جنرل ایوب نے1956ءکا آئین معطل کر دیا اور جب انہوں نے1962ء میں صدارتی آئین نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا تو انکے بنگالی وزیر قانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نے جنرل ایوب خان کو روکنے کی کوشش کی۔ انکی کتاب’ڈائریز آف جسٹس محمد ابراہیم‘میں جنرل ایوب خان کے ساتھ
👇1/20
انکی سرکاری خط و کتابت شامل ہےجس میں وزیرقانون نےصدرپاکستان کو وارننگ دی تھی کہ صدارتی آئین پاکستان توڑ دےگاپاکستان کےفوجی صدر نےاپنےبنگالی وزیرقانون کی وارننگ نظر انداز کر دی
اس صدارتی آئین کےخلاف مشرقی پاکستان کےگورنر جنرل اعظم خان نےبھی استعفیٰ دے دیا
ایوب خان اپنی
👇2/20
ایوب خان اپنی ضد پر قائم رہے اور انہوں نے ایک پنجابی جج،جسٹس ریٹائرڈ محمد منیر کو اپنا وزیر قانون بنا لیا
نئے وزیر قانون کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کسی طرح بنگالیوں سےجان چھڑائیں
جسٹس محمد منیر نےاپنی کتاب
’فرام جناح تو ضیاء‘ میں لکھا ہےکہ 1962ء میں وزیر قانون بنانے
👇3/20
کےبعد جنرل ایوب نےمشرقی پاکستان سے تعلق رکھنےوالےایک بنگالی وزیر رمیض الدین کے پاس مجھےبھیجا اور میں نےانہیں کہا کہ آپ ہم سےعلیحدگی اختیار کرلیں یا کنفڈریشن بنا لیں
رمیض الدین نےجواب میں کہا کہ ہم اکثریت میں ہیں، آپ اقلیت ہیں، اگر آپ علیحدہ ہونا چاہتے ہیں تو ہو جائیں
👇4/20
لیکن اصل پاکستان تو ہم ہیں
جسکی شہادت سے پتا چلتاہےکہ جنرل ایوب
بنگالیوں کے ساتھ نہیں رہنا چاہتےتھے کیونکہ وہ صدارتی نظام کےخلاف تھے۔یہی وہ سال تھا،جب تحریک پاکستان کےرہنما حسین شہید سہروردی کو غداری کےالزام میں گرفتار کیا گیا تو ڈھاکا میں پاکستان کے خلاف نعرے لگ گئے
👇5/20
حسین شہید سہروردی کی نواسی بیرسٹر شاہدہ جمیل کہتی ہیں انکے نانا علاج کیلئے بیروت گئےوہاں انکی پراسرار حالات میں موت ہوگئی۔ ہم انہیں مغربی پاکستان میں دفن کرنا چاہتےتھے لیکن جنرل ایوب غدار نے اجازت نہ دی لہٰذا انکی تدفین ڈھاکا میں ہوئی
محترمہ فاطمہ جناح نےایوب #غدار کے
👇6/20
خلاف 1965ءکےصدارتی الیکشن میں حصہ لیا تو مشرقی پاکستان میں شیخ مجیب الرحمٰن سمیت مغربی پاکستان سےولی خان، غوث بخش بزنجو، عطاء اللہ مینگل اور سردار خیر بخش مری سےلےکر مولانا مودودی تک سب نےفاطمہ جناح کی حمایت کی لیکن ایوب غدار نےفاطمہ جناح کو انڈین ایجنٹ قرار دیدیا
دھونس
👇7/20
اور دھاندلی سے انہیں ہرا دیا۔فاطمہ جناح ڈھاکا سے جیت گئیں لیکن مغربی پاکستان سےہار گئیں
فاطمہ جناح کی شکست نے بنگالیوں کو پاکستان سےمایوس کر دیا۔اس مایوسی کا نتیجہ1966ء میں شیخ مجیب الرحمٰن کے چھ نکات کی صورت میں سامنے آیا
پہلا نکتہ یہ تھا کہ حکومت کا کردار وفاقی اور
👇8/20
اور پارلیمانی ہونا چاہیےیعنی اصل لڑائی صدارتی نظام کےخلاف تھی
پھر 1968 میں شیخ مجیب کو اگرتلہ سازش کیس میں ملوث کر دیا گیا
وہ ایوب #غدار جو جسٹس منیر کی مدد
سےپاکستان توڑنا چاہتا تھا اس نے مجیب پر پاکستان کےخلاف سازش کا الزام لگا دیا الزام عدالت میں ثابت نہ ہو سکا اور شیخ
👇9/20
مجیب کی مقبولیت مزید بڑھ گئی
1969میں معروف صحافی الطاف حسن قریشی نےشیخ مجیب کا انٹرویو کیا یہ انٹرویو قریشی صاحب کی کتاب
’ملاقاتیں کیا کیا‘ میں موجود ہے
قریشی صاحب نےمجیب سےپوچھا موجودہ بحران کا حل کیا ہے؟ مجیب نےجواب میں کہا کہ 1956کا آئین بحال کر دیں۔ قریشی صاحب نے
👇10/20
کہا کہ چھ نکات تو کچھ اور ہی کہتے ہیں
مجیب نےجواب دیا کہ چھ نکات قرآن اور بائبل نہیں، ان پر نظر ثانی ہو سکتی ھے
پھر انہوں نےالطاف حسن قریشی کو وہی کہا، جو رمیض الدین نےجسٹس منیر سےکہا تھا
ہماری آبادی 56% ہے، مغربی پاکستان علیحدگی کا تصور کر سکتا ہے ہم نہیں کر سکتے
👇11/20
وہ حصہ اگر الگ ہونا چاہتا ہے تو ہو
جائےISPRکے سابق سربراہ اور صدر یحیی خان کے پریس سیکریٹری بریگیڈیئر اے آر صدیقی نے اپنی کتاب
’جنرل محمد یحییٰ خان‘ میں لکھا ہے کہ جنرل عمر نے مشرقی پاکستان میں کرنل ایس ڈی احمد کے ذریعے خان قیوم کی کنونشن مسلم لیگ، جماعت اسلامی، صبور خان
👇12/20
فضل القادر چوہدری،نورالامین
خواجہ خیرالدین، مولوی فرید احمد اور کچھ دیگر میں بھاری رقوم تقسیم کیں
اس دھاندلی کےباوجود شیخ مجیب الرحمٰن کی عوامی لیگ نےقومی اسمبلی اور مشرقی پاکستان کی صوبائی اسمبلی میں اکثریت حاصل کر لی
اکثریتی جماعت کو اقتدار منتقل کرنے سے گریز کیا گیا
👇13/20
16دسمبر1971 کےسرنڈر کےبارے میں اہم ترین حقیقت یہ ہےکہ یحییٰ خان نے مشرقی پاکستان میں اپنے کمانڈر جنرل امیر عبداللہ نیازی کو سرنڈر کا نہیں، سیزفائر کیلئے اقدامات کا حکم دیا تھا
منیر احمد منیر کی کتاب
’المیہ مشرقی پاکستان - پانچ کردار‘
میں جنرل یحییٰ خان کا انٹرویو شامل ہے
👇14/20
یحییٰ خان نے بتایا، ’’میں نے نیازی کو سرنڈر کا نہیں کہا تھا بلکہ اسےکہا تھا کہUNO کو بولو کہ سیز فائر کرا دے
میں نے کہا تھا کہ دشمن کے آگے ہتھیار پھینکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
بھارتی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل جیکب نے ’’سرنڈر ایٹ ڈھاکا‘‘ میں لکھا ہے
16 دسمبر کو
👇15/20
جنرل نیازی کےپاس ڈھاکا میں30 ہزار فوج موجود تھی۔ اگر نیازی کچھ دن مزاحمت کرتا تو شایدUNO سیز فائر کرا دیتا
جیکب لکھتا ہےکہ ہم تو صرف کھلنا اور چٹاکانگ پر قبضہ کرنےآئے تھے، 13 دسمبر تک ڈھاکا ہمارے پلان میں شامل نہ تھا۔ لیکن جب نیازی کو یہ کہا گیاکہ اگر تم سرنڈر کر دو
👇16/20
تو تمہیں مکتی باہنی کے حوالے نہیں کیا جائے گا تو وہ سرنڈر کے لیے مان گیا۔ بقول جیکب سرنڈر کے وقت نیازی کی آنکھوں میں آنسو تھے
ڈاکٹر صدر محمود نے اپنی کتاب
'پاکستان کیوں ٹوٹا؟‘
میں جنرل راؤ فرمان علی کا انٹرویو شامل کیا ہےجنہوں نے بتایا کہ چھ دسمبر کو جیسور پر قبضہ ہوا تو
👇17/20
جنرل نیازی گورنر ہاؤس ڈھاکا میں آ کر رونے لگا۔ راؤ فرمان علی نےیہ قصہ اپنی کتاب
"How Pakistan got divided میں بھی
بیان کیا ہے
انہوں نے لکھا ہےکہ فوج نےاپنےقید خانے
اور عدالتیں بنا رکھی تھیں اور سویلین کو بغیر وجہ اٹھا لیاجاتا تھا
کئی دانشوروں کو میری مداخلت پر رہاکیاگیا
👇18/21
مشرقی پاکستان فرائض سرانجام دینے والے میجر جنرل ابوبکر عثمان مِٹھا نے اپنی کتاب ’’بمبئی سے جی ایچ کیو تک‘‘ میں لکھا ہے کہ ہمارے خفیہ ادارے مشرقی پاکستان میں، جن کو غائب کر دیتے تھے، ان میں 90 فیصد مسلمان ہوتے تھے۔ ان حرکتوں سے پاکستان کے حامی ہمارے مخالف بن گئے
👇19/21
جنرل مٹھا کے پاس لاپتہ فراد کے لواحقین آتے تھے لیکن کوئی بازیاب نہ ہوتا تھا۔
جنرل نیازی نے بنگالیوں کو ان کی نسل بدلنے کی دھمکی دی اور پاکستان کا جغرافیہ بدل کر واپس آیا۔ اسکی نگرانی میں جو ظلم و ستم ہوا
اسکی گواہی راؤ فرمان سے لےکر جنرل مٹھا تک بہت سےفوجی افسران نے دی
👇20/21
لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ فوجی آپریشن میں 30 لاکھ بنگالیوں کو قتل کیا گیا اور دو لاکھ عورتوں کا ریپ ہوا
پاکستان کا سب سے بڑا #غدار جنرل ایوب
End
فالو اور شیئر کر یں 🙏🙏🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
تحریک انصاف کی کور کمیٹی میں میاں محمد نوازشریف سے متعلق بات ہو رہی تھی
میاں محمد نوازشریف کو واپس لایا جا رہا ہے اور انکی نااہلی ختم کرنے کی تیاری ہورہی ہے
جس پر عمران خان کافی پریشان ہیں تو عمران خان نے کہا اگر مجھے
👇1/7
ہٹایاگیا تو سارے راز کھول دونگا
اس خبر کےبعد پاکستانی قوم حیران ہےکہ عمران خان کون سے راز کھول دینگے
کچھ لوگ سوچ رہےہیں کہ کوئی بڑے قیمتی راز ہونگے
کچھ لوگ سوچ رہے ہیںکوئی ایٹمی راز
ہونگے
ہر طرف افواہوں کا بازار گرم ہے
پاکستانی عوام کو پریشان ہونےکی کوئی ضرورت نہیں
👇2/7
ہے کوئی ملکی یا ایٹمی راز عمران کےپاس نہیں ہیں جسکو کھولنےجا رہے ہیں
البتہ اسوقت جو لوگ حکومت میں موجود ہیں ہیں وزیرمشیر ہیں یا جو انکو لےکر آئے ہیں سب چورہیں
ایک دوسرے کی لوٹ مار کو جانتے ہیں
سیاسی محاذ پر اسوقت جو اچھل کود ھو رھی ھے وہ بلاوجہ نہیں
یقیناً اسوقت جو میل ملاقاتیں چل رھی ھیں وہ کوئی ٹھوس مقصد رکھتی ھیں
ن لیگ کا ایک عرصے سےمطالبہ تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل بلکہ اپنا کام کرے سیاست میں دخل اندازی نہ کرے
ظاھر ھے اسکے پاس انہیں اس بات پر مجبور کرنے
👇1/10
کی طاقت نہیں تھی اسی لئےیہ حکومت اپنی تباہ کن پرفارمنس کےباوجود اب تک چل رھی ھے
حالات کا جبر ھےکہ ملکی معاملات پوائینٹ آف نو ریٹرن تک پہنچ چکے
یسے میں اگر کسی طرف سے اپوزیشن کو یہ یقین دھانی کروائی بھی گئی ھے کہ ھم مداخلت نہیں کریں گے تو یہ خوشی سے نہیں کروائی گئی ھو گی
👇2/10
دونوں فریق ن لیگ اور اسٹیبلشمنٹ اپنےاپنے موقف سے پیچھےہٹے ھونگے
گنجائیش پیدا کی ہوگی اور اس ڈیڈ لاک سے نکلنےکا شاید یہی ایک طریقہ بھی تھا
ہرچند کہ عوامی بالادستی جمہوریت پسندوں کو پسند نہ تھا
جو لوگ اسےکوئی ڈیل قرار دینے کی کوشش کر رھے ھیں یا یہ سمجھانے کی کوشش کر رھے ھیں
👇3/10
اسلام آباد ہائی کورٹ نےایک تاریخی فیصلے میں قرار دیا ہےکہ ریاست کی زمین اشرافیہ کیلئےنہیں ہےآئیےذرا دیکھتے ہیں کہ اسلام آباد میں اشرافیہ نے ریاست کی ز مین کےساتھ کیا سلوک کیاھےاور اگر عدالت کےاس فیصلے کی روشنی میں وفاقی کابینہ
👇1/22
کوئی اصول طےکرنے کی ہمت کرلےتو کیا کچھ تبدیل ہو سکتا ہے
اسلام آباد میں ایک شفاءہسپتال ہےجسے قومی اسمبلی کی دستاویزات کےمطابق نوے کی دہائی میں ڈھائی ایکڑ سرکاری زمین محض ایک سو روپےمربع فٹ کےحساب سے عنایت فرمائی گئی۔یہ اسلام آباد کا مہنگا ترین ہسپتال ہےحالت یہ ہےکہ ڈھائی
👇2/22
ایکڑ زمین لےکر بھی یہاں ڈھنگ کی پارکنگ نہیں یہ ہسپتال اس علاقےمیں واقع ہےجہاں ایک مرلہ زمین کی قیمت کروڑ روپےتک ہو گی۔سوال یہ ہےکہ اگر یہی زمین مارکیٹ میں فروخت کر دیجاتی اور اس سےحاصل ہونیوالی رقم سرکاری ہسپتالوں پر لگائی جاتی توکیا پولی کلینک اور پمز کی قسمت ہی نہ بدل
👇3/22
ایک چور چوری کرنےکیلئےشیخ کےگھر پہنچا شیخ صاحب گھر کےصحن میں لیٹاتھا
چور نےاپنی چادر زمین پر بچھائی اور خود کمرے سےسامان لینےچلا گیا
شیخ صاحب نےاسکی چادر اٹھاکر چھپا لی اور پھر سےسو گیا
چور آیا تو اس نےدیکھا، چادر ھی غائب ھے
اس نےاپنی قمیض اتارکر بچھائی اور پھر اندر
👇1/4
سےسامان لینےگیا
شیخ نےقمیض بھی اٹھاکر چھپالی چور باھر آیا تو قمیض بھی غائب پائی
اب کی بار اس نےبیش بہاحوصلہ کرتےھوئے اپنی آخری ملکیت دھوتی بھی اتار کر بچھا دی
اور ایک بار پھر اندر سامان لینےچلا گیا.
شیخ صاحب نے دھوتی بھی اٹھا لی
اب جب وہ باھر آیا تو دھوتی بھی غائب تھی
👇2/4
چور الف ننگا انتہائی بیچارگی کی حالت میں پریشان کھڑا تھا کہ شیخ نے اٹھ کر چور چور کا شور مچا دیا
چور نےانتہائی بےچار گی سےایک تاریخی جملہ ادا کیا
او ظالما اجے وی میں ای چور آں🙁
60 کا پٹرول 160 کا،
600 کا آٹا 900کا،
52 روپے فی کلو گرام والی چینی 110 کی،
سو کا ڈالر177 کا
👇3/4
#صاحب وزارت عظمی کا ٹوکرا سر پر رکھے گلی گلی آوازیں لگارھے ہیں افسوس خریدار ہی کوئی نہیں مل رہا
خریدار مزا لے رہے ہیں۔مول تول کرتے ہیں پھر منکر ہو جاتے ہیں۔کبھی بلاول بھٹو بھاو تاو کرتا ہے پھر انکار کر دیتا ہے نہیں خریدنا سودا گندہ اور ناقص ہے
👇1/10
کبھی شہباز شریف خریداری کی حامی بھرتا ہے پھر نقد ادائیگی کی بجائے ادھار پر اصرار کرتا ہےاور ساتھ نقائص بھی نکاللتا ھے
سودا ایکسپائر ہو رہا ہے۔کوئی خریدار ہی نہیں۔بے قدری کا یہ عالم ھے #صاحب نے ہرکارے بھی مارکیٹ میں اتار رکھے ہیں
نئے تو سب لندن سے ناکام ہوئے اب تو
👇2/10
#آرمی_چیف بنوانے والے بھی ناکارہ ہو گئے۔
بمشکل ایکسٹینشن دلوا پائے تھے اب تو لندن یاترا بھی بیکار گئی
کوئی بھی عمران کی گندگی والی وزارت عظمی کی کی کرسی پر راضی نہیں
مال خراب ہونے کے ساتھ بدبو بھی مارنا شروع ہو گیا ھے
اسقدر غلاظت زدہ مال کے ریٹ بھی کم لگیں گے
اور
👇3/10
شاہد خاقان عباسی ،مریم اورنگزیب اور مصدق ملک کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں #ہوشربا_انکشافات
جرنل مشرف اور دوسرے جرنیلوں کی جائیدادوں کےقصے سن کر آپکےرونگٹےکھڑے ہوجائیں گے ان جائیدادوں کو بیچ کر کئی بڑےڈیم بنائےجاسکتے ہیں نیب کو ثبوت پیش
نیب نےسابق ڈکٹیٹر پرویزمشرف
👇1/18
کےخلاف اختیارات کےغلط استعمال اوراپنےپسندیدہ آفیسرزکوکئی مہنگےاور قیمتی پلاٹس جنکی مالیت1000کھرب روپےتک ہے،انکی غیرقانونی الاٹمنٹ کےحوالےسےنئےثبوت جمع کرلیےہیں۔ ثبوتوں میں کھربوں روپےمالیت کی 10اہم پراپرٹیز کی ایک فہرست شامل ہےجو مشرف اوران کے خاندان کے افراد کےنام پرتھی
👇2/18
یہ تازہ ثبوت ایک ریٹائرڈآرمی افسرکرنل ایڈووکیٹ انعام رحیم نےمنگل کوقومی احتساب بیورو راولپنڈی کےڈپٹی ڈائریکٹرکوآرڈینشن میں جمع کرائے
نیب کےایک اہلکار نےدی نیوزکو تصدیق کی کہ بیورو سابق فوجی حکمران کےخلاف اختیارات کاناجائزاستعمال کرنےکےحوالےسے ایک انکوائری میں ثبوتوں کا
👇3/18