زرتشتی مذہب (Zoroastrianism)
4000سال پراناعقیدہ
زرتشتی مذہب کی ابتداء 4000 سال قبل فارس سےھوئی اور یہ توحیدی مذہب تھا۔ اسکےپیروکار پارسی یا مجوسی کہلاتے ہیں۔ انکی مقدس کتب دساتیر اور اوستاہیں۔
یہ فارس(ایران کا پرانا نام) کاسرکاری مذہب (600 ق م تا 650 عیسوی)تھا
#religions
#History ImageImage
اور اب بھی موجود ھے۔
اس مذہب کی بنیاد زرتشت (زرتھسشترا) نے رکھی جسکے بارے میں خیال کیاجاتا ھے کہ وہ مغربی افغانستان یا شمال مشرقی ایران میں پیداھوا۔
وہ ایک ایسے خاندان میں پیدا ھوا تھا جو ایک مشرکانہ مذہب کی پیروی کرتا تھا یعنی
پیغمبر زرتشت نےبہت سے دیوتاؤں والےمذہب کا انکار کیا۔
زرتشت پیغمبر کی پیدائش اور ابتدائی زندگی کے بارے میں بہت ہی کم معلومات دستیاب ہیں۔ زرتشتی روایت کے مطابق، زرتشت کو تیس سال کی عمر میں ایک الہی نظارہ ملا۔
جس میں وہ ماننے لگا کہ صرف ایک ہی خدا ھے خالق۔ اس نے یہ بھی سکھایا کہ ایک خدا جسے احورا مزدا کہتے ہیں، تمام عبادت کے لائق ھے۔
زرتشت کا بنیادی عقیدہ یہ ھے کہ احورا مزدا روشنی اور اچھائی کی اعلیٰ ہستی ھے اور آگرہ مینیو برائی اور تاریکی کی روح ھے۔
زرتشتی مذہب ماضی میں ایک طاقتور مذہب تھا لیکن آج دنیا کے سب سے چھوٹے مذاہب میں سے ایک ھے۔
دنیا بھر میں زرتشتی مذہب کے 100,000 سے 200,000 کے درمیان پیروکار ہیں۔
زرتشتی مذہب میں آگ اور پانی پاکیزگی کی علامت ہیں اور پیروکار آگ کے مندروں میں پوجا کرتے ہیں۔
زرتشتی اپنے مردہ کو آسمانی تدفین دیتے ہیں۔ لاشیں "دخمس" (Dakhamas) کے اوپر رکھ دیتے تھے جہاں گدھیں (Vultures) لاشوں کو کھا لیتی ہیں۔ دخمس کے معنی ہیں "روشنی کا مینار".
تاہم، جدید زرتشتی
مردہ کو پتھر یا کنکریٹ کی قبروں میں دفن کرتے ہیں۔ دسویں صدی میں یہ ایران سے ھندوستان میں بسنا شروع ھوئے۔
آج کل اس مذہب کے ماننے والے بھارت میں سب سے زیادہ ہیں۔ 1970 سے بھارت میں دخمس بند کر دیئے گئے ہیں۔
#Parsi
#Religion
#History

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ

ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @SanaFatima00

30 Nov
مشرق کا ہر کیولس_____ گاما پہلوان
(1878-1960)
(امرتسر، پنجاب، بھارت)
سابق خاتون اول کلثوم نوازشریف(1950 - 2018) کےبھائی
جو400 مقابلوں کےفاتح اور زندگی بھرناقابل تسخیر رھے۔ کشمیری گھرانے کے پہلوان غلام محمد بخش بٹ نے گاماپہلوان اور شیرپنجاب سےعالمگیرشہرت پائی اور پہلوانوں
#History ImageImage
میں ایساتاثر چھوڑ گئے جو تادم مرگ بوڑھا نہ کہلایا۔ آپ کےنانا اور ماموں بھی پہلوانی میں ایک مقام رکھتےتھے۔پہلوانی جیسی طاقت کیلئےانکی غیرمعمولی خوراک روزانہ کی ورزشں اور بھیٹھکیں معمول تھیں۔
جو 22سال کی عمرمیں 1200 کلوگرام وزنی پتھر باآسانی اٹھالےکیا وہ ان الفاظ کامستحق نہیں ھوگا!
یہ پتھر آج بھی بھارت کے بارودا میوزیم سایاجی باغ میں "23 دسمبر 1902" کی تاریخ ساز تحریرکیساتھ پڑا ھے۔
گھنی لمبی مونچھیں، قد پانچ فٹ سات انچ، چوڑا سینہ تقریبا 46 انچ اور کمر 34 انچ کے مالک رستم زمان گاماپہلوان نے 50 برس کشتی لڑی۔
گاماپہلوان نےدس برس کی عمرمیں مدھیہ پردیش کی ریاست
Read 6 tweets
26 Nov
اوٹو وون ایڈیورڈ لیوپولڈ بسمارک
(Otto Von Eduard Leopold Bismarck)(1815 - 1898)
جدیدجرمنی کا معمار
انیسویں صدی کی سب سے بااثر شخصیات میں سے ایک
بسمارک جو پرشیاکی پیدائش ھے،کو "آئرن چانسلر" (Iron Chancellor)کہاجاتاھے۔جرمنی کی چھوٹی چھوٹی ریاستوں کویونین میں اکھٹا
#Germany
#History
کرنے کا سہرا بسمارک کے سر ھے۔
بسمارک (exclude short period of 1872-73) 1890 تک پرشیا کے وزیر اعظم بھی رھے۔
جب بسمارک 1862 میں پرشیا کا وزیر اعظم بنا تو اس کو عالمی سطح پر پانچ یورپی طاقتوں میں سب سے کمزور سمجھا جاتا تھا۔ نو سال سے بھی کم عرصے کے بعد پرشیا تین جنگوں میں فتح یاب ھو
چکا تھا اور یورپ کے قلب میں ایک متحد جرمن سلطنت ابھری تھی، جس نے اپنے حریفوں میں حسد اور خوف پیدا کیا تھا۔
1870 اور 1890 کے درمیان بسمارک نے امن کے لیے اپنی مخلصانہ کوششوں کے لیے یورپی رہنماؤں کا احترام حاصل کیا۔
1880 کے وسط میں جرمنی نے ایک تسلی بخش طاقت کے طور پر کام کیا۔
Read 7 tweets
25 Nov
#Punjab
#History
پنجاب میں لوٹ مار______بارہ *مسلیں
اٹھارویں صدی کے نصف آخرتک پنجاب میں جہاں تک ھو سکا لوٹ مار کی گئی۔
کیا اندرونی کیابیرونی حملہ آورسب نے رسہ کشی زوروں پر کی۔
چونکہ سکھ عروج تھا اس لئے سکھوں کی بارہ مسلوں نے مختلف علاقے بانٹ لیے۔
یہاں تک کہ پنجاب کے پانچ **دوآبوں
میں سے چار انکے زیر تسلط آگئے۔
طاقتور فوجی دستوں نے اپنے اپنے فوجی دستے بنا کر خودمختاری کا اعلان کر دیا۔
سندھ ساگر دوآب میں گکھڑ اور ٹوانے
چچ دوآب میں وڑائچ
رچنا دوآب میں چیمے، چٹھے، باجوے
بٹالہ میں رندھاوے
قصور میں پٹھان
کپور تھلہ میں راجپوت
جالندھر میں افغان
جھنگ دوآب میں سیال
ساہیوال دوآب میں بلوچ خودمختار بن گئے۔
غرض پنجاب میں ہرطرف نفسانفسی کا راج تھا۔
لیکن یہ بات ماننا پڑے گی کہ رنجیت سنگھ (1780 تا 1839) ٹکڑوں میں بٹے پنجاب کو انتہائی سمجھ بوجھ اور دانشمندی سے پرزہ پرزہ جوڑ کر متحد کیا اور اسے انگریزوں کے بعد دوسری بڑی طاقت بنا ڈالا۔
جب تک زندہ رھا
Read 4 tweets
24 Nov
موت کی سیڑھیاں (Peru)
1438___Stairs of Death
پیرو میں واقع افسانوی اور تاریخی علاقے ماچو پچو (Machu Picchu) کے پشت پر Huayan Picchu نامی دلکش پہاڑھے جسے دیکھنے کیلئے ہر سال لاکھوں سیاح آتے ہیں۔
تقریبا 500سال قبل یہ سیڑھیاں*انکا سلطنت کےدور میں بنائی گئی تھیں۔
#archeology
#History
اسی پہاڑ پر چڑھنے کیلئے "Stairs of Death" بنائی گئی ہیں وہ بےحد خطرناک ہیں۔ سب سے زیادہ مقبول اور مشکل حصہ ھونے کی وجہ سے ہی انہیں 'موت کی سیڑھیاں' کہا جاتا ھے۔
یہ سطح سمندر سے 2,720 میٹر (8923 فیٹ) بلند ھے. یہ پہاڑ Huayna Picchu چٹان کے کنارے پر ان سیڑھیوں کے لیے عالمگیر شہرت
یافتہ ھے۔
ان سیڑھیوں سے چڑھنے کیلئے سیاحوں کو ایک نم دیوار ملے گی اور دوسری طرف دریائے اروبامبا کی طرف سیکڑوں میٹر گرتا ھوا نظر آئے گا۔
اس کے علاوہ یہ سیڑھیاں Inca کی ایک پراسرار تعمیر ھے اور اسے "Temple of the Moon" بھی کہا جاتا ھے۔
دراصل یہ سیڑھیاں الگ سے نہیں بلکہ پتھر کا ہی
Read 4 tweets
22 Nov
ملابار/مالابار (جنوبی ہندکی گھاٹیاں)
ملابار، معجزہ شق القمر، راجہ زمورن میں تعلق
ملابارھندوستان میں اسلام کاپہلا مرکز ھے۔
برصغیر میں سندھ کو "باب الاسلام" کہا جاتا ھے جبکہ #تاریخ یوں ھے کہ عمادالدین بن قاسم (712) کےحملے سے بہت پہلےاسلام داخل ھو چکا تھا۔
سرور کائناتﷺ کی
#History
بعثت کے زمانے میں جنوبی ہند کے علاقے ملابار جہاں بودھ، برہمن، یہودی، عیسائی پائے جاتے تھے مگر ان میں باہمی مذہبی تعصب ہرگز نہ تھا۔
ملابار چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں تقسیم تھا۔ یہ ریاستیں حجاز، یمن اور مسقط کے تاجروں سے تعلقات رکھتی تھیں اور یمن و حجاز کے تاجر یہاں آتے تھے۔
اسی لئے
آپﷺ کے مبعوث ھونے کا احوال ملابار کے باسیوں کے علم میں تھا۔
ملابار کے راجہ زمورن یا سامری جس نے شق القمر (چاند کے دو ٹکڑے ھونا) کا معجزہ ملابار میں اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا اور *منجموں سے اسکا زائچہ بھی بنوایا تھا۔
پھر راجہ زنورن کو عربیوں سے رسول عربیﷺ کا علم بھی ھو چکا تھا۔
Read 6 tweets
12 Nov
طولون خاندان (Tulunid Dynasty)
(ء835 - 884ء)
طولون عباسی خلیفہ مامون الرشیدکا ایک ترکی سنی راسخ العقیدہ غلام تھا اور خلیفہ کی معمولی ملازمت پر معمورتھا۔
 اسکابیٹا ابوالعباس احمدبن طولون 20 سال کی عمرمیں فوج میں شامل ھوا اوربڑا عالم، سپہ سالار اورسیاسی امور میں ماہر ھو کر
#History
865ء میں خلیفہ کی جانب سے مصر کا صوبیدار یعنی والئی مقرر ھوا۔
868ء میں خلیفہ نے احمد کو گورنر بنا کر مصر بھیجا تھا۔ چار سال کے اندر اندر اس نے خلیفہ مالیاتی ایجنٹ ابن المدبیر کو بے دخل کر کے مصر کے مالیات کا کنٹرول سنبھال لیا۔
اس نے سارے مصر کی حکمرانی گویا ایک بادشاہ کی طرح تمام
اختیارات کیساتھ کی۔
رعایا کو سہولیات بہم پہنچائیں، علماء کی سرپرستی کی، ٹیکس سسٹم میں اصلاحات کیں، بےشمار شاہی محل سرائے بنوائے، ملک شام فتح کیا اور پورے تپاک سے حکمرانی کی۔
لیکن 30 سال حکومت کرنے کے بعد اسکے خاندان کے افراد کمزور ھونے لگے۔
مصر حملوں کی زد میں آیا تو تسخیر ھونے
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(