یہ بورس آکونن ہیں معروف روسی تاریخی جاسوسی ناول نگار جو تاریخ دان اور ماہر جاپانیات ہیں
یہ بیسٹ سیلر ادیب 2014 میں کنبہ سمیت لندن منتقل ہوگئے تھے
روسی حکومت پہ بارہا تنقید کرتے رہے
یوکرین کےخلاف روس کی عسکری کاروائی کی حمایت نہیں کرتے
روس میں ان کا پبلشر "زخاروو" ہے #Worldwide
++
++
روس میں کتابوں کی اک چین "مالادوئے گواردیا" یعنی جواں سال محافطین نے ان کی کتابیں اپنے ریکس سے ہٹا دی ہیں اور ویب سائیٹ لسٹ سے ان کی کتابوں کے نام نکال دیے ہیں
جواب میں ان کے پبلشر نے اپنے مطبع کی تمام نگارشات اس چین سے واپس منگوالی ہیں
روس یوکرین مخاصمت آرائی کے ضمن میں نیٹو نے اپنے اک رکن ملک کے ہاتھوں انتہائی خطرناک چال چلی ہے
جنگ عظیم 2 میں فتح کے عوض روس کو جو علاقے ملے تھے ان میں جرمنی کاانتہائی جنوب مشرقی خطہ
کوننزبرگ بھی تھا
اسے سوویت یونین نے کالینن گراد کا نام دےکر اسے اپنا حصہ بنالیا تھا #Worldwide
++
++
یہ روس کا انتہائی مغربی خطہ ہے مگر روس سے کٹا ہوا
اک جانب جرمنی، دوسری جانب پولینڈ، اک طرف بحیرہ بالٹک اور اک جانب لتھوانیا
روس سے ریل/ سڑک اس ملک سے گزرکر ہی کالینن گراد پہنچتی ہے
لتھوانیا، بالٹک کے ساتھ منسلک دوسری دو ریاستوں کی طرح اب نیٹو میں شامل ہے
لتھوانیا نے بذریعہ
++
++
ریل بہت اشیاء کالینن گراد پہنچانا روک دیا ہے روس کے لیے یہ اک صوبہ کی ناکہ بندی کے مترادف ہے
روس نے اس کارروائی کو کھلی دشمنی قراردیا ہے
اگر روس کو اپنا صوبہ قائم رکھنے کی غرض سے لتھوانیا میں مداخلت کرنی پڑی تو یہ نیٹو کے خلاف کارروائی تصور ہوگی
یوں اک بڑی جنگ چھڑنے کا خدشہ ہے
مُجھے ہَارر موویز سے سخت نفرت ہے
کیونکہ وہ فیک ہوتی ہیں اُن کا کوئی سَر پیر نہی ہوتا
جب بھی ایسی موویز دیکھتا
ذہن میں بس اک ہی سوال آتا تھا
کیوووں؟
نئے شادی شدہ جوڑے کو ہنی مون کےلئے سُنسان جگہ پر جانا ہے
کیوووووں بھائی
ایسی کونسی چیز ہے جو شہر میں نہی مِل پارہی ہے #Facebook
++
++
اور وہاں اُن کی گاڑی لازمی خراب ہوگی
حد ہے یار ہر بار😃
اور وہ لوگ جہاں جاتے ہیں وہاں کوئی رہتا بھی نہی سوائے اک چوکیدار کے
جس کا پہلا ڈائیلاگ ہی یہ ہوتا
بابو جی یہاں کئی سالوں سے کوئی نہی آیا
بندہ پوچھے تو تُو رکھوالی کس کی کر رہا ہے بھائی
++
+
ہیروئن کو رات کو جنگل میں سے آواز آ رہی ہے
بہن آواز کے پیچھے جنگل میں جارہی
کیوں یار😁
یہاں رات کو فریج سے پانی پیو لگتا پیچھے کوئی کھڑا ہے
اچھاجارہی ہے ساتھ ساتھ پوچھ بھی رہی ہے
کون ہے وہاں پر؟
کون ہے وہاں؟
حتٰی کےبھوت بھی کنفیوژ ہے یار اک تو اِن عورتوں کے سوال نہی ختم ہوتے
+
صبح سے شب سے ملو
پیار سے ڈھب سے ملو
ناز سے چھب سے ملو
شوق سے سب سے ملو
سب سے مل آو تو اک بار میرے دل سے ملو
دل برباد نے کیا ٹوٹ کے چاہا ھے تمھیں
کس قدر پیار سے مرمر کے تراشا ھے تمھیں
جب سے دیکھا ھے اسی شوق سے دیکھا ھے تمھیں
سر جھکایا ھے، خدا مانا ھے پوجا ھے تمھیں
سنو وائٹ نہیں توسنڈریلا بن جاؤں
ہاں میں جانتی ہوں میں نے کہا تھا مجھے پسند ہے وہ
لیکن میں کیسے بن جاؤں وہ
مطلب اک میڈ سی دکھنے لگوں گی
دن رات کاموں میں الجھی رہوں؟
چوہوں کواپنا دوست کہوں؟
ہاں میں جانتی ہوں مجھے پریاں پسند ہیں لیکن
کیا خوشیوں کیلیے پریوں کا انتظار کروں؟ #Fiction
+
+
جادو کا انتظار کروں؟
خوشیوں کے لئے اک شہزادے کا انتظار کرو؟
ایسا شہزادہ جو اک جوتا گھر گھر لےکر پھرے
کیا تماری عقل یہ تسلیم کرتی ہے کہ میرے سائز کے جوتے کی لڑکی کہیں نہیں ہوگی؟
میں اپنی زندگی میں رنگ خود بھروگی
میں اپنی خوشیوں کی ڈور اور کسی کے ہاتھ میں نہیں دوں گی #Fiction
++
++
میں کٹھ پتلی نہیں ہوں
دیکھو مان لیتے ہیں
ہم خوابوں کے مسافر سہی
مگر حقیقت سے کب تک منہ موڑا جا سکتا ہے ؟؟
صحافی اشتیاق ہمدانی نے روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زہارووا سے پوچھا کہ روس کئی ملکوں کو رعایتی قیمت پر تیل اور اجناس دے رہا ہے
کیا اس ضمن میں پاکستان بھی زیر غور آ سکتا ہے؟
جواب میں انہوں نے کہا کہ
دراصل کئی ملکوں نے اس معاملے کو سیاسی رنگ دیا ہوا ہے
++
توانائی کے وسائل اور غذائی اجناس کے معاملات وزارت تجارت کا میدان ہے مگر اس بات کو سیاست کا حصہ بنا لیا گیا ہے
( روسی زبان کی اک خوبی ہے کہ اگلی بات خود سمجھ لیں یعنی ایسی کوئی بات ہے ہی نہیں )
یہاں کسی کو روس کے بارے میں علم ہے ہی نہیں بلکہ یہ بھی نہیں جانتے کہ اوکرائنا کا مطلب روس کا آخری حصہ ہے
یوکرین، بیلاروس، مالدووا اور پریدنیستروئے دراصل روس کے ہی حصے ہیں جنہیں 1920 کے بعد انتظامی معاملات کے ضمن میں تشکیل دیا گیا تھا
++
روس نے یوکرین کے خلاف عمل کو پہلے منٹ سے ہی جنگ نہیں بلکہ خصوصی عسکری کارروائی کا نام دیا تھا
روس نے کبھی نہیں کہا تھا کہ وہ اوکرائنا کو ڈی ملٹرائز اور ڈی نازی فائی،جو اس خصوصی عسکری کارروائی کے دو اہم بلکہ دو ہی اجزاء گنوائے گئے تھے،کرنے کا عمل ہفتے دو ہفتے میں مکمل کرلے گا
+
++
بلکہ کہا تھا اور کہے جا رہا ہے کہ مکمل کر کے ہی چھوڑے گا
اور وہ ایسا کرکے رہے گا
چاہے دنیا ادھر کی ادھرکیوں نہ ہوجائے
رہی بات مزاحمت کا اندازہ نہ لگانے کی
تو بغیر مزاحمت کاسوچے عسکری کارروائی نہیں کی جاتی
کتنی مزاحمت ہوگی
کتنا نقصان
میدان میں اترنے کے بعد ہی اندازہ ہوا کرتا ہے