آج سےڈھائ سال قبل زینب کیس پوری دنیامیں مشہورہوامجرم کوپکڑنے کاکوئی سراپولیس کےہاتھ میں نہیں تھاکسی مجرم کاسابقہ ریکارڈبھی نہیں تھاواحدگواہی زینب دفن ہوچکی تھی مگرچوروں اورڈاکوؤں کی حکومت میں پولیس نے12دن میں مجرم پکڑدکھایا
یقینااسکاسہراایماندار عمران ، شیدے،قادری،ایم کیو ایم, +ج
جماعت اسلامی اور میڈیا کی سوگ میک اپ سےانکھوں کو آنسوؤں سے مزین اور جسم کو سیاہ لباس کی علامت سے سجاکربین کرنے والی پروفیشنل اینکرنیوں اور ہوسٹس کے ماتھے پر سجتا ہے
دوسری طرف دیکھئےآج سے چار ہفتے قبل موٹر وے ہر ایک بااثر خاتون کے ساتھ سانحہ ہوتاہےخاتون زندہ ہے+
مجرم کا ریکارڈ پولیس کےپاس موجود ہے کرمنل ریکارڈ کا حامل سی سی پی او عمر شیخ بھی تعینات ہوچکا ہے(دیکھئے برا نہ منائیں عمر شیخ کے متعلق ائی بی کی سمری جو خان صاب کو ہیش کی گئ اسکی روشنی میں وہ کرمنل ریکارڈ کے حامل ہی سمجھے جائیں گےتوانکوکرمنلز متعلق معلومات ہونااظہرمن الشمس ہے)+
مجرم کے مبینہ ساتھی نے تھانے میں خود بیان بھی ریکارڈ کروایا ہے لیکن چار ہفتے ہونے والے ہیں میڈیا کے بین پر پابندی کے علاوہ نہ اٹھائیس تفتیش اور چھاپہ مار ٹیموں کومجرم چکمے پر چکمہ دئیے جارہا ہےجبکہ مجرم کا سابقہ ریکارڈ بھی موجود ہے افسران ایک دوجے کو ڈی این اے میچ کرنےپر+
مبارکبادیں بھی دے چکے(تبدیلی دیکھیے نا جس بات پر ڈوب مرنا چاہئیے اس پر مبارکبادیں دی لی جارہی ہیں) لیکن مجرم تاحال نہیں پکڑا جاسکا
یاد دہانی کروانے کے لیے شکریہ ادا مت کرنا بھولیں ہاں مجھے تحریک انصاف کے سپورٹرزکے کالک بھرے چہرے پہچاننے میں مشکل ہوتو پرانا تعارف پیش کرسکتے ہیں
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
پرویز مشرف کافارمولاپایہ تکمیل تک پہنچانے کی سرتوڑ کوشش کی جارہی ہے اسکے بندر بانٹ فارمولے کےمطابق کشمیر کاجوحصہ انڈیاکےپاس ہےوہ اسےدے دیاجائےتواس ڈاکٹرائن نےقوم کی آنکھوں میں دھول جھونکی عمران کی حکومت نے مکمل ساتھ دیاکل تک جولوگ چوبیسوں گھنٹے کشمیرکےنام پرگریبان چاک کرکےنعرے+
مارتے تھے وہ آدھا گھنٹہ دوجمعے سڑکوں پر کھڑے ہونےکےبعد گدھےکےسرسے سینگوں کیطرح غائب ہوچکےبلکہ اب تو ٹویٹر پر بھی ایسے دانشور نظر نہیں آتے جو نواز شریف کے نوالے بھی گناکرتے تھےوہ کشمیر ہاتھ سے جانا بہت آرام سے ہضم کرگئے
گلگت بلتستان میں الیکشن اور ضم کرنے کامنصوبہ+
باقی ماندہ کشمیر کےدفاع سے معذرت کاعملی آغازاورمشرف فارمولےکی تکمیل ہےلیکن آپ کو کوئی ایسادانشوراس فورم پرنہیں ملےگاجن کی جماعتیں ماضی میںKp اوراب مرکز میں عمرانی اتحادکی بیساکھی ہیں لیکن وہ پرویزمشرف کواپنی سیاسی فکرسےعاق بھی کرتےرہتےہیں چاہےمنافقت کاچولاجگہ جگہ سے پھٹ چکاہے+
بھائی کےہاں چند سال قبل بیٹا ہوا کچھ ہی مہینوں میں بچے کی طبیعت بگڑنے لگی کئ طرح کے صحت کے مسائل سے آئے دن دوچار رہتا لاہور کے سب سپیشلسٹ نے دیکھا ایک دفعہ ہسپتال داخل ہوا تو حادثاتی طور پر چیسٹ ایکسرے میں دل کا ایک طرف سے سائز بہت بڑا دکھائی دیا+
اس سے قبل بچے کی ماں بیشتر ڈاکٹروں سے کہہ چکی تھی کہ کوئی ہارٹ کاٹیسٹ کروالیں یہ دودھ پیتا ہے تو نیلا ہوجاتا ہے سانس پھول جاتی ہے لیکن نجانے کیوں بہترین چائلڈ سپیشلسٹس نے بھی ماں کی بات کواگنورکیالیکن آئے دن ڈاکٹرعلاج ہسپتال چکرلگتے رہے
بلآخرلاہورچلڈرن ہسپتال کےبورڈ نے بچے+
کو لاعلاج قرار دیا کہ اس کا ہارٹ مکمل نہیں بنا آدھا کام کررہا ہے آدھے میں جو کہ غبارے کی طرح پھولا ہوا ہے اس میں پانی اور بلڈ مکس ہے سرجری ہوہی نہیں سکتی دورانِ سرجری ختم ہوجائے گا جتنے دن کا مہمان ہے خدمت کریں اجر لیں
یہ تقریباً لاہور کے بہترین ڈاکٹرز کی رائے تھی+
ماتم کی گھڑی تھی جب ایبٹ آباد کے نواح میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ کےجوان کمانڈوز ہیلی کاپٹرز کےرسے سے اپنی راہ کے کانٹے کی لاش باندھ رہے تھےعین اس وقت ایک امریکی کلی ہمارے سیاستدانوں کے بستروں پر روندی جارہی تھی... کافر واقعی کافر ہوتا ...ہمیں تو اس کی غیرت کے معیار سمجھ نہ آئے+
یوتھِ انصافیاں کی سسٹرِ ملت کی دردناک داستان کے مطابق وہ کسی کٹی پتنگ کی طرح ایک کمرے سے دوسرے کمرے اور ایک بستر سے دوسرے بستر تک ڈولتی رہی جب جب سانس لینے کا موقع ملا دوڑ کر جہاز پر چڑھی اور خطہء پیدائش کے دیدار سے ہمت وطاقت مجتمع کرکے پھر اس سرزمینِ درد پر لوٹ آئی+
دس سال تک یہ معصوم کلی اپنے زخمی وجود کو سمیٹ کر جنسی درندوں کے دروازوں پر ٹھوکریں کھاتی رہی دس سال میں صرف باون دفعہ باون مطلب ففٹی ٹو دفعہ اسے موقع ملا کہ اپنے ریزہ ریزہ وجود کو مرزائیوں کی عبادتگاہ میں سکون کے چند لمحے گزار سکےوہ امریکہ اور پاکستان کے بیچ ٹھوکریں+
جاہل پٹواریوں کےنالائق شہباز شریف نےڈینگی وبا کےدوران ایسی آگہی مہم چلائی تھی کہ بچہ بچہ جان گیاتھا کالی دھاریوں والا مچھرڈینگی ہوتاہے انڈےکھلےپانی پردیتاہے اورگھروں کواس سے کیسےمحفوظ رکھناہے
بلکہ وزیراعلیٰ خودچھاپےمارکر انڈےاور لاروےتلاش کرکےبندے سسپینڈکیاکرتاتھا+
آپ کو یاد دلانا پڑے گا تب ٹوٹل کیسز ستائیس ہزار اور اموات ۳۷۰تھیں لیکن ہر ہسپتال میں آیسولیشن وارڈموجود تھا پرائیویٹ لیبارٹریز بھی سی بی سی سو روپےمیں کرکے دینےپرمجبور تھےتاکہ تشخیص میں آسانی ہو فوری علاج ہرغریب کومیسرہو لیکن وہ شہبازشریف ہی تھا جو پنجاب سےڈینگی کا نشان مٹاگیا+
آگہی مہم اور فوری ایمرجنسی بنیادوں پر کام.کرنے سے یہ نتیجہ نکلا کہ نوے فیصد لوگوں کو علاج اور تشخیص کی ضرورت ہی نہ پڑی
لیکن اب ڈاکٹرز کے مرنے کے باوجود ڈاکٹرز میں بھی ایسے ایسے سقراط بقراط پیدا ہوچکے ہیں جو ستر ہزار کیسز اور ہزار سے اوپر اموات پر بھی کروناکووباماننےپر تیار نہیں+
کم سب کئ بار یہ حدیث پڑھ چکےہیں کہ جناب عمرفاروق رض جب حجراسود کوبوسہ دینے لگےتو فرمایامیں جانتاہوں توصرف ایک پتھرہے جونفع دے سکتاہے نہ نقصان اگر میں نے نبی صلی اللہ علیی وسلم کو تجھے بوسہ دیتے نہ دیکھا ہوتا تو کبھی تجھے بودہ نہ دیتا+
خانہ کعبہ تو مٹی اور پتھروں کی ایک عمارت ہے اسے کورونا نے کیا کہنا ہے
آئیے اس وقت اس خلقِ خدا کے لیے جو اس وبا سے مررہی ہے دوا اور دعا کریں جس کے بارے میں رحمت للعالمین نے سرورِ کونین محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف کے دوران کعبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا تھا+
" کتنا پاکیزہ ہے تو، اور کیسی خوشگوار ہے تیری فضا،کتناعظیم ہے تواورکتنامحترم ہےتیرامقام مگراس خداکی قسم جس کےقبضےمیں میری(محمد)جان ہےایک مسلمان کی جان مال اور خون کااحترام اللہ کےنزدیک تیری حُرمت سےزیادہ ہے"
ابن ماجہ
یہ ہےاسلام کی روح جسےسراپا رحمت للعالمین نےبیان فرمایا+