احباب کے لئے مضامینِ تصوف: مفتی محمود اشرف صاحب عثمانی 

دینی مقاصد کے لئے خواتین سے رابطہ رکھنے کے حوالے سے حضرت اقدس مفتی محمود اشرف صاحب عثمانی دامت برکاتہم کی فکرانگیز تحریر
👇
نیک دل طالبات اور دیندار خواتین کسی کو بزرگ سمجھ کر اس کی طرف زبانی یا تحریری طور پر رجوع کرتی ہیں، ان کا دینی جذبہ بالعموم قابلِ قدر ہوتا ہے، اور انہیں دینی رہنمائی کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔ یہ سب خواتین قابلِ احترام اور پاک دامن اور سادہ دل ہوتی ہیں، 👇
اللہ رسول کی محبت اور اپنی آخرت کی تیاری کی وجہ سے رجوع کرتی ہیں … مگر عام طور سے مرد ایسے پاک دامن صاف دِل نہیں ہوتے، مردوں کے دل دماغ میں شہوانی اور جنسی خیالات بآسانی آجاتے ہیں، نفس اور شیطان انہیں شہوانی اور جنسی خیالات کی طرف بآسانی راغب کردیتا ہے اور 👇
وہ دھیرے دھیرے گناہ کی طرف بڑھنا شروع ہوجاتے ہیں …👇
خواتین میں محبت یا نفرت کا جذبہ غالب اور شدید ہوتا ہے، خواتین طبعی طور پر محبت کرتی ہیں اور محبت ہی کی خواہشمند ہوتی ہیں۔ مگر یہ محبت کہاں تک اللہ رسول کی محبت ہے اور کس مرحلہ پر جاکر اجنبی مرد کی محبت میں تبدیل ہوجاتی ہے، سادہ دِل ہونے کی وجہ سے اس کا خود 👇
انہیں بھی انداز نہیں ہوتا جب کہ مرد محبت کا مطلب وہی سمجھتا ہے جو اُس کا نفس اور شیطان اُسے سمجھاتا ہے، اس لئے کسی بھی مرحلہ پر جاکر دونوں سخت گناہوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں یا مبتلا ہوسکتے ہیں اور صراطِ مستقیم اور سلوک الی اللہ کی بجائے 👇
گناہوں کی دلدل کی طرف بڑھنا شروع ہوجاتے ہیں، خاص طور پر کنواری خواتین یا وہ خواتین جو اپنے گھر یا گھر والوں سے نالاں ہوں، نامحرم مرد سے اُن کی جائز محبت بہت جلد ناجائز محبت میں تبدیل ہوسکتی ہے اور انہیں خود اس کا اندازہ بھی نہیں ہوپاتا۔ 👇
اس لئے تمام اکابر نامحرم خواتین سے دینی تعلق رکھنے میں بہت زیادہ محتاط تھے۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کسی خاتون کا دینی خط بھی صرف اس وقت قبول کرتے تھے جب اس پر اس کے شوہر کے دستخط ہوں یعنی اس خاتون کا وہ خط اس کے شوہر کی نگاہ سے گزرچکا ہو۔👇
احقر کا طویل عرصہ سے دارالافتاء سے تعلق ہے، وہاں مختلف واقعات نظروں کے سامنے گزرتے رہتے ہیں اور یہ کہ کسی طرح بعض مشائخ کا خواتین سے دینی تعلق آہستہ آہستہ ناجائز تعلق میں تبدیل ہوا، سامنے آتے رہتے ہیں۔ خود احقر کو کبھی بھی اپنے شرارتی نفس پر بھروسہ نہیں ہودکا، 👇
اس لئے احقر خواتین سے ذاتی طور پر ہمیشہ معذرت کردیتا ہے اور ایک تحریر شدہ خط انہیں بھیج دیتا ہے۔

یہ ایک بڑی حقیقت ہے کہ اگر گھر کے سربراہ اور گھر کے ذمہ دار مردوں کا کسی بزرگ اللہ والے سے اصلاحی تعلق ہو تو اس گھر کے بچوں اور خواتین کی دینی اصلاح و تربیت خود ہوتی رہتی ہے اور 👇
بچوں اور خواتین کو علیحدہ سے بیعت و ارشاد کی ضرورت نہیں رہتی، لہٰذا اگر گھر کے تمام مرد حضرات اکابر علماء و مشائخ سے تعلق رکھیں اور حکمت و موعظہ حسنہ کے ساتھ زندگی گزاریں تو  گھر کی خواتین کی اصلاح خودبخود ہوجاتی ہے۔ بہرحال 👇
کچھ عرصہ قبل مدارس بنات کی طالبات اور کچھ خواتین کی طرف سے مجھے خطوط موصول ہونے شروع ہوئے کہ ہم آپ سے اصلاحی تعلق قائم کرنا چاہتی ہیں، احقر نے ایک جواب تحریر کیا، جو ہر ایک خط کے جواب میں بھیجا جاتا رہا، جو یہ ہے:

👇
احقر کا مکتوب 

عزیزہ سلمہا اللہ تعالیٰ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

آپ کا خط ملا۔ آپ کا دینی جذبہ قابل قدر ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو علم نافع عطاء فرمائے اور آپ کو دنیا و آخرت میں عافیت کے ساتھ بہترین زندگی عطا کرے۔ آمین

آپ ابھی نوعمر ہیں، 👇
آپ کا اس طرح خط و کتابت کرنا مناسب نہیں۔ آپ دلجمعی سے دینی اور دنیوی تعلیم حاصل کریں تا کہ آپ کی دنیا و آخرت درست ہو اور تعلیم آپ کے لئے دنیا وآخرت میں مفید ثابت ہو۔ جب آپ بڑی ہوجائیں، شادی شدہ ہوں، اس وقت شوہر کی اجازت کے ساتھ کسی بزرگ سے اصلاحی تعلق قائم کرسکتی ہیں۔ 👇
فی الحال آپ درج ذیل چیزوں کا اہتمام کریں:

1 … نماز اول وقت میں ادا کرلیا کریں۔ نماز میں کوتاہی نہ ہو۔

2 … قرآن مجید کی تلاوت ضرور کیا کریں۔ بہتر ہے کہ روزانہ ایک پارہ ہو۔

3 … مناجاتِ مقبول عربی یا اردو کی دعائیں ایک منزل روزانہ ضرور پڑھا کریں۔

4👇
… دنیا کے ہنر مثلا کھانا پکانا، سلائی کڑھائی وغیرہ جو آپ کی اگلی زندگی میں کام آئیں ضرور سیکھ لیں ورنہ عورت کو تکلیف ہوتی ہے۔

5 … اپنا کام اور اپنے گھر کے کام خود کرنے کی کوشش کریں کسی کی محتاج نہ بنیں۔

6 … والدین اور قریب ترین محارم کو راحت پہنچانے کی کوشش کریں۔ 👇
کسی کے لئے اذیت یا تکلیف کا باعث نہ بنیں۔ اس کا بہت گناہ ہے، اور بڑی نحوست کی بات ہے۔

7 … شکر کا اور دُعا کا بہت اہتمام رکھیں۔ جو نعمت نظر آجائے، اس پرفورا شکر ادا کریں اور جو کچھ مانگنا ہو اللہ تعالیٰ سے مانگتے رہیں۔ ہاتھ اٹھا کر بھی اور چلتے پھرتے بھی … والسلام

👇
دعاء گو محمود اشرف غفراللہ لہٗ

۲۱/ جمادی الثانیہ ۱۴۳۵ھ

۲۲/ اپریل ۲۰۱۴ء

------------

ناقل: محمد بشارت نواز

-----------

کتاب کا نام: احباب کے لئے مضامینِ تصوف

صفحہ نمبر: (67 تا 70)

مصنف: مفتی محمد اشرف عثمانی صاحب مدظلہم

ناشر: ادارہ اسلامیات کراچی - لاہور
@threadreaderapp pl unroll

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Muddassar Rashid

Muddassar Rashid Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Muddassar04

10 Sep
قومی اسمبلی نے ’’گینگ ریپ‘‘ پر سزائے موت کا قانون

وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اجتماعی آبروریزی کے حیاسوز واقعات کی روک تھام کے سلسلہ میں اپنے وعدہ کی تکمیل کے لیے یہ قانون منظور کرایا
@rashdigrw
کے مضمون 1997 سے
جہاں تک زنا کی سزا میں شادی شدہ اور غیر شادی شدہ کا فرق ملحوظ 👇
رکھنے کا تعلق ہے، حد شرعی کے نفاذ میں تو یہ ضروری ہے اور پاکستان میں نافذ شدہ حدود شرعیہ میں اس کا لحاظ رکھا گیا ہے، لیکن زیر بحث قانون ہمارے خیال میں ’’حدود‘‘ کے دائرہ میں نہیں آتا بلکہ اسے تعزیر کے طور پر منظور کیا گیا ہے اس لیے اس میں شادی شدہ اور غیر شادی شدہ کے فرق کا 👇
لحاظ رکھنا کوئی ضروری امر نہیں ہے۔ گینگ ریپ پر سزائے موت کا قانون ’’حدود شرعیہ‘‘ کے دائرہ میں اس لیے نہیں آتا کہ ’’عام زنا‘‘ اور ’’اجتماعی بدکاری‘‘ میں واضح فرق موجود ہے اور اسی فرق کی وجہ سے اس کے لیے الگ قانون سازی کی ضرورت محسوس کی گئی ہے، 👇
Read 17 tweets
2 Sep
حدیثِ مبارک  میں ہے: " سب سے بابرکت نکاح وہ ہے جس میں سب سے کم مشقت (کم خرچہ اور تکلف نہ) ہو" ۔

"وعن عائشة قالت: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «إن أعظم النكاح بركةً أيسره مؤنةً» . رواهما البيهقي في شعب الإيمان". (2/268 مشکاۃ، کتاب النکاح،  ط؛ قدیمی)

👇
نیز ان رسموں میں کس قدر مال خرچ کیا جاتا ہے جب کہ قرآنِ کریم میں اسراف وتبذیر کی صراحۃً ممانعت وارد ہے ۔

اور  ’’جہیز‘‘  ان تحائف اور سامان کا نام ہے جو والدین اپنی بچی کو رخصت کرتے ہوئے دیتے ہیں،اگروالدین اپنی رضا و خوشی سے اپنی بیٹی کو رخصتی کے موقع پر کچھ دینا چاہے تو 👇
یہ شرعی طور پر ممنوع بھی نہیں، بلکہ یہ رحمت اور محبت کی علامت ہے، ایسی صورت میں بچی کے لیے جہیز لینا جائز ہے، اور بچی ہی جہیز کے سامان کی مالک ہوگی۔

لیکن شریعت میں کہیں اس کی حوصلہ افزائی  نہیں کی گئی، نہ ہی کسی روایت میں اس کا تذکرہ یا ترغیب ملتی ہے۔ 👇
Read 15 tweets
30 Aug
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا  لاکھوں مسلمانوں کے قلوب کا مرکز
موسمِ حج میں حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا کی قیام گاہ لاکھوں مسلمان کے قلوب کامرکز بن جاتی تھی ،عورتیں چاروں طرف سے گھیرلیتیں ، وہ امام کی صورت میں آگے آگے اور تمام عورتیں ان کے پیچھے پیچھے چلتیں۔ اسی درمیان میں 👇
ارشاد وہدایت کے فرائض بھی انجام پاتے جاتے ، ایک دفعہ ایک عورت کو دیکھا،جس کی چادر میں صلیب کے نقش ونگار بنے تھے ،دیکھنے کے ساتھ ڈانٹا کہ یہ چادر اتار دوآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایسے کپڑوں کودیکھتے تو پھاڑڈالتے۔👇
خطبات حبان جلد دوم

ایک دفعہ ایک کپڑا لے کر آئیں اور فرمایا کہ یہی کپڑا آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں دلہنوں کو پہنانے کیلئے لوگ عاریت کے طور پر مانگ کر لے جایا کرتے تھے ۔ لیکن افسوس ہے کہ آج یہ کپڑا باندی بھی پہننے کیلئے تیار نہیں ہوتی ہے۔👇
Read 28 tweets
29 Aug
آج کے لوگوں کو یہ بتانا ہے کہ آج اگر جنوبی ایشیا میں اسلام کا نام زندہ ہے، دینی تعلیم و ثقافت کی اقدار و روایات کا تسلسل قائم ہے اور عام مسلمان کا اپنے دین اور تہذیب کے ساتھ رشتہ بدستور موجود ہے تو یہ اللہ تعالیٰ کی مہربانی اور کرم کے ساتھ عالم اسباب میں ان جان نثاروں اور 👇
سرفروشوں کی طویل جدوجہد کا ثمر ہے جنہوں نے وقت کے تقاضوں اور مستقبل کے خدشات کو بھانپتے ہوئے ان کی تکمیل کے لیے خود کو وقف کر دیا۔ اور ایثار، قربانی، سادگی اور تدبر و حوصلہ کے ساتھ ایک ایسے تعلیمی اور فکری محاذ کا آغاز کیا جو 👇
جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے لیے ناقابل شکست تعلیمی و تہذیبی حصار ثابت ہوا اور جس کے اثرات کا جنوبی ایشیا سے باہر بھی پورے عالم اسلام میں کھلی آنکھوں مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔👇
Read 28 tweets
27 Aug
حضرت امام جعفر صادقؒ کی وفات کے بعد اہل تشیع دو حصوں میں بٹ گئے تھے۔ ایک گروہ نے ان کے فرزند امام موسیٰ کاظمؒ کو ان کے جانشین کے طور پر امام تسلیم کر لیا۔ اس اکثریتی گروہ نے امام موسیٰ کاظمؒ کے بعد بارہویں امام تک امام حاضر، اور پھر بارہویں امام کے غائب ہو جانے پر 👇
’’امام غائب‘‘ کی مسلسل امامت کے ساتھ اثنا عشریہ کا عنوان اختیار کر رکھا ہے۔ جبکہ دوسرے گروہ نے امام جعفر صادقؒ کے بڑے بیٹے امام اسماعیلؒ کو، جو اُن کی زندگی میں ہی وفات پا چکے تھے، ان کا جانشین قرار دیتے ہوئے ان کے فرزند محمدؒ (امام جعفر صادقؒ کے پوتے) کو 👇
اپنا امام بنا لیا۔ یہ گروہ اسماعیلی کہلاتا ہے جو آج تک امام حاضر کے تسلسل کے ساتھ دنیا میں موجود ہے۔👇
Read 16 tweets
26 Aug
سانحۂ کربلا اور شہادت امام حسین

مفتی محمد وقاص رفیعؔ

تاریخ عالم کا ورق ورق انسان کے لئے عبرتوں کا مرقع ہے ۔ بالخصوص تاریخ کے بعض واقعات تو انسان کے ہر شعبہ زندگی کے لئے ایسے عبرت ناک ہیں کہ جن سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا ۔ انہیں واقعات میں سے ایک واقعہ ٗ 👇
میدانِ کربلا میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی مظلومانہ شہادت کابھی ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ جب سے اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کو وجود بخشا ہے اس وقت سے لے کر آج تک اور شاید قیامت تک کوئی ایسا واقعہ رونما نہ ہوکہ جس پر خود تاریخ کو بھی رونا آگیا ہو ، لیکن 👇
امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کا واقعہ ایسا درد ناک اور اندوہ ناک واقعہ ہے کہ جس پر انسانوں کی سنگ دل تاریخ بھی ہچکیاں مار کر روتی رہی ہے۔ اس میں ایک طرف ظلم و ستم ، بے وفائی و بے حیائی اور محسن کشی و نسل کشی کے ایسے دردناک والم ناک واقعات ہیں کہ جن کا تصور کرنا بھی 👇
Read 104 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!