" علمائے ربانیین "
آپ نے مختلف انبیائے کرام کی سیرتیں پڑھ رکھی ہیں
خصوصاً امام الانبیاء علیہ الصلواۃ والسلام کی حیات طیبہ کے تو ہر گوشے سے آگاہ ہیں
ہمارے تعلیمی نصاب میں پہلی جماعت سے اب ماسٹرز تک اسلامیات لازمی ہے
جس میں آپ کو سیرت النبی ﷺ کے ساتھ ساتھ اسلام کی تاریخ اور 🔻
اخلاقی مضامین پڑھائے جاتے ہیں
کسی بھی کالج یا یونیورسٹی سے پڑھنے والا طالب علم کسی مدرسے میں پڑھنے والے طالب علم سے زیادہ اسلامی تعلیمات سے واقف ہوتا ہے
کیونکہ اسے فرقہ پرستی سے پاک اصل اسلام پڑھنا نصیب ہوتا ہے
ہمارے ہاں مولوی صاحبان طبقہ اور ان کے عقیدت مند اپنے علما کو انبیا 🔻
کا وارث کہتے ہیں
اس حوالے سے ایک حدیث بھی پیش کی جاتی ہے
ہمیں اس حدیث کی صحت پر کوئی بات اس لئے نہیں کرنی کہ علمائے حق واقعی انبیا کے وارث ہوتے ہیں
جسے وہ اپنے عمل و کردار سے ثابت کرتے ہیں
ہماری آج کی بحث کا موضوع مگر وہ رانگ نمبر ملا ہیں جو خود کو انبیا کا وارث کہہ کر علمائے 🔻
حق کی بھی توہین کرتے ہیں
اور انبیا کرام کی توہین کی بھی مرتکب ہوتے ہیں
اور ان سے زیادہ گنہگار ان کے وہ جاہل پیرو کار ہیں
جو ان کو سر آنکھوں پہ بٹھاتے ہیں
علماء ،انبیا کے وارث ہوتے ہیں
اس کو سمجھنے کیلئے پہلے ہمیں انبیاء کے اخلاق و کردار کا اجمالی جائزہ لینا ہو گا
ہم حضرت آدم🔻
علیہ السلام سے شروع کرتے ہیں کہ جن سے نبوت کا سلسلہ شروع ہوا
آدم علیہ السلام جب زمین پر تشریف لائے تو اللہ نے انہیں تمام سائنسی و معاشرتی علوم سکھا کر بھیجا
آدم علیہ السلام بیک وقت ،ڈاکٹر، انجینئر، ماہر زراعت و ڈیری فارمنگ، باغبانی و گلہ بانی ،ایڈمنسٹریٹر اور پلانر تھے
انہوں 🔻
نے اپنے ہنر سے ایک تازہ جہاں آباد کیا
نئی بستیاں بسائیں اور دیگر معاشی و سماجی ضرورتوں کو پورا کیا
ان کے بعد نوح علیہ السلام بھی ان تمام علوم و فنون کے ماہر تھے
بلکہ انہوں نے تو اس زمانے میں ایک بڑا کروز شپ بھی تیار کیا
جس کو اگر اب تیار کیا جائے تو کسی بڑی فیکٹری میں کئی سال 🔻
لگیں گے
یہ شپ کئی منزلہ تھا جس میں جانوروں اور انسانوں کے رہنے کی الگ الگ جگہیں اور غلہ سٹور تھا
ان کے بعد آپ حضرت یوسف علیہ السلام، و حضرت سلیمان علیہ السلام کو دیکھیں
جو بیک وقت بادشاہ بھی تھے
بہت بڑے ایڈمنسٹریٹر اور منصوبہ ساز بھی تھے
حضرت سلیمان کے محل کا واقعہ تو آپ نے 🔻
قرآن میں پڑھا ہی ہے کہ جس کے محل کے فرش کو دیکھ کر ملکہ بلقیس نے پانی سمجھ کرپہنچے اوپر اٹھا لئے تھے
حضرت داؤد علیہ السلام لوہے کے فن سے آگاہ تھے
اور علم موسیقی کے بھی ماہر تھے
ایسے ہی دیگر تمام انبیا کرام اس وقت کے تمام جدید ترین علوم سے آگاہ تھے
اگر اس زمانے میں کوئی نبی ہونا🔻
ممکن ہوتا تو وہ یقیناً اس دور کے تمام علوم و فنون سے آگاہ ہوتا
اور نبی کریم ﷺ تو کائنات کے تمام علوم سے آگاہ ہیں
اب انبیا کی اخلاقیات پہ بات کریں
تو انبیا کرام ان تمام اخلاقی صفات سے متصوف تھے جو اپنی بہترین حالت میں ممکن ہیں
صداقت ،دیانت، شجاعت، صلہ رحمی، عفو درگزر ، رحم 🔻
غرض انسانیت کی فلاح کیلئے وہ سب کچھ کرتے رہے
جو ہونا چاہیے تھا
تمام انبیاء کرام ،حسد ،بغض، کینہ، تعصب اور لالچ جیسی برائیوں سے مکمل پاک تھے
انبیاء کرام نرم خو تھے
اعلی اخلاق سے بات کرتے تھے
کسی نبی سے گالی گلوج کا تصور بھی کفر کے زمرے میں آئے گا
اور ہمارے نبی کریم ﷺ تمام 🔻
انبیاء کرام کی مجموعی خوبیوں سے بھی زیادہ اخلاقی خوبیاں رکھتے تھے
اب درج بالا گفتگو کی روشنی میں ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں
کہ انبیا کرام کے وارث صرف وہی علما ہو سکتے ہیں
جن میں انبیا کی یہ تمام خوبیاں پائی جاتی ہوں
یعنی علماء کرام کیلئے لازم ہے
کہ ان کا تعلق کسی فرقے سے نہ ہو🔻
وہ حسد ،بغض، نفرت اور تعصب سے پاک ہوں
اور سب سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ وہ جس دور میں ہوں اس دور کے لازمی علوم و فنون سے مکمل آگاہ ہوں
یعنی آج اگر آئی ٹی کا دور ہے
تو آج کے عالم کو اس حوالے سے علم ہونا ضروری ہے
انبیا کرام تبلیغ دین کے فریضے کے بعد اپنی روزی روٹی مختلف پیشوں کے 🔻
ذریعے کماتے تھے
لہذا علما کرام کیلئے بھی ضروری ہے کہ وہ دین کو اپنی کمائی کا ذریعہ نہ بنائیں بلکہ انبیا کی سنت کے مطابق اپنے روزگار کا ذریعہ الگ سے پیدا کریں
اور علماء کرام کی زبان تو بعین ویسی ہی ہونی چاہیے جیسی کہ انبیا کرام کی تھی
اگر کوئی عالم گالی گلوج کرتا ہے
تو اس سے 🔻
بڑا کمینہ شخص اس دنیا میں کوئی نہیں ہے
اب آپ جان گئے ہوں گے
کہ عالم صرف وہی ہوتا ہے
جو ہمہ اقسام کے سائنسی و سماجی علوم سے واقف ہو
جس کا اخلاق انبیا جیسا ہو
جس کے علم و ہنر سے مخلوق خدا کو فایدہ پہنچے
ہمارے مدارس پچھلے ستر سالوں سے صرف فرقہ پرست مولوی پیدا کر رہے ہیں
علما تو 🔻
کسی بھی معاشرے کا حسن ہوتے ہیں
اور یہ مولوی تو ا س معاشرے کیلئے ناسور اور بوجھ ہیں
جو سوائے لڑائی جھگڑے اور فساد کے کچھ نہیں کرتے
اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ علمائے ربانیین کیسے ہوتے ہیں
تو آپ بابا فرید الدین، داتا صاحب، امام غزالی، علامہ اقبال، بوعلی سینا، جابر بن حیان جیسے 🔻
علما کو پڑھیں
تاکہ آپ جان سکیں کہ جنہیں آپ علما سمجھتے ہیں
وہ تو کچھ جانتے ہی نہیں ہیں
ہمارے قرون اولیٰ کے مسلمان علما ،ریاضی، فلسفہ، طب، منطق، موسیقی، فلکیات اور آرکیالوجی جیسے علوم کے ماہر تھے
آج کون سا عالم ہے جو یہ علوم جانتا ہو ؟
چار مذہبی کتابیں پڑھ کر چھ تقریریں یاد کر 🔻
کے تو کوئی بھی مولوی بن سکتا ہے
عالم بننے کیلئے مگر ایک عمر چاہیے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
اپنی پسندیدہ مذہبی شخصیات کو انبیا کی سیرت ،علوم اور اخلاقیات کے مطابق پرکھیں
ننانوے فیصد رانگ نمبرز ہیں
جو کوئی بھی کائنات کی بنیاد بننے والے علوم جیسے کہ عناصرِ کی 🔻
جمع تفریق، ریاضی، فلکیات، بائیو لوجی، کیمسٹری،فزکس ،زبان و ادب اور آرکیالوجی کو نہیں جانتا
وہ کبھی عالم ہو ہی نہیں سکتا
بس آپ اسے مولوی ہی کہہ سکتے ہیں
اور ہاں تھوڑا اپنا مطالعہ بڑھائیں
تاکہ آپ کے پاس اتنا علم تو ہو کہ صاحب علم کی شناخت کر سکیں !!

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

14 Nov
"بندر والی بھاگ دوڑ"
ایک جنگل میں سب جانوروں نے مل کر فیصلہ کیا کہ ان کے پاس اپنا ایک ڈاکٹر ہونا چاہیے جو کسی جانور کے بیمار ہونے کی صورت میں اس کا علاج کر سکے
اور پھر متفقہ طور پر اس مقصد کیلئے بندر کو ڈاکٹری کی تعلیم کیلئے بھیج دیا گیا، جنگل کے جانوروں نے ایک مشترکہ فنڈ سے🔻
بندر کی پڑھائی کا خرچہ پورا کیا اور بندر پانچ سال بعد ڈاکٹر بن کر واپس آ گیا ، ایک دن ایک لومڑی گھنی جھاڑیوں میں پھس کر بری طرح زخمی ہو گئی
اسے فوری طور پر ڈاکٹر صاحب کے پاس لایا گیا
ڈاکٹر صاحب نے زخمی لومڑی کو دیکھا اور پھر ایک درخت سے دوسرے درخت پر چھلانگیں لگانے لگے
سب 🔻
جانور حیرانی سے دیکھ رہے تھے کہ یہ ہو کیا رہا ہے
ادھر زیادہ خون بہہ جانے سے لومڑی کی حالت خراب ہوگئی
بندر مگر ادھر ادھر چھلانگیں ہی لگاتا رہا ،کچھ دیر بعد لومڑی مر گئی
بندر نیچے اتر آیا
جانوروں نے پوچھا آپ نے اس کا علاج کیوں نہیں کیا ؟
تو بندر نے جواب دیا
میں اس کیلئے جتنی بھاگ🔻
Read 16 tweets
12 Nov
" پیروں کا پوسٹ مارٹم"
ویسے تو یہ لطیفہ ہے کہ ایک میراثی کے گھر ایک پیر صاحب آیا کرتے تھے
میراثی کی بیوی بھی پیر صاحب کی مرید تھی اور خیر سے خوبصورت بھی تھی، لہذا پیر صاحب اپنی مریدنی کا خاص خیال رکھتے اور جب بھی آتے ہفتوں قیام رہتا
ایک بار جب پیر صاحب کچھ دن رہ کر واپس جانے🔻
لگے تو میراثی نے ہاتھ باندھ کر ادب سے کہا :
" سرکار ! اگاں توں نہ آیا جے ساڈا ہن گھر دا پیر جمن آلا اے"
میں نے جب حق کی کھوج کیلئے مرشد کامل کی تلاش شروع کی تو گلی گلی میں ایسے پاکھنڈیوں کو بیٹھا پایا
کچھ قبرستانوں میں ڈیرے جما کر بیٹھے تھے تو کچھ درباروں کے آس پاس اڈے سجا کر 🔻
بیٹھے تھے
چند تعویزات ،گنڈے اور جنتر منتر سے اپنا دھندہ چلا رہے تھے
مخلوق خدا کو بیوقوف بنانا اور پھر مال بنانا ان سب کا مشترکہ مقصد تھا
کچھ اچھے لوگ بھی تھے مگر اکثریت رانگ نمبرز کی ہی تھی
اگر ان سب کا تفصیلاً احوال بیان کروں تو پوری ایک کتاب لکھنی پڑ جائے
ایک اور چیز جو ان 🔻
Read 25 tweets
11 Nov
" اہل فقر "
اہل فقر کون ہیں ؟
فقیر سے کیا مراد ہے ؟
اس کائنات میں ان کا کیا کردار ہے ؟
یہ واقعی کہیں ہیں
یا محض افسانوی کردار ہیں ؟
اگر ہیں تو آج کل نظر کیوں نہیں آتے ؟
ہم ان سے مل کیوں نہیں سکتے ؟
اور جب اللہ ہر چیز پر قادر ہے
تو ان کی ضرورت کیوں ہے ؟
یہ وہ سوالات ہیں جو ہر 🔻
اس بندے کے دل میں پیدا ہوتے ہیں جو علم کی کھوج کرتا ہے
جو اس کائنات کے سربستہ رازوں سے آگاہ ہونا چاہتا ہے
جو اللہ کی معرفت حاصل کرنا چاہتا ہے
جو بزرگانِ دین یعنی اولیا کے مقامات و کرامات سے متاثر ہے
جو ان جیسا بننا چاہتا ہے
یا وہ جو غیر معمولی طاقتیں حاصل کرنے کا شوق رکھتا ہے🔻
وجوہات کچھ بھی ہوں
کوئی ماننے والا ہے
یا منکر ہے
اہل فقر کے بارے میں سب جاننا چاہتے ہیں
پہلے جان لیں کہ اہل فقر کون ہوتے ہیں
اہل فقر سے مراد اللہ کے وہ برگزیدہ بندے ہیں جو اس کی محبت میں فنا ہو کر ہمیشہ کیلئے امر ہو جاتے ہیں
یہ وہی ہوتے ہیں
جن کی زبان سے اللہ بولتا ہے
اللہ جن 🔻
Read 18 tweets
10 Nov
اس وقت اسلام کو حقیقی خطرہ آل سعود سے ہیں
آل یہود سے دوستی اور وفاداری کے چکر میں امت مسلمہ کو خوفناک چکر دیا جا رہا ہے
ایک خاندان اپنا اقتدار محفوظ کرنے کیلئے نواز شریف کے رستے پر چل نکلا ہے، یہودیوں کو حرم پاک میں داخلے کی اجازت اور عیاشی کیلئے ایک یورپی طرز کے جدید شہر کی 🔻
تعمیر جاری ہے جس میں کلیسا، مندر اور سینا گوگ بنائے جا رہے ہیں
یہودی علماء چوری چھپے دورے کر چکے ہیں
اور مزے کی بات ہے پوری امت مسلمہ میں اس کے خلاف کہیں آواز نہیں اٹھائی جا رہی
اس حوالے سے ترکی اور پاکستان کو دباؤ میں رکھنے کیلئے فیٹف میں جکڑ دیا گیا ہے
ترکی میں بھی انتہا پسند🔻
گروہ متحرک کئے گئے ہیں جنہوں نے کچھ ماہ پہلے جنگلات کے بڑے حصوں کو آگ لگا دی
اور پاکستان میں بھی انتہا پسند جماعت کو متحرک کیا گیا ہے
تاکہ پاکستان اندرونی مسائل میں پھسا رہے اور اس دوران یہودی اپنے ایجنڈے کی تکمیل کر لیں
آل سعود معاہدہ لوزان کی مدت قریب آنے کی وجہ سے پریشان 🔻
Read 4 tweets
8 Nov
" ضرب عضب"
ضرب عضب وہ فوجی آپریشن تھا جو سانحہ اے پی ایس کے بعد شروع ہوا
اس کے تحت دہشت گردوں کے خلاف ڈیڑھ لاکھ کے قریب کاروائیاں کی گئیں
جس میں ساڑھے تین ہزار کے قریب دہشت گرد مارے گئے
پانچ ہزار کے قریب جیلوں میں ہیں
اور تقریباً سات ہزار افغانستان فرار ہو گئے
یہ بکھرے ہوئے 🔻
منتشر اور شکست خوردہ تھے
پشاور ہائیکورٹ کے جج وقار سیٹھ نے مگر 200 سے زیادہ دہشت گردوں کو رہا کر دیا جن میں مشہور دہشت گرد اکرام اللہ ترابی بھی تھا
اس نے افغانستان کے صوبے کنڑ میں جا کر انڈیا کی مدد سے ان سب دھڑوں کو متحد کیا اور پاکستان میں حالیہ کچھ کاروائیاں کرنے میں کامیاب🔻
رہے۔ اشرف غنی کی حکومت اور انڈین قونصل خانے ان کے مدد گار اور پناہ گاہیں تھیں
طالبان حکومت آنے کے بعد انڈیا بھاگ گیا
قونصل خانے بند ہو گئے
اور یوں یہ در بدر ہو گئے
ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جنہیں گھروں سے نکلے ہوئے دس دس سال گزر چکے ہیں
ان کے خاندان ان کے زندہ ہونے کے متعلق بھی🔻
Read 15 tweets
8 Nov
ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نے ویسے تو ایک ہزار کے قریب کتابیں لکھی ہیں
یعنی اتنی کتابیں ہمارے کسی عالم نے پڑھی نہیں ہوں گی
جتنی انہوں نے لکھ دی ہیں
مگر ان کا سب سے بڑا علمی کارنامے جو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی
وہ درج ذیل ہیں :
قرآن کا انسائیکلوپیڈیا
عربی زبان میں قرآن کی تفسیر 🔻
مولا علی علیہ السلام سے بارہ ہزار احادیث روایت کر کے مولا کو احادیث کا سب سے بڑا راوی ثابت کیا
اہل بیت اطہار (پنج تن پاک) کے قرآن احادیث سے بے شمار فضائل بیان کئے اور اس موضوع پر درجنوں کتب لکھیں
اہلسنت میں در آئی ناصبیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا
اور یزیدی مولویوں کی کھٹیا کھڑی کر 🔻
دی
خصوصاً گنپتی بابا کے فتنے کا خوب مقابلہ کیا
اور اسے معافی مانگنے پر مجبور کر دیا
اس کے علاوہ آسان فہم زبان میں قرآن کا ترجمہ عرفان القرآن کیا
جو مولانا احمد رضا خان کے کنزالایمان کے بعد بہترین ترجمہ ہے
اور عصر حاضر کی ضروریات کے مطابق ہے
علامہ صاحب کی دہشت گردی، فتنہ خوارج🔻
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(