اللہ پاک اپنے بندوں کے گمان کے ساتھ ہے اس لیے اللہ پاک سے ہمیشہ اچھا گمان رکھو....
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمارے والد نے، کہا ہم سے اعمش نے، کہا میں نے ابوصالح سے سنا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے👇🏻
فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں اور جب وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے اپنے دل میں یاد کرتا ہوں اور جب وہ مجھے مجلس میں یاد کرتا ہے تو میں اسے اس سے بہتر فرشتوں کی مجلس میں اسے یاد کرتا ہوں اور اگر وہ مجھ سے ایک بالشت قریب آتا ہے👇🏻
تو میں اس سے ایک ہاتھ قریب ہو جاتا ہوں اور اگر وہ مجھ سے ایک ہاتھ قریب آتا ہے تو میں اس سے دو ہاتھ قریب ہو جاتا ہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آتا ہے تو میں اس کے پاس دوڑ کر آ جاتا ہوں
(صحیح بخاری۔ کتاب التوحید:حدیث نمبر 7405)👇🏻
یعنی اللہ پاک فرماتا ہے کہ میرا بندہ میرے ساتھ جیسا گمان رکھے گا میں اسی طرح اس کے ساتھ پیش آؤں گا۔
اگر یہ گمان رکھے گا کہ میں اس کے قصور معاف کر دوں گا تو ایسا ہی ہو گا ، اگر یہ گمان رکھے گا کہ میں اس کو عذاب کروں گا تو ایسا ہی ہو گا ۔👇🏻
حدیث سے یہ نکلا کہ بندے کو ہمیشہ اللہ پاک کے ساتھ نیک گمان رکھنا چاہیے ، اگر گناہ بہت زیادہ ہیں تو بھی یہ خیال رکھنا چاہیے کہ اللہ پاک غفور اور رحیم ہے ۔ اور اللہ پاک کی رحمت سے کبھی بھی مایوس نہیں ہونا چاہیے ، جیسا کہ قرآن پاک میں ہے کہ 👇🏻
"(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف سے لوگوں سے) کہہ دو کہ اے میرے بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے تم اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو جاؤ، بالیقین اللہ تعالٰی سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے، واقعی وہ بڑی، بخشش بڑی رحمت والا ہے"
"تاور اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آ واقع ہو👇🏻
اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرو اور اسکے فرمانبردار ہو جاؤ (ورنہ) پھر تم کو مدد نہیں ملے گی"
(سورۃ الزمرہ 54,53
آیت کی تفسیر:::
اس آیت میں اللہ تعالٰی کی مغفرت کی وسعت کا بیان ہے۔ اسراف کے معنی ہیں گناہوں کی کثرت اور اس میں افراط۔ ' اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو ' کا مطلب ہے👇🏻
کہ ایمان لانے سے قبل یا توبہ و استغفار کا احساس پیدا ہونے سے پہلے کتنے بھی گناہ کئے ہوں، انسان یہ نہ سمجھے کہ میں بہت زیادہ گنہگار ہوں، مجھے اللہ تعالٰی کیونکر معاف کرے گا؟ بلکہ سچے دل سے اگر ایمان قبول کر لے گا یا توبہ کر لے گا تو اللہ تعالٰی تمام گناہ معاف فرما دے گا۔👇🏻
شان نزول کی روایت سے بھی یہی مفہوم ثابت ہوتا ہے، کچھ کافر و مشرک تھے جنہوں نے کثرت سے قتل اور زنا کاری کا ارتکاب کیا تھا یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت صحیح ہے لیکن ہم لوگ بہت زیادہ خطا کار ہیں👇🏻
اگر ہم ایمان لے آئیں تو کیا وہ سب معاف ہو جائیں گے جس پر اس آیت کا نزول ہوا۔ صحیح بخاری، تفسیر سورہ زمر۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اللہ کی رحمت و مغفرت کی امید پر خوب گناہ کیے جاؤ اس کے احکام وفرائض کی مطلق پروا نہ کرو اور اس کے حدود اور ضابطوں کو بےدردی سے پامال کرو اس👇🏻
طرح اس کے غضب و انتقام کو دعوت دے کر اس کی رحمت ومغفرت کی امید رکھنا نہایت نادانش مندی اور خام خیالی ہے یہ تخم حنظل بو کر ثمرات و فواکہ کی امید رکھنے کے مترادف ہے ایسے لوگوں کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ وہ جہاں اپنے بندوں کے لیے غفور رحیم ہے وہاں وہ👇🏻
نافرمانوں کے لیے عزیز ذو انتقام بھی ہے چنانچہ قرآن کریم میں منعدد جگہ ان دونوں پہلوؤں کو ساتھ ساتھ بیان کیا گیا مثلا( نبیء عبادی انی انا الغفور الرحیم وان عذابی ہو العذاب الالیم ۔۔۔الحجر) غالبا یہی توبہ کر کے صحیح معنوں میں اس کا بندہ بن جاۓ گا اس کے گناہ👇🏻
اگر سمندر کے جھاگ کے برابر بھی ہوں گے تو معاف فرما دے گا وہ اپنے بندوں کے لیے یقینا غفور رحیم ہے جیسے حدیث میں سو آدمیوں کے قاتل کی توبہ کا واقعہ ہے
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سے پہلی امتوں میں ایک شخص تھا،👇🏻
جس نے ننانوے قتل کئے تھے۔ اس نے پوچھا کہ زمین کے لوگوں میں سب سے زیادہ عالم کون ہے؟ لوگوں نے ایک راہب کے بارے میں بتایا، وہ اس کے پاس گیا اور کہا کہ اس نے ننانوے قتل کئے ہیں، کیا اس کے لئے توبہ ہے؟ راہب نے کہا کہ نہیں! (تیری توبہ قبول نہ ہو گی) تو اس نے اس راہب کو بھی مار ڈالا👇🏻
اور سو قتل پورے کر لئے۔ پھر اس نے لوگوں سے پوچھا کہ زمین میں سب سے زیادہ عالم کون ہے؟ لوگوں نے ایک عالم کے بارے میں بتایا (تو وہ اس کے پاس گیا) اور پوچھا کہ اس نے سو قتل کئے ہیں، کیا اس کے لئے توبہ ہے؟ وہ بولا کہ ہاں ہے اور توبہ کرنے سے کون سی چیز مانع ہے؟👇🏻
تو فلاں ملک میں جا اور وہاں کچھ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے ہیں، تو بھی جا کر ان کے ساتھ عبادت کر اور اپنے ملک میں مت جا کہ وہ برا ملک ہے۔ پھر وہ اس ملک کی طرف چلا، جب آدھا سفر طے کر لیا تو اس کو موت آ گئی۔ اب عذاب کے فرشتوں اور رحمت کے فرشتوں میں جھگڑا ہوا۔👇🏻
رحمت کے فرشتوں نے کہا کہ یہ توبہ کر کے صدق دل کے ساتھ اللہ کی طرف متوجہ ہو کر آ رہا تھا۔ اور عذاب کے فرشتوں نے کہا کہ اس نے کوئی نیکی نہیں کی۔ آخر ایک فرشتہ آدمی کی صورت بن کر آیا اور انہوں نے اس کو فیصلہ کرنے کے لئے مقرر کیا۔ اس نے کہا کہ دونوں طرف کی زمین ناپو اور👇🏻
جس ملک کے قریب ہو، وہ وہیں کا ہے۔ سو انہوں نے زمین کو ناپا تو انہوں نے اس زمین کو قریب پایا جس کا اس نے ارادہ کیا تھا، پس رحمت کے فرشتے اس کو لے گئے۔ قتادہ نے کہا (راوی حدیث) حسن نے کہا کہ ہم سے یہ بھی بیان ہوا کہ جب وہ مرنے لگا تو اپنے سینہ کے بل بڑھا👇🏻
(تاکہ اس ملک سے نزدیک ہو جائے)
اس حدیث کا حوالہ:
مختصر صحیح مسلم
توبہ ، اس کی قبولیت اور اللہ کی رحمت کی وسعت
حدیث نمبر: 1919
باب: جس نے سو آدمی قتل کئے تھے اس کی توبہ قبول ہونا۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Hͥuͣmͫmera Rajpนt (اماں بابا کی شہزادی😍😍)

Hͥuͣmͫmera Rajpนt (اماں بابا کی شہزادی😍😍) Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @humiraj1

15 Jan
رائیونڈ محل کی کہانی -------!

لاہور میں موجود نواز شریف کی رہائش گاہ کو رائیونڈ محل کہا جاتا ہے۔ یہ نواز شریف کی والدہ کے نام پر ہے۔
رائونڈ محل کا احاطہ 1700 ایکڑ یا 13600 کنال ہے (ملحقہ خریدی گئی زمین بھی شامل کی جائے تو 25000 ہزار کنال سے زائد )۔ یہاں جانے کے لیے👇🏻
ایک خصوصی گیٹ بنایا گیا ہے جس پر نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم شریف اور بیٹی مریم نواز کے نام بڑے بڑے حروف میں کندہ کیے گئے ۔ شاہی رہائش گاہ میں 3 باورچی خانے، 3 ڈرائینگ روم، ایک سوئمنگ پول ، ایک مچھلی فارم ، ایک چھوٹا سا چڑیا گھر اور ایک جھیل شامل ہے۔👇🏻
اس علاقے میں میاں شریف نے جو زمین خریدی اس کو قومی خزانے سے پیسے خرچ کر کے جدید سہولیات سے آراستہ کیا گیا۔
اس رہائش گاہ میں تقریباً 1500 ملازمین کام کرتے ہیں جنکی مجموعی ماہانہ تنخواہ کروڑوں روپے بنتی ہے۔
وزیراعطم نواز شریف جب دوسری بار وزیرآعظم بنے تب انہوں نے👇🏻
Read 16 tweets
14 Jan
پلیز متوجہ ہوں....
بھرپور 🧐 توجہ طلب اسٹوری👇 ہے...

تاحیات سبق آموز بھی ہو سکتی ہے
,پلیز جنہیں سبق حاصل ہو جائے وہ دوسروں کو بھی ضرور سبق دیں یہ فرض آپ ہی نبھاسکتےہیں ..💐 والسلام حمیرا راجپوت....

ایک بادشاہ نے اپنے قابل وزیر کو کہا کہ سب سے👇🏻
زیادہ پانچ احمقوں کو ایک مہینہ میں تلاش کرنے کے لیے پیش کیا جائے۔
وزیر اعظم نے صرف دو احمقوں کو پیش کیا۔
بادشاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تو پانچ احمقوں کو پیش کرنے کا کہا تھا۔
۔۔۔وزیر نے کہا کہ مہاراج، مجھے ایک کمپیوٹر احمقوں کو پیش کرنے کی اجازت دی گئی۔👇🏻
وزیر اعظم نے پہلے احمق پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑا احمق اس کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیل گاڑی میں سوار ہونے کے لیے اس نے سامان اپنے سر پر رکھا ہوا تھا' دوسرے احمق نے اس شخص کو گھر کی چھت پر کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے چھت پر گھاس آگئی ہے۔ بیل کو بیل کی👇🏻
Read 7 tweets
13 Jan
لاہور، ملتان، حیدرآباد کے مخصوص بازاروں کا پس منظر رکھنے والی اداکارائیں جب اپنی ولدیت کے خانے میں کسی سید یا راجپوت کا نام لکھتی ہیں تو اتنی حیرت نہیں ہوتی جتنی کرپشن زدہ سیاستدانوں کو قائد اعظم یا فاطمہ جناح سے تعلق جوڑتے دیکھ کر ہوتی ہے۔ کہاں یہ آفشور👇🏻
اور بے نامی جائیدادوں والے لٹیرے اور کہاں وہ دیانت و امانت کے پیکر۔

"وکٹوریہ روڈ کے دوسرے نکڑ پر ایک بہت عمدہ ریسٹورینٹ "کیفے گرینڈ" تھا جہاں اتوار کو بڑی رونق ہوتی تھی۔ بہترین کیک پیسٹری اور وہ بھی اتنے مناسب داموں میں کہ گھریلو بجٹ میں ڈینٹ نہ پڑے۔ اس کے مینیجر نے👇🏻
ہمیں بتایا کہ گورنر ہاؤس کو کنفیکشنری کیفے گرینڈ ہی سے سپلائی ہوتی تھی۔ 1947 کے بعد گورنرجنرل ہاؤس کو بھی ڈبل روٹی وغیرہ کیفے گرینڈ ہی سپلائی کرتا تھا۔ ایک دن مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کا فون آیا کہ جو فٹ بھر لمبی ڈبل روٹی آپ روزانہ بھیجتے ہیں، وہ ضائع ہو جاتی ہے،👇🏻
Read 6 tweets
3 Jan
*💥کھوٹا سکہ اور گندہ سکہ۔💥*

یہ ستمبر 1948 کی بات ہے. جب ہندوستان نے ریاست جونا گڑھ پر
یہ کہہ کر قبضہ کرلیا کہ ریاست کا حکمران (نواب مہابت خان) لاکھ مسلمان سہی مگر ریاستی عوام کی اکثریت تو ہندو ہے جب کہ اس استعماری ریاست نے جموں و کشمیر پر قبضہ کرتے ہوئے۔۔۔👇🏻
خیر قصہ مختصر یہ کہ جونا گڑھ پر بھارتی قبضہ کے بعد
نواب مہابت خان بروقت تمام اپنی اور اپنے اہلِ خانہ کی جان بچا کر اور مختصر ضروری سامان لے کر کسی نہ کسی طرح پاکستان پہنچنے میں کامیاب ہوگئے یہاں انہوں نے اُس
وقت کے دارالحکومت کراچی کے مشہور علاقے کھارادر میں قیام کیا.👇🏻
یہ وہی علاقہ ہے جہاں کی ایک سڑک پر وزیر مینشن نام کی وہ سہ منزلہ عمارت واقع ہے جسے قائد اعظم کی جائے پیدائش ہونے کا اعزاز حاصل ہے

نواب صاحب اپنے سرکاری خزانے میں 48 من سونا چھوڑ آئے تھے اور وہ ایسی جگہ پر محفوظ تھا جس کا علم نواب صاحب کے سوا کسی کو نہیں تھا.👇🏻
Read 15 tweets
2 Jan
دل کو چھو لینے والی تحریر 💯.....

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے
ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس کابستر کمرے میں موجود کھڑکی کے پاس تھا
جب کہ دوسرا شخص پورا دن اپنے بستر پر لیٹ کر گزارتا تھا
کھڑکی والا شخص بیٹھ کر اپنے پڑوسی کو سب بتاتا جو👇🏻
اسے کھڑ کی سے نظر آتا تھا
دوسرا شخص وہ سب سننے کا انتظار کیاکرتا تھا
کھڑکی سے ایک باغ نظرآتا تھا،جس میں خوبصورت نہر بھی تھی
اس نہر میں بچے کھلونا کشتیاں چلاتےتھے، منظر بہت دلفریب تھا
کھڑکی کے نزدیک والا برابر لیٹے ہوئے شخص کو تمام تفصیلات بتاتا اور لیٹا ہوا شخص تصور کی👇🏻
دنیا میں کھو جاتا تھا
ایک دن نرس کمرے میں داخل ہوئی اور کھڑکی والے شخص کو مردہ پایا
دوسرے شخص نے اپنا بستر کھڑکی کے پاس لگانے کی فرمائش کی،نرس نے ایسا ہی کیا اور کمرے سے چلی گئی
اس شخص نے کہنیوں کے بل بمشکل اٹھنے کی کوشش کی تاکہ کھڑکی سے جھانک سکے👇🏻
Read 5 tweets
29 Dec 21
اللہ پاک ملک پاکستان اور مخلص قیادت کی مدد فرمائیں🤲آمین
بیسٹ آف لک 💐کپتان۔۔۔

زرعی ماہرین اور سپارکو کی مدد سے پاکستان کے 22 کروڑ ایکڑ رقبے یعنی مکمل رقبے کو جیولیجکل سروے کے زریعے مختلف زونز میں تقسیم کیا گیا ہے عمران خان کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کے پاکستان اب👇🏻
تک صرف ساڑھے 5 کروڑ ایکڑ زمین ہی اپنے استعمال میں لا سکاجبکہ 17 کروڑ ایکڑ زمین میں دو ملین ایکڑ پر گلیشئرز اور پانی موجود ھے باقی زمین ملکی زرعی پیداوار میں صفرفیصدحصہ شامل کر رہی ھے
عمران خان نے زراعی ماہرین کو پاکستان میں قابل کاشت زرعی اجناس پھلدار درختوں اور👇🏻
کارآمد لکڑی کے جنگلات کے لیے 17 کروڑ ایکڑ رقبے کا سروے کرنے کا کہا جو اب مکمل ھو چکا ھے
صرف بلوچستان میں ایک کروڑ ایکڑ رقبہ زیتون کی کاشت کے لیے بہترین قرار دیا گیا ھے۔ جبکہ 32 میں سے 24 اضلاع میں ہر قسم کی دالیں پیدا ھو سکتی ہیں ہیں جو ملکی ضروریات کے لیے کافی ہیں👇🏻
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(