(ایک ضروری پیغام)👇🏻
کفار مکہ نے بہت سے اشعار لکھے جن میں حضورؐ کی گستاخی کی کوشش کی گئی ۔
لیکن
وہ اشعار ہم تک نہیں پہنچے
کیوں ؟؟؟
کیونکہ
صحابہ کرام نے وہ اشعار نہ ہی یاد کیے اور نہ ہی شیئر کیے ۔
اسطرح وہ سارے اشعار فنا ہو گئے
آج کل یہ دیکھنے میں آرہا ھے کہ👇🏻
گستاخان مواد کو کفار سے زیادہ مسلمان پھیلا رہے ہیں۔
اور وہ یوں کہ -
کفار ایک گستاخانہ خاکہ یا تصویر بناتے ہیں اور اوپر لکھ دیتے ہیں کہ :
لکھنے یا بنانے والے پر لعنت بیجھ کر شیئر کریں۔۔
اب کفار کا کام ختم ۔
اور مسلمانوں کا کام شروع ہو جاتا ہے ۔👇🏻
اس کے بعد مسلمان لعنت بھیجنے کے چکر میں ایسے شروع ہوتے کہ پوری دنیا تھا یہ گستاخانہ مواد پہنچ جاتا ہے ۔
حل ۔
کوئی بھی گستاخانہ مواد ، خاکہ ،تصویر یا کسی فلم کا ٹکرا
یا کوئی ایسی چیز آپ تک پہنچے !!!
تو آپ خود اپنے ایمان کی حفاظت کرتے ہوئے ۔
صحابہ کرام کے راستے پر چلیں ۔👇🏻
بغیر دیکھے
بغیر کسی کو شیئر کیے ،
فوراً اسے ڈیلیٹ کر دیں ۔
لعنتی تو لعنتی ھے ،
اس کو لعنت بیجھنے سے کیا فرق پڑے گا ؟؟؟
البتہ ہماری بیوقوفی کی وجہ سے گستاخانہ مواد کی پوری دنیا میں تشہير ہو جاتی ہے اور
کفار کا مقصد پورا ہو جاتا ہے ۔👇🏻
ہمیں چاہیے کہ ھم ایسا مواد آگے مزید شیئر کرنے کی بجائے اسے
Hide ''یا Delete
کردیں
تاکہ گستاخانہ مواد کی تشہير رک جائے اور کفار کا مقصد ناکام ہو جائے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔
اس پیغام کو تمام مسلمان تک پہنچائیں جزاک اللّٰہ خیر
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ایک شرابی کے ہاں ہر وقت شراب کا دَور رہتا تھا-
.
ایک مرتبہ اس کے دوست احباب جمع تھے شراب تیار تھی
.
اس نے اپنے غلام کو چار درہم دیے کہ شراب پینے سے پہلے دوستوں کو کھلانے کے لیے کچھ پھل خرید کر لائے.👇🏻
وہ غلام بازار جا رہا تھا کہ راستے میں حضرت منصور بن عمار بصری رحمتہ اللہ علیہ کی مجلس پر گزر ہوا وہ کسی فقیر کے واسطےلوگوں سے کچھ مانگ رہے تھے اور فرما رہے تھے کہ
“جو شخص اس فقیر کو چار درہم دے میں اس کو چار دعائیں دوں گا”
اس غلام نے وہ چاروں درہم اس فقیر کو دے دیے.👇🏻
حضرت منصور رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا, بتا کیا دعائیں چاہتا ہے…؟
غلام نے کہا میرا ایک آقا ہے میں اس سے خلاصی چاہتا ہوں.
.حضرت منصور رحمتہ اللہ علیہ نے دعا فرمائی اور پوچھا دوسری دعا کیا چاہتا ہے…؟
غلام نے کہا مجھے ان درہموں کا بدل مل جائے.👇🏻
سر سید ایئر پورٹ اسلام آباد........ ✈️
راجہ ٹوڈر مل 1550ء میں پیدا ہوا۔ کچھ کہتے ہیں چونیاں ضلع لاہور کا تھا۔ کچھ اودھ کا بتاتے ہیں۔ یتیم تھا اور مفلس‘ مگر ٹیلنٹ اتنا تھا کہ اکبر اعظم نے اسے پوری سلطنت کا وزیر خزانہ مقرر کیا۔ اس سے پہلے شیر شاہ سوری نے روہتاس کے قلعے کی👇🏻
تعمیر کی نگرانی اسی کے سپرد کی تھی۔ جنگوں میں بھی بڑے بڑے معرکے سر کیے مگر اصل کارنامہ اس کا مالیات میں تھا۔ پٹواری سسٹم جو آج بھی جاری ہے، اسی نے شروع کیا۔ زرعی پیداوار کا سروے کیا۔ ٹیکس کی شرح مقرر کی۔ ماپ تول کے پیمانے فکس کیے۔ لگان کے حوالے سے صوبوں کو سرکار اور👇🏻
سرکار کو پرگنوں میں بانٹا۔ یہ سب اس کے کارنامے ہیں مگر ایک کارنامہ اس نے ہندوؤں کی ترقی کے لیے ایسا سرانجام دیا کہ اس کا ذکر بطور خاص لازم ہے۔
راجہ ٹوڈر مل جان گیا تھا کہ ترقی کا راستہ وقت کے ساتھ چلنے میں ہے نہ کہ رجعت پسندی میں۔👇🏻
مئی 1999 میں بھارت کا ایک پائلٹ فلائٹ لیفٹیننٹ نچیکتا پکڑا گیا تھا جو نواز شریف نامی غدار نے فوراً بھارت کو واپس کر دیا اس وقت کس کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں؟
بھارتی وزیراعظم اے کے گجرال کو کشمیری مجاہدین کی رپورٹ دی گئی اس وقت کس کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں؟👇🏻
بھارتی دہشتگرد کلبھوشن یادو کا کیس عالمی عدالتِ انصاف میں پہنچانے کے لیے بھارت کی مدد کرتے وقت کس کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں.
پاکستانی دفترِخارجہ کو بلوچستان میں بھارتی دہشتگردی کے خلاف بات کرنے سے منع کرتے وقت کس بےحیاء کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں؟👇🏻
مودی کی حلف برداری کی تقریب میں جاتے وقت بھارت میں کشمیری رہنماؤں سے ملاقات سے انکار کی کیا وجہ تھی کس کے ڈر سے ٹانگیں کانپ رہی تھیں؟
عالمی فورم پہ کشمیر کا نام لیتے اور بھارتی دہشتگردی سے متعلق بات کرتے کس کی ٹانگیں کانپتی رہی تھیں؟👇🏻
اس سؤر کو جو اسکرپٹ بھارتی انٹیلجنس ایجنسی را نے لکھ کے دیا اس نے وہی قومی اسمبلی کے فلور پر بھونکا۔ جو بم پاکستانی لڑاکا طیارےنے پلان کے مطابق بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹرز کے ساتھ گرایا اس سے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کی پتلون پیشاب سے گیلی ہو گئی تھی کیونکہ وہ وہاں موجود تھا۔👇🏻
پاک فضائیہ اگر چاہتی تو بپن راوت کی چتا اس کی موت سے پہلے ہی جل گئی ہوتی۔ دو طیاروں کا نقصان اٹھانے کے بعد پٹھان کوٹ، ادھم پور، امرتسر، ہلواڑہ پر موجود بھارتی 'وایو سیناکےویمان چالکوں' نے جہاز اڑانے سے انکار کردیا۔ پینتیس بھارتی پائلٹس بزدلی کا الزام ثابت ہونے پر برطرف کیئے گئے👇🏻
ابھی نندن کی وردی پی اے ایف میوزیم میں لٹک رہی ہے اور مودی کے منہ پر طمانچے کی طرح ہر روز برستی ہے مسٹر ایاز صادق۔ ہم نے اسے سول کپڑوں میں دنیا بھر کے کیمروں کے سامنے واہگہ کے راستے گند کی طرح مودی کے منہ پر دے مارا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے آج پریس بریفنگ میں جتنا ضروری تھا👇🏻
جو پاک فوج کی ساکھ گرانے کیلئے عوام کے دل میں نفرت پیدا کرنا چاہتے اور ان شعبدہ بازوں کے شانہ بشانہ حضرات کیےساتھ دینے والوں کے لئے اک تحریر صبح شام اپنے مقصد میں آستین کے سانپ لگے رہتے انکے ایک بیان سے تاریخ نہیں بدل جانی انشاء الله وہ وقت دور نہیں جب یہ اداروں کو👇🏻
عوام کی نظر میں گراتے گراتے خود گر جائیں گے PDM کی یکجہتی صرف اپنے مقاصد کیلئے ہے اور رہے گی مقصد صرف ایک کہ کسی طرح اپنے اوپر بنے کیسز سے ریلیف مل جائے کیونکہ لائف لائن ان کیسز کی آخری مراحل کی جانب بڑھ رہی ہے تو بڑے چور اکھٹے ہو گئے اور چھوٹے چوروں کو خبر ہے کہ👇🏻
ہم پر بھی کورٹ کچھری کی منجھدار سے گزریں گے ضرور تو وہ بڑے چوروں کے شانہ بشانہ ملتے ہیں حیرت تو ان حضرارت پر ہے کہ آج کے نفسا نفسی کے دور میں جہاں سگے رشتے وفا نبھانے میں اکثرو بیشتر مکمل نظر نہیں آتے وہاں کوئی کیوں کر ؟ کسی کی رسیدوں کی جگہ اپنا صف ماتم بچھاتے ہیں کیا👇🏻