میدانِ محشر کا مختصر سا خاکہ

دُنیا اپنی روانگی میں مسلسل چل رہی ہو گی کہ اچانک ایک زور دار آواز سے سب کچھ فنا ہوجائے گا سوائے ربِ العزت کے، پھر دوسری بار آواز آئے گی اور ساری کائنات اپنی اپنی قبروں سے اُٹھ کر ننگے بدن، ننگے پاؤں میدانِ محشر کی طرف
دوڑیں گے، جو شام کے علاقے کی طرف سجایا جائے گا۔
ہر انسان اپنے اپنے اعمال کے اعتبار سے اٹھے گا، ہر ایک کو دو فرشتے پکڑیں گے اور میدانِ محشر میں لے جائیں گے۔ سب میدانِ محشر میں پہنچیں گے، سورج ایک میل کے فاصلے سے تپش پھینک رہا ہوگا۔ سب لوگ
اپنے اپنے اعمال کے اعتبار سے پسینے میں ڈوبے ہوئے ہوں گے۔
پچاس ہزار سال کا یہ ایک دن بہت سخت ہو گا۔لوگوں کی حالت ایک نشہ کئے ہوئے شخص کی طرح ہو گی۔
ہر نبی اپنا حوض لگا کر اپنی اپنی اُمت کو پانی پلائے گا۔ نبی کریم ﷺ بھی اپنی اُمت کو سوائے کافروں،
مشرکوں، منافقوں، مرتدوں اور بدعتیوں کے سب کو حوضِ کوثر کا جام پلائیں گے، دودھ سے زیادہ سفید، شہد سے زیادہ میٹھا پانی جو ایک بار پی لے گا پھر اس لمبے ترین دن میں اسے دوبارہ پیاس نہیں لگے گی۔
پھر لوگ پریشان ہوں گے کہ اگلی کاروائی شروع ہو۔ سب لوگ مل کر جناب آدم علیہ
السلام کے پاس جائیں گے کہ اللہ تعالیٰ سے التجا کیجیے کہ حساب و کتاب شروع ہو اور اس دن کی سختی دور ہو مگر وہ معذرت کر لیں گے اسی طرح لوگ نوح، ابراہیم، موسیٰ، عیسٰی علیہم السلام کے پاس جائیں گے وہ سب معذرت کر لیں گے۔
پھر آخر میں لوگ جنابِ محمدﷺ کے پاس
آئیں گے تو آپ ﷺ اللہ سے دعا فرمائیں گے۔
اللہ تعالیٰ کے فرشتے آپ ﷺ کو مقام محمود پر لے جائیں گے جو اللہ کے عرش کے پاس ہے وہاں آپ سجدہ ریز ہوجائیں گے، اللہ کی حمدوثناء بیان کریں گے پھر اللہ کی طرف سے حکم ہوگا آپ اٹھیں اور مانگیں اللہ عطاء فرمائے گا اور سوال کریں
اللہ پورا کرے گا پھر آپ ﷺ حساب و کتاب کے لئے سفارش کریں گے جو قبول ہوگی۔
رسول اللہ ﷺ دوبارہ میدانِ محشر میں لائے جائیں گے (اسے شفاعت کبرٰی کہا جاتا ہے) پھر اللہ عزوجل میدان محشر میں براجمان ہوں گے اللہ کا عرش آٹھ فرشتوں نے اٹھا ہوا ہو گا سب سے پہلے جو نمازی
ہوں گے وہ سب اللہ کے حضور سجدہ ریز ہو جائیں گے باقی لوگوں کی کمر تخت بن جائے گی اور وہ اللہ کے حضور سجدہ نہیں کرسکیں گے پھر عدالتِ الہٰی کی کارروائی شروع ہوگی اور چند اہم امور سلسلہ وار مکمل ہوں گے۔

نامہ اعمال کی تقسیم:
سب کے ہاتھوں میں نامہ اعمال دے دیے
جائیں گے۔اہل ایمان کے دائیں ہاتھ میں اور کفار
و مشرکین کے بائیں ہاتھ میں،اہل ایمان تو خوش ہو کر دوسروں کو اپنا نامہ اعمال دکھائیں اور پڑھائیں گے جبکہ کفار و مشرکین پریشان ہوں گے اور کہیں گے کاش! ہمیں یہ نہ دیا جاتا اورہمیں ہمارا حساب معلوم ہی نہ ہوتا۔
محاسبہ:
نامہ اعمال کی تقسیم کے بعد سوال و جواب ہوں گے۔ مشرکوں اور کافروں سے سوال ہوں گے وہ ہر چیز کا انکار کریں گے اللہ کے علاوہ جن کی مشرک عبادت، پوجا اور نذر و نیاز کرتے رہے ہوں گے ان کو بطورِ گواہ لایا جائے گا وہ سب اس چیز کا انکار کر دیں گے پھر اللہ ان کے مونہوں
پرمہر لگا دے گا اور ان کے اعضا بول کر ان کے خلاف گواہی دیں گے اور پھر وہ ان پر افسوس و حیرت کریں گے،
نیز میدان محشر میں دیگر کئی ایک سوال ہوں گے۔ عمر کے بارے میں، جوانی، رزق، علم کے متعلق، اِسی طرح حقوق اللہ میں سب سے پہلے نماز اور حقوق العباد میں سے
قتل خون اور جھگڑوں کے متعلق سوال ہو گا اور ہر ایک کے متعلق عدالت الہٰی میں عدل سے فیصلہ ہو گا۔

اعمال کا وزن:
اتمام حجت کے لئے پھر اللہ تعالیٰ سب کے اعمال کا وزن کرے گا۔ جس کی نیکیوں کا پلڑا بھاری ہوگا وہ کامیاب اور جس کی نیکیوں کا پلڑا ہلکا اور برائیوں کا پلڑا
بھاری ہوگا وہ ناکام ہوجائیں گے بلکہ بعض کا تو حال اعمال کے اعتبار سے اس قدر بُرا ہوگا کہ اُن کا ترازو ہی نہیں لگے گا اور بعض کی نیکیوں کا وزن بہت زیادہ ہوگا۔
وہاں کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا یہاں تک کہ اگر کسی کی ایک نیکی کی وجہ سے اس کی ناکامی ہو گی تو وہ سب سے مانگے گا
لیکن کوئی اسے ایک نیکی نہیں دے گا، وہاں نہ بیٹا کام آئے گا اور نہ باپ اور ماں، ان سب کو اپنی اپنی فکر ہوگی۔

پُل صراط سے گزرنا:
اعمال کے وزن کے بعد سب کو پُل صراط سے گزرنا پڑے گا، پُل صراط جہنم کے اوپر بال سے
باریک اور تلوار کی دھار سے تیز ہوگا اور وہاں اندھیرا ہوگا لیکن ہر آدمی کو اس کے اعمال کے اعتبار سے نور کی روشنی ملے گی۔ وہاں گزرتے ہوئے کوئی بات کرنے کی جرأت نہیں رکھتا ہوگا صرف انبیاء اللہ تعالیٰ سے سلامتی کی دُعا کر رہے ہوں گے اور مومن اپنے مزید نور کے طلب کے لئے
اللہ سے دعا کریں گے، اپنے اپنے گناہوں کے اعتبار سے لوگ پُل صراط سے نیچے جہنم میں گرتے رہیں گے کچھ مومن تیزی سے گزر جائیں گے اور کچھ آہستہ سے اور کچھ گرتے گراتے اور کچھ بہت دیر سے۔

مقامِ قنطرہ:
پُل صراط کا آخری حصہ قنطرہ مقام ہے جہاں تمام اہلِ ایمان روک لئے
جائیں گے۔ اگر ان کے
دلوں میں کچھ کینہ، بغض وغیرہ ہوگا تو انہیں وہیں سے صاف کرکے آگے جنّت کے لئے روانہ کیا جائے گا۔ وہاں ایک نہر حیات ہوگی جہاں اُن سب کو ڈالا جائے گا سب جنّتی بتیس تینتیس سال کےخوبصورت ساٹھ ستر ہاتھ قد کے جوان بن جائیں گے
جنّت میں داخلہ اور سفارش پھر سب سے پہلے جنابِ محمد ﷺ اپنی اُمت کو لے کر جنّت میں داخل ہوں گے۔ جنّت میں کچھ لوگوں کو بغیر حساب کے داخل بھی کیا جائے گا جن کی تعداد کم ازکم اُمت ِ محمدیہ سے انچاس لاکھ ہوگی پھر نبی کریم ﷺ کو خیال آئے گا کہ شاید میری
اُمت کے کچھ لوگ جنّت میں نہیں آئے پھر رسول اللہ ﷺ اللہ کے حضور سجدہ میں پڑ جائیں گے اور اللہ کے حکم سے پھر آپ ﷺ اہلِ ایمان کی سفارش کر کے جو جہنم میں اپنے اعمال سیئہ کی وجہ سے گر گئے ہوں گے انہیں نکال کر لائیں گے (اسے شفاعت صغریٰ کہا جاتا ہے) پھر اِسی طرح شہداء،
انبیاء، فرشتے اور مومن بھی سفارش کریں گے اور جن کے دل میں رائی کے دانے کے برابر ایمان ہوگا انہیں جہنم سے نکال کر لے آئے گے کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جن کے اعمال حسنہ اور سیئہ برابر ہوں گے انہیں کچھ دیر مقامِ اعراف میں ٹھہرایا جائے گا پھر سب کو جنّت میں ان کے اعمال کے
اعتبار سے محلات، خیمے، حوریں عنایت کی جائیں گی،
آخر میں اللہ تعالیٰ جنّتیوں اور جہنمیوں کو بلا کر سب کے سامنے موت کو ذبح کر دیں گے اور اعلان ہوگا کہ آج کے بعد کسی کو موت نہیں آئے گی اس وقت سب اہل ایمانِ جنّت میں پہنچ چکے ہوں گے اور جہنم میں صرف
کافر،مشرک اور منافق ہی رہ چکے ہوں گے کیونکہ وہ ابدی جہنمی ہیں۔

محترم قارئین! یہ تھا میدانِ محشر کا مختصر سا خاکہ جس سے ہر آدمی کو گزرنا ہے۔
اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ ہمیں اپنی دنیا میں نیک اور صالح اعمال کرنے کی توفیق عطاء فرمائے، اور ہمارے آخرت کے معاملات میں نرمی اور آسانی
فرمائے اور ہمیں اپنے پیارے حبیب صلى
الله عليه و سلم کی شفاعت نصیب فرمائے۔
( آمین اللھم آمین یا رب العالمٰین )

مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈🏻 @AliBhattiTP

ہمارا فیس بک گروپ جوائن کریں ⁦👇🏻👇🏻
bit.ly/2FNSbwa

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with علـــمـــی دنیــــــا

علـــمـــی دنیــــــا Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Pyara_PAK

8 Oct
زنا کا وبال

ابو جان ایک قصہ سنایا کرتے تھے کہ
کسی قبرستان میں ایک شخص نے رات کے وقت نعش کیساتھ زنا کیا۔
بادشاہ وقت ایک نیک صفت شخص تھا اسکے خواب میں ایک سفید پوش آدمی آیا اور اسے کہا کہ فلاں مقام پر فلاں شخص Image
اس گناہ کا مرتکب ہوا ہے، اور اسے حکم دیا کہ اس زانی کو فوراً بادشاہی دربار میں لا کر اسے مشیر خاص کے عہدے پر مقرر کیا جائے۔ بادشاہ نے وجہ جاننی چاہی تو فوراً خواب ٹوٹ گیا۔ وہ سوچ میں پڑ گیا۔

بہر حال
سپاہی روانہ ہوئے اور جائے وقوعہ ہر
پہنچے، وہ زانی شخص وہیں موجود تھا۔۔
سپاہیوں کو دیکھ کر وہ بوکھلا گیا اور اسے یقین ہو گیا کہ اسکی موت کا وقت آن پہنچا ہے۔۔
اسے بادشاہ کے سامنے حاضر کیا گیا۔ بادشاہ نے اسے اسکا گناہ سنایا اور کہا ۔
آج سے تم میرے مشیر خاص ہو،
Read 14 tweets
7 Oct
مجھے ایک ایسی خاتون کے ساتھ سفر کرنے کا موقع ملا جو "Uber" کی گاڑی چلاتی تھی۔ میرے بہت شش و پنج میں تھا جب میں نے اسے کال کی بہرحال وہ مجھے لینے کے لئے پہنچی تو میں نے اس سے پوچھا ----
"میں آگے بیٹھوں یا پیچھے " Image
تو اس نے کہا آگے بیٹھ جائیں ۔
میں پوچھنے کے باوجود پیچھے بیٹھ گیا۔ کچھ خاموشی کے بعد اس نے بات شروع کی تو کہنے لگی کہ
"آپ پہلے آدمی ہیں جنہوں نے پوچھا اور پوچھنے کے باوجود پیچھے بیٹھ گئے۔ ہمارے معاشرے میں مرد مجبور عورت کا
فائدہ اٹھاتے ہیں "

وہ مجھے بتانے لگی کہ اکثر لوگ جو میرے ساتھ سفر کرتے ہیں وہ فرنٹ سیٹ پر بیٹھتے ہیں تو جب میں گئیر لگاتی ہوں تو وہ مجھے جان بوجھ کر کہنی سے چھونے کی کوشش کرتے ہیں حتی کہ
Read 10 tweets
6 Oct
یہ ہیں وہ تین سائنس دان جنہوں نے ہیپاٹائٹس سی کے وائرس کی دریافت کی اور لاکھوں لوگوں کو تڑپ تڑپ کر مرنے اور لیور کینسر میں مبتلا ہونے سے بچا لیا۔ان تینوں کو اس سال نوبل پرائز ونر قرار دیا گیاہے۔ہماری اس ترقی یافتہ دنیا میں جہاں Image
اڑنے والی گاڑیاں بنائی جا رہی ہیں، وہاں آج بھی لوگ بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ بیماری ایسی چیز ہے کہ انسان کے اختیار میں نہیں ہوتی لیکن دوا اور چارہ جوئی انسان کے اختیار میں دی گئی ہے۔میں دنیا میں سب سے زیادہ سائنس دانوں کی قدر کرتی ہوں،
خاص طور پر وہ جو بیماری پر کام کرتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی زندگیاں تیاگ دیتے ہیں، کمروں میں بند رہتے ہیں، کتابیں کھاتے پیتے، اور علم کی عبادت کرتے ہیں۔انہیں انسٹا، فیس بک، فیشن، ہوٹلنگ سے زیادہ سروکار نہیں ہوتا، انہیں بس انسانیت
Read 11 tweets
6 Oct
سائیکل معیشت کی دشمن ہے۔

ایک ملٹی نیشنل بینک کے سی ای او نے معاشی ماہرین کو اس وقت سوچ میں ڈال دیا جب اس نے کہا کہ: سائیکل ملکی معیشت کیلئے تباہی کا باعث ہے - اس لئے کہ سائیکل چلانے والا کار نہیں خریدتا، وہ کار خریدنے کے لئے قرض بھی نہیں لیتا۔ کار
کی انشورنس نہیں کرواتا - پیٹرول بھی نہیں خریدتا۔ اپنی گاڑی سروس اور مرمت کے لئے نہیں بھیجتا۔ کار پارکنگ کی فیس ادا نہیں کرتا۔ وہ ٹال پلازوں پر ٹیکس بھی ادا نہیں کرتا۔ سائیکل چلانے کی وجہ سے
صحت مند رہتا ہے موٹا نہیں ہوتا !! صحت مند رہنے کے باعث وہ دوائیں نہیں خریدتا۔ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کے پاس نہیں جاتا۔ حتیٰ کہ ملک کے جی ڈی پی میں کچھ بھی
Read 7 tweets
5 Oct
سچ یا جھوٹ؟

پاکستان کا کوئی فوجی دستہ آزربیجان میں آرمینیا کے خلاف جنگ میں حصہ نہیں لئے رہا. یکسر جھوٹ بولا جا رہا ہے اور اس جھوٹ کی ابتدا بھارت سے ہوئی ہے. اس پراپیگنڈا کے پیچھے بھارت کے کچھ مقاصد ہیں جنہیں پاکستانی محب الوطنی
کے نام پر پورا کر رہے ہیں.

پاکستان کا سوشل میڈیا فوج کا امیج بہتر بنانے کے چکر میں الٹا فوج کا امیج خراب کر ریے ہیں. ارے عقلمندو تم جو بات اندھا دھند پھیلائی جا رہے ہو اس کی ابتدا انڈیا سے ہوئی ہے. تمہیں کیا لگتا ہے کہ انڈیا پاک فوج کا امیج بہتر کرنے کےلیے یہ پراپیگنڈا
کر رہا ہے؟
ان احمقوں کو فوج کے حقیقی کارنامے شاید اتنی جلدی بھول گئے ہیں کہ انہیں لگتا ہے کہ فوج کا امیج بہتر کرنے کےلیے جھوٹ بولنا ضروری ہے. اور اگر انھوں نے جھوٹ بولنا ہی ہے تو کم سے کم جھوٹ تو اپنا ذاتی گھڑیں، بھارت سے ادھار مت لیں.
Read 9 tweets
5 Oct
خلافتِ عثمانیہ کو انگریزوں نے نہیں، ہم مسلمانوں نے ختم کیا تھا۔ شریفِ مکّہ حسين بن علی جو کہ سادات میں سے تھے، ان کو انگریزوں نے بہکایا اور وہ مان گئے اور غداری کی تھی۔ ایک عرب ریاست چاہتے تھے اور تُرکوں کی حکومت سے Image
نجات چاہتے تھے۔ اس شریفِ مکّہ ہی کی اولادیں آج اردن (Jordan) میں بادشاہت کر رہی ہیں۔
پھر کمال اتاترک جو خود خلافتِ عثمانیہ کے لیے لڑا اور تُرکی کو مغربی قوّتوں سے بچایا، وہ با اثر آدمی تھا۔ چاہتا تھا کہ تُرکی
میں اس کے نظریات ہوں۔ اس نے خلافت کو ختم نہیں کیا مگر اس کو خلیفہ اپنی حکومت میں ایک رکاوٹ محسوس ہورہا تھا۔ اس نے شیخ سنوسی سے کہا کہ تُرکی کے باہر جہاں چاہے خلافت قائم کرلو مگر تُرکی میرا ہوگا۔ انہوں نے عثمانیوں سے
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!