آپکے پاس تیل تو نہیں
مگر گنے کی پیداوار میں پوری دنیا میں آپکا پانچواں نمبر ہے
کیا آپ سستی چینی حاصل کر پا رہے ہیں
Absolutely Not
آپکے پاس تیل تو نہیں
مگر گندم کی کاشت میں آپکا آٹھواں نمبر ہے
کیا آپ کو سستی روٹی دستیاب ہے
Absolutely Not
آپکے پاس تیل تو نہیں
👇1/4
مگر چاول کی پیداوار میں آپ دسویں نمبر پے ہیں
تو کیا عام شہری با آسانی اچھا چاول خرید سکتا ہے
Absolutely Not
آپکے پاس تیل تو نہیں
مگر کپاس کی پیداوار میں آپ کا چوتھا بڑا ملک ہے
تو کیا ہر شہری با آسانی تن ڈھاپنے کا کپڑا خرید سکتا ہے
Absolutely Not
اگر تیل دریافت ہوا بھی
👇2/4
تو وہ سرمایہ داروں جاگیرداروں، وڈیروں زرداریوں،ترینوں _چوھدریوں ،سومروں ملکوں،خانوں، گیلانیوں،چٹھوں اور اشرافیہ پر مشتمل 60,70 خاندانوں کی چمکتی ہوئی قسمت کو مزید چمکا ئےگی
جبکہ آپ تب بھی اپنی قسمت و نصیب کے نچوڑے تیل کو دیکھ ٹھنڈی آہیں بھرتے رہیں گے
Absolutely Right
👇3/4
دنیا کے ممالک تیل سے نہیں
بلکہ وسائل کی منصفانہ تقسیم سے ترقی کرتے ہیں
عام عوام دریافتوں سے نہی
عدل و انصاف سے خوش حال ہوتے ہیں
اس لئے تھوڑا نہیں پورا #سوچئے
کیوں کہ خدا نے انسان کو اشرف المخلوقات پیدا کیا ہے
انسان ہونےکا حق ادا کریں
آپنے حق کیلئے لڑیں
End
فالو اور شیئر کر یں
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#غدار جنرل ایوب کی پالیسیوں اور اقدامات کا خصوصی جائزہ لیا جائے تو پائیں گےکہ انکا بنیادی مقصد اپنی حکومت کو بحال رکھنا اور طول دینا ہی تھا
یوں انکی حکومت نےہی بنگلہ دیش کی علیحدگی کا بیج بویا اور اس پودےکو بے تحاشہ پانی فراہم کیاگیا
پھر اگلے چند برسوں میں #سقوطِ_ڈھاکا کا
👇1/10
واقع پیش آگیا۔
انہوں نےمحترمہ فاطمہ جناح کےخلاف حمایت حاصل کرنے کے لیے مذہبی بنیاد پرستوں کو مضبوط کیا۔
کئی لوگ اقتصادی ترقی کو انکی غیر معمولی کامیابی گردانتے ہیں مگر اس دوران آمدنی میں عدم مساوات کو فروغ ملنےسے ملک میں صرف20 گھرانوں کو عروج نصیب ہوا
جنہوں نےقومی وسائل
👇2/10
پر اپنا اختیار جما لیا اور اپنے پاس کالا دھن جمع کیا، اِس طرح باقی لوگوں میں غربت، بھوک اور مایوسی پھیلی رہی۔
جنرل ایوب خان کی اقتدار میں ڈرامائی آمد ایک دہائی کی سیاسی کشیدگی کے بعد ہوئی۔ 1947ء سے 1958ء تک پاکستان میں 4 گورنر جنرلوں اور 7 وزرائے اعظم کی حکومت رہی
👇3/10
عزت ماب جنرل قمرجاوید باجوہ صاحب کچھ گستاخ اور زبان دراز اپکی ذات پر انگلیاں اٹھا رہےہیں۔کہتے ہیں جنرل باجوہ بتائیں کہ انکے بیٹے نےکم عمری میں میں بلیوارڈ گلبرگ لاہور میں 13 ارب روپے مالیت کا شاندار عسکری ٹاور کھڑا کر لیا ہے۔یہ عاقبت نااندیش پوچھتے ہیں کہ جنرل باجوہ بتائیں
👇1/5
کہ انکےبیٹےنے کم عمر میں اتنی بڑی رقم کیسے کما لی۔اپکی تنخواہ بھی اتنی نہیں کہ اس تنخواہ سےبچت کرکے13 ارب روپےاپنے بیٹےکو دے سکیں۔ان پیسوں کےذرائع بتا دیں
ان پیسوں پر کتنا ٹیکس دیا گیا
جنرل باجوہ صاحب اپ قوم کےسپہ سالار ہیں۔ مجھ سےان لوگوں کی یہ گستاخی برداشت نہیں ہورہی
👇2/6
اپکی وجہ سے یہ ملک محفوظ ہے،اپکی وجہ سے ہم رات کو چین کی نیند سوتے ہیں۔ملکی سلامتی کو پہلے ہی شدید خطرات لاحق ہیں۔اوپر سے یہ لوگ اسطرح کےسوال پوچھ کر دشمن کے الہ کار بنتےنظر ارہے ہیں۔
اپکی محبت میں جب میں نےان لوگوں سے بحث کی تو یہ ہماری پاک فوج کےترجمان میجر جنرل اصف غفور
👇3/6
عمران خان لادین یا قادیانی
حقیقت کیاھے
سسرال یہودی ننھیال قادیانی: عمران کا قادیانیوں سےکیا رشتہ ہے؟ عمران کی والدہ شوکت خانم کا خاندان قادیانی ہے!
کمشنر احمد حسن ولد منشی گوہر علی جالندھر والا کٹر قادیانی تھا
جس نےجالندھر
باباخیل
👇1/17
میں پہلی قادیانی عبادت گاہ کی بنیاد رکھی
منشی گوہر علی کا شمار مرزا غلام قادیانی کے 313 اصحاب میں سے پندھرویں نمبر پر ہے
کمشنر احمد حسن کی اولاد بھی قادیانی تھی
جن میں سےایک بیٹی شوکت خانم نے میانوالی کےاکرام اللہ خان نیازی سےشادی کی،(اکرام اللہ نیازی مسلمان تھے مرحوم کے
👇2/17
بیٹےنے یہودی لڑکی سےویاہ رچایا تھا)
کیا شوکت خانم نےقادیانیت ترک کرکےاسلام قبول کرلیاتھا یا نہیں
اسکا بہتر جواب تو اسکا صاحبزادہ وزیراعظم عمران نیازی اسکی بہنیں یا باقی خاندان والے دے سکتےہیں
البتہ یہ ایک اٹل حقیقت ہےکہ کمشنر احمد حسن کا باقی خاندان اور بیٹیوں کا سسرال
👇3/17
امریکی مفادات کی محافظ
لیفٹیننٹ جنرل ندیم تاجISI کےسربراہ تھے
امریکہ کو اعتراض تھا کہ یہ دہشت گردی کی جنگ میں ڈبل گیم کھیل رہے ہیں،امریکہ جنرل کیانی اور آصف علی زرداری کےباہمی رضامندی سے 29 ستمبر 2008 کو لیفٹیننٹ جنرل آحمد شجاع پاشاISI کے سربراہ بنا دیئے گئے
👇1/12
وہ اس سےپہلےقبائلی علاقوں میں آلقائدہ اور طالبان کےخلاف منصوبہ بندی کےانچارج تھے
اس لحاظ سے امریکیوں کیلئے قابلِ قبول تھے
اسکے علاؤہ وہ کیانی کےقابل اعتماد ساتھیوں میں شمار ہوتےتھے کیونکہ اس سے پہلے والے مشرف کے نامزد کردہ تھے
18 مارچ 2010 کو جنرل پاشا کی ریٹائرمنٹ تھی
👇2/12
لیکن قومی مفاد، ملکی و بین الاقوامی اسٹبلشمنٹ کی منشاء صدر زرداری کی رضا مندی سے انہیں ایکسٹینشن دے دی گئی
پاشا جی نےریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور میمو گیٹ اسیکنڈل کے روح رواں تھے
یہ وہ دور تھا جب اعلیٰ حضرت نےمستقبل کے نقشہ بندی کیلئے تبدیلی کے گھوڑوں کی افزائشِ میں بنیادی
👇3/12
ملکی ترقی کیلئے سی پیک جیسے منصوبے شروع کرنا غیر ملکی سازش
اور دھرنوں کےذریعے اسے سبوتاژ کرنا اور اقتدار میں آکر سے بند کرنا قومی مفاد ہے
ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری لانا اور ٹیکس کلکشن کو ڈبل کرنا غیر ملکی سازش
جبکہ سول نافرمانی
👇1/5
کی تحریک چلاکر بجلی کے بل جلانا
ھنڈی کے ذریعے منی لانڈرنگ کی ترغیب دینا، ملک کو بیروزگاری اور مہنگائی کے دلدل میں دھکیلنا،
50 لاکھ گھروں کا لارا دے کر غریبوں کی جھونپڑیوں کو گرانا
اور ڈیڑھ کروڑ انسانوں کو خط غربت سے نیچے لیجانا قومی مفاد ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اور پی ٹی وی پر
👇2/5
حملہ کرنا
126 دن تک دارلحکومت کو یرغمال بنانا، برملا جلاؤ گھیراؤ کا اعلان کرنا،
آئی جی پولیس کو اپنے ہاتھوں سے پھانسی کی دھمکیاں دینا، اور ایمپائر کے انگلیوں پکڑ کر اقتدارِ کی کرسی پر قبضہ کرنا قومی مفاد ہے،
لیکن پارلمان کے اندر آئینی طریقے سے تحریک عدم اعتماد کیلئے
👇3/5
میاں نوازشریف نے2013 میں حکومت سنبھالی تو ملک کی معاشی حالت خراب تھی۔میاں صاحب جو گوادر پورٹ کےموجد تھے جسکا افتتاح 1992میں کر چکےتھے
چین نےاسی پورٹ اور سی پیک منصوبے کو پرویزمشرف اور صدر زرداری کو ٹیبل کیا تو انھوں نے امریکہ کے خوف سے
👇1/9
انکار کردیا
میاں صاحب چونکہ اس منصوبےکے موجد تھےاور آپنے ملک سے بےپناہ محبت کرتےہیں حکومت سنبھالتے ہی منصوبےکو عملی جامہ پہنانےکا فیصلہ کرلیا
منصوبےمیں چین پاکستان ترکی اور ایران شامل تھےجسےبڑھاکر روس اور وسط ایشیائی ممالک کو بھی شامل کر لیا گیا اور ون بیلٹ ون روڈ کا نام
👇2/9
دیا گیا جس میں 76ممالک شامل ہو گئے
اگے جاکر اس منصوبے نے مشرقی اقتصادی بلاک کی صورت اختیار کرناتھی۔ ان ممالک کی ٹریڈ کرنسی بھی یوآن ہونی تھی اور ڈالر پر انحصار ختم ہوجانا تھا
امریکہ کو خبر ہوئی تو اس نے پاکستان کے اندرونی ایجنٹوں کو متحرک کر دیا
اندرونی حالات خراب کرنیکا
👇3/9