خلافتِ عثمانیہ کو انگریزوں نے نہیں، ہم مسلمانوں نے ختم کیا تھا۔ شریفِ مکّہ حسين بن علی جو کہ سادات میں سے تھے، ان کو انگریزوں نے بہکایا اور وہ مان گئے اور غداری کی تھی۔ ایک عرب ریاست چاہتے تھے اور تُرکوں کی حکومت سے Image
نجات چاہتے تھے۔ اس شریفِ مکّہ ہی کی اولادیں آج اردن (Jordan) میں بادشاہت کر رہی ہیں۔
پھر کمال اتاترک جو خود خلافتِ عثمانیہ کے لیے لڑا اور تُرکی کو مغربی قوّتوں سے بچایا، وہ با اثر آدمی تھا۔ چاہتا تھا کہ تُرکی
میں اس کے نظریات ہوں۔ اس نے خلافت کو ختم نہیں کیا مگر اس کو خلیفہ اپنی حکومت میں ایک رکاوٹ محسوس ہورہا تھا۔ اس نے شیخ سنوسی سے کہا کہ تُرکی کے باہر جہاں چاہے خلافت قائم کرلو مگر تُرکی میرا ہوگا۔ انہوں نے عثمانیوں سے
وفاداری دکھائی اور کمال اتاترک نے خلافت کو منسوخ کردیا۔
پھر شریفِ مکّہ حسین بن علی کے گروہ نے خلافت قائم کی مگر سعودیوں کو خلافت میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ انہوں نے شریفِ مکّہ کو ملک سے نکال دیا اور اپنی
حکومت قائم کرلی۔ شریفِ مکّہ کی اولادوں کو انگریزوں نے بڑے مراتب دیئے۔ ایک زمانے میں شام، اردن اور عراق کی حکومتیں ان کی اولادوں کو نصیب تھی اور آج تک اردن میں حکومت ان ہی کی اولادوں کی ہے۔ مگر ۱۹۵۸ میں یہ تسلط
خود ہی عراق کی عوام نے ختم کردیا۔ اور بھی بہت باغی تھے، یہ تو صرف ایک مختصر سی تاریخ ہے۔
انہوں نے تو کچھ نہیں کیا اور وہ تو خلافت کو بھی محفوظ کرنے کو تیار تھے اور انگریز تو وعدہ بھی کر رہے تھے کہ ہم
خلافت کو ختم نہیں کریں گے کیونکہ اس کا رتبہ پوپ کی طرح مسلمانوں کے یہاں مقدس ہے۔ وہ خلافت کے لیے بھی تیار تھے، ہم لوگوں کو حکومت کی ہوس تھی اور ہم ہی نے ختم کیا۔ اور اللہ کے حضور جوابدہ
بھی ہوں گے۔ آج رسوائی کا شکار ہیں۔ منتشر ہیں، ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں اور علیحدہ علیحدہ ہیں۔

مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈🏻 @AliBhattiTP

ہمارا فیس بک گروپ جوائن کریں ⁦👇🏻👇🏻
bit.ly/2FNSbwa

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with علـــمـــی دنیــــــا

علـــمـــی دنیــــــا Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Pyara_PAK

7 Oct
میدانِ محشر کا مختصر سا خاکہ

دُنیا اپنی روانگی میں مسلسل چل رہی ہو گی کہ اچانک ایک زور دار آواز سے سب کچھ فنا ہوجائے گا سوائے ربِ العزت کے، پھر دوسری بار آواز آئے گی اور ساری کائنات اپنی اپنی قبروں سے اُٹھ کر ننگے بدن، ننگے پاؤں میدانِ محشر کی طرف Image
دوڑیں گے، جو شام کے علاقے کی طرف سجایا جائے گا۔
ہر انسان اپنے اپنے اعمال کے اعتبار سے اٹھے گا، ہر ایک کو دو فرشتے پکڑیں گے اور میدانِ محشر میں لے جائیں گے۔ سب میدانِ محشر میں پہنچیں گے، سورج ایک میل کے فاصلے سے تپش پھینک رہا ہوگا۔ سب لوگ
اپنے اپنے اعمال کے اعتبار سے پسینے میں ڈوبے ہوئے ہوں گے۔
پچاس ہزار سال کا یہ ایک دن بہت سخت ہو گا۔لوگوں کی حالت ایک نشہ کئے ہوئے شخص کی طرح ہو گی۔
ہر نبی اپنا حوض لگا کر اپنی اپنی اُمت کو پانی پلائے گا۔ نبی کریم ﷺ بھی اپنی اُمت کو سوائے کافروں،
Read 24 tweets
6 Oct
یہ ہیں وہ تین سائنس دان جنہوں نے ہیپاٹائٹس سی کے وائرس کی دریافت کی اور لاکھوں لوگوں کو تڑپ تڑپ کر مرنے اور لیور کینسر میں مبتلا ہونے سے بچا لیا۔ان تینوں کو اس سال نوبل پرائز ونر قرار دیا گیاہے۔ہماری اس ترقی یافتہ دنیا میں جہاں Image
اڑنے والی گاڑیاں بنائی جا رہی ہیں، وہاں آج بھی لوگ بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ بیماری ایسی چیز ہے کہ انسان کے اختیار میں نہیں ہوتی لیکن دوا اور چارہ جوئی انسان کے اختیار میں دی گئی ہے۔میں دنیا میں سب سے زیادہ سائنس دانوں کی قدر کرتی ہوں،
خاص طور پر وہ جو بیماری پر کام کرتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی زندگیاں تیاگ دیتے ہیں، کمروں میں بند رہتے ہیں، کتابیں کھاتے پیتے، اور علم کی عبادت کرتے ہیں۔انہیں انسٹا، فیس بک، فیشن، ہوٹلنگ سے زیادہ سروکار نہیں ہوتا، انہیں بس انسانیت
Read 11 tweets
6 Oct
سائیکل معیشت کی دشمن ہے۔

ایک ملٹی نیشنل بینک کے سی ای او نے معاشی ماہرین کو اس وقت سوچ میں ڈال دیا جب اس نے کہا کہ: سائیکل ملکی معیشت کیلئے تباہی کا باعث ہے - اس لئے کہ سائیکل چلانے والا کار نہیں خریدتا، وہ کار خریدنے کے لئے قرض بھی نہیں لیتا۔ کار Image
کی انشورنس نہیں کرواتا - پیٹرول بھی نہیں خریدتا۔ اپنی گاڑی سروس اور مرمت کے لئے نہیں بھیجتا۔ کار پارکنگ کی فیس ادا نہیں کرتا۔ وہ ٹال پلازوں پر ٹیکس بھی ادا نہیں کرتا۔ سائیکل چلانے کی وجہ سے
صحت مند رہتا ہے موٹا نہیں ہوتا !! صحت مند رہنے کے باعث وہ دوائیں نہیں خریدتا۔ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کے پاس نہیں جاتا۔ حتیٰ کہ ملک کے جی ڈی پی میں کچھ بھی
Read 7 tweets
5 Oct
سچ یا جھوٹ؟

پاکستان کا کوئی فوجی دستہ آزربیجان میں آرمینیا کے خلاف جنگ میں حصہ نہیں لئے رہا. یکسر جھوٹ بولا جا رہا ہے اور اس جھوٹ کی ابتدا بھارت سے ہوئی ہے. اس پراپیگنڈا کے پیچھے بھارت کے کچھ مقاصد ہیں جنہیں پاکستانی محب الوطنی Image
کے نام پر پورا کر رہے ہیں.

پاکستان کا سوشل میڈیا فوج کا امیج بہتر بنانے کے چکر میں الٹا فوج کا امیج خراب کر ریے ہیں. ارے عقلمندو تم جو بات اندھا دھند پھیلائی جا رہے ہو اس کی ابتدا انڈیا سے ہوئی ہے. تمہیں کیا لگتا ہے کہ انڈیا پاک فوج کا امیج بہتر کرنے کےلیے یہ پراپیگنڈا
کر رہا ہے؟
ان احمقوں کو فوج کے حقیقی کارنامے شاید اتنی جلدی بھول گئے ہیں کہ انہیں لگتا ہے کہ فوج کا امیج بہتر کرنے کےلیے جھوٹ بولنا ضروری ہے. اور اگر انھوں نے جھوٹ بولنا ہی ہے تو کم سے کم جھوٹ تو اپنا ذاتی گھڑیں، بھارت سے ادھار مت لیں.
Read 9 tweets
4 Oct
عمر مختار

20 اگست 1858 میں لیبیا کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے, ابتدائی تعلیم قریبی مسجد سے حاصل کی اور پھر اعلی تعلیم سینوسی یونی ورسٹی سے مکمل کی.

اس وقت لیبیا اور افریقہ کے دوسرے علاقے خلافت عثمانیہ کا حصہ تھی, جب فرانس نے Image
CHAD پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو عمر مختار وہاں کے مسلمانوں کے دفاع کے لیے اپنا حصہ ڈالنے چلے گئے. مگر جب اٹلی کے غلط ارادوں کو بھانپا گیا تو ان کو واپس لیبیا بلا لیا گیا, جہاں انہوں نے 20 سال تک, 1911 سے لے کر 1931 تک اٹلی کے لشکر کو وہ سبق سکھایا کہ اٹلی کے لیے
اس علاقے پر قبضہ مشکل ہوگیا.

انہوں نے محدود ہتھیار اور چھوٹے لشکر کو اس جنگی مہارت سے استعمال کیا کہ لیبیا میں اٹلی کو فوج کی تحداد میں روز بروز اضافہ کرنا پڑا مگر پھر بھی اٹلی کو کوئی فائدہ نہ ہوا. کیونکہ لیبیا کی عوام عمر مختار کے لشکر کو دشمن کی معلومات
Read 8 tweets
4 Oct
ہماری مَسجِد کا اِمام چور ہے!

افریقہ کے ایک ملک میں، ایک شخص حافظِ قُرآن و عالِمِ شریعت تھا۔
اسی سبب ایک مقتدی نے رمضان المبارک میں ان کو افطار میں اپنے گھر بلایا
عالِم جی نے دعوت قبول کی،
اور افطار کے وقت اس مقتدی کے گھر
پہنچے،
اور وہاں ان کا بہت شاندار استقبال کیا گیا، ۔افطار کے بعد عالِمِ دِین نے میزبان کے حق میں دُعا کی اور واپس چلے گئے،
مقتدی کی زوجہ نے عالم کے جانے کے بعد,
مہمان خانہ کی صفائی ستھرائی کی،
تو اسے یاد آیا کہ،
اس نے کچھ رقم
مہمان خانہ میں رکھی تھی،
لیکن بہت تلاش کے باوجود وہ رقم اس عورت کو نہیں ملی،
اور اس نے اپنے شوہر سے پوچھا کہ،
کیا تم نے وہ رقم لی ہے؟
شوہر نے جواب دیا: نہیں،
اور پھر اس نے یہ بات شوہر کو بتادی کہ
Read 15 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!