دلچسپ وعجیب وا قعات
پاک فوج کےافسران اور جوان جب ریٹائر ہوتے ہیں تو انہیں عہدےکےلحاظ سےکتنی زمین ملتی ہے؟جانئے
لاہور (ویب ڈیسک) مشہور جرمن ویب سائٹ ڈوئچےویلےنےپاک فوج کےریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل امجد شعیب سےکچھ سوالات کیے
ایک سوال تھادیکھاجائے
👇1/15
تو یہکہنا درست ہوگا کہ آجکل جب آپ فوج سےبطور کور کمانڈر ریٹائر ہوتےہیں تو آپکے پاس لگ بھگ ایک ارب کےاثاثے ہوسکتےہیں؟
جنرل شعیب
دیکھیں،جس زمانےمیں بطور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائر ہوا تھااسوقت آپکو ڈی ایچ اے میں ایک کمرشل،ایک ریزیڈنشل اور ایک پلاٹ لیز پر ملتا تھا آرمی کی کنٹونمٹ
👇2/15
کی زمینوں میں۔کنٹونمنٹ پلاٹ کو آپ بیچ نہیں سکتےتھے اور وہ گھر بنانے کیلئےتھا
لیکن بعد میں ہمارےآرمی افسران نے اس پر اعتراض کیا کہ گھر تو مل جاتا ہے لیکن انہیں دیگر گھریلو خرچوں کے لیے مالی وسائل کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے پلاٹ بیچنے کی اجازت ہونی چاہییےاسلئے اب اسے فروخت
👇3/15
کرنےکی اجازت ہےلیکن وہ بھی بیس سال کے بعد۔ اسیطرح افسروں کیلیے اب DHA میں پلاٹ بڑھا دیے گئے ہیں۔ ڈی ایچ اے پرائیویٹ زمینیں لیتا ہے، ان کی پلاٹنگ کرتا ہے اور دیتا ہے۔آج کل بطور آرمی افسر آپ کو ڈی ایچ اے سے دو پلاٹ ملتے ہیں اور اس کے لیے کوئی قرعہ اندازی نہیں ہوتی بلکہ
👇4/15
وہ آپکو انتہائی سستے آفیشل ریٹ پہ ملتے ہیں۔یہ بطور ایک فوجی افسر آپکا استحقاق ہوتا ہے۔اسیطرح آپکو ڈی ایچ اے میں دو کمرشل پلاٹ بھی ملتے ہیں، جو قواعد کے تحت آپ کا حق ہوتا ہے۔جنرل شعیب: دی جاتی ہے لیکن ضروری نہیں کہ سب کو ملے۔ اگر میسر ہوتی ہے تو کچھ افسران کو دی جاتی ہے
👇5/15
لیکن سب کو نہیں
یہ زمین اکثر آباد نہیں ہوتی بلکہ اسےبنانا پڑتا ہےکئی افسران کو جنوبی پنجاب میں بہاولپور
رحیم یار خان کےصحرائی علاقوں میں زمینیں دیگئیں
اسکی کوئی خاص مالیت نہیں ہوتی کیونکہ یہ ریت کےٹیلےہوتےہیں۔مثلا مجھےبھی وہاں کوئی پچاس ایکڑ ملی تھی جب میں ریٹائر ہوا تھا
👇6/15
وہاں نہ پانی تھا نہ کچھ۔ میں نے کئی سال محنت کر کے اس میں سے پچیس ایکٹر سے ریت اٹھا کر باقی پچیس ایکڑ پہ ڈلوائی۔ لیکن دس بارہ سال میں بھی کمائی کچھ نہیں ہوئی تو آخر کار میں نے اسے بیچ دیا کیونکہ مجھے اسلام آباد میں گھر بنانے کے لیے پیسوں کی ضرورت تھی۔آپ نے کہا کہ یہ زرعی
👇7/15
زمین ہر کسی کو نہیں ملتی۔ سنا ہے کہ فوج میں ہر کام میرٹ پر ہوتا ہے، تو اس الاٹمنٹ کا کیا پیمانہ ہوتا ہے؟جنرل شعیب: اس کے لیے کئی چیزیں دیکھی جاتی ہیں۔ مثلاﹰ آپ فوج میں کتنے سال سروس میں رہے، آپ سیاچن میں کتنا عرصے تعینات رہے، لڑاکا آپریشنز یا معرکوں میں کتنا حصہ لیا اور
👇8/15
کیسی کارکردگی دکھائی(جنگیں تو سب ہاری ہیں)قدرتی آفات مثلازلزلوں اور سیلابوں
کےدوران امدادی کاموں میں کتنا بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔پھر ظاہر ہےکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آفیسرز کےگھریلو حالات کا بھی احاطہ کیا جاتا ہے۔ یہ سب اسلیےکہ خواہشمند زیادہ ہوتے ہیں لیک زمین تھوڑی ہوتی ہے
👇9/15
اسلیےہر ایک کو نہیں ملتی۔فوج جیسےادارے میں ہرچیز رینک کےحساب سےچلتی ہے
کیا یہ کہنادرست ہوگا کہ بڑے افسران کو زیادہ جبکہ چھوٹےافسران کو کم زمین ملتی ہے؟جنرل شعیب:بلکل، سب سکیل کے مطابق ہوتا ہےمثلاجنر ل کو 90 ایکڑ،لیفٹیننٹ جنرل کو 65 ایکڑ، میجر جنرل کو 50 ایکڑ ملتی ہے
👇10/15
اسیطرح اور نیچےجائیں تو صوبیدار اور حوالداروں کو 12.5 ایکڑ زمین دیجاتی ہے
جوانوں میں بھی میرٹ کی الگ فہرست بنتی ہے انہیں بھی DHAمیں دس دس مرلےکے پلاٹ دیےجاتےہیں،سپاہی کو پانچ مرلےکا پلاٹ دیا جاتاھے۔یہ سب اسلیےکیا جاتا ہے تاکہ ان لوگوں کا ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کوئی نہ کوئی
👇11/15
ذریعہ معاش لگا رہےہمارےادارےکا مسئلہ یہ ہےکہ جیسےجیسےآپ اوپر جاتےہیں عہدےکم ہوتےجاتےہیں
اسلیےافسران کم عمری میں ریٹائر کر دیے جاتے ہیں۔مثلاﹰ لیفٹیننٹ جنرل 57 برس کی عمر میں، میجر جنرل 54 برس میں، بریگیڈیئر یا لیفٹننٹ کرنل اکثر 48 سال کی عمر میں ریٹائر ہو جاتے ہیں۔
👇12/15
ایسےمیں ادارہ کوشش کرتاھےکہ انہیں ملازمت کےدیگر مواقع فراہم کیےجائیں
ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل امجد شعیب
تازہ ترین
واہگہ بارڈر پر ملاقات میں ملکہ ترنم نور جہاں نے سب سے چھپا کر لتا منگیشکر کو ایک پیکٹ دیاتھا،بعد میں بھارتی فوجیوں نے تلاشی لی تو اس میں سے کیا نکلاتھا؟
👇13/15
خبردار،ہوشیار:زیادہ پانی پینے سے صحت پر کیا اثر ہوتا ہے؟جان کر آپ یقین نہیں کریں گے
قرآن مجید کی اس سورہ مبارکہ سے موٹاپے کو ختم کرنے کا وظیفہ جس نے بھی یہ عمل کیا فائدہ اُٹھایا
پاک فوج نے آج تک انڈیا سے کوئی جنگ نہیں جیتی صرف قوم کو فتح کیا ھے
End
فالو اور شیئر کر یں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
میاں نوازشریف کی نااہلی اور حقیقت۔
میاں نوازشریف نے 2013 میں حکومت سنبھالی تو ملک کی معاشی حالت خراب تھی۔ میاں صاحب جو گوادر پورٹ کے موجد تھے جس کا افتتاح 1992 میں کر چکے تھے۔
چین نے اسی پورٹ اور سی پیک منصوبے کو پرویز مشرف اور صدر زرداری کو ٹیبل کیا تو انھوں نے امریکہ کے
👇1/9
خوف سے انکار کردیا۔
میاں صاحب چونکہ اس منصوبے کے موجد تھے اور آپنے ملک سے بےپناہ محبت کرتے ہیں حکومت سنبھالتے ہی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ کرلیا۔
منصوبے میں چین پاکستان ترکی اور ایران شامل تھے جسے بڑھاکر روس اور وسط ایشیائی ممالک کو بھی شامل کر لیا گیا اور
👇2/9
ون بیلٹ ون روڈ کا نام دیا گیا جس میں 76 ممالک شامل ہو گئے۔
اگے جاکر اس منصوبے نے مشرقی اقتصادی بلاک کی صورت اختیار کرناتھی۔ ان ممالک کی ٹریڈ کرنسی بھی یوآن ہونی تھی اور ڈالر پر انحصار ختم ہوجانا تھا
امریکہ کو خبر ہوئی تو اس نے پاکستان کے اندرونی ایجنٹوں کو متحرک کر دیا
👇3/9
پاکستان کی بری فوج میں اہم ترین عہدوں پر فائز رہنےوالے دو سابق جرنیلوں پر الزام ہے کہ انھوں نے غیرقانونی طور پر سوئٹزر لینڈ کے بینک میں ناجائز طریقوں سے حاصل کی گئی دولت اکٹھی کی۔
کےصارفین کےاکاؤنٹس کی خفیہ معلومات پر مشتمل ’دی سوئز سیکرٹس‘ کا حصہ ہیں جن میں دنیا بھر سے سیاستدانوں، فوجی آمروں، جرائم پیشہ افراد سمیت کئی دیگر افراد کا نام بھی شامل ہے
ان افراد میں پاکستان کےدو سابق جنرلز
کےنام بھی شامل ہیں ان میں سےایک سابق ISI
چیف اور چیئرمین جوائنٹ
👇2/8
چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل اختر عبد الرحمان ہیں اور دوسرےجنرل زاہد علی اکبر۔
یہ افراد کون ہیں؟ BBC نےسوئز سیکرٹس کے تناظر میں قارئین کیلئےاس خصوصی رپورٹ میں چند اہم تفصیلات پیش کی ہیں
جنرل اختر عبدالرحمن پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ اور بعد میں
👇3/8
حاجی نعیم صاحب کا جواب سن کر میرا منہ کھلےکا کھلا رہ گیا
یوں لگا جیسےمیرے پیروں تلےزمین کھسک گئی ہے۔میں نےدوبارہ پوچھا
”حاجی صاحب کیاکہا آپ نے؟“
حاجی صاحب نے مکمل اطمینان سے وہی جواب دیا”میں راشد کو بدمعاش بنانا چاہتا ہوں
میں نے بے اختیار اپنی کنپٹی کھجائی
👇1/16
حاجی صاحب کو میں 20 سال سے جانتا ہوں۔ انتہائی ڈیسنٹ انسان ہیں۔ریٹائرڈ بینک آفیسر ہیں۔نہایت خوش لباس ہونےکےساتھ ساتھ نہایت شریف بھی ہیں۔ہمیشہ سےتعلیم کے حق میں رہےہیں۔ماشاء اللہ چار بیٹوں کے باپ ہیں۔بڑا بیٹا لندن میں انجینئر ہےدوسرا امریکہ میں ڈاکٹر ہے اور تیسرا کینیڈا میں
👇2/16
پائلٹ ہے جبکہ چوتھا بیٹا راشد پاکستان میں ہی حاجی صاحب کےساتھ رہتا ہےاور سیکنڈ ایئر کا سٹوڈنٹ ہے
راشد پڑھائی میں کچھ زیادہ اچھا نہیں۔ زیادہ تر موٹر سائیکل پر آوارہ دوستوں کے ساتھ گھومتا رہتاھےدو تین دفعہ حوالات کی بھی سیر کرچکا ہے۔پتا نہیں کیوں حاجی صاحب اسکے بارے میں سب
👇3/16
کل رات ایک ایسا واقعہ ہوا جس نےزندگی کے کئی پہلوؤں کو چھو لیا۔
قریب شام کے7بجےہونگےموبائل کی گھنٹی بجی
اٹھایا تو ادھر سے رونے کی آواز
میں نے چپ کرایا اور پوچھا کہ بھابی جی آخر ہوا کیا؟
ادھر سے آواز آئی آپ کہاں ہیں؟
👇1/18
اور کتنی دیر میں آ سکتےہیں؟
میں نےکہا آپ پریشانی بتائیں
لیکن ادھر سےصرف ایک ہی رٹ کہ آپ فوراً آجائیے
میں اسے مطمئن کرتے ہوئے کہا کہ ایک گھنٹہ لگےگا پہنچنے میں۔جیسے تیسےگھبراہٹ میں پہونچا
دیکھا کہ بھائی صاحب(جو ہمارے جج دوست ہیں)سامنے بیٹھےہوئےہیں
بھابی جی رونا چیخنا
👇2/18
کر رہی ہیں
12سال کا بیٹا اور 9سال کی بیٹی بھی کچھ کہہ نہیں پا رھے
میں نےبھائی صاحب سے پوچھاکہ
"آخر کیا باتھے؟
بھائی صاحب کچھ جواب نہیں دےرہےتھے
پھر بھابی نے کہا؛ یہ دیکھیے طلاق کے کاغذات
کورٹ سے تیار کرا کر لائےہیں
مجھےطلاق دینا چاہتے ہیں
#غداری_کا_گول_چکر
ہم بہتر سالوں سےایک گول چکر میں محو سفر ہیں
میرجعفر کا پڑپوتا اسکندر مرزا لیاقت
علیخان کا ہمراز تھا
قائد ملت نےحسین شہید سہروردی کو کتا اور بھارتی ایجنٹ کہہ کر اسےپاکستان کے پہلے غداری ایوارڈ سے نوازا
دو سال بعد لیاقت علیخان کو قائد ملت سے شہید ملت
👇1/15
بنادیا گیا
ایسا ضرب کاری کہ قاتل کا نشان تک مٹا دیا گیا
ایوب خان اسی اسکندر مرزا کا دست بازو تھا
دونوں نےملکر ہر سویلین وزیراعظم کو غدار اور کرپٹ ثابت کیا
آخر کار ہمہ یاراں دوزخ نے آئین اور جمہوریت کی لکیر ہی ختم کی
بیس دن بعد اسی لاڈلے ایوب خان نےاپنے محسن اسکندر مرزا کا
👇2/15
تختہ الٹا،اسکندر مرزا اور ناہید مرزا کو انتہائی ذلالت کےساتھ ملک بدر کیا
سلطنت برطانیہ اسوقت بھی معتوب لوگوں کی آخری پناہ گاہ تھی
اسکندر مرزا لندن میں انتہائی کسمپرسی کی حالت میں مر گیا'یحییٰ خان نے اسکی لاش پاکستان لانے کی اجازت نہ دی ، ناہید مرزا کے ذاتی تعلقات کام آئے
👇3/15
مقبوضہ کشمیر بھارت قبضہ کر چکاھے
مہنگائی کا اژدھا پھن پھیلائے ھے
مسائل کا انبار ہے
فوج اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔
وزیراعظم اور عسکری قیادت کا امتحان ہےکہ وہ طوفان کے بھنور میں گھرے ملک کو باہر کس تدبر سے نکالتے ہیں
👇1/4
نالائق اعظم ناکام ہو چکا ھے اور عوام عسکری قیادت خصوصا آرمی چیف کو اس بربادی کا ذمہ دار سمجھتی ھے
آئی ایس آئی کےسابق سربراہ جنرل(ر) حمید گل مرحوم سہیل وڑائچ کی کتاب ’جرنیلوں کی سیاست‘ میں فرماتے ہیں کہ عمران خان کو آئیڈیل لیڈر مانتے ہیں
ضروری ہےکہ نئی قیادت ابھاری جائے
👇2/4
کیوں کہ ہماری پرانی قیادت ناکام ہو چکی ہے، پرانے رہنما اپنی تلخیوں کو ختم نہیں کر سکے اور نہ ہی ملک و قوم کے لیے کچھ کر سکے ہیں۔ یہ لوگ ایک ہی چیز کو بار بار پریکٹس کر رہے ہیں جس کی وجہ سے قوم مایوسی کے گڑھے میں گر رہی ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہم ایک نئی قیادت کو سامنے لائیں
👇3/4