اک غدار کی کہانی
2013میں 6 ارب ڈالر کے اوپننگ بیلینس سے حکومت شروع کرتا ہے اور2018میں18ارب ڈالر کے فارن ریزروز کے ساتھ اپنی مدت پوری کرتا
تقریبا20,000پوائنٹس سے سٹاک مارکیٹ کو چلانا شروع کرتا ہے اور53,000تک پہنچاتا ہے
2013سے2018
کے درمیان کل
42
ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیتا ہے
اور اسی مدت میں 70 ارب ڈالر کے قرضے واپس کرتا ہے
سی پیک کے ذریعے تقریبآ 60 ارب ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری پاکستان میں لاتا ہے
2013 سے 2018 تک 500 کلومیٹرز کی موٹرویز کو 2500 کلو میٹرز تک بڑھاتا ہے اور ان موٹرویز میں بہت سے جنگی جہازوں کے لیے رن ویز بناتا ہے
آٹھ ہزار کلومیٹرز کی نئی ہائی ویز اور دیگر سڑکیں بناتا ہے
18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ورثے میں حاصل کرتا ہے اور 2018 میں پاکستان کو سرپلس بجلی دے کر جاتا ہے
قدرتی گیس کی 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ورثے میں حاصل کرتا ہے سرپلس قدرتی گیس چھوڑ کر جاتا ہے
دہشت گردی، بدامنی اور بھتہ خوری والا پاکستان وراثت میں حاصل کرتا ہے اور پرامن پاکستان بنا دیتا ہے۔
ٹیکس کلکشن 2800 ارب سے 4500 ارب روپے تک لے جاتا ہے۔
دفاعی بجٹ 850 ارب روپے سے 1100 ارب روپے تک بڑھاتا ہے۔
ڈالر کو 104 روپے پر لاتا ہے۔
پیٹرول کی قیمت مسلسل کم کرتا ہے۔
پنجاب کے ہر گاؤں تک کارپیٹڈ سڑکیں تعمیر کرتا ہے
ان میں قدرتی گیس پہنچاتا ہے
بیسک ہیلتھ یونٹس اور ڈی ایچ کیو و سول ہسپتالوں کو فعال کرتا ہے
ہسپتالوں میں مفت ٹیسٹ اور مفت ادویات فراہم کرتا ہے
پنجاب کے بڑے شہروں میں عام آدمی کی سہولت کے لیے باعزت سفر کے لیے میٹروز تعمیر کرواتا ہے
ذہین طالب علموں کے لیے سپیشل فنڈز سے وظیفے اور لیپ ٹاپ سکیم کم پڑھے لکھےبیروزگار نوجوانوں کے لیے گرین کیب سکیم کھادوں، بجلی اور خوراک پر سبسڈی حج و عمرہ پر سبسڈی شرح نمو 4 فیصد سالانہ سے اٹھاکر 5.8 فیصد سالانہ کرجاتا ہے
احادیث مبارک کی روشنی میں قیامت تک مختلف ادوار میں نبوت کا دعویٰ کرنیوالے کذاب (جھوٹے ) ظاہر ہوں گے ۔ لہٰذا ہر دور میں ایسے کذاب پیدا ہوئے اور فدائیان ختم نبوت نے ان کذابوں کی گردنیں اڑا کر ان کو واصل جہنم کیا
اسود عنسی (۱۱ھ) نے نبوت کا دعویٰ کیا فیروز دیلمی نے محل میں گھس کر اس کی گردن توڑ کر ہلاک کیا
مسیلمہ کذاب (۱۲ھ)نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا حضرت وحشی رض نے جنگ یمامہ میں اس کو نیزہ مارکر ہلاک کیا
مختار ثقفی(۲۷ھ) نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا حضرت مصعب بن زبیر رح سے جنگ میں مارا گیا
حارث کذاب دمشقی (۶۹ھ) نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا ۔خلیفہ عبد الملک مروان کے حکم پر ہلاک کیا گیا
مغیرہ عجلی(۱۱۹ھ) نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا ۔خلیفہ ہشام بن عبد الملک کے دور میں امیر عراق خالد بن عبد اﷲ قسری نے اسے زندہ جلا کر راکھ کر دیا
ایک قصہ سنا کرتے تھے کہ
کسی قبرستان میں ایک شخص نے رات کے وقت نعش کیساتھ زنا کیا۔
بادشاہ وقت ایک نیک صفت شخص تھا اسکے خواب میں ایک سفید پوش آدمی آیا اور اسے کہا کہ فلاں مقام پر فلاں شخص اس گناہ کا مرتکب ہوا ہے،
اور اسے حکم دیا کہ اس زانی کو فوراً دربار میں لا کر اسے مشیر خاص کے عہدے پر مقرر کیا جائے۔ بادشاہ نے وجہ جاننی چاہی تو فوراً خواب ٹوٹ گیا۔ وہ سوچ میں پڑ گیا۔
بہر حال
سپاہی روانہ ہوئے اور جائے وقوعہ ہر پہنچے، وہ شخص وہیں موجود تھا۔۔
سپاہیوں کو دیکھ کر وہ بوکھلا گیا
اور اسے یقین ہو گیا کہ اسکی موت کا وقت آن پہنچا ہے
بادشاہ کے سامنے حاضر کیا گیا۔ بادشاہ نے اسے اسکا گناہ سنایا اور کہا
آج سے تم میرے مشیر خاص ہو
دوسری رات بادشاہ کو پھر خواب آیا
تو بادشاہ نے فوراً اس سفید پوش سے اس کی وجہ پوچھی کہ ایک زانی کیساتھ ایسا کیوں کرنے کا کہا آپ نے؟
چودھویں صدی عیسوی کے ربع اول میں کشمیر کے راجہ رام چندر نے ایک عرب مسافر سید بلبل شاہؒ کی نماز اور تبلیغ سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا،اپنا اسلامی نام صدر الدینؒ رکھا اور سری نگر میں جامع مسجد تعمیر کی۔ اس طرح کشمیر کے اسلامی دور کا آغاز ہوا
پندرہویں صدی میں کشمیر کو سلطان زین العابدینؒ جیسا نیک دل بادشاہ نصیب ہوا
۱۵۸۵ء میں مغل فرمانروا جلال الدین اکبر نے کشمیر کو فتح کیا اور اس طرح کشمیر شاہمیری خاندان کے ہاتھوں سے نکل کر مغل خاندان کے تسلط میں آگیا۔
۱۷۵۳ء میں کشمیر پر مغل اقتدار کا سورج غروب ہوا۔
۱۸۱۹ء میں رنجیت سنگھ نے ایک لشکر مصرو دیوان چند کی قیادت میں راجوری کے راستہ کشمیر پر حملہ کیا اور کشمیر کے حاکم جبار خان کو شکست دی یہیں سے کشمیر کی بدنصیبی کاآغاز ہوتا ہے رنجیت سنگھ نے کشمیر کے ڈوگرہ خاندان کو آلۂ کار بنایاگلاب سنگھ اور دھیان سنگھ رنجیت سنگھ کے درباری ملازم تھے
سلطان نور الدین زنگی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔نور الدین ابو القاسم محمود ابن عماد الدین زنگی "زنگی" سلطنت کے بانی عماد الدین زنگی کے بیٹے تھے۔ نور الدین فروری 1118ء میں پیدا ہوئے اور 1146ء سے 1174ءتک 28 سال حکومت کی۔دور حکومت مثالی تھا
مسیحیوں نے ایک سازش 557 ھ میں مرتب کی کہ وہ کسی نہ کسی طرح رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جسدِ اقدس روضہٴ مبارک سے نکال کر لے آئیں۔ اس ناپاک منصوبے کی تکمیل کیلئے دو عیسائی( بعض روایات میں یہودی ) حجاز بھجوائے جو وضع قطع سے مسلمانوں جیسے تھے انہوں نے سرنگ بنانا شروع کی
سرنگ آخری مراحل میں تھی کہ سلطان نورالدین زنگی کو خواب میں حکم ملا
"مجھے ان کے شر سے بچاؤ۔"
آپ نے مدینے پہنچ کر ان ظالموں کو گرفتار کیا
سلطان ان کی گفتگو سنتے جاتے اور روتے جاتے اور ساتھ ہی فرماتے جاتے کہ "میرا نصیب !!! کہ پوری دنیا میں سے اس خدمت کے لیے اس غلام کو چنا گیا"