کچھ دنوں سے یہ خط سوشل میڈیا پر گردش کر رھا ھے اور ہر کوئی حسب توفیق اس پر جگتیں کس رھا ھے اور لکھنے والے کا مذاق اپنی رائے کا اظہار کر کے اڑا رھا ھے مگر میری نظر میں یہ ایک بہت سنجیدہ اور فوری قابل توجہ مسئلہ ھے۔
ھمارے معاشرے میں رواج بن چکا ھے کہ لڑکا ھے ابھی کمائے چھوٹے
بہن بھائیوں کے اخراجات پورے کرنے میں والد کی مدد کرے پھر پہلے بہنوں کی شادی کرے ، پھر بہن بھائیوں کے بچے پیدا ھو گئے ان کو ٹرک بھر سامان دے کہ بہن کی سسرال میں ناک نا کٹے، پھر گھر بنائے ، پھر والدین کو حج کروائے پھر تین چار سال کمائے پھر اپنا گھر بنانے کیلئے پیسے جمع کرے👇🏼
سن بلوغت کو پہنچنے کے بعد لڑکا لڑکی کی بنیادی ضروریات میں سے ایک ھے جسمانی تعلق قائم کرنے کی خواہش جس کو ھم نظر انداز کرتے رہتے ھیں کہ ابھی جب تک 25/30 سال کا نا ھو جائے ھم نے تو شادی نہیں کرنی اس دوران بیشک جبلت کے ہاتھوں مجبور ھو کر زنا کی طرف راغب ھو جائے کوئی بات نہیں👇🏼۔
مگر شادی نہیں کرنی کیونکہ ابھی بہت سے کام بہت سی نام نہاد آسائشوں کو اسی لڑکے میں سے حاصل کرنا ھے۔
جس قدر جنسی بے راہ روی ھمارے معاشرے میں سرایت کر چکی ھے اس کی زمہ داری بہت حد تک والدین پر آتی ھے۔ اونچا خاندان، امیر سسرال، لاکھوں کا جہیز، اعلی پوزیشن، دولتمند داماد، یہ سب👇🏼
چیزیں شادی میں روکاوٹ ھیں یہی وجہ ھے کہ لڑکا، لڑکی ھر دو صنف بے راہ روی میں برابر ھیں اپنی خواہشات کی تکمیل ناجائز ذرائع سے کرتے ھیں جسکی وجہ سے بہت سے لوگ مسلسل گرداب میں پھنس جاتے ھیں بلکہ کئی پیشہ وروں کے ہتھے چڑھ جاتے ھیں اور اپنی زندگی تباہ کر لیتے ھیں۔ والدین کو سنجیدگی👇🏼
سے جلد شادی کا نا صرف سوچنا چاہیے بلکہ نمود و نمائش کو بھول کر سادگی کے ساتھ شادی کا احتمام بھی کرنا چاہئیے۔
اس لڑکے کا خط ایک بہت بڑی حقیقت ھے بلکہ اس بگڑے اور لاپرواہ معاشرے کو جھنجھوڑنے کی ایک کوشش بھی ھے۔ آج یہ دین و دنیا کی حدود کو مدنظر رکھ کر مناسب لفظوں میں اپنی👇🏼
ضرورت کا اظہار کر رھا ھے کل کو یہی زنا کرنے پر مجبور ھو جائے گا اور یہ منافق معاشرہ اسے برا اور بدچلن لڑکے کے نام سے پکارے گا،
اس کی بے راہروی کے زمہ دار والدین، اس معاشرے کے فضول رسم و رواج، ھمارے امیری غریبی کے خود ساختہ پیمانے ھماری تباھی کس باعث بن رھے ھیں 👇🏼
خدا را مال و دولت کے پیچھے بھاگنا چھوڑیں اور اپنے بچوں کی جلد شادی کریں۔ نکاح سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ھے اسے دولت کے ترازو میں نہیں دین و دنیا کی نعمتوں اور آخرت کی بھلائی کے پلڑے میں رکھیں 🙏
"نوری" #اصلاح_معاشرہ @threadreaderapp
"Unroll"
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ايک شاعر كو اپنی محبوبہ سے ملے ھوئے کئی سال ھو چُكے تھے محبوبہ كی ياد آئی تو پتہ پوچھتے پوچھتے ملنے جا پہنچے محبوبہ نے عليک سليک كے بعد بیٹھايا اور پوچھا كيسے آنا ھوا شاعر صاحب؟
شاعر: چاند ديكھنے چلے آئے ھيں
محبوبہ:چاند بيٹا ديكھو كون ملنے آيا۔
شاعر صاحب كھسيانے ھو گئے بولے نہيں
ميں تو وه من موھنی مسكان ديكھنے كو آنكھيں ترس گئيں تھيں
محبوبہ: او اچھا ايک منٹ ، موھنی بيٹا ادھر آؤ اور اپنی آپی مسكان كو بھی بلا لاؤ پڑوس سے
شاعر صاحب كا گلا خشک ھو گيا بس ھمارا دل بڑا مضطر تھا اپنے گوھر ناياب كی ياد ميں چلا آيا
محبوبہ: جی وہ گوھر اور نایاب تو اپنی نانی
کے گھر گئی ھوئی ھیں۔
شاعر صاحب كو چكر سا آيا ھمت كر كے كہنے لگے نا چيز اجازت چاھے گا بس ديدار و گلريز كے لئے آيا تھا۔
محبوبہ:شاعر صاحب كيا بتاؤں ان دونوں نے تو ناک ميں دم كيا ھوا ھے بيٹھئیے ابھی بلاتی ھوں
شاعرصاحب:دل تھام كر بولے ميری طبعيت بوجھل ھو رھی ھے طبيب كو بلوا ديجيئے.
اپوزیشن ہمیشہ درپردہ NRO مانگتی رہتی تھی لیکن کیمرے کے سامنے مُکر جاتی تھی خان صاحب نے FATF کے قوانین پاس کروانے کیلئے اپنی کابینہ کے چند ارکان کو اپوزیشن سے رابطے کا حکم دیا
جب ارکان کی اپوزیشن اراکین سے ملاقات ھوئی تو انہوں نے پھر NRO اس صورت میں مانگا کہ نیب کی 35 شقیں تبدیل
کی جائیں کہ دوسرے ممالک میں بنائے گئے اثاثے قابلِ گرفت نہ ھوں، ایک ارب سے کم کے فراڈ کرپشن نہ گنا جائے، 1999 سے پہلے کے تمام فراڈ قابلِ گرفت نہ ھوں، منی لانڈرنگ کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار میں نہ ھوں، بیوی کے اثاثے ناقابلِ گرفت بنانے کے لئے بیوی کو نابالغ اولاد کی کیٹیگری
میں ڈال دیا جائے جب حکومتی ارکان نے یہ بات عمران خان کو بتائی تو عمران خان نے کہا کہ یہ NRO مانگ کر مُکر جاتے ھیں اِس لئے اِن سے شرائط لکھوا لو کہ ہم تو راضی ھیں لیکن عمران خان کچھ پر راضی ھے اور کچھ پر ھم راضی کر لیں گے، اپوزیشن نے خوشی خوشی شرائط لکھیں کہ سارے چور بچ جائینگے
مائی ڈیر ایکس!
کیسی ہو تم ؟امید کرتا ہوں بخیر و عافیت کسی کی زندگی جہنم بنانے میں محو ہو گی مجھے آج مال سے گزرتے ہوئے ارم ملی تھی جس نے تمہارا نمبر دیا اور بتایا کہ تم نے شادی کر لی ہے۔میرے لئے یہ بالکل بھی حیرانی کی بات نہیں تھی کیونکہ جتنی تم تھڑی ہوئی تھی شادی کرنا ہی بہتر تھا
یہ خط نما میسج لکھنے کا مقصد کچھ یوں تھا کہ میں وہ باتیں کہنا چاہتا ہوں جو میں ریلشن میں رہتے ہوئے نا کہہ سکا ۔ میرے دل میں جو کسک ہے وہ میں نکالنا چاہتا ہوں ۔
جو تم نے زیبا کی شادی پر جھمکے پہنے تھے وہ آرٹیفیشل تھی ۔ اتنی تم سنار کی بچی کہ سونا سونا کر کے سب کو دکھا رہی تھی
وہ جو تمہارے پرس میں سے یکے بعد دیگرے تین اور دو ہزار گم ہوا تھا جو بقول تمہارے تم نے گرا دیا تھا وہ میں نے نکالا تھا ۔
تمہاری گاڑی جو چوری ہوئی تھی جو تاحال لاپتہ ہے وہ میں نے ہی بیچ کھائی تھی ۔
ہوٹل میں ہمارے سٹے کے دوران جو تمہارے کبٹ میں سے چوہا نکلا تھا وہ میں نے ہی ڈالا تھا