یہ ہیں وہ تین سائنس دان جنہوں نے ہیپاٹائٹس سی کے وائرس کی دریافت کی اور لاکھوں لوگوں کو تڑپ تڑپ کر مرنے اور لیور کینسر میں مبتلا ہونے سے بچا لیا۔ان تینوں کو اس سال نوبل پرائز ونر قرار دیا گیاہے۔ہماری اس ترقی یافتہ دنیا میں جہاں Image
اڑنے والی گاڑیاں بنائی جا رہی ہیں، وہاں آج بھی لوگ بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ بیماری ایسی چیز ہے کہ انسان کے اختیار میں نہیں ہوتی لیکن دوا اور چارہ جوئی انسان کے اختیار میں دی گئی ہے۔میں دنیا میں سب سے زیادہ سائنس دانوں کی قدر کرتی ہوں،
خاص طور پر وہ جو بیماری پر کام کرتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی زندگیاں تیاگ دیتے ہیں، کمروں میں بند رہتے ہیں، کتابیں کھاتے پیتے، اور علم کی عبادت کرتے ہیں۔انہیں انسٹا، فیس بک، فیشن، ہوٹلنگ سے زیادہ سروکار نہیں ہوتا، انہیں بس انسانیت
کی فکر ہوتی ہے۔ ہم لوگوں سے فجر کے وقت اٹھ کر نماز نہیں پڑھی جاتی، ہم چند لمحوں کے لیے موبائل سے دور نہیں رہ سکتے۔اور یہ لوگ صبح چار بجے اٹھتے ہیں، اور اپنا کام شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بھی انسان ہی ہیں تو ان کا دل لحافوں میں
گھس کر دن چڑھے تک سونے کے لیے کیوں نہیں چاہتا؟آخر یہ لوگ رات دن موبائل کیوں نہیں یوز کرتے؟آخر انہیں کیا مصیبت پڑی ہے کہ اپنی جانیں ہلکان کرتے ہیں اور رات دن نیٹ فلیکس نہیں دیکھتے؟ اگر یہ کام نہیں کریں گے تو کیا دنیا تباہ ہو جائے
گی؟اگر یہ ہماری طرح پب جی کھیل لیں گے تو کیا قیامت آجائے گی؟ یہ لوگ ایسا کیا کھاتے ہیں کہ ان کی ڈکشنری میں لفظ " بور اور ڈپریشن " سرے سے موجود ہی نہیں۔۔۔یہ لوگ ایسے کیوں ہیں؟
یا تو یہ واقعی میں انسان ہیں، یا پھر
ہم جیسے لوگ انسان نہیں ہیں۔ ہم دن بھر، رات بھر کچھ نہیں کرتے اور پھر بھی ہم مصروف ہیں۔ہم کھا رہے ہیں، پی رہے ہیں پھر بھی ناشکرے ہیں، ہماری زندگیاں جہنم ہیں۔ ساری دنیا کی بکس آن لائن موجود ہیں، پھر بھی ہم جاہل ہیں، پھر
بھی کوئی کارنامہ سر انجام دینے سے قاصر ہیں۔یہ ہیں وہ لوگ جن کی ہر سانس عبادت ہے۔ جن کے بارے میں اللہ نے کہا کہ علم والا اور جاہل برابر نہیں ہو سکتا۔ہم ان لوگوں کی برابری نہ دنیا میں کر سکتے ہیں، نہ آخرت میں۔ یہ یہاں بھی بلند ہیں، وہاں
بھی بلند تر ہوں گے۔ مجھے ہمیشہ ایسے لوگوں پر رشک آتا ہے جو کبھی نہیں رکتے، اور اپنے پیچھے گھر، پیسہ، فیکٹریاں نہیں، علم چھوڑ جاتے ہیں۔اپنے پیچھے انسانیت چھوڑ جاتے ہیں۔ میں اس زندگی کو زندگی ہی نہیں سمجھتی جس میں آس پاس
والوں کو فائدہ نہ پہنچایا گیا ہو۔ میں اس زندگی کو بامقصد ہی نہیں سمجھتی جس میں کم سے کم چند ہزار لوگوں کی مشکلیں آسان نہ کی گئی ہوں۔ میں اسے علم والا ہی نہیں سمجھتی جس نے نے چند سو کو زندگی کا مقصد نہ سمجھا دیا ہو۔ اور میں
اسے انسان ہی نہیں سمجھتی جو کھا پی کر، سو جاگ کر زندگی گزار رہا ہوں۔
تحریر : سمیراحمید

مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈🏻 @AliBhattiTP

ہمارا فیس بک گروپ جوائن کریں ⁦👇🏻👇🏻
bit.ly/2FNSbwa

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with علـــمـــی دنیــــــا

علـــمـــی دنیــــــا Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Pyara_PAK

8 Oct
زنا کا وبال

ابو جان ایک قصہ سنایا کرتے تھے کہ
کسی قبرستان میں ایک شخص نے رات کے وقت نعش کیساتھ زنا کیا۔
بادشاہ وقت ایک نیک صفت شخص تھا اسکے خواب میں ایک سفید پوش آدمی آیا اور اسے کہا کہ فلاں مقام پر فلاں شخص Image
اس گناہ کا مرتکب ہوا ہے، اور اسے حکم دیا کہ اس زانی کو فوراً بادشاہی دربار میں لا کر اسے مشیر خاص کے عہدے پر مقرر کیا جائے۔ بادشاہ نے وجہ جاننی چاہی تو فوراً خواب ٹوٹ گیا۔ وہ سوچ میں پڑ گیا۔

بہر حال
سپاہی روانہ ہوئے اور جائے وقوعہ ہر
پہنچے، وہ زانی شخص وہیں موجود تھا۔۔
سپاہیوں کو دیکھ کر وہ بوکھلا گیا اور اسے یقین ہو گیا کہ اسکی موت کا وقت آن پہنچا ہے۔۔
اسے بادشاہ کے سامنے حاضر کیا گیا۔ بادشاہ نے اسے اسکا گناہ سنایا اور کہا ۔
آج سے تم میرے مشیر خاص ہو،
Read 14 tweets
7 Oct
مجھے ایک ایسی خاتون کے ساتھ سفر کرنے کا موقع ملا جو "Uber" کی گاڑی چلاتی تھی۔ میرے بہت شش و پنج میں تھا جب میں نے اسے کال کی بہرحال وہ مجھے لینے کے لئے پہنچی تو میں نے اس سے پوچھا ----
"میں آگے بیٹھوں یا پیچھے " Image
تو اس نے کہا آگے بیٹھ جائیں ۔
میں پوچھنے کے باوجود پیچھے بیٹھ گیا۔ کچھ خاموشی کے بعد اس نے بات شروع کی تو کہنے لگی کہ
"آپ پہلے آدمی ہیں جنہوں نے پوچھا اور پوچھنے کے باوجود پیچھے بیٹھ گئے۔ ہمارے معاشرے میں مرد مجبور عورت کا
فائدہ اٹھاتے ہیں "

وہ مجھے بتانے لگی کہ اکثر لوگ جو میرے ساتھ سفر کرتے ہیں وہ فرنٹ سیٹ پر بیٹھتے ہیں تو جب میں گئیر لگاتی ہوں تو وہ مجھے جان بوجھ کر کہنی سے چھونے کی کوشش کرتے ہیں حتی کہ
Read 10 tweets
7 Oct
میدانِ محشر کا مختصر سا خاکہ

دُنیا اپنی روانگی میں مسلسل چل رہی ہو گی کہ اچانک ایک زور دار آواز سے سب کچھ فنا ہوجائے گا سوائے ربِ العزت کے، پھر دوسری بار آواز آئے گی اور ساری کائنات اپنی اپنی قبروں سے اُٹھ کر ننگے بدن، ننگے پاؤں میدانِ محشر کی طرف Image
دوڑیں گے، جو شام کے علاقے کی طرف سجایا جائے گا۔
ہر انسان اپنے اپنے اعمال کے اعتبار سے اٹھے گا، ہر ایک کو دو فرشتے پکڑیں گے اور میدانِ محشر میں لے جائیں گے۔ سب میدانِ محشر میں پہنچیں گے، سورج ایک میل کے فاصلے سے تپش پھینک رہا ہوگا۔ سب لوگ
اپنے اپنے اعمال کے اعتبار سے پسینے میں ڈوبے ہوئے ہوں گے۔
پچاس ہزار سال کا یہ ایک دن بہت سخت ہو گا۔لوگوں کی حالت ایک نشہ کئے ہوئے شخص کی طرح ہو گی۔
ہر نبی اپنا حوض لگا کر اپنی اپنی اُمت کو پانی پلائے گا۔ نبی کریم ﷺ بھی اپنی اُمت کو سوائے کافروں،
Read 24 tweets
6 Oct
سائیکل معیشت کی دشمن ہے۔

ایک ملٹی نیشنل بینک کے سی ای او نے معاشی ماہرین کو اس وقت سوچ میں ڈال دیا جب اس نے کہا کہ: سائیکل ملکی معیشت کیلئے تباہی کا باعث ہے - اس لئے کہ سائیکل چلانے والا کار نہیں خریدتا، وہ کار خریدنے کے لئے قرض بھی نہیں لیتا۔ کار
کی انشورنس نہیں کرواتا - پیٹرول بھی نہیں خریدتا۔ اپنی گاڑی سروس اور مرمت کے لئے نہیں بھیجتا۔ کار پارکنگ کی فیس ادا نہیں کرتا۔ وہ ٹال پلازوں پر ٹیکس بھی ادا نہیں کرتا۔ سائیکل چلانے کی وجہ سے
صحت مند رہتا ہے موٹا نہیں ہوتا !! صحت مند رہنے کے باعث وہ دوائیں نہیں خریدتا۔ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کے پاس نہیں جاتا۔ حتیٰ کہ ملک کے جی ڈی پی میں کچھ بھی
Read 7 tweets
5 Oct
سچ یا جھوٹ؟

پاکستان کا کوئی فوجی دستہ آزربیجان میں آرمینیا کے خلاف جنگ میں حصہ نہیں لئے رہا. یکسر جھوٹ بولا جا رہا ہے اور اس جھوٹ کی ابتدا بھارت سے ہوئی ہے. اس پراپیگنڈا کے پیچھے بھارت کے کچھ مقاصد ہیں جنہیں پاکستانی محب الوطنی
کے نام پر پورا کر رہے ہیں.

پاکستان کا سوشل میڈیا فوج کا امیج بہتر بنانے کے چکر میں الٹا فوج کا امیج خراب کر ریے ہیں. ارے عقلمندو تم جو بات اندھا دھند پھیلائی جا رہے ہو اس کی ابتدا انڈیا سے ہوئی ہے. تمہیں کیا لگتا ہے کہ انڈیا پاک فوج کا امیج بہتر کرنے کےلیے یہ پراپیگنڈا
کر رہا ہے؟
ان احمقوں کو فوج کے حقیقی کارنامے شاید اتنی جلدی بھول گئے ہیں کہ انہیں لگتا ہے کہ فوج کا امیج بہتر کرنے کےلیے جھوٹ بولنا ضروری ہے. اور اگر انھوں نے جھوٹ بولنا ہی ہے تو کم سے کم جھوٹ تو اپنا ذاتی گھڑیں، بھارت سے ادھار مت لیں.
Read 9 tweets
5 Oct
خلافتِ عثمانیہ کو انگریزوں نے نہیں، ہم مسلمانوں نے ختم کیا تھا۔ شریفِ مکّہ حسين بن علی جو کہ سادات میں سے تھے، ان کو انگریزوں نے بہکایا اور وہ مان گئے اور غداری کی تھی۔ ایک عرب ریاست چاہتے تھے اور تُرکوں کی حکومت سے Image
نجات چاہتے تھے۔ اس شریفِ مکّہ ہی کی اولادیں آج اردن (Jordan) میں بادشاہت کر رہی ہیں۔
پھر کمال اتاترک جو خود خلافتِ عثمانیہ کے لیے لڑا اور تُرکی کو مغربی قوّتوں سے بچایا، وہ با اثر آدمی تھا۔ چاہتا تھا کہ تُرکی
میں اس کے نظریات ہوں۔ اس نے خلافت کو ختم نہیں کیا مگر اس کو خلیفہ اپنی حکومت میں ایک رکاوٹ محسوس ہورہا تھا۔ اس نے شیخ سنوسی سے کہا کہ تُرکی کے باہر جہاں چاہے خلافت قائم کرلو مگر تُرکی میرا ہوگا۔ انہوں نے عثمانیوں سے
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!