مہیش سیوانی کا باپ ہیرے کاٹنے کی مشین پر سوا سو روپے مہینے پر کاریگر تھا، جب اس نے ہیروں کا کاروبار شروع کیا تو اس کے پاس پھوٹی کوڑی بھی نہیں تھی، اس نے اپنا سب کچھ بیچ کر ہیرے کاٹنے کی ایک مشین خرید لی. اس کے بعد یہ کاروبار مہیش کے زمے آ گیا، مہیش نے Image
سخت محنت کی، وہ سچا ایماندار اور زبان کا پکا شخص تھا مارکیٹ میں اس کی سچائی اور ایمانداری کے چرچے ہو گئے. یہ شہرت ہندوستان کے شہر سورت سے نکل کر ساری دنیا میں پھیل گئی، ہیرا بنانے اور
خریدنے کے لیے مہیش ایک برانڈ ہے، وہ کروڑ پتی سے ارب پتی بن گیا. 2004 میں اس نے ڈیڑھ ارب روپے کا کاروبار کیا اور آج اس کے کاروبار کی مالیت بارہ ارب روپے ہے.

لیکن مہیش سیوانی کی وجہ شہرت ہیروں
کا کاروبار نہیں بلکہ بیٹیوں کی شادی ہے، مہیش کی بیوی 2008 میں فوت ہوئی تو اس کی دو بیٹیاں کنواری تھیں. اگلے دو سال میں مہیش نے دو بیٹیوں کی شادی کروائی تو اسے پتا چلا کہ بیٹی کی شادی
کروانا ہندوستانی باپ کا سب سے بڑا مسئلہ ہوتا ہے، اچھا رشتہ مل جائے تو جہیز جوڑنے اور بارات کا کھانا پینا افورڈ کرنا غریب آدمی کے بس کی بات نہیں ہوتی.

پچھلے دس سال میں مہیش سیوانی تین
ہزار سے زائد یتیم بےسہارا مستحق بچیوں کی شادیاں کروا چکا ہے، وہ ہر بچی کو اپنی جیب سے جہیز دیتا ہے. مہندی بارات اور ولیمے کے کپڑے جوتیاں دیتا ہے، باراتیوں کو کھانا کھلاتا ہے اور خود بھی
ان شادیوں میں شریک ہو کر بیٹیوں کو رخصت کرتا ہے.

اب آپ پاکستان آ جائیں، کل ایک بڑی شادی کا اہتمام کیا گیا جس میں ایک خبر کے مطابق دو ارب روپے خرچ کیے گئے، مہندی
پر سولہ کروڑ روپے کی صرف ڈیکوریشن کی گئی، دس لاکھ روپے نکاح پڑھانے والے مولانا صاحب کو دئیے گئے، راحت فتح علی خان، عاطف اسلم اور عارف لوہار نے بھی کم از کم کروڑ روپے معاوضہ لیا ہو گا.
بحیثیت مسلمان یہ لوگ اگر چاہتے تو اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے سادگی سے نکاح اور شادی کر سکتے تھے، اس پیسے سے کئی غریبوں کی مدد کر سکتے تھے، راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم پر دو
کروڑ خرچ کرنے سے بہتر تھا کہ دو کروڑ روپے میں سو بچیوں کی شادیاں کروا دیتے لیکن انہوں نے دعائیں لینے کی بجائے چند گھنٹوں کی تفریح اور ڈھول باجے کو ترجیح دی..
زرا آپ خود اس تسکین اور اطمینان کو سوچئے جو آپ کو سو بے سہارا غریب بچیوں کے گھر بسانے کے بعد ملتا ہے یا وہ چند لمحوں کی تفریح جو گانے بجانے سے حاصل ہوئ؟

آپ پورے پاکستان میں کوئی ایک مہیش سیوانی جیسا شخص دکھائیں جس نے خود اپنے پیسے کما کر دو
چار سو بچیوں کی شادی کروائی ہو. اس لئے میں نے کل کہا تھا کہ دنیا پیسے والے کی بے تو آخرت بھی پیسے والے کی بے.

مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈🏻 @AliBhattiTP

ہمارا فیس بک گروپ جوائن کریں ⁦👇🏻👇🏻
bit.ly/2FNSbwa

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with علـــمـــی دنیــــــا

علـــمـــی دنیــــــا Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Pyara_PAK

12 Nov
آپ سب سے درخواست ہے یہ ضرور پڑھیں

گھریلو آسودگی
ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺩﺷﺎﻩ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﺯﯾﺮ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﯿﺮ ﮐﺮ ﺭہا ﺗﮭﺎ، ﺍﭼﺎﻧﮏ ﺍﺱ ﮐﯽﻧﻈﺮ ﺍﯾﮏ ﻣﺰﺩﻭﺭ ﭘﺮ ﭘﮍﯼ ﺟﻮ ﺯﻣﯿﻦ ﺳﮯ ﺍﯾﻨﭧ ﭘﮭﯿﻨﮑﺘﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﻩ ﺍﯾﻨﭧ ہوﺍ Image
ﻣﯿﮟ ﻗﻼﺑﺎﺯﯾﺎﮞ ﮐﮭﺎﺗﯽ ہوﺋﯽ ﺗﯿﺴﺮﯼ ﻣﻨﺰﻝ ﭘﺮ جا پہنچتی.

ﺑﺎﺩﺷﺎﻩ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺍﻥ ہو ﮐﺮ ﻭﺯﯾﺮ ﺳﮯ پوچھا کہ ﮐﯿﺎ ﻭجہ ہے کہ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺯﻣﯿﻦ ﭘﺮ ﮐﮭﮍﮮ ہو ﮐﺮ ﭘﮭﯿﻨﮑﯽ ہوﺋﯽ ﺍﯾﻨﭧ ﺗﯿﺴﺮﯼ ﻣﻨﺰﻝ ﭘﺮ پہنچ جاتی ہے... ؟؟
ﮐﯿﺎ یہ ﺍﺗﻨﺎ ﻃﺎﻗﺘﻮﺭ ھے ؟؟

ﻭﺯﯾﺮ ﻧﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﻩ ﺳﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ کہ:

ﺣﻀﻮﺭ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﻃﺎﻗﺖ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ ﻋﻤﻞ ﮐﺎﺭ ﻓﺮﻣﺎ ھے،ﺍﮔﺮ ﺟﺎﻥ ﮐﯽ ﺍﻣﺎﻥ ﭘﺎﺅﮞ ﺗﻮ

ﻋﺮﺽ ﮐﺮﻭﮞ؟
Read 18 tweets
11 Nov
پراسرار صحرا

براعظم جنوبی امریکا کے مُلک پیرُو میں نازکا نام کا ایک صحرا موجود ہے، جو بظاہر عام سا دکھائی دیتا ہے۔ مگر اس "عام" سے صحرا کو دُنیا بھر میں شہرت اُس وقت ملنا شروع ہوئی جب 1930ء میں یہاں سے گزرنے والے جنگی طیاروں اور ہوائی جہازوں نے دعویٰ کیا کہ اِس صحرا پر ImageImage
انہیں باقاعدہ پُراسرار شکلیں بنی دکھائی دی ہیں، بعدازاں جن کی تصدیق بقیہ طیاروں نے بھی کی۔ لیکن یہ پہلی بار نہیں تھا کہ اس صحرا کے متعلق عجیب و غریب دعویٰ کیا جارہا ہو، بلکہ سولہویں صدی میں بھی کچھ سیاحوں نے کہا تھا کہ
انہوں نے اس صحرا میں سڑکیں/راستے بنے دیکھے، جوکہ یقیناً یہی شکلیں تھیں جو بلندی سے واضح دکھائی دیتی ہیں۔ دُنیا بھر کے ماہر ارضیات کو صحرا کے سینے پر نقش اِن اشکال نے اپنی جانب متوجہ کیا۔
Read 17 tweets
10 Nov
مچھلی ذ-بح نہیں کی جاتی، پھر یہ حلال کیسے ہوئی؟

اسلام نے حلال کھانے کا حکم دیتے ہوئے حرام کھانے سے منع کیا ہے اور ایسے جانور کا گوشت استعمال کرنے کا حکم دیا ہے جسے اسلامی طریقے سے ذ-بح کیا گیا ہو۔غیر مسلم ناصرف حرام گوشت استعمال کرتے ہیں بلکہ اسلام کے اس حکم سے Image
متعلق مچھلی کی مثال پیش کرتے ہوئے
یہ سوال بھی اٹھاتے ہیں کہ اسے ذ-بح نہیں کیا جاتا تو پھر یہ کیسے حلال ہو گئی تاہم اب سائنس نے یہ اس سوال کا جواب دیدیا ہے اور ایسا حیران کن انکشاف کیا ہے کہ
آپ بھی بے اختیار سبحان اللہ کہہ اٹھیں گے۔اللہ تعالیٰ نے دنیا میں موجود ہر چیز بہترین انداز میں بنائی ہے اور ایسا ہی معاملہ مچھلی کے ساتھ بھی ہے جو جیسے ہی پانی سے باہر آتی ہے تو اس کے جسم
Read 10 tweets
10 Nov
متحدہ عرب امارات نے سخت اسلامی قوانين ميں تبديليوں کا اعلان کيا ہے۔ اب وہاں غير شادہ شدہ جوڑے کا ساتھ رہنا سميت شراب خريدنا اور پينا جائز ہے جب کہ غيرت کے نام پر قتل جيسے معاملات کو قابل سزا جرائم ميں شامل کر ليا گيا ہے۔

متحدہ عرب امارات ميں نئے قوانين کے Image
مطابق اکيس سال يا اس سے زائد عمر والے افراد کے شراب پينے، بيچنے يا شراب ساتھ رکھنے پر اب کوئی رکاوٹ نہيں۔ نئے قوانين کے اعلان سے قبل مقامی افراد کو شراب پينے، خريدنے يا ٹرانسپورٹ کرنے کے ليے
خصوصی پرمٹ درکار ہوتا تھا۔ تاہم اب مسلمان بھی بغير کسی پرمٹ کے شراب اپنے گھروں پر رکھ بھی سکيں گے اور پی بھی سکيں گے۔

اماراتی حکومت نے سخت اسلامی قوانين ميں ان نرميوں کا اعلان ہفتے سات نومبر
Read 12 tweets
9 Nov
گدھے کے بارے میں دلچسپ معلومات:

تاریخ میں گدھوں کا استعمال پانچ ہزار سال قبل ہوا۔
۰اب تک ایک اندازے کے مطابق دنیا میں چار کروڑ گدھے موجود ہیں جو زیادہ تر ترقی پزیر ممالک میں نقل و حرکت ساز و سامان اٹھانے کے کام آتے ہیں۔
• نر گدھے کو Jack کہا جاتا ہے،
مادہ کو Jenny جبکہ بچے کو Foal .
۰ گدھے کے گھوڑی سے ملاپ کے بعد پیدا ہونے والے ہئیبر ڈ کو Mule(خچر) کہتے ہیں جبکہ گھوڑے کے گدھی سے ملاپ کے بعد پیدا ہونے والے ہائیبر ڈ کو Hinney(تصویر دیکھئیے) کہتے ہیں۔
۰ گدھوں کے کان کافی لمبے ہوتے ہیں جو
انہیں دور سے آوازیں سننے اور جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
۰گدھی بارہ مہینے تک حاملہ رہتی ہے اور ایک وقت میں ایک ہی بچہ جنتی ہے۔ جڑواں بچوں کی پیدائش انتہائی نایاب ہے۔
Read 11 tweets
8 Nov
ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام! ایک ایسے نوجوان کے قریب سے گزرے جو باغ میں پانی لگا رہا تھا۔
اُس نوجوان نے آپ علیہ السلام سے کہا کہ بارگاہِ الٰہی میں دعا فرمائیے کہ اللّہ ربّ العزت اپنے عشق کا ایک ذرّہ مجھے عنائیت فرما دے۔ Image
حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ ایک ذرّہ تو بہت ہے تم اس کو برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔اُس نے کہا کہ،صرف نصف ذرّہ ہی عطا فرما دے۔
اس پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پروردِ
گارِ عالم سے دعا مانگی:
یا اللّہ! " اسے اپنے عشق کا نصف ذرّہ مرحمت فرما دے۔
یہ دعا مانگنے کے بعد آپ وہاں سے تشریف لے گئے۔کچھ عرصہ بعد پھر اسی راستہ سے
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!