کراچی سے ایک مجبور خاتون کو نوکری کا جھانسہ دیکر 4 سالہ بیٹی کے ہمراہ کشمور لے جایا گیا۔ وہاں پہلے 3 ملزمان نے عورت کا مسلسل ریپ کیا۔ پھر ملزمان نے بچی روک کر خاتون سے کہا کہ کراچی میں آپ
کے ساتھ جو دوسری خاتون تھی، اس کو لاؤ تو بچی آپ کو واپس کریں گے۔
خاتون باہر نکل کر سوچ بچار کے بعد پولیس کے پاس چلی گئی۔ ڈیوٹی پر موجود اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد بخش
نے اس کی روداد سنی اور گھر سے اپنی بیٹی کو بلایا۔ اس کو ’دوسری خاتون‘ بناکر متاثرہ خاتون کے ساتھ روانہ کردیا اور خود نفری لیکر پیچھے چل پڑا۔ جیسے ہی دونوں خواتین اندر گئیں، پیچھے سے پولیس بھی
سعودی عرب کے ایک بزنس مین نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص اس سے کہہ رہا ہے کہ تمہاری کمپنی کے آفس کے مین گیٹ کے سامنے فلاں شخص جو پھل بیچتا ہے اس کو عمرہ کرا دو ۔۔۔
نیند سے بیدار ہوا تو اسے خواب اچھی طرح یاد تھا
مگر اس نے وہم جانا اور خواب کو نظر انداز کردیا ۔۔۔
تین دن مسلسل ایک ہی خواب نظر آنے کے بعد وہ شخص اپنےعلاقے کی جامع مسجد کے امام کے پاس گیا اور اسے خواب سنایا ۔۔۔
امام مسجد نے کہا اس شخص سے رابطہ کرو اور اسے عمرہ کروا دو ۔۔۔
اگلے روز اس شخص نے اپنی اس کمپنی کے ایک ملازم سے اس پھل فروش کا نمبر معلوم کرنے کو کہا ۔۔۔
بزنس مین نے فون پر اس پھل فروش سے رابطہ کیا اور کہا کہ مجھے خواب میں کہا گیا ہے کہ میں تمہیں عمرہ کرواوٴں ، لہذا
براعظم جنوبی امریکا کے مُلک پیرُو میں نازکا نام کا ایک صحرا موجود ہے، جو بظاہر عام سا دکھائی دیتا ہے۔ مگر اس "عام" سے صحرا کو دُنیا بھر میں شہرت اُس وقت ملنا شروع ہوئی جب 1930ء میں یہاں سے گزرنے والے جنگی طیاروں اور ہوائی جہازوں نے دعویٰ کیا کہ اِس صحرا پر
انہیں باقاعدہ پُراسرار شکلیں بنی دکھائی دی ہیں، بعدازاں جن کی تصدیق بقیہ طیاروں نے بھی کی۔ لیکن یہ پہلی بار نہیں تھا کہ اس صحرا کے متعلق عجیب و غریب دعویٰ کیا جارہا ہو، بلکہ سولہویں صدی میں بھی کچھ سیاحوں نے کہا تھا کہ
انہوں نے اس صحرا میں سڑکیں/راستے بنے دیکھے، جوکہ یقیناً یہی شکلیں تھیں جو بلندی سے واضح دکھائی دیتی ہیں۔ دُنیا بھر کے ماہر ارضیات کو صحرا کے سینے پر نقش اِن اشکال نے اپنی جانب متوجہ کیا۔
اسلام نے حلال کھانے کا حکم دیتے ہوئے حرام کھانے سے منع کیا ہے اور ایسے جانور کا گوشت استعمال کرنے کا حکم دیا ہے جسے اسلامی طریقے سے ذ-بح کیا گیا ہو۔غیر مسلم ناصرف حرام گوشت استعمال کرتے ہیں بلکہ اسلام کے اس حکم سے
متعلق مچھلی کی مثال پیش کرتے ہوئے
یہ سوال بھی اٹھاتے ہیں کہ اسے ذ-بح نہیں کیا جاتا تو پھر یہ کیسے حلال ہو گئی تاہم اب سائنس نے یہ اس سوال کا جواب دیدیا ہے اور ایسا حیران کن انکشاف کیا ہے کہ
آپ بھی بے اختیار سبحان اللہ کہہ اٹھیں گے۔اللہ تعالیٰ نے دنیا میں موجود ہر چیز بہترین انداز میں بنائی ہے اور ایسا ہی معاملہ مچھلی کے ساتھ بھی ہے جو جیسے ہی پانی سے باہر آتی ہے تو اس کے جسم
متحدہ عرب امارات نے سخت اسلامی قوانين ميں تبديليوں کا اعلان کيا ہے۔ اب وہاں غير شادہ شدہ جوڑے کا ساتھ رہنا سميت شراب خريدنا اور پينا جائز ہے جب کہ غيرت کے نام پر قتل جيسے معاملات کو قابل سزا جرائم ميں شامل کر ليا گيا ہے۔
متحدہ عرب امارات ميں نئے قوانين کے
مطابق اکيس سال يا اس سے زائد عمر والے افراد کے شراب پينے، بيچنے يا شراب ساتھ رکھنے پر اب کوئی رکاوٹ نہيں۔ نئے قوانين کے اعلان سے قبل مقامی افراد کو شراب پينے، خريدنے يا ٹرانسپورٹ کرنے کے ليے
خصوصی پرمٹ درکار ہوتا تھا۔ تاہم اب مسلمان بھی بغير کسی پرمٹ کے شراب اپنے گھروں پر رکھ بھی سکيں گے اور پی بھی سکيں گے۔
اماراتی حکومت نے سخت اسلامی قوانين ميں ان نرميوں کا اعلان ہفتے سات نومبر
مہیش سیوانی کا باپ ہیرے کاٹنے کی مشین پر سوا سو روپے مہینے پر کاریگر تھا، جب اس نے ہیروں کا کاروبار شروع کیا تو اس کے پاس پھوٹی کوڑی بھی نہیں تھی، اس نے اپنا سب کچھ بیچ کر ہیرے کاٹنے کی ایک مشین خرید لی. اس کے بعد یہ کاروبار مہیش کے زمے آ گیا، مہیش نے
سخت محنت کی، وہ سچا ایماندار اور زبان کا پکا شخص تھا مارکیٹ میں اس کی سچائی اور ایمانداری کے چرچے ہو گئے. یہ شہرت ہندوستان کے شہر سورت سے نکل کر ساری دنیا میں پھیل گئی، ہیرا بنانے اور
خریدنے کے لیے مہیش ایک برانڈ ہے، وہ کروڑ پتی سے ارب پتی بن گیا. 2004 میں اس نے ڈیڑھ ارب روپے کا کاروبار کیا اور آج اس کے کاروبار کی مالیت بارہ ارب روپے ہے.