9 سال قبل آج ہی کے دن ایک ایسا واقعہ رونما ہوا جس نے تاریخ عالم میں پاک سرزمین کے نظام عدل کو "😓 کمزور اور بے حس " ثابت کر کے رکھ دیا
24 دسمبر 2012ء کی ایک یخ بستہ رات تھی جب 20سالہ نوجوان شاہ زیب اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اپنی ہمشیرہ کا ولیمہ اٹینڈ کر کے گھر آ رہا تھا، راستے👇🏻
میں سندھ کے تالپور گھرانے کے چشم و چراغ سراج تالپور نے ان میں سے ایک لڑکی کو چھیڑنا شروع کیا۔ لڑکی کے بھائی شاہ زیب خان نے اسے منع کیا، جھگڑا ہوا اور تالپور کو وہاں سے جانا پڑا۔ لیکن بات یہاں ختم نہیں ہوتی
سراج تالپور اپنے دوست، سندھ کے جتوئی👇🏻
خاندان کے بگڑے چشم و چراغ شاہ رخ جتوئی اور دو مزید دوستوں کو لے کر ان کے گھر آیا، پھر سب کی آنکھوں کے سامنے 25 دسمبر 2012ء کو شاہ زیب خان کو شاہ رخ جتوئی اور اس کے ساتھیوں نے سیدھے فائر کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا اور فرار ہو گئے
طالب علم شاہ زیب کے قتل پر سوشل میڈیا👇🏻
پر تحریک چلی جسے دیکھتے ہوئے عدالت عظمی کے چیف جسٹس نے مداخلت کی اور ملزموں کی گرفتاری کا حکم دیا۔ چنانچہ حکومت پاکستان نے دبئی کے "شہزادوں" کو کہا کہ بندہ حوالے کرو۔ شاہ رخ کو پاکستان واپس لے آ کر جیل میں ڈالا گیا۔ شاہ زیب کا والد ڈی ایس پی تھا، مقدمہ چلا،👇🏻
ملزمان کو گرفتار کیا گیا، گواہ وغیرہ سب موقع پر موجود تھے
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 7 جون 2013ء کو اس مقدمہ قتل کے مبینہ مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج علی تالپور کو سزائے موت اور دیگر ملزمان بشمول گھریلو ملازم غلام مرتضٰی لاشاری اور سجاد علی👇🏻
تالپور کو عمر قید کی سزا سنائی۔ معاملہ چونکہ جتوئی اور تالپور گھرانوں کا تھا، ایسے ختم ہو جاتا تو پھر ہمارے ملک کو "پاکستان" کون کہتا؟ چنانچہ مقتول کی فیملی پر دباؤ ڈالنا شروع کیا گیا۔ انہیں دھمکیاں ملیں کہ اگر ہمارے بیٹے نہ رہے تو تمہاری بیٹیوں کو ایک ایک کر کے سربازار ننگا کر👇🏻
کے موت کے گھاٹ اتار دیا جائے گا
ستمبر 2013ء میں سبھاگو خان جتوئی نے دونوں خاندانوں کے درمیان میں "صلح" کروائی اور مقتول کے خاندان کو 35 کروڑ روپے کی رقم ادا کی گئی۔ مقتول خاندان نے عدالت میں بیان جمع کروایا کہ انہوں نے ملزمان کو قصاص فی سبیل اللہ معاف کر دیا ہے جس کے بعد👇🏻
عدالت نے چاروں مجرموں کو رہا کر دیا۔ مجرم انگلیوں سے فتح "V" کا نشان بناتے ہنستے کھیلتے عدالت سے باہر آئے۔ اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے منتخب رکن صوبائی اسمبلی نثار کھوڑو نے اس بگڑے رائیس زادے کے گال پر "چمی" دے کر اس سے اپنی محبت کا اظہار کیا
قصاص کے👇🏻
اس طرح کے استعمال پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے برہمی کا اظہار کیا اور حکومت سندھ کو اکتوبر 2013ء میں رپوٹ پیش کرنے کو کہا
لیکن بس اتنا کافی نہ تھا، کیونکہ قتل کے ان مجرمان کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ بھی عائد تھی جسے کوئی انفرادی طور پر معافی دے کر ختم نہیں کروا سکتا۔👇🏻
چنانچہ پھر تالپور اور جتوئی گھرانوں نے اپنے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے سندھ حکومت کے ذریعے استغاثہ کو کمزور کرنے کا فیصلہ کیا۔ دوسری طرف عدالت میں دہشت گردی کی دفعہ قائم کرنے کے خلاف رٹ دائر کی گئی جس کے جواب میں سندھ حکومت کی طرف سے جان بوجھ کر انتہائی کمزور بیان👇🏻
داخل کیا گیا، مزید یہ کہ قتل کے وقت شاہ رخ جتوئی کی عمر 18 سال سے کم ہونے کا میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع کروایا گیا
نتیجے کے طور پر 28 نومبر 2017ء کو سندھ ہائی کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس سماعت کے لئے سیشن جج بھیجنے کا👇🏻
حکم دیا تھا جب کہ عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات بھی ختم کر دی تھیں۔ اس کیس کی سماعت میں ملزمان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر شاہ رخ جتوئی اور اس کے ساتھیوں کو سزا سنائی۔ سزا کے وقت شاہ رخ👇🏻
جتوئی کی عمر 18 سال سے کم تھی اور یہ مقدمہ بچوں کے مقدمات میں آتا تھا جبکہ کیس کے تفتیشی افسر نے شاہ رخ جتوئی کا جو پیدائشی سرٹیفکیٹ پیش کیا تھا اس پر بھی والد کا غلط نام درج تھا، یہ جھگڑا بھی ذاتی نوعیت کا تھا، اس لیے اس کا ٹرائل انسداد دہشت گردی عدالت میں تو بنتا ہی نہیں تھا👇🏻
کراچی کی ضلع جنوبی کی سیشن عدالت نے 19 دسمبر 2017ء کو کیس کی ازسر نو پہلی سماعت میں صلح نامہ اور کیس کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا فیصلہ کیا تھا
سماعت کے آغاز پر مقتول شاہ زیب کے والد نے صلح کے حوالے سے حلف نامہ جمع کرایا۔ جب کہ انہوں نے ایک اور👇🏻
حلف نامہ جمع کرایا جس میں ملزمان کی ضمانت پر رہائی کے حوالے سے کوئی اعتراض داخل نہیں کیا مقتول شاہ زیب کے والد نے عدالت کے روبرو بتایا کہ بیٹے کے قتل کے بعد ملزمان کے اہل خانہ سے صلح ہو گئی تھی، گھر والوں کی مرضی سے ملزمان کے اہل خانہ سے صلح کی اور شاہ زیب کے👇🏻
قاتلوں کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کیا، اس لیے ملزمان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں
چنانچہ 23 دسمبر 2017ء کو سیشن عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کے مبینہ مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت تمام ملزمان کی ضمانتیں منظور ہونے کے بعد رہائی کے احکامات جاری کر دیئے جس کے بعد شاہ رخ👇🏻
جتوئی کو جناح ہسپتال سے رہا کر دیا گیا
چاروں ملزمان پورے 5 سال بعد رہا ہو کر باہر آئے تو انہوں نے وکٹری کے نشان بنا رکھے تھے جیسے کوئی بہت بڑا فاتح اپنی مقبوضہ سلطنت کی شاہراہوں سے گزرتے ہوئے بناتا ہے
یکم فروری 2018ء کو سپریم کورٹ نے سندھ👇🏻
ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے کیس میں دہشت گردی کی دفعات بحال کرنے اور ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے تینوں ملزمان شاہ رخ جتوئی، سجاد تالپور، سراج تالپور کو حراست میں لے لیا۔ شاہ زیب قتل کیس میں نامزد چوتھا👇🏻
ملزم غلام مرتضی لاشاری جیل میں ہی تھا جو ملزم شاہ رخ جتوئی کا ملازم ہے
سپریم کورٹ نے کیس کو دوبارہ سندھ ہائی کورٹ بھیجتے ہوئے ماتحت عدالت کو حکم دیا کہ دو ماہ میں کیس کا میرٹ پر فیصلہ کرے۔ عدالت عظمیٰ نے کیس کے حتمی فیصلے تک ملزمان کےنام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم بھی دیا۔👇🏻
12 فروری 2018ء کو سندھ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے حکم پر شاہ ذیب قتل کیس میں ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس نظر اکبرصاحب پر مشتمل خصوصی بینچ تشکیل دے دیا
13 مئی 2019ء کو شاہ رخ جتوئی سمیت 2 مجرموں کی سزائے موت، عمر قید میں تبدیل کر دی گئی۔👇🏻
تحریری فیصلے میں عدالت نے ملزمان اور مقتول کے ورثا کے درمیان ہونے والا صلح نامہ منظور کر لیا اور ریمارکس دیئے کہ عدالت نے شاہ زیب کے قتل میں ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی سزا صلح نامے کی بنیاد پر ختم کی
چونکہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دی گئی سزا ناقابل معافی ہے👇🏻
لہذا سزائے موت عمر قید میں تبدیل کی گئی۔ جبکہ عدالت عالیہ نے شاہ رخ جتوئی کی عمر کے تعین کے حوالے سے دائر اپیل بھی مسترد کر دی
اعتزاز احسن صاحب کی عدلیہ تحریک کے دوران یہ نظم بہت مشہور ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ:
ریاست ہو گی ماں کے جیسی
ہر شہری سے پیار کرے گی👇🏻
ریاست ہماری واقعی "ماں" جیسی ہے، بس شہریوں کو جتوئی، تالپور، شریف، زرداری جیسے خاندانوں سے ہونا پڑے گا۔ اگر آپ کا تعلق ان خاندانوں سے نہیں تو پھر۔۔۔
ریاست ہو گی ڈائن جیسی
ہر شہری پر ظلم کرے گی

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Hͥuͣmͫmera Rajpนt (اماں بابا کی شہزادی😍😍)

Hͥuͣmͫmera Rajpนt (اماں بابا کی شہزادی😍😍) Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @humiraj1

23 Dec
قُدرَتُ اللّٰه شَہاب صَاحِب اَپنی بیگَم کے اِنتقال کے بَعد پِہلی مَرتبَہ لَندَن آئے تھے۔ وہ بَرنی صَاحِب سے مِلنے آئے تو اَیسا لَگا کہ پِچھلے دو تین بَرسُوں میں تیزی سے بُڑھا گَئے ہیں۔ بیس پَچیس بَرس پُرانا گَرم سُوٹ پِہنے تھے، جِس سے ایک ناخُوشگَوار بُو آ رَہی تھی۔👇🏻
بینک کے ہیڈ آفِس سے سَات آٹھ میل دُور مُضافَات میں اَپنے کِسی عَزیز کے ہَاں مُقیم تھے۔ ایک دِن بَرنی صَاحِب نے اُنہیں لَنچ پَر ایک بَجے مَدعُو کیا۔ وہ سَوا بَجے تَک نہ آئے تو ہَم تینوں کو تَشوِیش ہونے لَگی۔ ڈیڑھ بَجے پَہُنچے تو اُن سے سَببِ تَاخیر دَریَافت کیا گَیا۔ کِہنے👇🏻
لَگے: "ٹیوب کا سَفر تو پَندرہ بیس مِنٹ کا تھا مَگر وَجہِ تَاخیر ایک نہیں، تین کَارہَائے خیر ہیں۔"
عِناں گیر ہونے والی نیکیوں کی جو تَفصیلَات اُنہوں نے بَیان کیں، وہ جَہاں تَک یَاددَاشت سَاتھ دیتی ہیں، مِن وعَن نَقل کَرنے کی کوشِش کَرتا ہُوں۔ تو آپ بھی سُنیے:👇🏻
Read 20 tweets
16 Dec
ایک عُقاب کی عمر تقریباً 70 سال ہوتی ہے اور اس عمر تک اسے پہنچنے کے لئے نہایت تکلیفوں 'مشکلات اور کٹھن راستوں سے گزرنا پڑتا ہے جب اُس کی عمر چالیس سال ہوتی ہے تو سب سے پہلے اُس کے پنجے جس کی مدد سے وہ شکار کو دبوچتا ہے کُن ہو جاتے ہیں اس کے بعد اُس کی وہ جونچ ٹیڑھی ہو جاتی ہے👇🏻
اور عُمر گزرنے کے ساتھ ساتھ اُس کے وہ پر جن کی مدد سے وہ آسمان کی بلندیوں کو چھوتا ہے وہ اتنے بھاری ہو جاتے ہیں کہ اس کے سینے کیساتھ چِپک جاتے ہیں ان سب مشکلات کے ہوتے ہوئے شاہین کے پاس صرف دو راستے ہوتے ہیں پہلا راستہ کہ وہ اپنی موت کو تسلیم کر لے ہمت ہار جائے اور مر👇🏻
جائے دوسرا راستہ 150 دن کی محنت یعنی پانچ مہینے کی محنت کے لئے تیار ہو جائے آپ کا کیا خیال ہے شاہین کون سا رستہ چُنے گا ۔
جی بلکل شاہین ہار نہیں مانتا وہ اپنے آپ کو پانچ مہینے یعنی 150 دن کی محنت کے لئے تیار کرتا ہے وہ پہاڑوں میں چلا جاتا ہے اور پہاڑوں میں👇🏻
Read 13 tweets
15 Dec
اہل سعودیہ, پابندی تبلیغ........

اس امید سے لڑ رہا ہوں جبر کے اندھیروں سے
طلوع جو سحر ہوگی وہ سحر پھر ہماری ہوگی

اہل سعودیہ نے تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کی ہے ذاتی فعل ہوا لیکن انہوں نے درحقیقت تمام مسالک کے علماء کو روک کر مذہبی آزادی چاہی ہے جو انکے لئے تو پشیمانی👇🏻
سبب بنے گی یا نہیں لیکن مقدس مقامات بارے پریشانی ضرور ھمیں ہوئی ہے وہ ذکر کی تبلیغ واھمیت بھلانا چاہتے ہیں
فرمانِ نبویﷺ ہے کہ تیری زبان ہمیشہ اللہ کے ذکر سے تر رہے( ترمذی)
کوئی حد نہی ذکر کی زیادہ ہو یا کم لیکن ذکر کیا جائے؟
الله پاک کا حکم بہی ہے میرا ذکر بہت زیادہ کرو👇🏻
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
(الاحزاب:41)
اے ایمان والو! اللہ کا بہت زیادہ ذکر کیا کرو
زیادہ کا مطلب جس کی حد نہی ہے جس جس کو جتنی طاقت ہے کرے 100۔ کرے 200 کرے 1000 کرے یا 70000 ہزار کرے یا پہر ایک لا کھ کرے
اس مین کوئی پریشانی وبدعت تو نہیں ہوئی ہے توحدیث قرآن میں ہے,👇🏻
Read 7 tweets
14 Dec
نشہ چاہے کوئی سابھی ہو حرام ہے
اور حرام چیزیں کبھی سکون وراحت نہیں بنتیں💯
یہ حالیہ واقعہ ملزمہ رباب نے اپنے شوہر سہیل شیخ کو بے رحمی سے قتل کرڈالا (شوہر آئس کانشہ خود بھی کرتاتھا) یہ بھی آئیسں کے نشہ کی کوئی سنکی دماغ بیماری رکھتی تھیں یابے حد نشہ کرلینے کی وجہ سے اس👇🏻
حال پہنچی کچھ شکوک ظاہر نا کریں تو بہتر تحقیات جاری ہیں
ویڈیو وائرل ہوئی ہیں تصاویر اور ویڈیو میں اس ظالم عورت نےجسم کے ٹکڑےکاٹ کاٹ,سر دھڑ سے ہی مرحوم شوہر کا کاٹ دیا
(وه پوسٹ کا حصہ نہیں بنارہی)البتہ ان کلپس اسکی ذہنی حالت بخوبی اندازہ کریں یہ قتل کرنے کے بعد پرسکون سوگئی👇🏻
اور اہلکاروں نے اسے بمشکل جگایا
ابتدائی ویڈیوز یہ کچھ سمجھ ہی نہیں رہی کہ اس نے ایک ناحق انسان کی جان لے لی
پوسٹ کسی آئس نشہ کرنے والے کی نظر سے گزرے تو میری🙏 اورتمام قارئین🙏 کی جانب سے التماس
" زندگی کی قدر کریں اکیلے آئے ہیں اکیلے واپس جانا خونی رشتوں کو تکلیف دے👇🏻
Read 4 tweets
14 Dec
یہ واقعہ دجالی فتنوں کے پیروکاروں کیلئے بے حد تکلیف🔥 کا باعث بنتا ہے دارلعلوم کراچی کے حوالاجات اور کئی بار لکھا گیا پڑھیں اور دجالی راہ کے فتنوں کو نکلیف دیں جب ایک خاتون امام مہدی کے پیچھے کراچی کے عوام نے جمعے کی نماز پڑھی ۔
وہ سرکاری مہمان بھی تھیں ( 1970 کا ایک تاریخی👇🏻 ImageImage
واقعہ)

(زہرا فونا امام مهدی کی امی جان )

یہ سن 70 کی بات ہے کہ جب انڈونیشیا میں صدر سوہارتو کی حکومت تھی اور پاکستان میں جنرل یحیٰی خان کا مارشل لاء تھا انڈونیشیا کی ایک خاتون زہرہ فونا نے حضرت مہدی ؑ کی والدہ ہونے کا دعویٰ کر دیا۔
اس کا کہنا تھا کہ اس کے رحم میں پرورش پانے👇🏻
والا بچہ حضرت مہدیؑ ہے
پھر یوں ہوا کہ
وہ لوگوں کو یہ یقین دلانے میں کامیاب ہو گئی کیونکہ اسکے پیٹ سے کان لگا کر سننے پر اذان اور تلاوت قران کی آواز آتی تھی اور پھر کچھ یوں ہوا کہ
یہ خبر پورے انڈونیشیا میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔
جب یہ خبر انڈونیشی حکام تک پہنچی تو سب👇🏻
Read 17 tweets
12 Dec
"حقائق.... موازانہ... بیانیہ اور عقل بند پٹواری "

معاملات کو دیکھنے اور سمجھنے کا ایک طریقہ ہے سب حاجی کہیں ہو نہیں سکتے غلطیاں بھی ہوئی ہونگی گزرے ادوار لیکن
سچ یہی کہ موجودہ ادوار میں سرفخر سے بلند کرنے والے یہی ادارے بچ گئے جنہیں پاکستان کا برینڈ کہا جاسکتا ہے👇🏻
لامحالہ کچھ غلطیاں بھی ہوئی ہونگی لیکن موجودہ وقت میں ہمیں حفاق وتحقیق کو تسلیم کرنا ہی پڑے گا سمجھنے دیکھنے کے اسی طریقے کو جسے Multi dimensional approach کہتے ہیں اس صلاحیت کو جلا دٸیے بغیر انسان اس گھوڑے کی طرح بھاگ ہی سکتا ہے جس کی آنکھوں پر کھوپے باندھ کر Tunnel vision👇🏻
تک محدود کر دیا جاتا ہے
کیا آپ نے کبھی اس حقیقت کی توصیف کی ہے کہ اس دنیا میں صرف ایک ہی ملک ایسا ہے جس کے ایک ادارے نیں ایسی Excellence حاصل کر لی ہے کہ ایک سپر پاور چین اس کی اٸیر فورس کے ساتھ مل کر شاہین سیریز کی باہمی مشقیں کرتا ہے اور اس کے علاوہ Deep sea👇🏻
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(