اگر آپ اس جملے کا مفہوم نہیں سمجھ سکے تو افسوس ہی کیاجا سکتاہے،
آج جس وقت مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا سخت فیصلہ آیا ہے تو صورتحال کچھ یوں ہے کہ مشرف کسی پیچیدہ و نادیدہ بیماری کا شکار ہو کر بسترِ مرگ پر ہے.
سب جانتے ہیں کہ اس سزا کے لیے اس وقت سوائے نوازشریف کے کسی نے سٹینڈ نہیں لیا حتکہ نوازشریف کی پارٹی بھی اس کیس کو فائل کرنے کے حق میں نہیں تھی، مگر نوازشریف نے فیصلہ لیا.
جن موضوعات پر آج آپ کھل کر لکھتے ہیں دو تین سال پہلے اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا.
انجام کو دیکھیں تو اب مشرف کچھ بھی نہیں، وہ چند دن جیتا ہے یا چند سال، یہ سزا قبر تک اس کا پیچھا کرے گی اور اپنے اعمال کا حساب تو اسے دینا ہی ہے مگر یہ فیصلہ آنے والے ہر جرنیل کے لیے وارننگ ہے کہ آئین توڑو گے تو آرٹیکل 6 لگے گا.
انہوں نے وزیراعظم ہوتے ہوئے ڈی چوک پر بدترین الزامات سنے،
کیس پانامہ فیصلہ اقامہ پر تاحیات نااہل ہوئے،
مفروضوں پر جیل گئے،
رفیقِ زندگی کو بیماری کی حالت میں چھوڑ کر واپس آئے اور جیل میں ہی اس کی موت کی خبر سنی،
علاج کے نام پر تذلیل برداشت کی اور پھر نیب کسٹڈی میں جو ہوا سب کے سامنے ہے.
ان حالات میں آپ کونسے شادیانوں کی بات کرتے ہیں؟
نوازشریف نے اپنے حصے کا کام اپنی استطاعت سے بڑھ کر کیا ہے.
لیکن
مشرف اب اللہ کے حوالے ہی ہے، وہ تاریخ کا کچرا ہے جسے عدالت نے ڈسٹ بن میں پھینک دیا ہے.
یہ سزا عبرت ناک ہے،اور اب مشرف پر بات کرنا وقت کا ضیاع ہے.
نوازشریف تو آپ سے کریڈٹ بھی نہیں مانگ رہا کیا خلوص کی اس بڑی کوئی گارنٹی ہو سکتی ہے؟
#سوچئے