سے ثابت کرتے ہیں
ہماری آج کی بحث کا موضوع مگر وہ رانگ نمبر ملا ہیں جو خود کو انبیا کا وارث کہہ کر علمائے 🔻
Read 19 tweets
12 Nov
" پیروں کا پوسٹ مارٹم"
ویسے تو یہ لطیفہ ہے کہ ایک میراثی کے گھر ایک پیر صاحب آیا کرتے تھے
میراثی کی بیوی بھی پیر صاحب کی مرید تھی اور خیر سے خوبصورت بھی تھی، لہذا پیر صاحب اپنی مریدنی کا خاص خیال رکھتے اور جب بھی آتے ہفتوں قیام رہتا
ایک بار جب پیر صاحب کچھ دن رہ کر واپس جانے🔻
لگے تو میراثی نے ہاتھ باندھ کر ادب سے کہا :
" سرکار ! اگاں توں نہ آیا جے ساڈا ہن گھر دا پیر جمن آلا اے"
میں نے جب حق کی کھوج کیلئے مرشد کامل کی تلاش شروع کی تو گلی گلی میں ایسے پاکھنڈیوں کو بیٹھا پایا
کچھ قبرستانوں میں ڈیرے جما کر بیٹھے تھے تو کچھ درباروں کے آس پاس اڈے سجا کر 🔻
بیٹھے تھے
چند تعویزات ،گنڈے اور جنتر منتر سے اپنا دھندہ چلا رہے تھے
مخلوق خدا کو بیوقوف بنانا اور پھر مال بنانا ان سب کا مشترکہ مقصد تھا
کچھ اچھے لوگ بھی تھے مگر اکثریت رانگ نمبرز کی ہی تھی
اگر ان سب کا تفصیلاً احوال بیان کروں تو پوری ایک کتاب لکھنی پڑ جائے
ایک اور چیز جو ان 🔻
Read 25 tweets
11 Nov
" اہل فقر "
اہل فقر کون ہیں ؟
فقیر سے کیا مراد ہے ؟
اس کائنات میں ان کا کیا کردار ہے ؟
یہ واقعی کہیں ہیں
یا محض افسانوی کردار ہیں ؟
اگر ہیں تو آج کل نظر کیوں نہیں آتے ؟
ہم ان سے مل کیوں نہیں سکتے ؟
اور جب اللہ ہر چیز پر قادر ہے
تو ان کی ضرورت کیوں ہے ؟
یہ وہ سوالات ہیں جو ہر 🔻
اس بندے کے دل میں پیدا ہوتے ہیں جو علم کی کھوج کرتا ہے
جو اس کائنات کے سربستہ رازوں سے آگاہ ہونا چاہتا ہے
جو اللہ کی معرفت حاصل کرنا چاہتا ہے
جو بزرگانِ دین یعنی اولیا کے مقامات و کرامات سے متاثر ہے
جو ان جیسا بننا چاہتا ہے
یا وہ جو غیر معمولی طاقتیں حاصل کرنے کا شوق رکھتا ہے🔻
وجوہات کچھ بھی ہوں
کوئی ماننے والا ہے
یا منکر ہے
اہل فقر کے بارے میں سب جاننا چاہتے ہیں
پہلے جان لیں کہ اہل فقر کون ہوتے ہیں
اہل فقر سے مراد اللہ کے وہ برگزیدہ بندے ہیں جو اس کی محبت میں فنا ہو کر ہمیشہ کیلئے امر ہو جاتے ہیں
یہ وہی ہوتے ہیں
جن کی زبان سے اللہ بولتا ہے
اللہ جن 🔻
Read 18 tweets
10 Nov
اس وقت اسلام کو حقیقی خطرہ آل سعود سے ہیں
آل یہود سے دوستی اور وفاداری کے چکر میں امت مسلمہ کو خوفناک چکر دیا جا رہا ہے
ایک خاندان اپنا اقتدار محفوظ کرنے کیلئے نواز شریف کے رستے پر چل نکلا ہے، یہودیوں کو حرم پاک میں داخلے کی اجازت اور عیاشی کیلئے ایک یورپی طرز کے جدید شہر کی 🔻
تعمیر جاری ہے جس میں کلیسا، مندر اور سینا گوگ بنائے جا رہے ہیں
یہودی علماء چوری چھپے دورے کر چکے ہیں
اور مزے کی بات ہے پوری امت مسلمہ میں اس کے خلاف کہیں آواز نہیں اٹھائی جا رہی
اس حوالے سے ترکی اور پاکستان کو دباؤ میں رکھنے کیلئے فیٹف میں جکڑ دیا گیا ہے
ترکی میں بھی انتہا پسند🔻
گروہ متحرک کئے گئے ہیں جنہوں نے کچھ ماہ پہلے جنگلات کے بڑے حصوں کو آگ لگا دی
اور پاکستان میں بھی انتہا پسند جماعت کو متحرک کیا گیا ہے
تاکہ پاکستان اندرونی مسائل میں پھسا رہے اور اس دوران یہودی اپنے ایجنڈے کی تکمیل کر لیں
آل سعود معاہدہ لوزان کی مدت قریب آنے کی وجہ سے پریشان 🔻
Read 4 tweets
8 Nov
" ضرب عضب"
ضرب عضب وہ فوجی آپریشن تھا جو سانحہ اے پی ایس کے بعد شروع ہوا
اس کے تحت دہشت گردوں کے خلاف ڈیڑھ لاکھ کے قریب کاروائیاں کی گئیں
جس میں ساڑھے تین ہزار کے قریب دہشت گرد مارے گئے
پانچ ہزار کے قریب جیلوں میں ہیں
اور تقریباً سات ہزار افغانستان فرار ہو گئے
یہ بکھرے ہوئے 🔻
منتشر اور شکست خوردہ تھے
پشاور ہائیکورٹ کے جج وقار سیٹھ نے مگر 200 سے زیادہ دہشت گردوں کو رہا کر دیا جن میں مشہور دہشت گرد اکرام اللہ ترابی بھی تھا
اس نے افغانستان کے صوبے کنڑ میں جا کر انڈیا کی مدد سے ان سب دھڑوں کو متحد کیا اور پاکستان میں حالیہ کچھ کاروائیاں کرنے میں کامیاب🔻
رہے۔ اشرف غنی کی حکومت اور انڈین قونصل خانے ان کے مدد گار اور پناہ گاہیں تھیں
طالبان حکومت آنے کے بعد انڈیا بھاگ گیا
قونصل خانے بند ہو گئے
اور یوں یہ در بدر ہو گئے
ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جنہیں گھروں سے نکلے ہوئے دس دس سال گزر چکے ہیں
ان کے خاندان ان کے زندہ ہونے کے متعلق بھی🔻
Read 15 tweets
8 Nov
ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نے ویسے تو ایک ہزار کے قریب کتابیں لکھی ہیں
یعنی اتنی کتابیں ہمارے کسی عالم نے پڑھی نہیں ہوں گی
جتنی انہوں نے لکھ دی ہیں
مگر ان کا سب سے بڑا علمی کارنامے جو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی
وہ درج ذیل ہیں :
قرآن کا انسائیکلوپیڈیا
عربی زبان میں قرآن کی تفسیر 🔻
مولا علی علیہ السلام سے بارہ ہزار احادیث روایت کر کے مولا کو احادیث کا سب سے بڑا راوی ثابت کیا
اہل بیت اطہار (پنج تن پاک) کے قرآن احادیث سے بے شمار فضائل بیان کئے اور اس موضوع پر درجنوں کتب لکھیں
اہلسنت میں در آئی ناصبیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا
اور یزیدی مولویوں کی کھٹیا کھڑی کر 🔻
دی
خصوصاً گنپتی بابا کے فتنے کا خوب مقابلہ کیا
اور اسے معافی مانگنے پر مجبور کر دیا
اس کے علاوہ آسان فہم زبان میں قرآن کا ترجمہ عرفان القرآن کیا
جو مولانا احمد رضا خان کے کنزالایمان کے بعد بہترین ترجمہ ہے
اور عصر حاضر کی ضروریات کے مطابق ہے
علامہ صاحب کی دہشت گردی، فتنہ خوارج🔻
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(