شاہد خاقان عباسی ،مریم اورنگزیب اور مصدق ملک کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں #ہوشربا_انکشافات
جرنل مشرف اور دوسرے جرنیلوں کی جائیدادوں کےقصے سن کر آپکےرونگٹےکھڑے ہوجائیں گے ان جائیدادوں کو بیچ کر کئی بڑےڈیم بنائےجاسکتے ہیں نیب کو ثبوت پیش
نیب نےسابق ڈکٹیٹر پرویزمشرف
👇1/18
کےخلاف اختیارات کےغلط استعمال اوراپنےپسندیدہ آفیسرزکوکئی مہنگےاور قیمتی پلاٹس جنکی مالیت1000کھرب روپےتک ہے،انکی غیرقانونی الاٹمنٹ کےحوالےسےنئےثبوت جمع کرلیےہیں۔ ثبوتوں میں کھربوں روپےمالیت کی 10اہم پراپرٹیز کی ایک فہرست شامل ہےجو مشرف اوران کے خاندان کے افراد کےنام پرتھی
👇2/18
یہ تازہ ثبوت ایک ریٹائرڈآرمی افسرکرنل ایڈووکیٹ انعام رحیم نےمنگل کوقومی احتساب بیورو راولپنڈی کےڈپٹی ڈائریکٹرکوآرڈینشن میں جمع کرائے
نیب کےایک اہلکار نےدی نیوزکو تصدیق کی کہ بیورو سابق فوجی حکمران کےخلاف اختیارات کاناجائزاستعمال کرنےکےحوالےسے ایک انکوائری میں ثبوتوں کا
👇3/18
جائزہ لےرہا ہےاس سےقبل نیب کےڈپٹی ڈائریکٹر کوآرڈ ینیشن ناصررضا نےنیب آرڈیننس1999کےتحت کرنل انعام سےسابق ڈکٹیٹرکےخلاف دستاویزی ثبوت مانگےتھے تاہم، نیب نےتاحال ڈکٹیٹرکےخلاف طلبی کا نوٹس جاری کرناھےخط میں کہا گیا ہے
کوئی بھی اندازہ لگا سکتا ہےکہ دفاعی مقاصد کیلئےرکھے گئے
👇4/18
ہزاروں پلاٹوں کی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو کھربوں روپے کا نقصان ہوااور کم از کم اس رقم سے ایک کالاباغ ڈیم تعمیر ہوسکتا تھا لہذا یہ درخواست کی جاتی ہےکہ پرویزمشرف کی جانب سےالاٹ اورتحفہ دی گئی زمین کےمکمل ریکارڈکی فراہمی اورحکومتِ پاکستان کو واپسی کیلئےڈی جی ویلفئیراینڈ
👇5/18
ری ہیبلیٹیشن کو مناسب ہدایات دی جائیں کیونکہ تمام زمینیں ایسے ملک میں ہیں جو پاکستان کی عوام کی ملکیت ہے
نیب کو جمع کرایا گیاحالیہ خط جس کی کاپی دی نیوز کےپاس بھی ہے، اس میں مشرف اور اس کےخاندان کےافراد کی ملکیت ملک کے مختلف حصوں میں واقع 10سے زائد پراپر ٹیزکی فہرست ہے
👇6/18
اور ان میں سے صرف دو کی مالیت #ایک_ارب بنتی ہے۔ مشرف اور ان کے خاندان کے نام پرموجود پلاٹوں میں پلاٹ نمبر172 اور 301(ہرایک 2000یارڈ اورمالیت 50کروڑروپےہے) خیابان فیصل ڈی ایچ اےکراچی، ڈی ایچ اے کراچی کی آرمی آفیسرہائوسنگ سوسائٹی زمزمہ میں دوگھر، DHAاسلام آباد کےسیکٹر D
👇7/18
میں پلاٹ نمبر 15Aاور15B۔ نیب کو بتایاگیا ہےکہ سابق جنرل پرویز مشرف نےایک انوکھی پالیسی متعارف کرائی تھی کہ بطورآرمی چیف نوکری کی آخری تاریخ کو جب وہ آخری خط پر دستخط کریں گےتو اسکے ساتھ خاص پلاٹ کا الاٹمنٹ لیٹر بھی ہونا چا ہیے جو #گڈ_سگنیچرپلاٹ#آخری_دستخط پلاٹ کہلاتا ہے
👇8/18
اسطرح انکے بعد آنیوالے جنرل(ر)کیانی اور جنرل (راحیل) نے بھی فائدےحاصل کیےحتٰی کہ جنرل(ر) یوسف نےبھی بطوروائس چیف #لاسٹ_سگنیچرپلاٹ حاصل کیا
بیورو کوبتایا گیا کہ انھوں نےایک خفیہ پالیسی بھی متعارف کرائی کہ ریٹائرمنٹ ہر آرمی چیف کوتمام سہولیات سےآراستہ اورتیارشدہ 2کنال کا گھر
👇9/18
تحفہ میں دیاجائےگاخاص گھروں کی تعمیراور تزئین و آرائش گالف کلب DHA لاہورکےسرکاری بجٹ سےکی گئی۔ شکایت کرنےو ا لے نے انکشاف کیا کہ دوکنال پرواقع مکان نمبر185،فیز2،ڈیفنس رئیاگالف کلب لاہور جنرل کیانی کو تحفہ کیا گیا اور اسی طرح مکان نمبر 68فیز نمبر1، ڈیفنس رئیاگالف کلب لاہور
👇10/18
جنرل راحیل شریف کو تحفےمیں دیا گیا
خط میں الزام لگایا گیا ہےکہ جنرل (ر) مشرف نے سینئرآرمی افسران میں کرپشن کی بنیاد ڈالی۔ سینئرافسران کی حمایت حاصل کرنےکیلئےاس نے ایک پالیسی بنائی ہر جنرل رینک کےافسرکو5 پلاٹ اور 50ایکٹراراضی دی جائےگی۔ خط میں کہا گیا ہے،’’دیہ اوکیواڑی
👇11/18
جو اب کراچی کرکٹ اسٹیشن ہے وہ دوسری جنگ عظیم کےدوران برطانوی حکومت سےاس وعدے کےساتھ لی گئی تھی کہ جنگ ختم ہونے کے چھ ماہ بعد یہ زمین اس کےحقیقی مالکان کولوٹادی جائے گی۔ تاہم کے ڈی اے سکیم شروع ہونے کےبعد مذکورہ بالا زمین سٹی گورنمنٹ کوکرکٹ اسٹیڈیم پراجیکٹ کیلئےدے دی گئی
👇12/18
نیب کوبتایاگیاھےکہ سال2002کےدوران سابق جنرل مشرف نےمذکورہ بالا18ایکٹراراضی سینئرافسران کو انکے عہدےسےبالاترہوکرغیرقانونی طورپرالاٹ کرنےکا فیصلہ کیا۔حقیقی مالکان نے غیرقانونی الاٹمنٹ کو مقدمہ نمبر 814/2002کے ذریعے چیلنج کردیا جو سندھ ہائی کورٹ میں زیرالتوا ہے لیکن تب بھی
👇13/18
آرمی آفیسر ہائوسنگ سوسائٹی پی ٹی II نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے نام پر ایک غیرقانونی سوسائٹی شروع کردی گئی اور سینئرافسران کو الاٹ کردی گئی، پلاٹ لینےوالےچندلوگوں کےنام مندرجہ ذیل ہیں،
1-جنرل احسان الحق(دوکنال کے دو پلاٹ – پلاٹ نمبر29اور پلاٹ نمبر15)
2-انھیںDHA اسلام آباد میں
👇14/19
بھی دو پلاٹ دیےگئے
’یہ قابل ذکر بات ہےکہ جب ڈاکٹرعافیہ صدیقی کواسلام آباد میں امریکیوں کےحوالےکیا گیا تھا تب جنرل احسان DG ISI تھے۔
3-جنرل اشفاق پرویزکیانی کو گالف کورس راولپنڈی میں 4کنال کا ایک پلاٹ دیاگیا۔
4-جنرل کیانی کو بطورچیف آف آرمی
سٹافDHAاسلام آبادمیں
👇15/19
800یارڈ کا پلاٹ بھی دیاگیالیکن انھیں اردگرد کی 20کنال زمین پر قبضہ کرنے کی بھی اجازت دی گئی جسے ای ایل فیز1کہتے ہیں۔ سائٹ پلان کی نقل خط کےساتھ لگائی گئی تھی۔-
5ـ جنرل یوسف پلاٹ نمبر28،
6 – جنرل عزیز پلاٹ نمبر14، 7- لیفٹیننٹ جنرل مصطفیٰ خان پلاٹ نمبر15، 8- لیفٹیننٹ جنرل
👇16/19
پلاٹ نمبر113، 16- لیفٹیننٹ جنرل ندیم تاج پلاٹ نمبر33، 17- لیفٹیننٹ جنرل اعجاز بخشی پلاٹ نمبر34، 18- لیفٹیننٹ جنرل انیس عباس پلاٹ نمبر20، 19- لیفٹیننٹ جنرل عارف حیات پلاٹ نمبر2، 20- لیفٹیننٹ جنرل طاہر قاضی پلاٹ نمبر12، 21- سابق ڈی جی این ایل سی میجرجنرل ظہیراخترپلاٹ نمبر54
👇18/19
یہ سمندر میں سےچند قطرےہیں
کاش یہ زمینیں ان شہید جوانوں کےوالدین اور بیوی بچوں کو دیجاتیں جنکا خون دکھا کر ہماری آنکھوں پر پٹی باندھی جاتی ہے
جان بوجھ کر شہادتیں کی جاتی ہیں
تاکہ بھولی عوام کی آنکھوں پر پٹی باندھی جاسکے
حیران نہ ہوں
فکرمند ہوں
ملک کیسےبچانا ھے
End
فالو شیئرکریں🙏
بھی دو پلاٹ دیےگئے
’یہ قابل ذکر بات ہےکہ جب ڈاکٹرعافیہ صدیقی کواسلام آباد میں امریکیوں کےحوالےکیا گیا تھا تب جنرل احسان DG ISI تھے۔
3-جنرل اشفاق پرویزکیانی کو گالف کورس راولپنڈی میں 4کنال کا ایک پلاٹ دیاگیا۔
4-جنرل کیانی کو بطورچیف آف آرمی
سٹافDHAاسلام آبادمیں
👇15/19۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
سیاسی محاذ پر اسوقت جو اچھل کود ھو رھی ھے وہ بلاوجہ نہیں
یقیناً اسوقت جو میل ملاقاتیں چل رھی ھیں وہ کوئی ٹھوس مقصد رکھتی ھیں
ن لیگ کا ایک عرصے سےمطالبہ تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل بلکہ اپنا کام کرے سیاست میں دخل اندازی نہ کرے
ظاھر ھے اسکے پاس انہیں اس بات پر مجبور کرنے
👇1/10
کی طاقت نہیں تھی اسی لئےیہ حکومت اپنی تباہ کن پرفارمنس کےباوجود اب تک چل رھی ھے
حالات کا جبر ھےکہ ملکی معاملات پوائینٹ آف نو ریٹرن تک پہنچ چکے
یسے میں اگر کسی طرف سے اپوزیشن کو یہ یقین دھانی کروائی بھی گئی ھے کہ ھم مداخلت نہیں کریں گے تو یہ خوشی سے نہیں کروائی گئی ھو گی
👇2/10
دونوں فریق ن لیگ اور اسٹیبلشمنٹ اپنےاپنے موقف سے پیچھےہٹے ھونگے
گنجائیش پیدا کی ہوگی اور اس ڈیڈ لاک سے نکلنےکا شاید یہی ایک طریقہ بھی تھا
ہرچند کہ عوامی بالادستی جمہوریت پسندوں کو پسند نہ تھا
جو لوگ اسےکوئی ڈیل قرار دینے کی کوشش کر رھے ھیں یا یہ سمجھانے کی کوشش کر رھے ھیں
👇3/10
اسلام آباد ہائی کورٹ نےایک تاریخی فیصلے میں قرار دیا ہےکہ ریاست کی زمین اشرافیہ کیلئےنہیں ہےآئیےذرا دیکھتے ہیں کہ اسلام آباد میں اشرافیہ نے ریاست کی ز مین کےساتھ کیا سلوک کیاھےاور اگر عدالت کےاس فیصلے کی روشنی میں وفاقی کابینہ
👇1/22
کوئی اصول طےکرنے کی ہمت کرلےتو کیا کچھ تبدیل ہو سکتا ہے
اسلام آباد میں ایک شفاءہسپتال ہےجسے قومی اسمبلی کی دستاویزات کےمطابق نوے کی دہائی میں ڈھائی ایکڑ سرکاری زمین محض ایک سو روپےمربع فٹ کےحساب سے عنایت فرمائی گئی۔یہ اسلام آباد کا مہنگا ترین ہسپتال ہےحالت یہ ہےکہ ڈھائی
👇2/22
ایکڑ زمین لےکر بھی یہاں ڈھنگ کی پارکنگ نہیں یہ ہسپتال اس علاقےمیں واقع ہےجہاں ایک مرلہ زمین کی قیمت کروڑ روپےتک ہو گی۔سوال یہ ہےکہ اگر یہی زمین مارکیٹ میں فروخت کر دیجاتی اور اس سےحاصل ہونیوالی رقم سرکاری ہسپتالوں پر لگائی جاتی توکیا پولی کلینک اور پمز کی قسمت ہی نہ بدل
👇3/22
جنرل ایوب نے1956ءکا آئین معطل کر دیا اور جب انہوں نے1962ء میں صدارتی آئین نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا تو انکے بنگالی وزیر قانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نے جنرل ایوب خان کو روکنے کی کوشش کی۔ انکی کتاب’ڈائریز آف جسٹس محمد ابراہیم‘میں جنرل ایوب خان کے ساتھ
👇1/20
انکی سرکاری خط و کتابت شامل ہےجس میں وزیرقانون نےصدرپاکستان کو وارننگ دی تھی کہ صدارتی آئین پاکستان توڑ دےگاپاکستان کےفوجی صدر نےاپنےبنگالی وزیرقانون کی وارننگ نظر انداز کر دی
اس صدارتی آئین کےخلاف مشرقی پاکستان کےگورنر جنرل اعظم خان نےبھی استعفیٰ دے دیا
ایوب خان اپنی
👇2/20
ایوب خان اپنی ضد پر قائم رہے اور انہوں نے ایک پنجابی جج،جسٹس ریٹائرڈ محمد منیر کو اپنا وزیر قانون بنا لیا
نئے وزیر قانون کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کسی طرح بنگالیوں سےجان چھڑائیں
جسٹس محمد منیر نےاپنی کتاب
’فرام جناح تو ضیاء‘ میں لکھا ہےکہ 1962ء میں وزیر قانون بنانے
👇3/20
ایک چور چوری کرنےکیلئےشیخ کےگھر پہنچا شیخ صاحب گھر کےصحن میں لیٹاتھا
چور نےاپنی چادر زمین پر بچھائی اور خود کمرے سےسامان لینےچلا گیا
شیخ صاحب نےاسکی چادر اٹھاکر چھپا لی اور پھر سےسو گیا
چور آیا تو اس نےدیکھا، چادر ھی غائب ھے
اس نےاپنی قمیض اتارکر بچھائی اور پھر اندر
👇1/4
سےسامان لینےگیا
شیخ نےقمیض بھی اٹھاکر چھپالی چور باھر آیا تو قمیض بھی غائب پائی
اب کی بار اس نےبیش بہاحوصلہ کرتےھوئے اپنی آخری ملکیت دھوتی بھی اتار کر بچھا دی
اور ایک بار پھر اندر سامان لینےچلا گیا.
شیخ صاحب نے دھوتی بھی اٹھا لی
اب جب وہ باھر آیا تو دھوتی بھی غائب تھی
👇2/4
چور الف ننگا انتہائی بیچارگی کی حالت میں پریشان کھڑا تھا کہ شیخ نے اٹھ کر چور چور کا شور مچا دیا
چور نےانتہائی بےچار گی سےایک تاریخی جملہ ادا کیا
او ظالما اجے وی میں ای چور آں🙁
60 کا پٹرول 160 کا،
600 کا آٹا 900کا،
52 روپے فی کلو گرام والی چینی 110 کی،
سو کا ڈالر177 کا
👇3/4
#صاحب وزارت عظمی کا ٹوکرا سر پر رکھے گلی گلی آوازیں لگارھے ہیں افسوس خریدار ہی کوئی نہیں مل رہا
خریدار مزا لے رہے ہیں۔مول تول کرتے ہیں پھر منکر ہو جاتے ہیں۔کبھی بلاول بھٹو بھاو تاو کرتا ہے پھر انکار کر دیتا ہے نہیں خریدنا سودا گندہ اور ناقص ہے
👇1/10
کبھی شہباز شریف خریداری کی حامی بھرتا ہے پھر نقد ادائیگی کی بجائے ادھار پر اصرار کرتا ہےاور ساتھ نقائص بھی نکاللتا ھے
سودا ایکسپائر ہو رہا ہے۔کوئی خریدار ہی نہیں۔بے قدری کا یہ عالم ھے #صاحب نے ہرکارے بھی مارکیٹ میں اتار رکھے ہیں
نئے تو سب لندن سے ناکام ہوئے اب تو
👇2/10
#آرمی_چیف بنوانے والے بھی ناکارہ ہو گئے۔
بمشکل ایکسٹینشن دلوا پائے تھے اب تو لندن یاترا بھی بیکار گئی
کوئی بھی عمران کی گندگی والی وزارت عظمی کی کی کرسی پر راضی نہیں
مال خراب ہونے کے ساتھ بدبو بھی مارنا شروع ہو گیا ھے
اسقدر غلاظت زدہ مال کے ریٹ بھی کم لگیں گے
اور
👇3/10
پاکستان کا ہر ذی شعور جانتا ھے کہ نوازشریف حکومت اپنی کارکردگی پوری دنیا میں منوا چکی تھی
بجلی کا بحران ختم ہو چکا تھا
سی پیک منصوبوں پر تیزی سے کام ہو رہا تھا
اور پاکستان دنیا کی تیز ترین ترقی کرتی تیسری بڑی معیشت کا درجہ حاصل کر چکی تھی
👇1/5
#سر_جی یہ آپ ہی تھےجنھیں معیشت کی فکر لاحق ہوئی
بین الاقومی سیمینار میں تقریر فرما دی کہ آپکو معیشت کی بڑی فکر ھے
سر جی یہ آپکی ڈومین نہیں تھی
اور آپکا حلف اور آئین اسکی اجازت نہیں دیتا
سونے پر سہاگہ آپکے نقش قدم پر چلتے ترجمان صاحب نے ٹویٹ داغ دی کہ معیشت بری نہیں تو
👇2/5
اچھی بھی نہیں ھے
ڈان لیکس معاملے کو اچھال کر #ریجیکٹڈ کی ٹویٹ کرکے آئینی وزیراعظم کی توہین کی گئی
سر جی سرکار یہ سب آپکی زیر نگرانی ہوتا رہا لیکن آپ نےکوئی ایکشن نہیں لیا
ساتھ ہی آپ نے میڈیا پر نوازشریف کی کردار کشی کا پریپوگنڈا شروع کروا دیا
عوام یہ بھی جانتی ھے آپ نے
👇3/5